1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ فَضْلِ العَمَلِ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

969. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلَ مِنْهَا فِي هَذِهِ قَالُوا وَلَا الْجِهَادُ قَالَ وَلَا الْجِهَادُ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَيْءٍ...

صحیح بخاری : کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں (باب: ایام تشریق میں عمل کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

969. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’‘جو عمل ان (دس) دنوں میں کیا جائے، اس کے مقابلے میں دوسرے دنوں کا کوئی عمل افضل نہیں ہے۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: کیا جہاد بھی ان کے برابر نہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’جہاد بھی ان کے برابر نہیں سوائے اس شخص کے جس نے اپنی جان اور مال کو خطرے میں ڈالا اور کوئی چیز واپس لے کر نہ لوٹا۔‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ)

حکم: صحیح

1133. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّهُ رَأَى ابْنَ عُمَرَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ، فَيَنْمَازُ عَنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي صَلَّى فِيهِ الْجُمُعَةَ قَلِيلًا غَيْرَ كَثِيرٍ، قَالَ: فَيَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ، قَالَ: ثُمَّ يَمْشِي أَنْفَسَ مِنْ ذَلِكَ، فَيَرْكَعُ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ. قُلْتُ لِعَطَاءٍ: كَمْ رَأَيْتَ ابْنَ عُمَرَ يَصْنَعُ ذَلِكَ؟ قَالَ: مِرَارًا. قَالَ أبو دَاود: وَرَوَاهُ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ وَلَمْ يُتِمَّهُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعے کے بعد نماز کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1133. عطاء ؓ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا ابن عمر ؓ کو دیکھا کہ وہ جمعہ کے بعد نماز پڑھتے تو اپنی اس جگہ سے، جہاں انہوں نے جمعہ پڑھا ہوتا کچھ ہٹ جاتے اور دو رکعتیں پڑھتے اور پھر اس سے تھوڑا سا اور ہٹ جاتے اور چار رکعات پڑھتے۔ میں نے عطاء سے پوچھا، آپ نے سیدنا ابن عمر ؓ کو ایسا کرتے ہوئے کتنی بار دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا، کئی بار۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں اس روایت کو عبدالملک بن ابی سلیمان نے بھی روایت کیا ہے مگر مکمل بیان نہیں کیا۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِيجَابِ الْأَضَاحِيِّ)

حکم: ضعیف

2789. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ، عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَال:َ >أُمِرْتُ بِيَوْمِ الْأَضْحَى عِيدًا جَعَلَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ<. قَالَ الرَّجُلُ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَجِدْ إِلَّا أُضْحِيَّةً أُنْثَى! أَفَأُضَحِّي بِهَا؟ قَالَ: >لَا, وَلَكِنْ تَأْخُذُ مِنْ شَعْرِكَ، وَأَظْفَارِكَ، وَتَقُصُّ شَارِبَكَ، وَتَحْلِقُ عَانَتَكَ، فَتِلْكَ تَمَامُ أُضْحِي...

سنن ابو داؤد : کتاب: قربانی کے احکام و مسائل (باب: قربانی کا وجوب )

مترجم: DaudWriterName

2789. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہنبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”مجھے اضحیٰ کے دن کے متعلق حکم دیا گیا ہے کہ اسے بطور عید مناؤں جسے کہ اللہ عزوجل نے اس امت کے لیے خاص کیا ہے۔“ ایک آدمی نے کہا: فرمائیے کہ اگر مجھے دودھ کے جانور کے سوا کوئی جانور نہ ملے تو کیا میں اس کی قربانی کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:  نہیں، بلکہ اپنے بال کاٹ لو، ناخن اور مونچھیں تراش لو اور زیر ناف کی صفائی کر لو۔ ﷲ کے ہاں تمہاری یہی کامل قربانی ہو گی۔“ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابُ فِي حَبْسِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ)

حکم: صحیح

2813. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّا كُنَّا نَهَيْنَاكُمْ عَنْ لُحُومِهَا أَنْ تَأْكُلُوهَا فَوْقَ ثَلَاثٍ, لِكَيْ تَسَعَكُمْ, فَقَدْ جَاءَ اللَّهُ بِالسَّعَةِ، فَكُلُوا، وَادَّخِرُوا، وَاتَّجِرُوا، أَلَا وَإِنَّ هَذِهِ الْأَيَّامَ أَيَّامُ أَكْلٍ، وَشُرْبٍ، وَذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قربانی کے احکام و مسائل (باب: قربانی کا گوشت رکھ لینا جائز ہے )

مترجم: DaudWriterName

2813. سیدنا نبیشہ ہذلی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہم نے تم لوگوں کو قربانیوں کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے اس لیے منع کیا تھا کہ تم سب کو گوشت پہنچ جائے اور (اب) اللہ تعالیٰ نے تمہیں وسعت دے دی ہے (اور غنی کر دیا ہے) پس کھاؤ، ذخیرہ کرو اور اجر کماؤ، خبردار! یہ دن کھانے پینے اور اللہ کا ذکر کرنے کے دن ہیں۔“ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الصَّوْمِ يَوْمَ ا...)

