1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3677. حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحُسَيْنِ الْمَكِّيُّ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ إِنِّي لَوَاقِفٌ فِي قَوْمٍ فَدَعَوْا اللَّهَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَقَدْ وُضِعَ عَلَى سَرِيرِهِ إِذَا رَجُلٌ مِنْ خَلْفِي قَدْ وَضَعَ مِرْفَقَهُ عَلَى مَنْكِبِي يَقُولُ رَحِمَكَ اللَّهُ إِنْ كُنْتُ لَأَرْجُو أَنْ يَجْعَلَكَ اللَّهُ مَعَ صَاحِبَيْكَ لِأَنِّي كَثِيرًا مَا كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُنْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَفَعَلْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ و...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3677. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے۔ انھوں نے فرمایا کہ میں کچھ لوگوں کے ساتھ کھڑا تھااور ہم اللہ تعالیٰ سے حضرت عمر ؓ کے لیے دعائے مغفرت کر رہے تھے جبکہ ان کا جنازہ چار پائی پر رکھا جا چکا تھا۔ اتنے میں ایک شخص نے میرے پیچھے سے آکر اپنی کہنی میرے کندھے پر رکھ دی اور کہنے لگا: اللہ تم پر رحم کرے!میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ تمھیں تمھارے ساتھیوں کے ہمراہ رکھے گا کیونکہ میں اکثر رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا کرتا تھا: ’’فلاں جگہ پر میں تھا اور ابوبکر وعمر ؓ ساتھ تھے۔ میں نے اور ابو بکرو عمر ؓ نے یہ کام کیا۔ میں اور ابو بکر ؓ  و عمر ؓ روانہ ہوئ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ أَبِي حَفْص...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3685. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ وُضِعَ عُمَرُ عَلَى سَرِيرِهِ فَتَكَنَّفَهُ النَّاسُ يَدْعُونَ وَيُصَلُّونَ قَبْلَ أَنْ يُرْفَعَ وَأَنَا فِيهِمْ فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا رَجُلٌ آخِذٌ مَنْكِبِي فَإِذَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَتَرَحَّمَ عَلَى عُمَرَ وَقَالَ مَا خَلَّفْتَ أَحَدًا أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أَلْقَى اللَّهَ بِمِثْلِ عَمَلِهِ مِنْكَ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ كُنْتُ لَأَظُنُّ أَنْ يَجْعَلَكَ اللَّهُ مَعَ صَاحِبَيْكَ وَحَسِبْتُ إِنِّي كُنْتُ كَثِيرًا أَسْمَعُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُو...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت ابو حفص عمر بن خطاب قرشی عدویؓ کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3685. ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے سنا، وہ فرما  رہے تھے: حضرت عمر  ؓ کا جنازہ رکھا گیا تو لوگوں نے اسےگھیرے میں لے لیااور ان کے لیے اللہ سے دعائیں اور مغفرت طلب کرنے لگے۔ میں بھی وہاں موجود تھا۔ جنازہ اٹھانے سے پہلے اچانک ایک آدمی نے میرے کندھوں پر ہاتھ رکھے۔ میں نے دیکھا تو وہ حضرت علی  ؓ تھے۔ انھوں نے حضرت عمر  ؓ کے لیےدعائے رحمت کرتے ہوئے کہا: اے عمر  !تم نے اپنے بعد کوئی ایسا شخص نہیں چھوڑا جو عمل و کردار کے اعتبار سے مجھے آپ سے زیادہ محبوب ہو (اورمیں تمنا کروں)کہ میں اس جیسا بن کر اللہ تعالیٰ سے ملوں۔&...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ الْمَرِيضِ وَالْمَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

919. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَضَرْتُمْ الْمَرِيضَ أَوْ الْمَيِّتَ فَقُولُوا خَيْرًا فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ قَالَتْ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سَلَمَةَ قَدْ مَاتَ قَالَ قُولِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلَهُ وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبَى حَسَنَةً قَالَتْ فَقُلْتُ فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ لِي مِنْه...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: مریض اور میت کے پاس کیا کہا جائے )

