1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ تَحْرِيمِ ضَرْبِ الْخُدُودِ وَشَقِّ الْجُيُو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

104. حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى الْقَنْطَرِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ، حَدَّثَهُ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى، قَالَ: وَجِعَ أَبُو مُوسَى وَجَعًا فَغُشِيَ عَلَيْهِ، وَرَأْسُهُ فِي حِجْرِ امْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ فَصَاحَتِ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِهِ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَرُدَّ عَلَيْهَا شَيْئًا، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ: أَنَا بَرِيءٌ مِمَّا بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرِئَ مِنَ الصَّالِقَةِ، وَالْحَالِقَةِ، وَالشَّاقّ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رخسار پٹینے ، گریبان چاک کرنے اور جاہلیت کا بلاوا دینے کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

104. قاسم بن مُخَیْمِرَہؒ نے بیان کیا، کہ مجھے ابو بردہؒ بن ابی موسیٰ (اشعری) نے بیان کیا، انہوں نے فرمایا: ’’حضرت ابو موسیٰ ؓ ایسے شدید بیمار ہوئے کہ ان پر غشی طاری ہو گئی، ان کا سر ان کے اہل خانہ میں سے ایک عورت کی گود میں تھا، (اس موقع پر) ان کے اہل میں سے ایک عورت چیخنے لگی، حضرت ابو موسیٰ ؓ (شدید کمزوری کی وجہ سے) اسے کوئی جواب نہ دے سکے۔ جب افاقہ ہوا تو کہنے لکے: میں اس بات سے بری ہوں جس سے رسول اللہ ﷺ نے براءت کا اظہار فرمایا۔ رسول اللہ ﷺ نے چلا کر ماتم کرنے والی، سر منڈانے والی اور گریبان چاک کرنے والی (عورتوں) سے لا تعلقی کا اظہار فرمایا تھا۔


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ تَحْرِيمِ ضَرْبِ الْخُدُودِ وَشَقِّ الْجُيُو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

104.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا صَخْرَةَ يَذْكُرُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، وَأَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى قَالَا: أُغْمِيَ عَلَى أَبِي مُوسَى وَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ أُمُّ عَبْدِ اللهِ تَصِيحُ بِرَنَّةٍ، قَالَا: ثُمَّ أَفَاقَ، قَالَ: أَلَمْ تَعْلَمِي وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ وَسَلَقَ وَخَرَقَ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رخسار پٹینے ، گریبان چاک کرنے اور جاہلیت کا بلاوا دینے کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

104.01. ابو صخرہؒ نے عبد الرحمن بن یزیدؒ اور ابوبردہؒ بن ابی موسیٰ سے (حضرت ابو موسیٰؓ کے بارے میں) ذکر کیا، ان دونوں نے کہا: حضرت ابو موسیٰؓ پرغشی طاری ہو ئی اور ان کی بیوی ام عبد اللہ چیختے ہوئے رونے کی آواز نکالتی آئیں، کہا: پھر انہیں افاقہ ہوا تو اسے حدیث سناتے ہوئے بولے: کیا تو نہیں جانتی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ میں اس سے بری ہوں جو (غم کے اظہار کے لیے) سرمونڈے، چیخے چلائے اور کپڑے پھاڑے۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ تَحْرِيمِ ضَرْبِ الْخُدُودِ وَشَقِّ الْجُيُو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

104.04. وَحَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ عِيَاضٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: «لَيْسَ مِنَّا» وَلَمْ يَقُلْ «بَرِيءٌ»...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رخسار پٹینے ، گریبان چاک کرنے اور جاہلیت کا بلاوا دینے کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

104.04. امام مسلمؒ نے تین دیگر سندوں سے حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ کی مذکورہ بالا روایت بیان کی جن میں عیاض اشعری نے ابو موسیٰؓ  کی زوجہ سے، انہوں نے ابو موسیٰؓ کے واسطے سے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی، اور باقی دو سندوں میں حضرت ابو موسیٰؓ سے روایت کرنے والے صفوان بن محرزؒ اور ربعی بن حراشؒ ہیں، جبکہ عیاض اشعریؒ کی حدیث میں: ’’بری ہوں‘‘ کی بجائے: ’’ہم میں سے نہیں۔‘‘ کےالفاظ ہیں۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي النَّوْحِ)

