2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4569. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَتَحَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَهْلِهِ سَاعَةً ثُمَّ رَقَدَ فَلَمَّا كَانَ ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ قَعَدَ فَنَظَرَ إِلَى السَّمَاءِ فَقَالَ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ ثُمَّ قَامَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَنَّ فَصَلَّى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً ثُمَّ أَذَّنَ بِلَالٌ فَصَلَّى رَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (ان فی خلق السموات والارض )کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4569. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک رات میں نے اپنی خالہ حضرت میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر میں گزاری۔ رسول اللہ ﷺ کچھ دیر تک تو اپنی زوجہ محترمہ کے ساتھ محو گفتگو رہے، اس کے بعد سو گئے۔ جب تہائی شب رہ گئی تو آپ اٹھ بیٹھے، آسمان کی طرف نظر اٹھا کر یہ آیات تلاوت فرمائیں: "بےشک آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے اور دن اور رات کے بدل بدل کر آنے جانے میں عقل مندوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں۔" پھر آپ اٹھ کھڑے ہوئے، وضو کیا، مسواک کی اور گیارہ رکعت نماز پڑھی۔ اس کے بعد حضرت بلال ؓ نے اذان دی تو دو رکعت (سنت) پڑھیں۔ اس...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَخْلِيقِ السَّمَوَاتِ وَالأَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7452. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ لَيْلَةً وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا لِأَنْظُرَ كَيْفَ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فَتَحَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَهْلِهِ سَاعَةً ثُمَّ رَقَدَ فَلَمَّا كَانَ ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ أَوْ بَعْضُهُ قَعَدَ فَنَظَرَ إِلَى السَّمَاءِ فَقَرَأَ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ إِلَى قَوْلِهِ لِأُولِي الْأَلْبَابِ ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: آسمانوں اور زمین اور دوسری مخلوق کے پیدا کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7452. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ایک رات سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر رہا جبکہ اس رات نبی ﷺ بھی ان کے پاس موجود تھے۔ وہاں رات گزارنے کا مقصد رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز دیکھنا تھا۔ رسول اللہ ﷺ کچھ وقت اپنی زوجہ محترمہ سے محو گفتگو رہے، پھر سو گئے، جب رات کا آخری تہائی حصہ یا کچھ حصہ باقی رہ گیا تو آپ اٹھ بیٹھے اور آسمان کی طرف دیکھ کر یہ آیت پڑھی: ”بلاشبہ آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں (رات اور دن کے باری باری آنے جانے میں) اہل عقل کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں۔“ پھر اٹھ کر آپ نے وضو فرمایا اور مسواک ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ الدُّعَاءِ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ وَقِيَامِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

763.11. حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ رَقَدَ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَيْقَظَ فَتَسَوَّكَ وَتَوَضَّأَ وَهُوَ يَقُولُ: {إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ} [آل عمران: 190] فَقَرَأَ هَؤُلَاءِ الْآيَاتِ حَتَّى خَتَمَ السُّورَةَ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، فَأَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: رات کے وقت بنیﷺکی نماز اور دعا )

مترجم: MuslimWriterName

763.11. حبیب بن ابی ثابت نے محمد بن علی بن عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ وہ (ایک رات) رسول اللہﷺ کے ہاں سوئے تو (رات کو) آپ ﷺ جا گے، مسواک کی اور وضو فرمایا اور آپﷺ (اس وقت) یہ آیت مبارکہ پڑھ رہے تھے: ’’یقیناً آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں، اور دن رات کی آمد ورفت میں، خالص عقل رکھنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں۔‘‘ یہ آیات تلاوت فرمائیں حتیٰ کہ سورت ختم کی، پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور دو رکعتیں پڑھیں، ان میں بہت طویل قیام، رکوع اور سجدے کیے، پھر واپس پل...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ لِمَنْ قَامَ مِنَ اللَّيْلِ)

حکم: صحيح

58. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ مِنْ مَنَامِهِ أَتَى طَهُورَهُ فَأَخَذَ سِوَاكَهُ فَاسْتَاكَ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَاتِ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ حَتَّى قَارَبَ أَنْ يَخْتِمَ السُّورَةَ أَوْ خَتَمَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ فَأَتَى مُصَلَّاهُ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ث...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: رات کو اٹھنے والے کے لیے مسواک کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

