1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ: ﴿فَإِنْ تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلاَةَ وَآت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

25. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ المُسْنَدِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو رَوْحٍ الحَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَيُقِيمُوا الصَّلاَةَ، وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ عَصَمُوا مِنِّي دِمَاءَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّ الإِسْلاَمِ، وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ.»...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر میں کہ اگر وہ (کافر) توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو (یعنی ان سے جنگ نہ کرو) )

مترجم: BukhariWriterName

25. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے حکم ملا ہے کہ میں لوگوں سے جنگ جاری رکھوں یہاں تک کہ وہ اس بات کی شہادت دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں اور حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ پورے آداب سے نماز ادا کریں اور زکاۃ دیں۔ جب وہ یہ کرنے لگیں تو انہوں نے اپنے مال و جان کو مجھ سے بچا لیا، سوائے حق اسلام کے۔ اور ان کا حساب اللہ کے سپرد ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1396. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ قَالَ مَا لَهُ مَا لَهُ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَبٌ مَا لَهُ تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِي الزَّكَاةَ وَتَصِلُ الرَّحِمَ وَقَالَ بَهْزٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَى ب...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1396. حضرت ابو ایوب ؓ  سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی ﷺ سے عرض کیا: مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے۔ کسی نے کہا: اسے کیا ہو گیا ہے؟ اسے کیا ہو گیا ہے؟ نبی ﷺ نےفرمایا: ’’صاحب حاجت ہے اور اسے کیا ہوا ہے؟ اللہ کی عبادت کر اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنا، نماز پڑھ ، زکاۃ دے اور صلہ رحمی کا رویہ اختیار کر۔‘‘ (راوی حدیث) بہز نے کہا: ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انھوں نے کہا: ہمیں محمد بن عثمان اور ان کے والد عثمان بن عبد اللہ نے بتایا، ان دونوں نے موسیٰ بن طلحہ سے سنا، انھوں نے ابو ایوب سے اور وہ نبی ﷺ سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1397. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ إِذَا عَمِلْتُهُ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ قَالَ تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ وَتُؤَدِّي الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومُ رَمَضَانَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا أَزِيدُ عَلَى هَذَا فَلَمَّا وَلَّى قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1397. حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نبی ﷺ کے پاس آیا اور عرض کرنے لگا:آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں اگر وہ بجالاؤں تو جنت میں داخل ہوجاؤں۔ آپ نے فرمایا:’’اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، فرض نمازیں اور فرض زکاۃ اداکرو اور رمضان کے روزے رکھو۔‘‘ دیہاتی بولا:مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں اس سے زیادہ نہیں کروگا۔ جب وہ چلا گیا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی جنتی کو دیکھنا چاہتا ہو وہ اس شخص کو دیکھ لے۔‘‘ مسدد نے یحییٰ قطان سے اور وہ ابو حیان (یحییٰ بن سعید ) سے...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1399. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنَ العَرَبِ، فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ؟ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَمَنْ قَالَهَا فَقَدْ عَصَمَ مِنِّ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1399. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ کا انتقال ہوااورحضرت ابو بکرؓ خلیفہ منتخب ہوئے تو عرب کے بعض لوگ کافر(مرتد) ہو گئے۔ (حضرت ابو بکر ؓ  نے ان کے خلاف قتال کا اقدام کیا) تو حضرت عمر ؓ  نے عرض کیا:آپ ان کے خلاف قتال کیوں کرتے ہیں، حالانکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایاہے:’’مجھے لوگوں سے قتال کا حکم اس وقت تک ہے جب تک وہ لاإله إلااللہ نہ پڑھیں ،جب انھوں نے کلمہ توحید پڑھ لیا تو انھوں نے اپنے مال اور جان کو مجھ سے محفوظ کر لیا مگر اسلام کا حق ادا کرنا ہو گا اور ان(کے باطن ) کا حساب اللہ کے سپرد...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1400. فَقَالَ وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ فَإِنَّ الزَّكَاةَ حَقُّ الْمَالِ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا كَانُوا يُؤَدُّونَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَى مَنْعِهَا قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ قَدْ شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1400. حضرت ابو بکر ؓ  نے فرمایا:اللہ کی قسم !میں ہر اس شخص سے قتال کروں گا جو نماز اور زکاۃ میں فرق کرتا ہے، کیونکہ زکاۃ مال کا حق ہے۔ اللہ کی قسم !اگر انھوں نے ایک بکری کا بچہ بھی روک لیا جو وہ رسول اللہ ﷺ کو ادا کرتے تھے تو اس کے روکنے پر بھی میں ضرور ان سے جنگ لڑوں گا۔ حضرت عمر ؓ  نے فرمایا:اللہ کی قسم!میں بھی اس وضاحت کے بعد وہی سمجھنے لگا جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو بکر ؓ  کا سینہ کھول دیا تھا۔ اب میں پہچان گیا کہ حق یہی ہے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ فَضْلِ صِلَةِ الرَّحِمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5983. وحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الجَنَّةَ، فَقَالَ القَوْمُ: مَا لَهُ مَا لَهُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَرَبٌ مَا لَهُ» فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَعْبُدُ اللَّهَ لاَ تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيمُ الصَّلاَةَ، وَتُؤْتِي الزَّ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: ناطہ والوں سے صلہ رحمی کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