حکم: صحیح

3130. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَوْسٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى أَبِي مُوسَى وَهُوَ ثَقِيلٌ فَذَهَبَتْ امْرَأَتُهُ لِتَبْكِيَ أَوْ تَهُمَّ بِهِ فَقَالَ لَهَا أَبُو مُوسَى أَمَا سَمِعْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ بَلَى قَالَ فَسَكَتَتْ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو مُوسَى قَالَ يَزِيدُ لَقِيتُ الْمَرْأَةَ فَقُلْتُ لَهَا مَا قَوْلُ أَبِي مُوسَى لَكِ أَمَا سَمِعْتِ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ سَكَتِّ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ حَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نوحے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3130. سیدنا یزید بن اوس کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ کے ہاں گیا جب کہ وہ (بیماری کے باعث) بہت ہی تکلیف میں تھے، تو ان کی بیوی رونے لگی یا اس کی تیاری کرنے لگی۔ سیدنا ابوموسیٰ ؓ نے اس سے کہا: کیا تو نے رسول اللہ ﷺ کا فرمان نہیں سنا؟ کہنے لگی: ہاں، میں نے سنا ہے۔ چنانچہ وہ خاموش ہو رہی۔ جب سیدنا ابوموسیٰ ؓ کی وفات ہو گئی تو یزید کہتے ہیں کہ میں اس خاتون سے ملا اور اس سے پوچھا کہ وہ کیا بات تھی جو ابوموسیٰ نے آپ سے کہی تھی کہ کیا تم نے رسول اللہ ﷺ کا فرمان نہیں سنا اور پھر آپ خاموش ہو رہی تھیں؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا: ”جو کوئی (مصیبت می...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ السَّلَق)

حکم: صحیح

1861. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَوْفٍ عَنْ خَالِدٍ الْأَحْدَبِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ قَالَ أُغْمِيَ عَلَى أَبِي مُوسَى فَبَكَوْا عَلَيْهِ فَقَالَ أَبْرَأُ إِلَيْكُمْ كَمَا بَرِئَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ حَلَقَ وَلَا خَرَقَ وَلَا سَلَقَ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: سلق (چینخ وپکار کرنا) )

مترجم: NisaiWriterName

1861. حضرت صفوان بن محرز بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ بے ہوش ہوگئے تو گھر والے ان پر رونے لگ گئے۔ (ہوش میں آنے کے بعد) انھوں نے فرمایا: میں تمھارے اس فعل سے براءت کا اظہار کرتا ہوں جیسے رسول اللہ ﷺ نے ہمارے سامنے اس سے براءت فرمائی تھی: ”وہ شخص ہم میں سے نہیں جو (مصیبت کے موقع پر) بال منڈوائے، کپڑے پھاڑے اور چیخ و پکار کرے۔“ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْحَلْقِ)

حکم: صحیح

1863. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْسٍ، عَنْ أَبِي صَخْرَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، وَأَبِي بُرْدَةَ، قَالَا: لَمَّا ثَقُلَ أَبُو مُوسَى أَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ تَصِيحُ، قَالَا: فَأَفَاقَ، فَقَالَ: أَلَمْ أُخْبِرْكِ أَنِّي بَرِيءٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَا: وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ، وَخَرَقَ، وَسَلَقَ» ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: (مصیبت میں )بال منڈوانا )

مترجم: NisaiWriterName

1863. حضرات عبدالرحمٰن بن یزید اور ابوبردہ فرماتے ہیں کہ: جب حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کی تکلیف (مرض الموت میں) بڑھ گئی تو ان کی بیوی روتی چلاتی ہوئی آئی، وہ ہوش میں آئے تو فرمانے لگے: کیا میں تجھے بتا نہ دوں کہ میں ہر شخص سے بری ہوں جس سے رسول اللہ ﷺ لاتعلق ہیں؟ حضرت ابو موسیٰ اپنی زوجۂ محترمہ کو یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں اس شخص سے لاتعلق ہوں جس نے (مصیبت کے موقع پر بطور سوگ) بال منڈوائے، کپڑے پھاڑے یا چیخ و پکار کی۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ شَقِّ الْجُيُوبِ)

