1 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ)

حکم: سكت عنه الشيخ الألباني

842. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ يُونُسَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: سَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ: أَقْرَأُ وَالْإِمَامُ يَقْرَأُ؟ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفِي كُلِّ صَلَاةٍ قِرَاءَةٌ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَعَمْ» فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: وَجَبَ هَذَا ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: امام کے پیچھے (سورہ فاتحہ)پڑھنا )

مترجم: MajahWriterName

842. حضرت ابو درداء ؓ سے روایت ہے، ان سے ایک شخص نے سوال کیا: کیا میں اس وقت بھی قراءت کیا کروں جب امام قراءت کر رہا ہو؟ سیدنا ابو درداء ؓ نے فرمایا: ایک آدمی نے نبی ﷺ سے سوال کیا تھا: کیا ہر نماز میں قراءت ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘۔ حاضرین میں سے ایک صاحب نے کہا: یہ تو واجب ہوگئی۔ ...


2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابٌ فِي سَكْتَتَيْ الْإِمَامِ)

حکم: ضعیف

844. حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ جَمِيلٍ الْعَتَكِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، قَالَ: «سَكْتَتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» فَأَنْكَرَ ذَلِكَ عِمْرَانُ بْنُ الْحُصَيْنِ، فَكَتَبْنَا إِلَى أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ بِالْمَدِينَةِ، فَكَتَبَ أَنَّ سَمُرَةَ قَدْ حَفِظَ. قَالَ سَعِيدٌ: فَقُلْنَا لِقَتَادَةَ: مَا هَاتَانِ السَّكْتَتَانِ؟ قَالَ: إِذَا دَخَلَ فِي صَلَاتِهِ، وَإِذَا فَرَغَ مِنَ الْقِرَاءَةِ، ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: وَإِذَا قَرَأَ {غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: امام کے دو سکتوں کابیان )

مترجم: MajahWriterName

844. حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مجھے رسول اللہ ﷺ کے دو سکتے یاد ہیں۔ سیدنا عمران بن حصین ؓ نے اس سے اتفاق نہ کیا تو ہم نے مدینہ میں سیدنا ابی بن کعب ؓ کو (خط) لکھا (کہ اس مسئلہ میں فیصلہ دیں) انہوں نے (جوابی طور پر) لکھ بھیجا کہ سیدنا سمرہ ؓ نے (صحیح) یاد رکھا ہے۔ سعید ؓ نے فرمایا: ہم نے قتادہ ؓ سے دریافت کیا: یہ دو سکتے کون کون سے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: (ایک تو) جب نماز میں داخل ہوتے ہیں اور (ایک) جب (امام) قراءت سے فارغ ہوتا ہے۔ دوسرےموقع پر قتادہ ؓ نے فرمایا: جب امام ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ﴾...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابٌ فِي سَكْتَتَيْ الْإِمَامِ)

حکم: ضعیف

845. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خِدَاشٍ، وَعَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِشْكَابَ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: قَالَ سَمُرَةُ: «حَفِظْتُ سَكْتَتَيْنِ فِي الصَّلَاةِ، سَكْتَةً قَبْلَ الْقِرَاءَةِ، وَسَكْتَةً عِنْدَ الرُّكُوعِ» فَأَنْكَرَ ذَلِكَ عَلَيْهِ عِمْرَانُ بْنُ الْحُصَيْنِ فَكَتَبُوا إِلَى الْمَدِينَةِ إِلَى أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، فَصَدَّقَ سَمُرَةَ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: امام کے دو سکتوں کابیان )

مترجم: MajahWriterName

845. حضرت حسن ؓ سے روایت ہے سیدنا سمرہ ؓ نے فرمایا: مجھے رسول اللہ ﷺ کے دو سکتے یاد ہیں۔ ایک سکتہ قراءت سے پہلے اور ایک سکتہ رکوع سے پہلے ۔ سیدنا عمران بن حصین ؓ نے ان سے اتفاق نہ کیا۔ چنانچہ انہوں نے سیدنا ابی بن کعب ؓ کی طرف مدینہ منورہ خط لکھا۔ تو سیدنا ابی ؓ نے سیدنا سمرہ ؓ کی تائید فرمائی۔ ...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابٌ إِذَا قَرَأَ الْإِمَامُ فَأَنْصِتُوا)

حکم: صحیح

847. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي غَلَّابٍ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا قَرَأَ الْإِمَامُ فَأَنْصِتُوا، فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ، فَلْيَكُنْ أَوَّلَ ذِكْرِ أَحَدِكُمْ التَّشَهُّدُ» ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جب امام قرأت کرےتو خاموش رہو )

مترجم: MajahWriterName

847. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو، اور جب وہ قعدہ تک پہنچ جائے تو سب سے پہلے اللہ کا جو ذکر کرو، وه تشھد ہونا چاہیے۔ ‘‘


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابٌ إِذَا قَرَأَ الْإِمَامُ فَأَنْصِتُوا)

حکم: صحیح

848. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ أُكَيْمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَصْحَابِهِ صَلَاةً، نَظُنُّ أَنَّهَا الصُّبْحُ، فَقَالَ: «هَلْ قَرَأَ مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ؟» قَالَ رَجُلٌ: أَنَا، قَالَ «إِنِّي أَقُولُ مَا لِي أُنَازَعُ الْقُرْآنَ» ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جب امام قرأت کرےتو خاموش رہو )

مترجم: MajahWriterName

848. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے صحابہ کو نماز پڑھائی جو غالباً صبح کی نماز تھی۔ (نماز کے بعد) فرمایا: ’’کیا تم میں سے کسی نے قراءت کی ہے؟‘‘ ایک آدمی نے کہا: جی ہاں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں کہہ رہا تھا، کیا وجہ ہے کہ مجھ سے تلاوت قرآن میں کشمکش ہو رہی ہے؟‘‘ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابٌ إِذَا قَرَأَ الْإِمَامُ فَأَنْصِتُوا)

حکم: صحیح

849. حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ أُكَيْمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ، وَزَادَ فِيهِ: قَالَ: فَسَكَتُوا بَعْدُ فِيمَا جَهَرَ فِيهِ الْإِمَامُ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جب امام قرأت کرےتو خاموش رہو )

مترجم: MajahWriterName

849. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی ۔۔۔۔ اس کے بعد راوی نے پوری حدیث ذکر کی، اس کے آخر میں یہ اضافہ ہے۔ اس کے بعد صحابہ نے ان نمازوں میں خاموشی اختیار فرمائی جن میں امام بلند آواز سے قراءت کرتا ہے۔