1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ: اتِّبَاعِ الجَنَائِزِ مِنَ الإِيمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

47. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيٍّ المَنْجُوفِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنِ الحَسَنِ، وَمُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ اتَّبَعَ جَنَازَةَ مُسْلِمٍ، إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، وَكَانَ مَعَهُ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهَا وَيَفْرُغَ مِنْ دَفْنِهَا، فَإِنَّهُ يَرْجِعُ مِنَ الأَجْرِ بِقِيرَاطَيْنِ، كُلُّ قِيرَاطٍ مِثْلُ أُحُدٍ، وَمَنْ صَلَّى عَلَيْهَا ثُمَّ رَجَعَ قَبْلَ أَنْ تُدْفَنَ، فَإِنَّهُ يَرْجِعُ بِقِيرَاطٍ» تَابَعَهُ عُثْمَانُ المُؤَذِّنُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَ...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے )

مترجم: BukhariWriterName

47. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو کوئی ایماندار ہو کر حصول ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے اور نماز اور دفن سے فارغ ہونے تک اس کے ساتھ رہے تو وہ دو قیراط ثواب لے کر واپس آتا ہے۔ ہر قیراط اُحد پہاڑ کے برابر ہے۔ اور جو شخص جنازہ پڑھ کر دفن سے پہلے لوٹ آئے تو وہ ایک قیراط ثواب لے کر لوٹتا ہے۔‘‘ عثمان المؤذن (راوی) نے عوف سے بیان کرنے میں رَوح (راوی) کی متابعت کی ہے، چنانچہ اس نے کہا: ہمیں عوف نے محمد سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے اسی کی طرح بیان کیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَنِ انْتَظَرَ حَتَّى تُدْفَنَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1325. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَأَلَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَهِدَ الْجَنَازَةَ حَتَّى يُصَلِّيَ فَلَهُ قِيرَاطٌ وَمَنْ شَهِدَ حَتَّى تُدْفَنَ كَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جو شخص دفن ہونے تک ٹھہرا رہے )

مترجم: BukhariWriterName

1325. حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جو شخص جنازے میں شریک ہوا یہاں تک کہ نماز جنازہ پڑھا تو اس کے لیے ایک قیراط کا ثواب ہے۔ اور جو کوئی جنازے میں اس کے دفن ہونے تک شریک رہا اسے دوقیراط ثواب ملتا ہے۔‘‘ کہا گیا :یہ دوقیراط کیا ہیں ؟آپ نے فرمایا:’’ دو بڑے بڑے پہاڑوں کی مانند ہیں۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ هَلْ يُؤَاخَذُ بِأَعْمَالِ الْجَاهِلِيَّةِ؟)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

121. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، وَأَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، كُلُّهُمْ عَنْ أَبِي عَاصِمٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ يَعْنِي أَبَا عَاصِمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنِ ابْنِ شِمَاسَةَ الْمَهْرِيِّ، قَالَ: حَضَرْنَا عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ، وَهُوَ فِي سِيَاقَةِ الْمَوْتِ، يَبَكِي طَوِيلًا، وَحَوَّلَ وَجْهَهُ إِلَى الْجِدَارِ، فَجَعَلَ ابْنُهُ يَقُولُ: يَا أَبَتَاهُ، أَمَا بَشَّرَكَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَذَا؟ أَمَا بَشَّرَكَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَي...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: کیا جاہلیت کے اعمال پر مؤاخذہ ہو گا؟ )

مترجم: MuslimWriterName

121. ابن شماسہ مہریؒ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم عمرو بن عاصؓ کے پاس حاضر ہوئے، وہ موت کےسفر پر روانہ تھے، روتے جاتے تھے اور اپنا چہرہ دیوار کی طرف کر لیا تھا۔ ان کا بیٹا کہنے لگا: ابا جان! کیا رسو ل اللہ ﷺ نے آپ کو فلاں چیز کی بشارت نہ دی تھی؟ کیا فلاں بات کی بشارت نہ دی تھی؟ انہوں نے ہماری طرف رخ کیا اور کہا: جو کچھ ہم (آیندہ کے لیے) تیار کرتے ہیں،  یقیناً اس میں سے بہترین یہ گواہی ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (ﷺ) اللہ کے رسو ل ہیں۔ میں تین درجوں (مرحلوں) میں رہا ۔ (پہلا یہ کہ) میں نے اپنے آپ کو اس حالت میں پایا کہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مجھ سے ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ فَضْلِ الصَّلَاةِ عَلَى الْجَنَائِزِ وَتَشْي...)

حکم: صحیح

3168. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، -يَرْوِيهِ-، قَالَ: >مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَصَلَّى عَلَيْهَا, فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ تَبِعَهَا حَتَّى يُفْرَغَ مِنْهَا, فَلَهُ قِيرَاطَانِ، أَصْغَرُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ، -أَوْ- أَحَدُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ<.

