1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ أَخْذِ صَدَقَةِ التَّمْرِ عِنْدَ صِرَامِ الن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1485. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْأَسَدِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالتَّمْرِ عِنْدَ صِرَامِ النَّخْلِ فَيَجِيءُ هَذَا بِتَمْرِهِ وَهَذَا مِنْ تَمْرِهِ حَتَّى يَصِيرَ عِنْدَهُ كَوْمًا مِنْ تَمْرٍ فَجَعَلَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَلْعَبَانِ بِذَلِكَ التَّمْرِ فَأَخَذَ أَحَدُهُمَا تَمْرَةً فَجَعَلَهَا فِي فِيهِ فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْرَجَهَا مِنْ فِيهِ فَقَال...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: کھجور کے پھل توڑنے کے وقت زکوٰۃ لی جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1485. حضرت ابوہریرۃ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس فصل کٹتے ہی (صدقے کی) کھجوریں آنے لگتیں اور ایسا ہوتاکہ ایک شخص اپنی کھجوریں لے آتا تو ادھر دوسرا شخص اپنی کھجوریں لے آتا، اس طرح صدقے کی کھجوروں کے ڈھیر لگ جاتے، ایک روز حضرت حسن ؓ  اور حضرت حسن ؓ  ان کھجوروں سے کھیلنے لگے اور ان میں سے کسی نے کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈالی جسے رسول اللہ ﷺ نے دیکھ لیا، تو آپ نے وہ کھجور اس کے منہ سے نکال کر فرمایا: "کیا تمھیں معلوم نہیں کہ آل محمد ﷺ صدقہ نہیں کھاتے؟" ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ صَلاَةِ الإِمَامِ، وَدُعَائِهِ لِصَاحِبِ الص...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1497. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِهِمْ قَالَ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ فُلَانٍ فَأَتَاهُ أَبِي بِصَدَقَتِهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: امام (حاکم) کی طرف سے زکوٰۃ دینے والے کے حق میں دعائے خیر و برکت کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1497. حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:نبی کریم ﷺ کی عادت تھی کہ جب کوئی آپ کے پاس صدقہ لاتا تو آپ اس کے لیے یوں دعا کرتے: ’’اے اللہ!فلاں پر مہربانی فرما۔‘‘ چنانچہ میرے والد گرامی آپ کے پاس صدقہ لے کر آئے تو آپ نے دعا فرمائی: ’’اے اللہ!ابو اوفیٰ کی آل اولاد پر مہربانی فرما۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا رَكِبَ)

حکم: صحیح

2602. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ، قَالَ: شَهِدْتُ عَلِيًّا رَضِي اللَّهُ عَنْهُ -وَأُتِيَ بِدَابَّةٍ لِيَرْكَبَهَا-، فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَهُ فِي الرِّكَابِ، قَالَ: >بِسْمِ اللَّهِ<، فَلَمَّا اسْتَوَى عَلَى ظَهْرِهَا، قَالَ: >الْحَمْدُ لِلَّهِ<، ثُمَّ قَالَ: >سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ<، ثُمَّ قَالَ: >الْحَمْدُ لِلَّهِ< -ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-، ثُمَّ قَالَ: >اللَّهُ أَكْبَرُ< -ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-، ثُمَّ قَالَ: >سُبْحَانَكَ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: آدمی سوار ہو کر کون سی دعا پڑھے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

2602. جناب علی بن ربیعہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کے ہاں حاضر تھا کہ سوار ہونے کے لیے آپ کے سامنے سواری لائی گئی۔ آپ نے جب اپنا پاؤں رکاب میں ڈال لیا تو کہا: «بسم الله» پھر جب ٹھیک طرح سے اس پر بیٹھ گئے تو کہا: «الحمد الله» پھر کہا: «سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ» ”پاک ہے وہ ذات جس نے اس کو ہمارے تابع کیا اور ہم از خود اس کو اپنا تابع نہ بنا ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ...)

