1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ الجُمُعَةِ فِي القُرَى وَالمُدُنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

892. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ الضُّبَعِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ جُمُعَةٍ جُمِّعَتْ بَعْدَ جُمُعَةٍ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسْجِدِ عَبْدِ الْقَيْسِ بِجُوَاثَى مِنْ الْبَحْرَيْنِ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: گاؤں اور شہر دونوں جگہ جمعہ درست ہے )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

892. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کی مسجد کے بعد پہلا جمعہ بنو عبدالقیس کی مسجد میں شروع ہوا جو ملک بحرین کے جواثیٰ مقام میں تھی۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ وَفْدِ عَبْدِ القَيْسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4371. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَوَّلُ جُمُعَةٍ جُمِّعَتْ بَعْدَ جُمُعَةٍ جُمِّعَتْ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسْجِدِ عَبْدِ الْقَيْسِ بِجُوَاثَى يَعْنِي قَرْيَةً مِنْ الْبَحْرَيْنِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: وفد عبدالقیس کابیان )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4371. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی مسجد، یعنی مسجد نبوی کے بعد سب سے پہلا جمعہ جواثیٰ کی مسجد عبدالقیس میں قائم ہوا۔ جواثی، علاقہ بحرین کا ایک گاؤں ہے۔


3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ الْجُمُعَةِ لِلْمَمْلُوكِ وَالْمَرْأَةِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

1067. حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا هُرَيْمٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَال:َ >الْجُمُعَةُ حَقٌّ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ فِي جَمَاعَةٍ إِلَّا أَرْبَعَةً: عَبْدٌ مَمْلُوكٌ، أَوِ امْرَأَةٌ، أَوْ صَبِيٌّ، أَوْ مَرِيضٌ<. قَالَ أَبو دَاود: طَارِقُ بْنُ شِهَابٍ قَدْ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْهُ شَيْئًا....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: غلام اور عورت کے لیے جمعہ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1067. سیدنا طارق بن شہاب ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جمعہ ہر مسلمان پر جماعت کے ساتھ لازماً فرض ہے‘ سوائے چار قسم کے لوگوں کے۔ غلام مملوک، عورت، بچہ اور مریض۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ طارق بن شہاب نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا ہے مگر آپ سے کچھ سنا نہیں ہے۔ ...


4 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ الْجُمُعَةِ فِي الْقُرَى)

حکم: صحیح()(الألباني)

1068. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِيُّ لَفْظُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَال:َ إِنَّ أَوَّلَ جُمُعَةٍ جُمِّعَتْ فِي الْإِسْلَامِ -بَعْدَ جُمُعَةٍ جُمِّعَتْ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ- لَجُمُعَةٌ جُمِّعَتْ بِجَوْثَاءَ. -قَرْيَةٌ مِنْ قُرَى الْبَحْرَيْنِ-. قَالَ عُثْمَانُ: قَرْيَةٌ مِنْ قُرَى عَبْدِ الْقَيْسِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: بستیوں میں جمعہ قائم کرنا )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1068. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ اسلام میں مدینہ منورہ کی مسجد نبوی کے بعد سب سے پہلے جہاں جمعہ قائم کیا گیا وہ بحرین کی ایک بستی جواثاء تھی۔ (استاد) عثمان بن ابی شیبہ نے وضاحت کی کہ یہ عبدالقیس کی بستیوں میں سے تھی۔


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجُمُعَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مِنْ كَمْ یُؤْتَى الْجُمُعَةُ​)

حکم: ضعیف الاسناد()(الألباني)

501. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَدُّوَيْهِ قَالاَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ ثُوَيْرٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ قُبَاءَ، عَنْ أَبِيهِ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ:"أَمَرَنَا النَّبِيُّ ﷺ أَنْ نَشْهَدَ الْجُمُعَةَ مِنْ قُبَاءَ". وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ فِي هَذَا وَلاَ يَصِحُّ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَلاَ يَصِحُّ فِي هَذَا الْبَابِ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ شَيْئٌ. وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ:"الْجُمُعَةُ عَلَى مَنْ آوَاهُ اللَّيْلُ إِلَى...

جامع ترمذی : كتاب: جمعہ کے احکام ومسائل (باب: جمعہ میں کتنی دوری سے آیاجائے؟​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

501. اہل قباء میں سے ایک شخص اپنے والد سے روایت کرتا ہے (اس کے والد صحابہ میں سے ہیں) وہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم قباء سے آکر جمعہ میں شریک ہوں۔ اس سلسلے میں ابو ہریرہ ؓ سے بھی روایت کی گئی ہے، وہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں، لیکن یہ صحیح نہیں ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں، اور اس باب میں نبی اکرم ﷺ سے مروی کوئی چیز صحیح نہیں ہے۔ ۲- ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جمعہ اس پر فرض ہے جو رات کو اپنے گھر والوں تک پہنچ سکے‘‘ اس حدیث کی سند ضعیف ہے، یہ حدی...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجُمُعَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مِنْ كَمْ یُؤْتَى الْجُمُعَةُ​)

حکم: ضعیف الاسناد()(الألباني)

502. سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ يَقُولُ: كُنَّا عِنْدَ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ، فَذَكَرُوا عَلَى مَنْ تَجِبُ الْجُمُعَةُ، فَلَمْ يَذْكُرْ أَحْمَدُ فِيهِ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ شَيْئًا، قَالَ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ: فَقُلْتُ لأَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ: فِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ، فَقَالَ أَحْمَدُ: عَنْ النَّبِيِّ ﷺ، قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ أَحْمَدُ ابْنُ الْحَسَنِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ نُصَيْرٍ، حَدَّثَنَا مُعَارِكُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ:"الْجُمُعَةُ عَلَى مَنْ آوَاهُ اللَّيْلُ إِلَى أَهْلِهِ". قَالَ: فَغَضِبَ ...

جامع ترمذی : كتاب: جمعہ کے احکام ومسائل (باب: جمعہ میں کتنی دوری سے آیاجائے؟​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

502. میں نے احمد بن حسن کو کہتے سنا کہ ہم لوگ احمد بن حنبل کے پاس تھے تو لوگوں نے ذکر کیا کہ جمعہ کس پر واجب ہے؟ تو امام احمد نے اس سلسلے میں نبی اکرم ﷺ سے کوئی چیز ذکر نہیں کی، احمد بن حسن کہتے ہیں: تو میں نے احمد بن حنبل سے کہا: اس سلسلہ میں ابو ہریرہ ؓ کی روایت ہے جسے انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے، تو امام احمد نے پوچھا کیا نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے؟ میں نے کہا: ہاں (نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے)، پھر احمد بن حسن نے حجاج بن نصیر عن معارک بن عباد عن عبد اللہ بن سعید المقبری عن سعید المقبری عن أبی ہریرۃ عن النبیﷺ روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’جمعہ...