5983. حضرت ابو ایوب انصاری ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کی: اللہ کے رسول! کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے؟ لوگوں نے کہا: اسے کیا ہو گیا ہے اسے کیا ہو گیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ ضرورت مند ہے اور اسے کیا ہوا ہے۔“ نبی ﷺ نے (اسے) فرمایا: ”اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نماز قائم کرو، زکوۃ دو اور صلہ رحمی کرتے رہو، اب اسے (میری اونٹنی) کو چھوڑ دو۔“ گویا آپ اس وقت اپنی سواری پر تھے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ (بَابُ قَتْلِ مَنْ أَبَى قَبُولَ الفَرَائِضِ، وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6924. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ قَالَ عُمَرُ يَا أَبَا بَكْرٍ كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَدْ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان (باب: جو شخص اسلام کے فرض ادا کرنے سے انکار کرے اور جو شخص مرتد ہوجائے اس کا قتل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6924. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب نبی ﷺ نے وفات پائی اورحضرت ابوبکر صدیق ؓ خلیفہ مقرر ہوئے تو عرب کے کچھ قبائل کفر کی راہ پر چل پڑے۔ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے کہا: اے ابو بکر! آپ ان لوگوں سے کیسے جنگ کریں گے جبکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”مجھے لوگوں سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے یہاں تک وہ لا إله إلا اللہ کہہ دیں، پھر جس نے لا إله إلا اللہ کہہ دیا اس نے مجھ سے اپنا مال اور اپنی جان کو بچا لیا۔ ہاں، اسلام کا حق وصول کرنے کے لیے اس کی جان یامال کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے اور اس کا حسا...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ (بَابُ قَتْلِ مَنْ أَبَى قَبُولَ الفَرَائِضِ، وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6925. قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ فَإِنَّ الزَّكَاةَ حَقُّ الْمَالِ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا كَانُوا يُؤَدُّونَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَى مَنْعِهَا قَالَ عُمَرُ فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ رَأَيْتُ أَنْ قَدْ شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَ أَبِي بَكْرٍ لِلْقِتَالِ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ...

صحیح بخاری : کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان (باب: جو شخص اسلام کے فرض ادا کرنے سے انکار کرے اور جو شخص مرتد ہوجائے اس کا قتل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6925. حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تو اس شخص سے ضرور بالضرور جنگ کروں گا جو نماز اور زکاۃ میں فرق کرے گا کیونکہ زکاۃ مال کا حق ہے۔ اللہ کی قسم! اگر یہ لوگ مجھس سے بکری کا بچہ لیں جو رسول اللہ ﷺ کو دیا کرتے تھے تو میں اسکے نہ دینے پھر بھی ان سے جنگ کروں گا، حضرت عمر ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! اس بات کے بعد میں سمجھ گیا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے دل میں جو لڑائی کا ارادہ پیدا ہوا ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور میں نے پہچان لیا کہ ابو بکر ؓ کی رائے برحق ہے۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ الِاقْتِدَاءِ بِسُنَنِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7284. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ بَعْدَهُ وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ قَالَ عُمَرُ لِأَبِي بَكْرٍ كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ فَقَال...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : نبی کریم ﷺ کی سنتوں کی پیروی کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7284. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی اور آپ کے بعد سیدنا ابو بکر ؓ خلیفہ منتخب کیے گئے تو عرب کے کچھ لوگ کافر ہوگئے۔ (ابو بکر ؓ نے ان سے جنگ کرنا چاہی۔) سیدنا عمر ؓ نے سیدنا ابو بکر ؓ سے کہا: آپ لوگوں سے کس بیناد پر جنگ کرنا چاہتے ہیں حالانکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں کافر لوگوں سے جنگ کروں یہاں تک کہ وہ لا إله إلا اللہ کا اقرار کرلیں، لہذا جوشخص لا الہ اللہ کا اقرار کرے گا تو میری طرف سے اس کا مال اور ا سکی جان محفوظ ہے مگر حق اسلام باقی رہے گا اور ان کے اعمال...