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جنازہ پڑھنے اور میت کے ساتھ جانے کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

3168. سیدنا ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ جو شخص جنازے کے ساتھ گیا اور پھر اس پر نماز پڑھی تو اس کے لیے ایک قیراط اجر ہے، اور جو اس کے ساتھ گیا حتیٰ کہ (دفن سے) فراغت ہو گئی تو اس کے لیے دو قیراط ہیں۔ ان دونوں قیراطوں میں سے چھوٹا احد پہاڑ کے برابر ہو گا یا فرمایا کہ ان میں ایک قیراط احد پہاڑ جتنا ہو گا۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ فَضْلِ الصَّلَاةِ عَلَى الْجَنَائِزِ وَتَشْي...)

حکم: صحیح

3169. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُسَيْنٍ الْهَرَوِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ وَهُوَ حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ حَدَّثَهُ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ، كَانَ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، إِذْ طَلَعَ خَبَّابٌ صَاحِبِ الْمَقْصُورَةِ، فَقَالَ: يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ! أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ, أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: >مَنْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَةٍ مِنْ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جنازہ پڑھنے اور میت کے ساتھ جانے کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

3169. جناب داود بن عامر بن سعد بن ابی وقاص ؓ اپنے والد (عامر) سے بیان کرتے ہیں کہ وہ (عامر) سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب ؓ کے پاس تھے کہ جناب خباب صاحب مقصورہ تشریف لائے اور کہا: اے عبداللہ بن عمر! کیا آپ نے سنا کہ سیدنا ابوہریرہ ؓ کیا کہتے ہیں؟ ان کا کہنا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جو شخص جنازے والے گھر سے اس کے ساتھ نکلا اور اس پر نماز پڑھی۔“ اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا۔ ابن عمر ؓ نے یہ حدیث سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پچھوائی تو انہوں نے فرمایا: ابوہریرہ نے سچ کہا ہے۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ)

حکم: صحیح

3173. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ ابْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَبِعْتُمْ الْجَنَازَةَ فَلَا تَجْلِسُوا حَتَّى تُوضَعَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الثَّوْرِيُّ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ فِيهِ حَتَّى تُوضَعَ بِالْأَرْضِ وَرَوَاهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ سُهَيْلٍ قَالَ حَتَّى تُوضَعَ فِي اللَّحْدِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَسُفْيَانُ أَحْفَظُ مِنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے لیے کھڑے ہونے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

3173. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم جنازے کے ساتھ جاؤ تو جب تک اسے نیچے نہ رکھ دیا جائے، مت بیٹھو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں اس حدیث کو (سفیان) ثوری نے بواسطہ سہیل، اس کے والد سے اور اس نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے۔ اور اس میں کہا: ”حتیٰ کہ اسے زمین پر رکھ دیا جائے۔“ جبکہ ابومعاویہ نے سہیل سے روایت کرتے ہوئے کہا: حتیٰ کہ اسے لحد میں رکھ دیا جائے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سفیان (ثوری) ابومعاویہ کی نسبت زیادہ حافظ تھے۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ آخَرُ​)

حکم: ضعیف

1041. "حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ. حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ. حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ قَال: سَمِعْتُ أَبَا الْمُهَزِّمِ قَالَ: صَحِبْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَشْرَ سِنِينَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً، وَحَمَلَهَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ مِنْ حَقِّهَا. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ. وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ. وَأَبُوالْمُهَزِّمِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ سُفْيَانَ وَضَعَّفَهُ شُعْبَةُ" ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: ایک اور باب )

مترجم: TrimziWriterName

1041. عبادبن منصورکہتے ہیں کہ میں نے ابوالمہزم کوکہتے سناکہ میں دس سال ابوہریرہ کے ساتھ رہا۔ میں نے انہیں سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’جو کسی جنازے کے ساتھ گیا اوراسے تین بارکندھا دیاتو، اس نے اپنا حق پورا کردیا جو اس پر تھا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ اسے بعض نے اسی سند سے روایت کیا ہے لیکن اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔ ۳۔ ابوالمہزم کانام یزید بن سفیان ہے۔ شعبہ نے انہیں ضعیف کہاہے۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الْجَنَازَةِ​)

حکم: ضعیف

1075. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ يَا عَلِيُّ ثَلَاثٌ لَا تُؤَخِّرْهَا الصَّلَاةُ إِذَا أَتَتْ وَالْجَنَازَةُ إِذَا حَضَرَتْ وَالْأَيِّمُ إِذَا وَجَدْتَ لَهَا كُفْئًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَمَا أَرَى إِسْنَادَهُ بِمُتَّصِلٍ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: جنازہ میں جلدی کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1075. علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’علی! تین چیزوں میں دیر نہ کرو: صلاۃ کو جب اس کا وقت ہوجائے، جنازہ کو جب آجائے، اور بیوہ (کے نکاح) کو جب تم اس کا کفو (مناسب ہمسر) پالو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ میں اس کی سند متصل نہیں جانتا۔ ...