مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 56
کل صفحات: 6 - کل احادیث: 56
1 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الثِّيَابِ البِيضِ لِلْكَفَنِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1277 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُفِّنَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ يَمَانِيَةٍ بِيضٍ سَحُولِيَّةٍ مِنْ كُرْسُفٍ لَيْسَ فِيهِنَّ قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ...
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب:اس بارے میں کہ کفن کے لیے سفید کپڑے ہونے مناسب...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1277. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو تین سفید کپڑوں میں کفن دیا گیا جو یمنی سحولی روئی سے بنے ہوئے تھے ،ان میں نہ تو قمیص تھی اور نہ عمامہ۔
2 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الكَفَنِ فِي ثَوْبَيْنِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1278 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: دو کپڑوں میں کفن دینا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1278. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہےمانھوں نےفرمایا:ایک شخص مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سےگرا، جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کردو کپڑوں میں کفن دو مگر حنوط (ایک خوشبو) نہ لگانا اور نہ اس کا سر ڈھانپنا، کیونکہ یہ قیامت کےدن لبیك کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘...
3 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1280 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَجُلًا وَقَصَهُ بَعِيرُهُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُمِسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا وفی نسخة ملبدا...
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1280. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:ایک شخص کے اونٹ نے اس کی گردن توڑ دی جبکہ ہم سب نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے۔ اور وہ شخص محرم تھا۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور کفن کے لیے دو کپڑے پہناؤ، نیز اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس حالت میں اٹھائےگا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔‘‘...
6 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الكَفَنِ بِغَيْرِ قَمِيصٍ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1284 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كُفِّنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابِ سُحُولٍ كُرْسُفٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: بغیر قمیص کے کفن دینا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1284. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کو سحولیہ بستی کے تیار شدہ تین سوتی کپڑوں میں کفن دیا گیا جن میں قمیص اور پگڑی نہیں تھی۔
7 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الكَفَنِ بِغَيْرِ قَمِيصٍ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1285 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُفِّنَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ قال ابو عبدالله ابو نعيم لا يقول ثلاثة و عبدالله بن الوليد عن سفيان يقول ثلاثة
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: بغیر قمیص کے کفن دینا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1285. حضرت عائشہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ ر سول اللہ ﷺ کو تین کپڑوں میں کفن دیا گیا۔ان میں نہ تو قمیص تھی اور نہ عمامہ۔
8 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الكَفَنِ بِلاَ عِمَامَةٍ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1286 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُفِّنَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سَحُولِيَّةٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: عمامہ کے بغیر کفن دینے کا بیان)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1286. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ ﷺ کو تین کپڑوں میں کفن دیاگیا جن میں نہ تو قمیص تھی اور نہ عمامہ ہی تھا۔
9 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1356 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِمْ...
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1356. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے،انھوں نے کہا: نبی ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودو کو ایک ایک چادر میں رکھ کر فرماتے تھے:’’ان میں سے قرآن کا علم کس کو زیادہ تھا؟‘‘ تو جب ان میں سے کسی کی طرف اشارہ کیا جا تا تولحد میں آپ اسے آگے رکھتے اور فرماتے :’’قیامت کے دن میں ان کے متعلق گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے انھیں اسی طرح خون لگے ہوئے غسل دیے بغیر دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ بھی نہ پڑھی گئی۔...
10 صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1360 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟»، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...
صحیح بخاری:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1360. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودوآدمیوں کو ایک کپڑے میں جمع کرتے تھے، پھر فرماتے ۔’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے‘‘؟ جب ان دونوں میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں آگے کرتے اور فرماتے ۔’’میں ان پر گواہ ہوں۔‘‘ نیز انھیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انھیں غسل ہی دیا۔...
مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 56
کل صفحات: 6 - کل احادیث: 56