1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِذَا لَمْ يُتِمَّ الإِمَامُ وَأَتَمَّ مَنْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

694. حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ مُوسَى الأَشْيَبُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يُصَلُّونَ لَكُمْ، فَإِنْ أَصَابُوا فَلَكُمْ، وَإِنْ أَخْطَئُوا فَلَكُمْ وَعَلَيْهِمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا کریں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

694. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو لوگ تمہیں نماز پڑھاتے ہیں اگر ٹھیک ٹھیک پڑھائیں گے تو تمہارے لیے اور ان کے لیے بھی ثواب ہے اور اگر وہ غلطی کریں گے تو تمہارے لیے تو ثواب ہے لیکن ان پر گناہ ہو گا۔‘‘


2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا يَجِبُ عَلَى الْإِمَامِ)

حکم: صحیح

981. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ سُلَيْمَانَ، أَخُو فُلَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، قَالَ كَانَ سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ يُقَدِّمُ فِتْيَانَ قَوْمِهِ، يُصَلُّونَ بِهِمْ، فَقِيلَ لَهُ: تَفْعَلُ وَلَكَ مِنَ الْقِدَمِ مَا لَكَ، قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الْإِمَامُ ضَامِنٌ، فَإِنْ أَحْسَنَ فَلَهُ وَلَهُمْ، وَإِنْ أَسَاءَ، يَعْنِي، فَعَلَيْهِ، وَلَا عَلَيْهِمْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: امام کے فرائض )

مترجم: MajahWriterName

981. حضرت ابو حازم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: سیدنا سہل بن سعد ساعدی ؓ اپنے قبیلے کے نو جوانوں کو آگے بڑھاتے تھے کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ ان سے عرض کیا گیا، آپ ایسا کیوں کرتے ہیں حالانکہ آپ کو قدیم الاسلام صحابی ہونے کا شرف حاصل ہے؟ انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ نے فرمایا: ’’امام ذمے دار ہے۔ اگر اچھے طریقے سے نماز پڑھائے تو اسے بھی ثواب ہوگا اور مقتدیوں کو بھی ثواب ہوگا، اور اگر اس نے غلطی کی تو وہ گناہ گار ہو گا، مقتدی گناہ گار نہیں ہوں گے۔‘‘ ...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا يَجِبُ عَلَى الْإِمَامِ)

حکم: صحیح

983. حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ سَلَمَةَ الْعَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ، أَنَّهُ خَرَجَ فِي سَفِينَةٍ فِيهَا عُقْبَةُ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيُّ فَحَانَتْ صَلَاةٌ مِنَ الصَّلَوَاتِ، فَأَمَرْنَاهُ أَنْ يَؤُمَّنَا، وَقُلْنَا لَهُ: إِنَّكَ أَحَقُّنَا بِذَلِكَ، أَنْتَ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَبَى، فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ أَمَّ النَّاسَ فَأَصَابَ، فَالصَّلَاةُ لَهُ وَلَهُمْ، وَمَنِ انْتَقَصَ مَنْ ذَلِكَ شَيْئًا، فَعَلَيْهِ، وَلَا عَلَيْهِمْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: امام کے فرائض )

مترجم: MajahWriterName

983. حضرت ابو علی ہمدانی ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک کشتی میں سفر پر روانہ ہوئے۔ کشتی میں سیدنا عقبہ بن عامر جہنی ؓ بھی موجود تھے۔ (سفر کے دوران میں) نماز کا وقت ہوگیا، ہم نے ان سے درخواست کی کہ نماز پڑھا دیں اور ہم نے ان سے عرض کیا: آپ اس (امامت) کا زیادہ حق رکھتے ہیں کیوں کہ آپ رسول اللہ ﷺ کے صحابی ہیں، انہوں نے انکار کر دیا اور فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ ارشاد مبارک سنا ہے: ’’جو شخص لوگوں کا امام بنے اور صحیح طریقے سے نماز پڑھائے تو اسے بھی نماز کا ثواب ملے گا اور ان کو بھی۔ اور اگر اس نے نماز میں کوئی کوتاہی (اور غلطی) کی تو اسے گناہ ہوگا، انہیں ن...