1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الصَّدَقَةِ عَلَى اليَتَامَى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1465. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ يَسَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى الْمِنْبَرِ وَجَلَسْنَا حَوْلَهُ فَقَالَ إِنِّي مِمَّا أَخَافُ عَلَيْكُمْ مِنْ بَعْدِي مَا يُفْتَحُ عَلَيْكُمْ مِنْ زَهْرَةِ الدُّنْيَا وَزِينَتِهَا فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَيَأْتِي الْخَيْرُ بِالشَّرِّ فَسَكَتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ مَا شَأْنُكَ تُكَلِّمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: یتیموں پر صدقہ کرنا بڑا ثواب ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1465. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ ایک دن منبر پر رونق افروز ہوئے، جب ہم لوگ آپ کے گرد بیٹھ گئے تو آپ نے فرمایا:’’میں اپنے بعد تمھارے حق میں دنیا کی شادابی اور اس کی زیبائش کا اندیشہ رکھتا ہوں جس کا دروازہ تمھارے لیے کھول دیا جائے گا۔‘‘اس پر ایک شخص نے عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! کیا اچھی چیز بھی برائی پیدا کرے گی۔ آپ خاموش ہو گئے، اس شخص سے کہا گیا :کیا بات ہے کہ تو لب کشائی کیے جا رہا ہے جبکہ رسول اللہ ﷺ گفتگو نہیں فرماتے، اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ آپ پر وحی کا نزول ہو رہا ہے۔ راوی کہتا ہے کہ پھر آپ نے چہ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ مَنْ لَمْ يَقْبَلِ الهَدِيَّةَ لِعِلَّةٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2597. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنَ الأَزْدِ، يُقَالُ لَهُ ابْنُ الأُتْبِيَّةِ عَلَى الصَّدَقَةِ، فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ: هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي، قَالَ: «فَهَلَّا جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ أَوْ بَيْتِ أُمِّهِ، فَيَنْظُرَ يُهْدَى لَهُ أَمْ لاَ؟ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يَأْخُذُ أَحَدٌ مِنْهُ شَيْئًا إِلَّا جَاءَ بِهِ يَوْمَ القِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَى رَقَبَتِهِ، إِنْ كَانَ بَعِيرًا لَهُ رُغَاءٌ، أَ...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : جس نے کسی عذر سے ہدیہ قبول نہیں کیا )