مترجم: MuslimWriterName

919. حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم مریض یا مرنے والے کے پاس جاؤ تو بھلائی کی بات کہو کیونکہ جو تم کہتے ہو فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔‘‘ کہا: جب ابو سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فوت ہو گئے تو میں نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! ابو سلمہ وفات پا گئے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تم (یہ کلمات) کہو: اےاللہ! مجھے اور اس کو معاف فرما اور اس کے بعد مجھے اس کا بہترین بدل عطا فرما۔‘‘ کہا: میں نے (یہ کلمات) کہے تو اللہ تعالیٰ نے مجھے ان کے بعد وہ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ عُمَرَؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2389. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ، وَأَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، وَأَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ - وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ: حَدَّثَنَا وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا - ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: وُضِعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَلَى سَرِيرِهِ، فَتَكَنَّفَهُ النَّاسُ يَدْعُونَ وَيُثْنُونَ وَيُصَلُّونَ عَلَيْهِ، قَبْلَ أَنْ يُرْفَعَ، وَأَنَا فِيهِمْ، قَالَ فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا بِرَجُلٍ قَدْ أَخَذَ بِمَنْكِبِي مِنْ وَرَائِي، فَالْتَفَتُّ إِلَيْهِ فَإِذَا هُوَ ع...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت عمر ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2389. ابن مبارک نے عمر بن سعید بن ابو حسین سے، انھوں نے ابن ابی ملیکہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو بیان کرتے ہو ئے سنا،جب حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ (کے جسد خاکی) کو چار پائی پر رکھا گیا تو (جنازہ) اٹھا نے سے پہلے لوگوں نے چاروں طرف سے ان کو گھیر لیا۔ وہ دعائیں کر رہے تھے تعریف کر رہے تھے دعائے رحمت کر رہے تھے۔ میں بھی ان میں شامل تھا تو مجھے اچانک کسی ایسے شخص نے چونکا دیا جس نے پیچھے سے (آکر) میرا کندھا تھاما۔ میں نے مڑ کر دیکھا تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے، انھوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لیے ر...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ أَنْ يُقَالَ عِنْدَ الْمَيِّ...)

حکم: صحیح

3115. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَضَرْتُمْ الْمَيِّتَ فَقُولُوا خَيْرًا فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَقُولُ قَالَ قُولِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَأَعْقِبْنَا عُقْبَى صَالِحَةً قَالَتْ فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ تَعَالَى بِهِ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے پاس کس قسم کی گفتگو کی جائے )

مترجم: DaudWriterName

3115. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم کسی قریب الموت آدمی کے پاس جاؤ تو اچھی بات بولو۔ بلاشبہ تم جو کچھ بولتے ہو اس پر فرشتے آمین کہتے ہیں۔“ جب سیدنا ابوسلمہ ؓ فوت ہو گئے تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں کیا کہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا تم یوں کہو «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَأَعْقِبْنَا عُقْبَى صَالِحَةً» ” اے اللہ! اس کی بخشش فرما۔ اور ہمیں اس کے بعد بہترین صالح بدل عنایت فرما۔“ کہتی ہیں: پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے اس (ابوسلمہ ؓ) کے بدلے میں محمد ﷺ عنایت فرما دیے۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ تَغْمِيضِ الْمَيِّتِ)

حکم: صحیح

3118. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ حَبِيبٍ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ شَقَّ بَصَرَهُ فَأَغْمَضَهُ فَصَيَّحَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ لَا تَدْعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِي عَقِبِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَاغْفِرْ لَنَا وَلَهُ رَبَّ الْع...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کی آنکھیں بند کر دینی چاہیں )

مترجم: DaudWriterName

3118. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سیدنا ابوسلمہ ؓ کے پاس آئے جبکہ (روح قبض ہونے کے بعد) ان کی نظر پھٹ گئی تھی، تو آپ ﷺ نے ان کی آنکھیں بند کر دیں۔ پس ان کے گھر والے چیخ و پکار کرنے لگے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے لیے بد دعائیں مت کرو، بلکہ اچھے بول بولو، کیونکہ جو تم کہتے ہو اس پر فرشتے آمین کہتے ہیں۔“ پھر آپ ﷺ نے (بطور دعا) فرمایا: ”اے اللہ! ابوسلمہ کی بخشش فرما، ہدایت یافتہ لوگوں کے ساتھ اس کے درجات بلند کر اور اس کے پیچھے رہ جانے والوں میں تو ہی اس کا خلیفہ بن۔ اور اے رب العلمین! ہماری اور اس کی مغفرت فرما، اے اللہ! اس کی قبر کو ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ تَغْمِيضِ الْمَيِّتِ)

