الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19 1 صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3630. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى جَعْفَرًا وَزَيْدًا قَبْلَ أَنْ يَجِيءَ خَبَرُهُمْ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان ) مترجم: BukhariWriterName 3630. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت جعفر اور حضرت زید ؓ کے شہید ہونے سے پہلے ہی ان کے شہید ہونے کی خبر دی۔ اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 2 صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (باب مَنَاقِبِ خَالِدِ بْنِ الوَلِيدِ ؓ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3757. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى زَيْدًا وَجَعْفَرًا وَابْنَ رَوَاحَةَ لِلنَّاسِ قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَهُمْ خَبَرُهُمْ فَقَالَ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَ جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَ ابْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ حَتَّى أَخَذَ سَيْفٌ مِنْ سُيُوفِ اللَّهِ حَتَّى فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ... صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت خالد بن ولید ؓ کے فضائل کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 3757. حضرت انس ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت زید ؓ، حضرت جعفر ؓ، اور حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ کے شہید ہونے کی خبر آنے سے پہلےصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو مطلع کردیا کہ یہ حضرات شہید ہوچکے ہیں، چنانچہ آپ نے فرمایا: ’’(مسلمانوں کے لشکر کا) جھنڈا حضرت زید بن حارثہ ؓ نے پکڑا اور وہ شہید ہوگئے، پھر حضرت جعفر ؓ نے پکڑا وہ بھی شہید ہوگئے۔ اس کے بعد حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ نے اپنے ہاتھوں میں لیا وہ بھی شہید ہوگئے، اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے، حتیٰ کہ اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار نے اپنے ہاتھ میں ... الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 3 صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ مَوْتِ النَّجَاشِيِّ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3880. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَابْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى لَهُمْ النَّجَاشِيَّ صَاحِبَ الْحَبَشَةِ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ وَقَالَ اسْتَغْفِرُوا لِأَخِيكُمْ... صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: حبش کے بادشاہ نجاشی کی وفات کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 3880. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے شاہ حبشہ نجاشی ؓ کی موت کے متعلق اسی دن آگاہ کر دیا تھا جس دن اس کا انتقال ہوا۔ اور آپ نے فرمایا: ’’اپنے بھائی کے لیے مغفرت کی دعا کرو۔‘‘ الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الرَّجِيعِ، وَرِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4093. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو بَكْرٍ فِي الْخُرُوجِ حِينَ اشْتَدَّ عَلَيْهِ الْأَذَى فَقَالَ لَهُ أَقِمْ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَطْمَعُ أَنْ يُؤْذَنَ لَكَ فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنِّي لَأَرْجُو ذَلِكَ قَالَتْ فَانْتَظَرَهُ أَبُو بَكْرٍ فَأَتَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ ظُهْرًا فَنَادَاهُ فَقَالَ أَخْرِجْ مَنْ عِنْدَكَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ إِنَّمَا هُمَا ابْنَتَايَ ف... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئر معونہ کے غزوہ کا بیان اور عضل اور قارہ کا قصہ اور عاصم بن ثابت اور خبیب اور ان کے ساتھیوں کا قصہ۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4093. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب مکہ مکرمہ میں ابوبکر ؓ پر کفار کی سختیاں زیادہ ہو گئیں تو انہوں نے نبی ﷺ سے ہجرت کی اجازت مانگی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’‘ابھی ٹھہرے رہو۔‘‘ انہوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا آپ کو بھی اجازت ملنے کی امید ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، میں بھی ہجرت کی اجازت کا امیدوار ہوں۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ پھر حضرت ابوبکر ؓ انتظار کرنے لگے۔ آخر ایک دن رسول اللہ ﷺ ظہر کے وقت تشریف لائے۔ آپ نے حضرت ابوبکر ؓ کو پکارا اور فرمایا: ’’جو اہل خانہ آپ کے پاس ہیں انہیں ایک ... الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ مُؤْتَةَ مِنْ أَرْضِ الشَّأْمِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4262. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى زَيْدًا وَجَعْفَرًا وَابْنَ رَوَاحَةَ لِلنَّاسِ قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَهُمْ خَبَرُهُمْ فَقَالَ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَ جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَ ابْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ حَتَّى أَخَذَ الرَّايَةَ سَيْفٌ مِنْ سُيُوفِ اللَّهِ حَتَّى فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ موتہ کا بیان جو سر زمین شام میں سنہ 8ھ میں ہوا تھا ) مترجم: BukhariWriterName 4262. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت زید، حضرت جعفر اور حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنھم کی شہادت کی خبر اس وقت اپنے صحابہ کرام کو دی جب ان کے متعلق دیگر ذرائع سے کوئی اطلاع نہیں آئی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’زید نے اسلامی جھنڈا اٹھایا۔ وہ شہید کر دیے گئے تو پھر جعفر نے جھنڈا اٹھا لیا۔ وہ بھی جام شہادت نوش کر چکے تو پھر ابن رواحہ ؓ نے جھنڈا اٹھا لیا۔ وہ بھی شہید کر دیے گئے۔ اس دوران میں آپ کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ حتی کہ اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار(خالد بن ولید ؓ) نے جھنڈا پکڑ لیا۔ پھر اللہ نے اس کے ہاتھوں فتح عطا فرمائی۔‘&ls... الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الصَّلَاةِ عَلَى الْمُسْلِمِ يَمُوتُ فِي...) حکم: صحیح 3204. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى لِلنَّاسِ النَّجَاشِيَّ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ وَخَرَجَ بِهِمْ إِلَى الْمُصَلَّى فَصَفَّ بِهِمْ وَكَبَّرَ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ... سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جو مسلمان مشرکین کے علاقے میں فوت ہو جائے ) مترجم: DaudWriterName 3204. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے شاہ نجاشی کی وفات کے روز اس کے متعلق لوگوں کو خبر دی اور پھر انہیں لے کر عید گاہ کی طرف گئے ‘ ان کی صفیں بنائیں اور ( نماز جنازہ میں ) چار تکبیریں کہیں ۔ الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ النَّعْيِ) حکم: ضعیف 984. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا حَكَّامُ بْنُ سَلْمٍ وَهَارُونُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ عَنْبَسَةَ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِاللهِ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "إِيَّاكُمْ وَالنَّعْيَ، فَإِنَّ النَّعْيَ مِنْ عَمَلِ الْجَاهِلِيَّةِ". قَالَ عَبْدُاللهِ: وَالنَّعْيُ أَذَانٌ بِالْمَيِّتِ. وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ... جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: موت کی خبر دینے کی کراہت ) مترجم: TrimziWriterName 984. عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’نعی (موت کی خبر دینے)۱؎ سے بچو، کیونکہ نعی جاہلیت کا عمل ہے‘‘۔ عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں: نعی کا مطلب میت کی موت کا اعلان ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں حذیفہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ النَّعْيِ) حکم: ضعیف 985. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَانِ الْمَخْزُومِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللهِ بْنُ الْوَلِيدِ الْعَدَنِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِاللهِ، نَحْوَهُ. وَلَمْ يَرْفَعْهُ. وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ وَالنَّعْيُ أَذَانٌ بِالْمَيِّتِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَنْبَسَةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، وَأَبُو حَمْزَةَ. هُوَ مَيْمُونٌ الأَعْوَرُ. وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَبْدِاللهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ. وَقَدْ كَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ النَّعْيَ. وَالنَّعْيُ عِنْدَهُمْ أَنْ يُنَادَ... جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: موت کی خبر دینے کی کراہت ) مترجم: TrimziWriterName 985. اس سند سے بھی عبداللہ بن مسعود ؓ سے اسی طرح مروی ہے، اور راوی نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔ اور اس نے اس میں اس کا بھی ذکرنہیں کیا ہے کہ ’’نعی موت کے اعلان کانام ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبداللہ بن مسعود ؓ کی حدیث حسن غریب ہے۔ ۲- یہ عنبسہ کی حدیث سے جسے انہوں نے ابو حمزہ سے روایت کیا ہے زیادہ صحیح ہے۔ ۳- ابو حمزہ ہی میمون اعور ہیں، یہ اہل حدیث کے نزدیک قوی نہیں ہیں۔ ۴- بعض اہل علم نے نعی کو مکروہ قرار دیا ہے، ان کے نزدیک نعی یہ ہے کہ لوگوں میں اعلان کیا جائے کہ فلاں مر گیا ہے تاکہ اس کے جنازے میں شرکت کریں۔ الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ النَّعْيِ) حکم: حسن 986. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ بَكْرِ بْنِ خُنَيْسٍ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ سُلَيْمٍ الْعَبْسِيُّ عَنْ بِلَالِ بْنِ يَحْيَى الْعَبْسِيِّ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ إِذَا مِتُّ فَلَا تُؤْذِنُوا بِي إِنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ نَعْيًا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ النَّعْيِ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: موت کی خبر دینے کی کراہت ) مترجم: TrimziWriterName 986. حذیفہ بن الیمان ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جب میں مر جاؤں تو تم میرے مرنے کا اعلان مت کرنا۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ بات نعی ہو گی۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو نعی سے منع فرماتے سنا ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الطَّعَامِ يُصْنَعُ لأَهْلِ ال...) حکم: حسن 998. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ لَمَّا جَاءَ نَعْيُ جَعْفَرٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اصْنَعُوا لِأَهْلِ جَعْفَرٍ طَعَامًا فَإِنَّهُ قَدْ جَاءَهُمْ مَا يَشْغَلُهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ كَانَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُوَجَّهَ إِلَى أَهْلِ الْمَيِّتِ شَيْءٌ لِشُغْلِهِمْ بِالْمُصِيبَةِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى وَجَعْفَرُ بْنُ خَالِدٍ هُوَ ابْنُ سَارَةَ وَهُوَ ثِقَةٌ رَوَى عَنْهُ ابْ... جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: میت کے گھر والوں کے لیے کھانا پکانے کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 998. عبداللہ بن جعفر ؓ کہتے ہیں: جب جعفرطیار کے مرنے کی خبرآئی ۱؎ تونبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’'جعفر کے گھر والوں کے لیے کھانا پکاؤ، اس لیے کہ آج ان کے پاس ایسی چیز آئی ہے جس میں وہ مشغول ہیں‘‘ ۲؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ بعض اہل علم میت کے گھروالوں کے مصیبت میں پھنسے ہونے کی وجہ سے ان کے یہاں کچھ بھیجنے کومستحب قراردیتے ہیں۔ یہی شافعی کابھی قول ہے۔ ۳۔ جعفر بن خالد کے والد خالد سارہ کے بیٹے ہیں اور ثقہ ہیں ۔ ان سے ابن جریج نے روایت کی ہے۔ ... الموضوع: نعي الميت (العبادات) موضوع: میت کی موت کی خبر دینا (عبادات) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19