مترجم: BukhariWriterName

2597. حضرت ابو حمید ساعدی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ قبیلہ ازد کے ایک شخص کو، جسےابن الاتبیہ کہا جاتا تھا، صدقات وصول کرنے پر مامور فرمایا۔ جب وہ لوٹ کر آیا تو کہنے لگا: یہ تمہارا (سرکاری مال) ہے اور یہ مجھے ہدیہ کیا گیا ہے، آپ نے فرمایا: ’’وہ اپنے ابا یا اماں کے گھربیٹھا رہتا، پھر دیکھتا کہ اسے ہدیہ ملتاہے یا نہیں؟  اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جو شخص کوئی مال رشوت کے طور پر لے وہ قیامت کے دن اس کو اپنی گردن پر اٹھا کرآئے گا۔ اگر اونٹ ہوگا توبلبلا رہاہوگا، گائے ہوگی تو ڈکار رہی ہوگی اور بکری ہوگی تو ممیار ہی ہوگی۔&...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2842. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، حَدَّثَنَا هِلاَلٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى المِنْبَرِ، فَقَالَ: «إِنَّمَا أَخْشَى عَلَيْكُمْ مِنْ بَعْدِي مَا يُفْتَحُ عَلَيْكُمْ مِنْ بَرَكَاتِ الأَرْضِ»، ثُمَّ ذَكَرَ زَهْرَةَ الدُّنْيَا، فَبَدَأَ بِإِحْدَاهُمَا، وَثَنَّى بِالأُخْرَى، فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوَيَأْتِي الخَيْرُ بِالشَّرِّ؟ فَسَكَتَ عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا: يُوحَى إِلَيْهِ، وَسَكَتَ النَّاسُ كَأَنَّ عَلَى رُءُوسِهِمُ الطّ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اللہ کی راہ ( جہاد میں خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2842. حضرت ابو سعید خدری  ؓسےروایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ’’مجھے تم پر اپنے بعد جس چیز کا خطرہ ہے وہ صرف یہ کہ زمین کی برکتیں تم پر کھول دی جائیں گی۔‘‘ پھر آپ نے دنیا کی زیب وزینت اور رونق کا ذکر کیا۔ آپ نے پہلے دنیا کی برکات کا ذکر کیا پھر اس کی رونق کو بیان کیا۔ اتنے میں ایک آدمی کھڑا ہو کر عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !کیا خیرکے ساتھ شر بھی آتا ہے؟ یہ سن کر نبی ﷺ خاموش ہو گئے۔ ہم نے خیال کیا کہ آپ پر وحی آرہی ہے۔ لوگ بھی خاموش ہو گئے گویا ان کے سروں پر پرندےہوں۔ پھر آپ ﷺ نے اپنے چہرہ مبارک سے پسینہ صاف ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنْ زَهَرَةِ الدُّنْيَا وَالتّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6427. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَكْثَرَ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ مَا يُخْرِجُ اللَّهُ لَكُمْ مِنْ بَرَكَاتِ الأَرْضِ» قِيلَ: وَمَا بَرَكَاتُ الأَرْضِ؟ قَالَ: «زَهْرَةُ الدُّنْيَا» فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: هَلْ يَأْتِي الخَيْرُ بِالشَّرِّ؟ فَصَمَتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ يُنْزَلُ عَلَيْهِ، ثُمَّ جَعَلَ يَمْسَحُ عَنْ جَبِينِهِ، فَقَالَ: «أَيْنَ السَّائِلُ؟» قَالَ: أَنَا - قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: لَقَدْ حَمِدْنَاهُ حِ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: دنیا کی بہار اور رونق اور اس کی ریجھ کرنے سے ڈرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6427. حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بے شک مجھے تمہارے متعلق سب سے زیادہ اندیشہ اس بات کا ہے جب اللہ تعالیٰ تمہارے لیے زمین کی برکات نکال دے گا۔‘‘ عرض کی گئی: زمین کی برکات کیا ہیں؟ فرمایا: ’’دنیا کی چمک دمک۔‘‘ اس پر ایک آدمی نے پوچھا: کیا بھلائی سے بُرائی پیدا ہو سکتی ہے؟نبی کریم ﷺ یہ سن کر خاموش ہو گئے، حتیٰ کہ میں نے گمان کیا کہ شاید آپ پر وحی نازل ہو رہی ہے۔ اس کے بعد آپ نے پیشانی سے پسینہ صاف کرتے ہوئے فرمایا: ’’سائل کہاں ہے؟‘‘ اس...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6636. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ عَامِلًا فَجَاءَهُ الْعَامِلُ حِينَ فَرَغَ مِنْ عَمَلِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي فَقَالَ لَهُ أَفَلَا قَعَدْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَأُمِّكَ فَنَظَرْتَ أَيُهْدَى لَكَ أَمْ لَا ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةً بَعْدَ الصَّلَاةِ فَتَشَهَّدَ وَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَمَا بَالُ الْعَامِلِ نَسْتَ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: نبیﷺ کس طرح قسم کھاتے تھے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