حکم: صحیح

3118.01. قَالَ أَبُو دَاوُد وَتَغْمِيضُ الْمَيِّتِ بَعْدَ خُرُوجِ الرُّوحِ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ الْمُقْرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مَيْسَرَةَ رَجُلًا عَابِدًا يَقُولُ غَمَّضْتُ جَعْفَرًا الْمُعَلِّمَ وَكَانَ رَجُلًا عَابِدًا فِي حَالَةِ الْمَوْتِ فَرَأَيْتُهُ فِي مَنَامِي لَيْلَةَ مَاتَ يَقُولُ أَعْظَمُ مَا كَانَ عَلَيَّ تَغْمِيضُكَ لِي قَبْلَ أَنْ أَمُوتَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کی آنکھیں بند کر دینی چاہیں )

مترجم: DaudWriterName

3118.01. امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ میت کی آنکھیں اس کی روح نکل جانے کے بعد بند کی جائیں۔ کہتے ہیں: میں نے محمد بن محمد نعمان القری سے سنا، وہ کہتے تھے میں نے ابومیسرہ سے سنا جو کہ ایک عابد انسان تھے، وہ کہتے تھے میں نے جعفر المعلم کی حالت موت (نزع) میں آنکھیں بند کر دیں اور یہ ایک عابد انسان تھے تو میں نے اسی رات خواب میں دیکھا کہ وہ مجھ سے کہہ رہے تھے میری موت سے پہلے ہی تمہارا میری آنکھیں بند کر دینا میرے لیے بہت بڑی بات تھی۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَلْقِينِ الْمَرِيضِ عِنْدَ ال...)

حکم: صحیح

977. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَضَرْتُمْ الْمَرِيضَ أَوْ الْمَيِّتَ فَقُولُوا خَيْرًا فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ قَالَتْ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سَلَمَةَ مَاتَ قَالَ فَقُولِيَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلَهُ وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبَى حَسَنَةً قَالَتْ فَقُلْتُ فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ مِنْهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: موت کے وقت مریض کو لاالہ الااللہ کی تلقین کرنے اور اس کے پاس اس کے حق میں دعا کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

977. ام المومنین ام سلمہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’جب تم مریض کے پاس یا کسی مرے ہوئے آدمی کے پاس آؤ تو اچھی بات کہو۱؎، اس لیے کہ جو تم کہتے ہو اس پر ملائکہ آمین کہتے ہیں‘‘، جب ابو سلمہ کا انتقال ہوا، تو میں نے نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! ابو سلمہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ آپ نے فرمایا: تو تم یہ دعا پڑھو: ’’اللّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلَهُ. وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبَى حَسَنَةً‘‘ (اے اللہ! ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِؓ)

حکم: صحیح

98. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: لَمَّا وُضِعَ عُمَرُ عَلَى سَرِيرِهِ، اكْتَنَفَهُ النَّاسُ يَدْعُونَ وَيُصَلُّونَ - أَوْ قَالَ يُثْنُونَ وَيُصَلُّونَ - عَلَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُرْفَعَ، وَأَنَا فِيهِمْ، فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا رَجُلٌ قَدْ زَحَمَنِي، وَأَخَذَ بِمَنْكِبِي، فَالْتَفَتُّ فَإِذَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ، فَتَرَحَّمَ عَلَى عُمَرَ، ثُمَّ قَالَ: مَا خَلَّفْتَ أَحَدًا أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أَلْقَى اللَّهَ بِمِثْلِ عَمَلِهِ مِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے فضائل ومناقب )

مترجم: MajahWriterName

98. حضرت ابن ابو ملیکہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے ابن عباس ؓ سے سنا کہ جب حضرت عمر ؓ کی میت کو چار پائی پر لٹایا گیا تو جنازہ اٹھانے سے پیشتر لوگ ارد گرد جمع ہو کر ان کے لئے دعائیں کرنے لگے۔ یا فرمایا: جنازہ اٹھانے سے پہلے ان کی تعریف کرنے لگے اور ان کے لئے دعائیں کرنے لگے۔ میں بھی ان میں شامل تھا۔ میں (اپنے خیالات سے) اس وقت چونکا، جب مجھے ایک شخص کا دھکا لگا، اور اس نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھ دیا۔ میں نے مڑ کر دیکھا تو وہ حضرت علی بن ابو طالب ؓ تھے۔ انہوں نے حضرت عمر ؓ کے لئے دعائے رحمت فرمائی۔ پھر بولے: آپ سے بڑھ کر کوئی شخص ایسا نہیں تھا جس کے عملوں جی...