مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 40
کل صفحات: 4 - کل احادیث: 40
1 صحيح البخاري كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ كَمْ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ وَمَنْ ي...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
634 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الوَاسِطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنِ الجُرَيْرِيِّ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ المُزَنِيِّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ، ثَلاَثًا لِمَنْ شَاءَ»
صحیح بخاری:
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
(باب: اس بیان میں کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کت...)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
634. حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر دو اذانوں (اذان و اقامت) کے درمیان نماز ہے۔‘‘ آپ نے تین دفعہ یہ الفاظ کہے، پھر فرمایا: ’’یہ نماز اس شخص کے لیے ہے جو پڑھنا چاہے۔‘‘
2 صحيح البخاري كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ لِمَنْ شَاء...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
637 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا كَهْمَسُ بْنُ الحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ، بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ»، ثُمَّ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ: «لِمَنْ شَاءَ»...
صحیح بخاری:
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
(باب: ہر اذان اور تکبیر کے بیچ میں جو کوئی چاہے ...)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
637. حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ہر اذان اور اقامت کے درمیان نماز ہے۔ ہر اذان اور اقامت کے درمیان نماز ہے۔‘‘ پھر تیسری مرتبہ فرمایا: اگر کوئی پڑھنا چاہے۔
3 صحيح البخاري كِتَابُ الجُمُعَةِ بَابُ الصَّلاَةِ بَعْدَ الجُمُعَةِ وَقَبْلَهَا
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
949 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ رَكْعَتَيْنِ وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ وَبَعْدَ الْعِشَاءِ رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ لَا يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَنْصَرِفَ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ...
صحیح بخاری:
کتاب: جمعہ کے بیان میں
(باب: جمعہ کےبعد اور اس سے پہلے سنت پڑھنا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
949. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ظہر سے پہلے دو رکعتیں اور اس کے بعد دو رکعتیں، نیز مغرب کے بعد اپنے گھر میں دو رکعتیں اور نماز عشاء کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ جمعہ کے بعد نماز نہیں پڑھتے تھے تاآنکہ گھر لوٹ آتے، واپس آ کر دو رکعتیں پڑھتے تھے۔
4 صحيح مسلم کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ
حکم: صحیح
1975 و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَوَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ قَالَهَا ثَلَاثًا قَالَ فِي الثَّالِثَةِ لِمَنْ شَاءَ...
صحیح مسلم:
کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
(باب: اذان اور تکبیر کے درمیان نفل نماز)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1975. کہمس نےکہا: ہم سے عبداللہ بن بریدہ نے حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر دو اذانوں (اذان اور تکبیر) کے درمیان نماز ہے۔‘‘ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا (اور) تیسری دفعہ فرمایا: ’’اس کے لئے جو چاہے۔‘‘...
5 صحيح مسلم کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ
حکم: صحیح
1976 و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فِي الرَّابِعَةِ لِمَنْ شَاءَ
صحیح مسلم:
کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
(باب: اذان اور تکبیر کے درمیان نفل نماز)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1976. جریری نے عبداللہ بن بریرہ سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم ﷺ سے اسی کی مثل روایت کی، مگرانھوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے چوتھی مرتبہ فرمایا: ’’اس کے لئے جو چاہے۔‘‘
6 سنن أبي داؤد كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ الصَّلَاةِ قَبْلَ الْعَصْرِ
حکم: حسن
1272 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنِي جَدِّي أَبُو الْمُثَنَّى عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >رَحِمَ اللَّهُ امْرَأً صَلَّى قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
(باب: عصر سے پہلے نماز)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1272. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے۔“
7 سنن أبي داؤد كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ الصَّلَاةِ قَبْلَ الْعَصْرِ
حکم: حسن لكن بلفظ أربع ركعات
1273 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَام، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الْعَصْرِ رَكْعَتَيْنِ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
(باب: عصر سے پہلے نماز)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1273. سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ عصر سے پہلے دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے۔
8 سنن أبي داؤد كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ الصَّلَاةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ
حکم: صحیح
1284 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ، بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ,لِمَنْ شَاءَ<. ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
(باب: نماز مغرب سے پہلے نفل)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1284. سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے۔ ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے، جو چاہے۔“
9 جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ
حکم: صحیح
189 حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ لِمَنْ شَاءَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ فَلَمْ يَرَ بَعْضُهُمْ الصَّلَاةَ قَبْلَ الْمَغْرِبِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنّ...
جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مغرب سے پہلے نفل نماز پڑھنے کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
189. عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو نفلی نماز پڑھنا چاہے اس کے لیے ہر دو اذان۱؎ کے درمیان نماز ہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبداللہ بن مغفل ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲- اس باب میں عبداللہ بن زبیر ؓ سے بھی روایت ہے۔۳- صحابہ کرام کے درمیان مغرب سے پہلے کی نماز کے سلسلہ میں اختلاف پایا جاتا ہے، ان میں سے بعض کے نزدیک مغرب سے پہلے نماز نہیں، اور صحابہ میں سے کئی لوگوں سے مروی ہے کہ وہ لوگ مغرب سے پہلے اذان اور اقامت کے درمیان دو رکعتیں پڑھتے تھے۔۴- احمد اور اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ اگر کو...
10 جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الأَرْبَعِ قَبْلَ الظُّهْرِ
حکم: اسنادہ صحیح
432 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأُمِّ حَبِيبَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْعَطَّارُ قَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ كُنَّا نَعْرِفُ فَضْلَ حَدِيثِ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَلَى حَدِيثِ الْحَارِثِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِ...
جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: ظہر سے پہلے چار رکعت سنت پڑھنے کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
432. علی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- علی ؓ کی حدیث حسن ہے۔۲- اس باب میں عائشہ اور ام حبیبہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔۳- ہم سے ابو بکر عطار نے بیان کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ علی بن عبداللہ نے یحییٰ بن سعید سے اور یحییٰ نے سفیان سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے کہ ہم جانتے تھے کہ عاصم بن ضمرہ کی حدیث حارث (اعور) کی حدیث سے افضل ہے۔۴- صحابہ کرام اور بعد کے لوگوں میں سے اکثر اہل علم کاعمل اسی پر ہے۔ وہ پسند کرتے ہیں کہ آدمی ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے۔ اور یہی سفیان ثور...
مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 40
کل صفحات: 4 - کل احادیث: 40