6636. حضرت ابو حمیدی ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک عامل مقرر فرمایا: جب وہ اپنے کام سے فارغ ہو کر واپس آیا تو آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اللہ کے رسول! یہ آپ کا مال ہے اور یہ مجھے تحفہ دیا گیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: تم اپنے والدین کے گھر کیوں نہیں بیٹھے رہے، پھر تم دیکھتے کہ تمہیں کوئی تحفہ دیتا ہے یا نہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ کہ تمہیں کوئی تحفہ دیتا ہے یا نہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ رات کی نماز پڑھنے کے بعد کھڑے ہوئے خطبہ پڑھا اور اللہ تعالٰی کے شایان شان تعریف کی پھر فرمایا: اما بعد! اس عامل کا کیا حال ہے؟ ہم اسے کسی کام کے لیے تعینات کر...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابُ احْتِيَالِ العَامِلِ لِيُهْدَى لَهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6979. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ اسْتَعْمَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا عَلَى صَدَقَاتِ بَنِي سُلَيْمٍ يُدْعَى ابْنَ الْلَّتَبِيَّةِ فَلَمَّا جَاءَ حَاسَبَهُ قَالَ هَذَا مَالُكُمْ وَهَذَا هَدِيَّةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا جَلَسْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَأُمِّكَ حَتَّى تَأْتِيَكَ هَدِيَّتُكَ إِنْ كُنْتَ صَادِقًا ثُمَّ خَطَبَنَا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي أَسْتَعْمِلُ الرَّجُلَ مِنْكُمْ عَلَى الْعَمَلِ مِمَّا وَلّ...

صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : عامل کا تحفہ لینے کے لیے حیلہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6979. حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو بنو سلیم کے صدقات وصول کرنے پر عامل بنایا جسے ابن قبیہ کہا جاتا تھا۔ وہ صدقات لے کر واپس آیا تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے حساب کتاب لیا۔ اس نے کہا: یہ تمہارا مال ہے اور یہ (میرا) ہدیہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تو سچا ہے تو اپنے ماں باپ کے گھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا، وہیں یہ تحائف تیرے پاس آ جاتے۔“ اس کے بعد آپ ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا، اللہ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا: اما بعد! میں تم میں سے کسی کو اس کام پر عامل بناتا ہوں جو اللہ تعالٰی نے میرے سپرد کیا ہے، پھر وہ شخص میرے پاس آ کر ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ هَدَايَا العُمَّالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7174. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ أَخْبَرَنَا أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ قَالَ اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ بَنِي أَسْدٍ يُقَالُ لَهُ ابْنُ الْأُتَبِيَّةِ عَلَى صَدَقَةٍ فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ قَالَ سُفْيَانُ أَيْضًا فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ الْعَامِلِ نَبْعَثُهُ فَيَأْتِي يَقُولُ هَذَا لَكَ وَهَذَا لِي فَهَلَّا جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ وَأُمِّهِ فَيَنْظُرُ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : حاکموں کو جو ہدیے تحفے دیئے جائیں ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7174. سیدنا ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے بنو اسد کے ایک شخص کو صدقات کی وصولی کے لیے تحصیل دار مقرر کیا۔ اسے ”ابن اتبیہ“ کہا جاتا تھا۔وہ صدقات لے کر آیا تو اس نے کہا: یہ آپ لوگوں کا مال ہے اور یہ مجھے نذرانہ دیا گیا ہے۔ یہ سن کر نبی ﷺ منبر پر تشریف لائے۔۔۔۔(راوی حدیث) سفیان نے کہا: منبر پر چڑھے۔۔۔۔۔۔اللہ کی حمد وثنا کرنے کے بعد فرمایا: اس عامل کا کیا حال ہے جسے ہم (صدقات وصول کرنے کے لیے) بھیجتے ہیں تو وہ وآپس آکر کہتا ہے: یہ مال تمہارا ہے اور یہ میرا ہے؟ کیوں نہ وہ اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر بیٹھا رہا، پھر دیکھا جاتا کہ اس کے پ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مُحَاسَبَةِ الإِمَامِ عُمَّالَهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7197. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ ابْنَ الْأُتَبِيَّةِ عَلَى صَدَقَاتِ بَنِي سُلَيْمٍ فَلَمَّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَاسَبَهُ قَالَ هَذَا الَّذِي لَكُمْ وَهَذِهِ هَدِيَّةٌ أُهْدِيَتْ لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا جَلَسْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَبَيْتِ أُمِّكَ حَتَّى تَأْتِيَكَ هَدِيَّتُكَ إِنْ كُنْتَ صَادِقًا ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَ النَّاسَ وَحَم...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : امام کا اپنے عاملوں سے حساب طلب کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7197. سیدنا ابو حمیدی ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ابن قبیہ کو بنو سلیم سے صدقات وصول کرنے پر مقرر کیا۔ جب(وہ صدقات وصول کرکے) رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے اس سے حساب طلب فرمایا۔ اس نے کہا: یہ تو آپ حضرات کا مال ہے اور یہ مجھے ہدیہ دیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پھر تو اپنے مان باپ کےگھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا، اگر تو سچا ہے تو وہاں بھی نذرانے آتے رہتے؟ اس کے بعد آپ اٹھے اور لوگوں سے خطاب فرمایا: آپ نے حمد وثنا کے بعد فرمایا: امابعد! میں تم سے کچھ لوگوں کو ان امور پر عامل بناتا ہوں جو اللہ تعالیٰ نے مجھے سونپے ہیں، پھر تم میں سے ایک شخص آتا ہے: یہ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ الظُّلْمِ وَغَصْبِ الْأَرْضِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1610. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ اقْتَطَعَ شِبْرًا مِنَ الْأَرْضِ ظُلْمًا، طَوَّقَهُ اللهُ إِيَّاهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: ظلم کرنے اور زمین وغیرہ کو غصب کرنے کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

