1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4208 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا شَاذَانُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِذَ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ هَلْ يُنْقَضُ الْوِتْرُ قَالَ إِذَا أَوْتَرْتَ مِنْ أَوَّلِهِ فَلَا تُوتِرْ مِنْ آخِرِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4208. ابو حمزہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت عائذ بن عمرو ؓ سے وتر توڑنے کے متعلق سوال کیا، اور وہ نبی ﷺ کے اصحاب اور بیعت رضوان کرنے والوں سے ہیں، انہوں نے فرمایا: جب تم نے رات کے پہلے حصے میں وتر پڑھ لیے ہیں تو پھر رات کے آخری حصے میں پڑھنے کی ضرورت نہیں۔


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ فِي نَقْضِ الْوِتْرِ

حکم: صحیح

1440 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ قَالَ زَارَنَا طَلْقُ بْنُ عَلِيٍّ فِي يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ وَأَمْسَى عِنْدَنَا وَأَفْطَرَ ثُمَّ قَامَ بِنَا اللَّيْلَةَ وَأَوْتَرَ بِنَا ثُمَّ انْحَدَرَ إِلَى مَسْجِدِهِ فَصَلَّى بِأَصْحَابِهِ حَتَّى إِذَا بَقِيَ الْوِتْرُ قَدَّمَ رَجُلًا فَقَالَ أَوْتِرْ بِأَصْحَابِكَ فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا وِتْرَانِ فِي لَيْلَةٍ...

سنن ابو داؤد: کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: وتر توڑنے کا مسئلہ)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1440. قیس بن طلق بیان کرتے ہیں کہ سیدنا طلق بن علی ؓ رمضان میں ایک دن ہمارے ہاں آئے اور ہمارے ہی ہاں شام کی اور افطار کیا، اور پھر ہمیں اس رات نماز پڑھائی اور وتر بھی پڑھائے، پھر اپنی مسجد کی طرف چلے گئے اور وہاں اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھائی۔ اور جب وتر باقی رہے تو ایک شخص کو آگے کر دیا اور کہا: اپنے ساتھیوں کو وتر پڑھاؤ، بیشک میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ فرماتے تھے۔ ”ایک رات میں دو وتر نہیں۔“ (یعنی دو بار وتر نہیں۔)...


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ لاَ وِتْرَانِ فِي لَيْلَةٍ​

حکم: صحیح

481 حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا وِتْرَانِ فِي لَيْلَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الَّذِي يُوتِرُ مِنْ أَوَّلِ اللَّيْلِ ثُمَّ يَقُومُ مِنْ آخِرِهِ فَرَأَى بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ نَقْضَ الْوِتْرِ وَقَالُوا يُضِيفُ إِلَيْهَا رَكْعَةً وَيُصَلِّي مَا بَدَا لَهُ ثُمَّ يُوتِرُ فِي آخِرِ صَلَاتِهِ لِأَنَّهُ لَا وِ...

جامع ترمذی: كتاب: نمازِوترکے احکام و مسائل (باب: ایک رات میں دوبار وتر نہیں​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

481. طلق بن علی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’ایک رات میں دو بار وتر نہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے۔۲- اس شخص کے بارے میں اہل علم میں اختلاف ہے جو رات کے شروع حصہ میں وتر پڑھ لیتا ہو پھر رات کے آخری حصہ میں قیام اللیل (تہجد) کے لیے اٹھتا ہو، تو صحابہ کرام اور ان کے بعد کے لوگوں میں سے بعض اہل علم کی رائے وتر کو توڑ دینے کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ اس میں ایک رکعت اور ملا لے تاکہ (وہ جفت ہو جائے) پھر جتنا چاہے پڑھے اور نماز کے آخر میں وتر پڑھ لے۔ اس لیے کہ ایک رات میں دو بار وتر نہیں،...


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَابُ نَهْيِ النَّبِيِّ ﷺ عَنْ الْوِتْرَيْنِ فِي ل...

حکم: صحیح

1685 أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ مُلَازِمِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ قَالَ زَارَنَا أَبِي طَلْقُ بْنُ عَلِيٍّ فِي يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمْسَى بِنَا وَقَامَ بِنَا تِلْكَ اللَّيْلَةَ وَأَوْتَرَ بِنَا ثُمَّ انْحَدَرَ إِلَى مَسْجِدٍ فَصَلَّى بِأَصْحَابِهِ حَتَّى بَقِيَ الْوِتْرُ ثُمَّ قَدَّمَ رَجُلًا فَقَالَ لَهُ أَوْتِرْ بِهِمْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا وِتْرَانِ فِي لَيْلَةٍ...

سنن نسائی: کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (باب: نبی ﷺنے ایک رات میں دودفعہ وتر پڑھنے سے منع ک...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1685. حضرت قیس بن طلق سے روایت ہے کہ میرے والد محترم حضرت طلق بن علی ؓ رمضان المبارک میں ایک دن ہم سے ملنے کے لیے تشریف لائے۔ انھیں شام ہوگئی۔ اس رات انھوں نے ہمیں نماز پڑھائی اور وتر پڑھائے، پھر مسجد تشریف لے گئے اور اپنے دوسرے ساتھیوں کو نماز پڑھائی، حتیٰ کہ جب وتر باقی رہ گئے تو ایک آدمی کو اپنی جگہ آگے کیا اور فرمایا: تم انھیں وتر پڑھا دو (کیونکہ میں پڑھ چکا ہوں۔) میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ ایک رات میں دو دفعہ وتر نہیں پڑھے جاسکتے۔...