حکم: صحیح

4982. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ يَعْنِي الْحَذَّاءَ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ رَجُلٍ، قَالَ: كُنْتُ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَثَرَتْ دَابَّةٌ، فَقُلْتُ: تَعِسَ الشَّيْطَانُ، فَقَالَ: >لَا تَقُلْ: تَعِسَ الشَّيْطَانُ! فَإِنَّكَ إِذَا قُلْتَ ذَلِكَ, تَعَاظَمَ حَتَّى يَكُونَ مِثْلَ الْبَيْتِ، وَيَقُولُ: بِقُوَّتِي، وَلَكِنْ قُلْ: بِسْمِ اللَّهِ, فَإِنَّكَ إِذَا قُلْتَ ذَلِكَ, تَصَاغَرَ حَتَّى يَكُونَ مِثْلَ الذُّبَابِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب:... )

مترجم: DaudWriterName

4982. جناب ابوملیح ایک شخص سے روایت کرتے ہیں، اس نے کہا کہ میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ سواری پر ان پیچھے بیٹھا ہوا تھا کہ آپ ﷺ کی سواری کو ٹھوکر سی لگی تو میری زبان سے نکلا ”ہلاک ہو شیطان۔“ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ مت کہو، تم جب یہ کہتے ہو تو وہ پھول جاتا ہے یہاں تک کہ ایک گھر کے برابر ہو جاتا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ میری قوت سے ایسے ہوا لیکن کہو «بسم الله» ”اللہ کے نام سے“ تم جب ایسے کہتے ہو تو وہ سکڑ جاتا ہے، حتیٰ کہ مکھی کی مانند ہو جاتا ہے۔“ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَكِبَ النَّاقَةَ​)

حکم: صحیح

3446. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ شَهِدْتُ عَلِيًّا أُتِيَ بِدَابَّةٍ لِيَرْكَبَهَا فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَهُ فِي الرِّكَابِ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ ثَلَاثًا فَلَمَّا اسْتَوَى عَلَى ظَهْرِهَا قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ ثُمَّ قَالَ سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ثُمَّ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ ثَلَاثًا وَاللَّهُ أَكْبَرُ ثَلَاثًا سُبْحَانَكَ إِنِّي قَدْ ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ثُمَّ ضَحِكَ قُلْتُ مِنْ أَيِّ شَيْءٍ ضَحِكْتَ يَا أَمِي...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: اونٹنی پر سوار ہوتوکیاپڑھے ؟ )

مترجم: TrimziWriterName

3446. علی بن ربیعہ کہتے ہیں کہ میں علی ؓ کے پاس موجود تھا، انہیں سواری کے لیے ایک چوپایہ دیا گیا، جب انہوں نے اپنا پیر رکاب میں ڈالا تو کہا: (بِسْمِ اللہ) (میں اللہ کا نام لے کر سوار ہو رہا ہوں) اور پھر جب پیٹھ پر جم کر بیٹھ گئے تو کہا: (اَلحَمْدُ لِلّٰہ) تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، پھر آپﷺ نے یہ آیت: ﴿سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ زَكَاةِ النَّحْلِ)

حکم: حسن

2499. أَخْبَرَنِي الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ عَنْ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَ هِلَالٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُشُورِ نَحْلٍ لَهُ وَسَأَلَهُ أَنْ يَحْمِيَ لَهُ وَادِيًا يُقَالُ لَهُ سَلَبَةُ فَحَمَى لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ الْوَادِيَ فَلَمَّا وَلِيَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ كَتَبَ سُفْيَانُ بْنُ وَهْبٍ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يَسْأَلُهُ فَكَتَبَ عُمَرُ إِنْ أَدَّى إِلَيَّ مَا كَانَ يُؤَدِّي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: مکھیوں کے شہد میں زکاۃ )

مترجم: NisaiWriterName

2499. حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ حضرت بلال ؓ رسول اللہﷺ کے پاس اپنے شہد کی زکاۃ لے کر آئے اور آپ سے عرض کیا کہ آپ (شہد والی) وادی سلبہ ان کے لیے مخصوص فرما دیں۔ رسول اللہﷺ نے وہ وادی ان کے لیے مخصوص فرما دی، پھر جب حضرت عمر بن خطاب ؓ خلیفہ بنے تو (وہاں کے حاکم) سفیان بن وہب نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے اس بارے میں دریافت کرنے کے لیے خط لکھا تو حضرت عمر ؓ نے جواباً لکھا کہ اگر وہ تجھے اپنے شہد کا عشر ادا کرتے رہیں جو رسول اللہﷺ کو ادا کیا کرتے تھے تو وادی سلبہ ان کے لیے مخصوص رکھو ورنہ یہ بارشی مکھی (کا شہد) ہے، جو چاہے اسے کھا...