1610. عباس بن سہل بن سعد ساعدی نے حضرت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس کسی نے زمین کی ایک بالشت (بھی) ظلم کرتے ہوئے کاٹ لی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے سات زمینوں سے اس کا طوق (بنا کر) پہنائے گا۔‘‘


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ الظُّلْمِ وَغَصْبِ الْأَرْضِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1610.01. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَنَّ أَبَاهُ، حَدَّثَهُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ، أَنَّ أَرْوَى خَاصَمَتْهُ فِي بَعْضِ دَارِهِ، فَقَالَ: دَعُوهَا وَإِيَّاهَا، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «مَنْ أَخَذَ شِبْرًا مِنَ الْأَرْضِ بِغَيْرِ حَقِّهِ، طُوِّقَهُ فِي سَبْعِ أَرَضِينَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»، اللهُمَّ، إِنْ كَانَتْ كَاذِبَةً فَأَعْمِ بَصَرَهَا، وَاجْعَلْ قَبْرَهَا فِي دَارِهَا، قَالَ: " فَرَأَيْتُهَا عَمْيَاءَ تَلْتَمِسُ الْجُدُرَ تَقُولُ: أَصَابَتْنِي دَعْوَةُ سَعِيدِ بْنِ...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: ظلم کرنے اور زمین وغیرہ کو غصب کرنے کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

1610.01. عمر بن محمد کے والد (محمد بن زید) نے حضرت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی کہ ارویٰ نے ان کے ساتھ گھر کے کسی حصے کے بارے میں جھگڑا کیا تو انہوں نے کہا: اسے اور گھر کو چھوڑ دو، (جو چاہے کرتی رہے) میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا، آپﷺ فرما رہے تھے: ’’جس نے حق کے بغیر ایک بالشت زمین بھی حاصل کی، قیامت کے دن وہ سات زمینوں (تک) اس کی گردن کا طوق بنا دی جائے گی۔‘‘ (پھر اس کی ایذا رسانی سے تنگ آ کر انہوں نے دعا کی:) اے اللہ! اگر یہ جھوٹی ہے تو اس کی آنکھوں کو اندھا کر دے اور اس کے گھر ہی میں اس کی قبر بنا دے۔ (محمد ب...