1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ الرَّجْمِ بِالْمُصَلَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6820. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ آحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَصَلَّ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : عیدگاہ میں رجم کرنا( عیدگاہ کے پاس یا خود عیدگاہ میں) )

مترجم: BukhariWriterName

6820. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور زنا کا اقرار کیا۔ نبی ﷺ نے اس سے منہ پھیر لیا حتیٰ کہ اس نے اپنے خلاف چار بار گواہی دی تو نبی ﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا تو دیوانہ ہوگیا ہے۔“ اس نے کہا: نہیں۔ ”آپ نے فرمایا کیا تو شادی شدہ ہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ پھر آپ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اسے عیدہ گاہ میں سنگسار کر دیا گیا۔ جب اس پر پتھر پڑے تو بھاگ نکلا لیکن اسے پکڑ لیا گیا اور رجم کیا گیا یہاں تک کہ وہ مر گیا۔ نبی ﷺ نے اس کے متعلق کلمہ خیر کیا اور اس کا جنازہ بھی پڑھا۔ یونس اور ابن جریج نے امام زہری سے نماز جناز...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ مَنِ اعْتَرَفَ عَلَى نَفْسِهِ بِالزِّنَى)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1695.01. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، وَتَقَارَبَا فِي لَفْظِ الْحَدِيثِ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا بَشِيرُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ مَاعِزَ بْنَ مَالِكٍ الْأَسْلَمِيَّ، أَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي قَدْ ظَلَمْتُ نَفْسِي، وَزَنَيْتُ، وَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ تُطَهِّرَنِي، فَرَدَّهُ، فَلَمَّا كَانَ مِنَ الْغَدِ أَتَاهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي قَدْ زَنَيْتُ، فَرَدَّهُ الثَّانِيَةَ، فَأَرْسَلَ رَسُو...

صحیح مسلم : کتاب: حدود کا بیان (باب: جس نے اپنے بارے میں زنا کا اعتراف کیا )

مترجم: MuslimWriterName

1695.01. بُشیر بن مہاجر نے حدیث بیان کی، کہا: عبداللہ بن بریدہ نے ہمیں اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ ماعز بن مالک اسلمی رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ہے، میں نے زنا کا ارتکاب کیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے (گناہ کی آلودگی سے) پاک کر دیں۔ آپﷺ نے انہیں واپس بھیج دیا، جب اگلا دن ہوا، وہ آپ کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میں نے زنا کیا ہے۔ تو آپ نے دوسری بار انہیں واپس بھیج دیا۔ آپ ﷺ نے ان کی قوم کی طرف پیغام بھیجا اور پوچھا: ’’کیا تم جانتے ہو کہ ان کی عقل میں کوئی خرابی ہے، (ان کے عمل ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ مَنِ اعْتَرَفَ عَلَى نَفْسِهِ بِالزِّنَى)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1696. حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ مَالِكُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ، أَنَّ أَبَا الْمُهَلَّبِ، حَدَّثَهُ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ أَتَتْ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ حُبْلَى مِنَ الزِّنَى، فَقَالَتْ: يَا نَبِيَّ اللهِ، أَصَبْتُ حَدًّا، فَأَقِمْهُ عَلَيَّ، فَدَعَا نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِيَّهَا، فَقَالَ: «أَحْسِنْ إِلَيْهَا، فَإِذَا وَضَعَتْ فَأْتِنِي بِهَا»، فَفَعَلَ، فَأَمَرَ بِهَا نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَل...

صحیح مسلم : کتاب: حدود کا بیان (باب: جس نے اپنے بارے میں زنا کا اعتراف کیا )

مترجم: MuslimWriterName

1696. ہشام نے مجھے یحییٰ بن ابی کثیر سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے ابوقلابہ نے حدیث بیان کی کہ انہیں ابومہلب نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی، وہ زنا سے حاملہ تھی، اس نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! میں (شرعی) حد کی مستحق ہو گئی ہوں، آپ وہ حد مجھ پر نافذ فرمائیں۔ نبی ﷺ نے اس کے ولی کو بلوایا اور فرمایا: ’’اس کے ساتھ اچھا سلوک کرو، جب یہ بچے کو جنم دے تو اسے میرے پاس لے آنا۔‘‘ اس نے ایسا ہی کیا۔ پھر نبی ﷺ نے اس کے بارے میں حکم دیا تو اس کے کپڑے اس پر کس کر باندھ دیے گئے، پھر آپﷺ نے حکم دی...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ رَجْمِ مَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ)

حکم: صحیح

4421. حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الْحَذَّاءَ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ, أَنَّ مَاعِزَ بْنَ مَالِكٍ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّهُ زَنَى, فَأَعْرَضَ عَنْهُ، فَأَعَادَ عَلَيْهِ مِرَارًا، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، فَسَأَلَ قَوْمَهُ: >أَمَجْنُونٌ هُوَ!؟<، قَالُوا: لَيْسَ بِهِ بَأْسٌ! قَالَ: >أَفَعَلْتَ بِهَا؟<، قَالَ: نَعَمْ, فَأَمَرَ بِهِ أَنْ يُرْجَمَ، فَانْطُلِقَ بِهِ فَرُجِمَ, وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: ماعز بن مالک کے رجم کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4421. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ماعز بن مالک ؓ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: بیشک میں زنا کیا ہے۔ تو آپ ﷺ نے اس سے رخ پھیر لیا۔ اس نے کئی بار ایسے کہا اور آپ ﷺ اس سے اپنا منہ پھیرتے رہے۔ پھر آپ ﷺ نے اس کی قوم سے پوچھا: ”کیا یہ مجنون اور پاگل ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں، اس میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا تو نے واقعتاً اس کے ساتھ کیا ہے؟“ اس نے کہا ہاں۔ تو آپ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا کہ اسے رجم کر دیا جائے۔ چنانچہ اسے لے جایا گیا اور سنگسار کر دیا گیا اور اس پر نماز جنازہ نہ پڑھی۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ رَجْمِ مَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ)

