1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الوِترِ (بَابُ سَاعَاتِ الوِتْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

995. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ أَرَأَيْتَ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْغَدَاةِ أُطِيلُ فِيهِمَا الْقِرَاءَةَ فَقَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى وَيُوتِرُ بِرَكْعَةٍ وَيُصَلِّي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْغَدَاةِ وَكَأَنَّ الْأَذَانَ بِأُذُنَيْهِ قَالَ حَمَّادٌ أَيْ سُرْعَةً...

صحیح بخاری : کتاب: نماز وتر کے مسائل کا بیان (باب: وتر پڑھنے کے اوقات کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

995. حضرت انس بن سیرین سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عمر ؓ سے دریافت کیا کہ نماز صبح سے قبل دو رکعت کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے کیا ہم ان میں لمبی قراءت کر سکتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ نبی ﷺ نماز شب دو دو رکعت پڑھتے، پھر آخر میں ایک رکعت پڑھ کر اسے طاق بنا لیتے۔ صبح کی نماز سے پہلے دو رکعت تو اس طرح ادا کرتے گویا اذان، یعنی اقامت کی آواز آپ کے کان میں پڑ رہی ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَ صَلاَةُ النَّبِيِّ ؟ وَكَمْ كَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1139. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فَقَالَتْ سَبْعٌ وَتِسْعٌ وَإِحْدَى عَشْرَةَ سِوَى رَكْعَتِي الْفَجْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نبی کریمﷺ کی رات کی نماز کی کیا کیفیت تھی؟ اور رات کی نماز کیوں کر پڑھنی چاہیے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1139. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے رسول اللہ ﷺ کی نماز تہجد کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: سات، نو اور گیارہ رکعت ہوتی تھیں، فجر کی دو سنتیں ان کے علاوہ تھیں۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ بِاللَّيْلِ فِي رَمَضَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1147. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نبی کریمﷺکا رمضان اور غیر رمضان میں رات کو نماز پڑھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1147. حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے سوال کیا کہ رمضان المبارک میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کیسے ہوا کرتی تھی؟ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان یا غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ پہلے چار رکعت پڑھتے، ان کی طوالت اور خوبی کے متعلق نہ پوچھو۔ پھر چار رکعت پڑھتے، ان کی خوبی اور طوالت کے متعلق بھی سوال نہ کرو۔ اس کے بعد تین رکعت وتر پرھتے تھے۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: میں نے آپ سے دریافت کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو رہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’عائشہ! میری آنکھیں تو سو جاتی ہیں مگر میرا دل ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ صَلاَةِ التَّرَاوِيحِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2013. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ قَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز تراویح پڑھنے کا بیان (باب : رمضان میں تراویح پڑھنے کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

2013. حضرت ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے روایت ہے، انھوں نے اُم المومنین حضرت عائشہ  ؓ سے دریافت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کی رمضان میں نماز کیسے ہوتی تھی؟انھوں نے جواب دیا کہ آپ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہ پڑھتے تھے۔ آپ چار رکعات پڑھتے ان کےخوبصورت اور طویل ہونے کے متعلق مت سوال کرو۔ پھر چار رکعات ادا کرتے، ان کے بھی خوبصورت اور لمبی ہونے کے بارے میں مت پوچھو۔ پھر تین رکعات (وتر)پڑھتے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ وتر پڑھنےسے پہلےسوجاتے ہیں؟آپ نے فرمایا: ’’عائشہ   ؓ !میری آنکھیں سوتی ہیں البتہ میرا دل بیدار رہتا ہے۔&l...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ تَنَامُ عَيْنُهُ وَلاَ يَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3569. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ قَالَتْ مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ قَالَ تَنَامُ عَيْنِي وَلَا يَنَامُ قَلْبِي...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب:نبی کریم ﷺ کی آنکھیں ظاہر میں سوتی تھی لیکن دل غافل نہیں ہوتا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

3569. حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمان سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان المبارک میں کس قدر اور کس طریقے سے نماز پڑھتے تھے؟انھوں نے فرمایا: آپ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہ پڑھتے تھے۔ آپ چار رکعات پڑھتے ان کی خوبصورتی اورطوالت کا حال مت پوچھو۔ پھر چار رکعات پڑھتے ان کے بھی حسن اوردرازی کا حال مت پوچھیں۔ پھر تین رکعات پڑھتے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !آپ وترپڑھنے سے پہلے سوجاتے ہیں؟تو آپ نے فرمایا: ’’میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل بیدار رہتاہے۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ ذِكْرِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أبِي سُفْيَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3764. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ أَوْتَرَ مُعَاوِيَةُ بَعْدَ الْعِشَاءِ بِرَكْعَةٍ وَعِنْدَهُ مَوْلًى لِابْنِ عَبَّاسٍ فَأَتَى ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ دَعْهُ فَإِنَّهُ قَدْ صَحِبَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت معاویہ بن ابوسفیان ؓکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3764. ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت معاویہ  ؓ نے نماز عشاء کے بعد ایک وتر پڑھا۔ ان کے پاس حضرت ابن عباس  ؓ  کا آزادکردہ غلام تھا۔ وہ اس سلسلے میں حضرت ابن عباس  ؓ  کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا: کوئی حرج نہیں، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کی صحبت اٹھائی ہے۔ ...