حکم: صحیح

1865. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّهُ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَبَكَتْ أُمُّ وَلَدٍ لَهُ، فَلَمَّا أَفَاقَ، قَالَ لَهَا: أَمَا بَلَغَكِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَسَأَلْنَاهَا: فَقَالَتْ: قَالَ: «لَيْسَ مِنَّا مَنْ سَلَقَ، وَحَلَقَ، وَخَرَقَ» ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: گریبان پھاڑنا )

مترجم: NisaiWriterName

1865. حضرت یزید بن اوس سے روایت ہے کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ بے ہوش ہوگئے تو ان کی ایک لونڈی (جو ان کے بچوں کی ماں بھی تھی) رونے لگی۔ جب وہ ہوش میں آئے تو اس سے فرمایا: کیا تجھے وہ بات نہیں پہنچی جو رسول اللہ ﷺ نے فرمائی ہے؟ (بعد میں) ہم نے اس لونڈی سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ (انھوں نے فرمایا تھا) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ شخص ہم میں سے نہیں جو (مصیبت کے موقع پر) چیخے چلائے، بال مونڈے اور کپڑے پھاڑے۔“ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ شَقِّ الْجُيُوبِ)

حکم: صحیح الإسناد

1867. أَخْبَرَنَا هَنَّادٌ، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ سَهْمِ بْنِ مِنْجَابٍ، عَنْ الْقَرْثَعِ، قَالَ: لَمَّا ثَقُلَ أَبُو مُوسَى صَاحَتْ امْرَأَتُهُ فَقَالَ: أَمَا عَلِمْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: بَلَى، ثُمَّ سَكَتَتْ، فَقِيلَ لَهَا بَعْدَ ذَلِكَ: أَيُّ شَيْءٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ حَلَقَ، أَوْ سَلَقَ، أَوْ خَرَقَ» ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: گریبان پھاڑنا )

مترجم: NisaiWriterName

1867. حضرت قرثع نے کہا: جب حضرت ابو موسیٰ ؓ کو تکلیف زیادہ ہوگئی تو ان کی ایک زوجۂ محترمہ رونے لگیں، حضرت ابو موسیٰ نے فرمایا: کیا تجھے پتا نہیں کہ اس بارے میں رسول اللہ ﷺ نے کیا فرمایا ہے؟ وہ کہنے لگیں، کیوں نہیں؟ پھر وہ چپ ہوگئیں، بعد میں ان سے پوچھا گیا: اللہ کے رسول ﷺ کا وہ فرمان کیا تھا؟ وہ کہنے لگیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو (سوگ کی بنا پر) بال مونڈے یا چیخے چلائے یا کپڑے پھاڑے۔ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ الْخُدُو...)

حکم: صحیح

1586. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ أَبِي الْعُمَيْسِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا صَخْرَةَ، يَذْكُرُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، وَأَبِي بُرْدَةَ، قَالَا: لَمَّا ثَقُلَ أَبُو مُوسَى أَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ أُمُّ عَبْدِ اللَّهِ تَصِيحُ بِرَنَّةٍ، فَأَفَاقَ، فَقَالَ لَهَا: أَوَمَا عَلِمْتِ أَنِّي بَرِيءٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ، وَسَلَقَ، وَخَرَقَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : (مصیبت کے وقت) چہرے پر طمانچے مارنا اور گریبان چاک کرنا منع ہے )

مترجم: MajahWriterName

1586. حضرت عبدالرحمن بن یزید اور ابو بردہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: جب ابو موسیٰ ؓ زیادہ بیمار ہوگئے تو ان کی بیوی ام عبداللہ‬ ؓ ب‬لند آواز سے رونے لگیں۔ ابو موسیٰ ؓ کو کچھ افاقہ ہوا تو فرمایا: کیا تجھے معلوم نہیں کہ میں بھی اس سے بے زار ہوں جس سے رسول اللہ ﷺ نے بیزار کا اظہار فرمایا ہے؟ (اس بیماری سے پہلے) وہ انہیں حدیث سنایا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں اس شخص سے بے زار ہوں جو (اظہار غم کے لیے) بال منڈوائے یا بین کرے یا کپڑے پھاڑے۔‘‘ ...