حکم: صحیح

4430. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ, أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، ثُمَّ اعْتَرَفَ، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَبِكَ جُنُونٌ؟<، قَالَ: لَا قَالَ: >أُحْصِنْتَ؟<، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم...

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: ماعز بن مالک کے رجم کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4430. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا۔ اس نے آ کر زنا کرنے کا اعتراف کیا، تو نبی کریم ﷺ نے اس سے منہ موڑ لیا۔ اس نے پھر اعتراف کیا، تو آپ ﷺ نے اعراض کر لیا حتیٰ کہ اس نے اپنے اوپر چار گواہیاں دیں۔ تب نبی کریم ﷺ نے اس سے کہا: ”کیا تو مجنون ہے؟“ بولا نہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تو شادی شدہ ہے۔“ کہنے لگا ہاں، تب نبی کریم ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اس کو عیدگاہ میں رجم کر دیا گیا۔ پھر جب اسے زور زور سے پتھر پڑنے لگے تو وہ بھاگا، پس اسے جا لیا گیا اور پتھر مارے گئے حتیٰ کہ مر گیا۔ تو نبی کریم ﷺ نے ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ رَجْمِ مَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ)

حکم: حسن الإسناد

4435. حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ صَبِيحٍ قَالَ عَبْدَةُ، أَخْبَرَنَا حَرَمِيُّ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُلَاثَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنَّ خَالِدَ بْنَ اللَّجْلَاجِ، حَدَّثَهُ أَنَّ اللَّجْلَاجَ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ كَانَ قَاعِدًا يَعْتَمِلُ فِي السُّوقِ، فَمَرَّتِ امْرَأَةٌ تَحْمِلُ صَبِيًّا، فَثَارَ النَّاسُ مَعَهَا، وَثُرْتُ فِيمَنْ ثَارَ، فَانْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ: >مَنْ أَبُو هَذَا مَعَكِ؟<، فَسَكَتَتْ! فَقَالَ شَابٌّ حَذْوَهَا: أَنَا ...

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: ماعز بن مالک کے رجم کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4435. سیدنا لجلاج ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ وہ بازار میں بیٹھے کام کر رہے تھے کہ ایک عورت بچے کو اٹھائے گزری، تو لوگ جوش میں اٹھ کھڑے ہوئے اور اٹھنے والوں میں میں بھی اٹھا اور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچا۔ آپ ﷺ اس عورت سے دریافت فرما رہے تھے: ”یہ جو (بچہ) تیرے ساتھ ہے اس کا باپ کون ہے؟“ تو وہ خاموش رہی۔ ایک جوان جو اس کے ساتھ تھا بولا: میں اس کا باپ ہوں، اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ اس عورت کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا: ”یہ جو (بچہ) تیرے ساتھ ہے اس کا باپ کون ہے؟“ اس جوان نے کہا: میں اس کا باپ ہوں، اے اللہ کے رسول! تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے ارد گر...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ الْمَرْأَةِ الَّتِي أَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ بِرَ...)

حکم: صحیح

4440. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ هِشَامًا الدَّسْتُوَائِيَّ وَأَبَانَ ابْنَ يَزِيدَ حَدَّثَاهُمْ الْمَعْنَى، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ, أَنَّ امْرَأَةً- قَالَ فِي حَدِيثِ أَبَانَ:- مِنْ جُهَيْنَةَ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنَّهَا زَنَتْ، وَهِيَ حُبْلَى! فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِيًّا لَهَا، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَحْسِنْ إِلَيْهَا، فَإِذَا وَضَعَتْ فَجِئْ بِهَا<، فَلَمَّا أَنْ وَضَعَتْ جَاءَ بِهَا، فَأَمَرَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: قبیلہ جہینہ کی عورت کا ذکر جس کو نبی کریم ﷺ نے سنگسار کرنے کا حکم دیا تھا )

مترجم: DaudWriterName

4440. سیدنا عمران بن حصین ؓ سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئی۔ ابان کی روایت میں ہے کہ وہ قبیلہ جہینہ سے تھی۔ اس نے کہا کہ میں نے زنا کیا ہے اور حمل سے ہوں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے ولی کو طلب کیا اور اس سے فرمایا: ”اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور جب بچے کی ولادت ہو جائے تو اس (عورت ) کو لے آنا)۔ چنانچہ جب بچے کی ولادت ہو گئی تو وہ اسے لے آیا۔ تو نبی کریم ﷺ نے حکم دیا اور اس پر اس کے کپڑے سخت کر کے باندھ دیے گئے، پھر آپ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا اور اسے رجم کر دیا گیا۔ پھر آپ ﷺ نے انہیں حکم دیا تو انہوں نے اس پر نماز (جنازہ) پڑھی۔ سیدنا عمر ؓ نے کہ...