حکم: صحیح

771. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ شَهِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِي يَوْمِ النَّحْرِ بَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ صَوْمِ هَذَيْنِ الْيَوْمَيْنِ أَمَّا يَوْمُ الْفِطْرِ فَفِطْرُكُمْ مِنْ صَوْمِكُمْ وَعِيدٌ لِلْمُسْلِمِينَ وَأَمَّا يَوْمُ الْأَضْحَى فَكُلُوا مِنْ لُحُومِ نُسُكِكُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عُبَيْدٍ مَوْلَى عَبْدِ ال...

جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: عیدالفطر اور عید الا ٔضحی کے دن روزہ رکھنے کی حرمت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

771. عبدالرحمن بن عوف ؓ کے مولیٰ ابو عبید سعد کہتے ہیں کہ میں عمر بن الخطاب ؓ کے پاس دسویں ذی الحجہ کو موجود تھا، انہوں نے خطبے سے پہلے نماز شروع کی، پھر کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو ان دو دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرماتے سنا ہے، عیدالفطر کے دن سے، اس لیے کہ یہ تمہارے روزے سے افطار کا دن اور مسلمانوں کی عید ہے اور عید الا ٔضحی کے دن اس لیے کہ اس دن تم اپنی قربانیوں کا گوشت کھاؤ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الصَّوْمِ فِي أَيّ...)

حکم: صحیح

773. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمُ عَرَفَةَ وَيَوْمُ النَّحْرِ وَأَيَّامُ التَّشْرِيقِ عِيدُنَا أَهْلَ الْإِسْلَامِ وَهِيَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَعْدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَجَابِرٍ وَنُبَيْشَةَ وَبِشْرِ بْنِ سُحَيْمٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُذَافَةَ وَأَنَسٍ وَحَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ وَكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَعَائِشَةَ وَعَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَ...

جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی حرمت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

773. عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یوم عرفہ۱؎، یوم نحر۲؎ اور ایام تشریق۳؎ ہماری یعنی اہل اسلام کی عید کے دن ہیں، اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عقبہ بن عامر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں علی، سعد، ابو ہریرہ، جابر، نبیشہ، بشر بن سحیم، عبداللہ بن حذافہ، انس، حمزہ بن عمرو اسلمی، کعب بن مالک، عائشہ، عمرو بن عاص اور عبداللہ بن عمرو‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ ایام تشریق میں روزہ رکھنے کو حرام قرار دیتے ہیں۔ البتہ صحابہ کرام وغیرہم کی ایک ج...


7 سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابٌ:...)

حکم: صحیح

1556. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ لِأَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ يَوْمَانِ فِي كُلِّ سَنَةٍ يَلْعَبُونَ فِيهِمَا فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ قَالَ كَانَ لَكُمْ يَوْمَانِ تَلْعَبُونَ فِيهِمَا وَقَدْ أَبْدَلَكُمْ اللَّهُ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ الْأَضْحَى...

سنن نسائی : کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل (باب:... )

مترجم: NisaiWriterName

1556. حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ دور جاہلیت کے لوگوں کے لیے سال میں دو دن تھے جن میں وہ کھیلتے کودتے تھے۔ جب نبی ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ نے فرمایا: ”تمھارے لیے دودن تھے جن میں تم کھیلا کودا کرتے تھے۔ اب اللہ تعالیٰ نے تمھیں ان کے بجائے دو اچھے دن دے دیے ہیں۔ ایک عیدالفطر کا دن اور ایک عیدالاضحیٰ کا دن۔“ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى الْعِيدَيْنِ مِنْ الْغَدِ)

حکم: صحیح

1557. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ أَبِي عُمَيْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عُمُومَةٍ لَهُ أَنَّ قَوْمًا رَأَوْا الْهِلَالَ فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُمْ أَنْ يُفْطِرُوا بَعْدَ مَا ارْتَفَعَ النَّهَارُ وَأَنْ يَخْرُجُوا إِلَى الْعِيدِ مِنْ الْغَدِ...

سنن نسائی : کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل (باب: عیدین کےلیے اگلے(دوسر ےدن )نکلنا )

مترجم: NisaiWriterName

1557. حضرت ابوعمیر بن انس اپنے چچاؤں سے بیان کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے عید کا چاند دیکھا (مگر نبی ﷺ کو بروقت اطلاع نہ مل سکی اور عام لوگوں نے روزہ رکھ لیا)، پھر وہ نبی ﷺ کے پاس آئے (اور اطلاع کی) تو آپ نے لوگوں کو دن چڑھ آنے کے بعد روزہ کھولنے کا اور اگلے دن نماز (عید) کے لیے نکلنے کا حکم دیا۔ ...


9 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ النَّهْيُ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ)

حکم: صحیح

3004. أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ يَوْمَ عَرَفَةَ وَيَوْمَ النَّحْرِ وَأَيَّامَ التَّشْرِيقِ عِيدُنَا أَهْلَ الْإِسْلَامِ وَهِيَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: عرفے کے دن (عرفہ میں)روزہ رکھنے کی ممانعت )

مترجم: NisaiWriterName

3004. حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”یوم عرفہ (۹ ذوالحجہ) یوم نحر (۱۰ ذوالحجہ) اور ایام تشریق (۱۱، ۱۲، ۱۳ ذوالحجہ) ہم مسلمانوں کے لیے عید کے دن ہیں اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں۔