58. سیدنا عبداللہ بن عباس کہتے ہیں کہ میں نے ایک بارنبی ﷺ کےہاں ( ان کےگھر میں) رات گزاری ۔تو جب آپ بیدارہوئے تواس جگہ آئے جہاں پانی رکھا ہواتھا ، آپ نے مسواک لی اور مسواک کرنےلگے ۔اس کے بعد آپ نےیہ آیات تلاوت فرمائیں( سورۃ آل عمران کی آخری آیات )( إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ .........)حتی کہ اختتام سورت کےقریب پہنچے بلکہ سورت ختم ہی کردی ۔پھر آپ نے وضو کیا اور اپنی جائے نماز پڑآگئے اوردو رکعتیں پڑھیں ۔پھر آپ اپنے بستر پرلوٹ آئے اور سورکعتیں پڑھیں۔پھر آپ اپنے بستر پرلوٹ آئے اور سوگئے...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)

حکم: صحيح دون الأربع ركعات والمحفوظ عن عائشة ركعتان

1346. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ الدِّرْهَمِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا زُرَارَةُ بْنُ أَوْفَى، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا سُئِلَتْ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ؟ فَقَالَتْ: كَانَ يُصَلِّي الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى أَهْلِهِ فَيَرْكَعُ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ يَأْوِي إِلَى فِرَاشِهِ وَيَنَامُ، وَطَهُورُهُ مُغَطًّى عِنْدَ رَأْسِهِ، وَسِوَاكُهُ مَوْضُوعٌ، حَتَّى يَبْعَثَهُ اللَّهُ سَاعَتَهُ الَّتِي يَبْعَثُهُ مِنَ اللَّيْلِ، فَيَتَسَوَّكُ وَيُسْبِغُ الْوُضُوءَ، ثُمَّ يَقُومُ إِلَى مُصَلَّاهُ ف...

سنن ابو داؤد : کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل (باب: رات کی نماز ( تہجد ) کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1346. بہز بن حکیم نے کہا کہ زرارہ بن اوفی بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ عشاء کی جماعت کے بعد گھر لوٹتے تو چار رکعت (سنت عشاء) پڑھتے۔ پھر اپنے بستر پر آ جاتے اور سو جاتے۔ اور آپ کے وضو کا پانی آپ کے سرہانے ڈھانپ کر رکھا ہوتا، مسواک بھی رکھی ہوتی حتی کہ اﷲ آپ کو رات میں آپ کے مقررہ وقت پر اٹھا دیتا۔ پھر آپ (جاگتے) مسواک اور کامل وضو کرتے اور اپنے مصلے پر تشریف لے آتے۔ آپ آٹھ رکعات پڑھتے، ان میں آپ ام القرآن (سورۃ فاتحہ) اور قرآن کی کوئی سورت پڑھتے اور جو اﷲ چاہتا۔ آپ ان رکعات میں (کوئی تشہد) نہ بیٹ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)

حکم: صحیح

1347. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ بِإِسْنَادِهِ، قَالَ: يُصَلِّي الْعِشَاءَ ثُمَّ يَأْوِي إِلَى فِرَاشِهِ لَمْ يَذْكُرِ الْأَرْبَعَ رَكَعَاتٍ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ فِيهِ: فَيُصَلِّي ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ يُسَوِّي بَيْنَهُنَّ فِي الْقِرَاءَةِ وَالرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، وَلَا يَجْلِسُ فِي شَيْءٍ مِنْهُنَّ إِلَّا فِي الثَّامِنَةِ,فَإِنَّهُ كَانَ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ وَلَا يُسَلِّمُ فِيهِ فَيُصَلِّي رَكْعَةً يُوتِرُ بِهَا، ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ حَتَّى يُوقِظَنَا... ثُمَّ سَاقَ مَعْنَاهُ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل (باب: رات کی نماز ( تہجد ) کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1347. بہز بن حکیم نے اپنی سابقہ سند سے یہ حدیث بیان کی اور کہا کہ آپ ﷺ عشاء کی نماز پڑھ کر اپنے بستر پر آ جاتے۔ اس نے چار رکعت پڑھنے کا ذکر نہیں کیا، اور بیان کیا کہ آپ ﷺ آٹھ رکعات پڑھتے، ان کی قراءت، رکوع اور سجود میں برابری ہوتی اور درمیان میں کوئی تشہد نہ بیٹھتے سوائے آٹھویں کے۔ آپ ﷺ اس آٹھویں رکعت میں بیٹھتے مگر سلام نہ پھیرتے، بلکہ کھڑے ہو کر ایک رکعت وتر پڑھتے۔ پھر سلام کہتے، ایک سلام، اس میں آپ کی آواز بہت اونچی ہوتی حتی کہ ہمیں جگا دیتے۔ پھر مذکورہ روایت کے ہم معنی بیان کیا۔ ...