1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: لاَ تُؤْخَذُ فِي الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ وَلاَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1455. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ الصَّدَقَةَ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا يُخْرَجُ فِي الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ وَلَا ذَاتُ عَوَارٍ وَلَا تَيْسٌ إِلَّا مَا شَاءَ الْمُصَدِّقُ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ میں بوڑھا یا عیب دار یا نر جانور نہ لیا جائے گا مگر جب زکوٰۃ وصول کرنے والا مناسب سمجھے تو لے سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1455. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ  نے انھیں ایک تحریر لکھ کردی جس کااللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیاتھا کہ’’زکوٰۃ میں بوڑھی بکری اور عیب دار جانور نہ نکالا جائے اور نہ بکرا ہی دیاجائے، ہاں! اگر صدقہ وصول کرنے والا چاہے تو لے سکتا ہے۔‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1567. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ أَخَذْتُ مِنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ كِتَابًا زَعَمَ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَتَبَهُ لِأَنَسٍ وَعَلَيْهِ خَاتِمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ بَعَثَهُ مُصَدِّقًا وَكَتَبَهُ لَهُ فَإِذَا فِيهِ هَذِهِ فَرِيضَةُ الصَّدَقَةِ الَّتِي فَرَضَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ سُئِلَهَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَى وَجْهِهَا فَلْيُعْطِهَا وَمَنْ سُئِلَ فَوْقَهَا فَلَا يُعْطِهِ فِيمَا دُونَ خَمْسٍ وَع...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1567. حماد بیان کرتے ہیں کہ میں نے یہ تحریر جناب ثمامہ بن عبداللہ بن انس سے حاصل کی ہے۔ وہ کہتے تھے کہ اسے سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے سیدنا انس ؓ کے لیے لکھا تھا جبکہ ان کو صدقہ کے لیے تحصیلدار بنا کر بھیجا تھا اور اس پر رسول اللہ ﷺ کی مہر تھی۔ اس میں تحریر تھا، یہ فریضہ زکوٰۃ کی تفصیل ہے جسے رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں پر فرض کیا تھا، جس کا اللہ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو حکم دیا تھا۔ سو جس بھی مسلمان سے اس کے مطابق مطالبہ کیا جائے، وہ ادا کرے اور جس سے اس کے علاوہ مزید مانگا جائے تو وہ نہ دے۔ پچیس سے کم اونٹوں میں (زکوٰۃ بکریوں کی صورت میں ہے) ہر پانچ اونٹوں پر ایک بکری ہے۔ جب...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1568. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كِتَابَ الصَّدَقَةِ، فَلَمْ يُخْرِجْهُ إِلَى عُمَّالِهِ، حَتَّى قُبِضَ، فَقَرَنَهُ بِسَيْفِهِ، فَعَمِلَ بِهِ أَبُو بَكْرٍ، حَتَّى قُبِضَ، ثُمَّ عَمِلَ بِهِ عُمَرُ حَتَّى قُبِضَ، فَكَانَ فِيهِ: فِي خَمْسٍ مِنَ الْإِبِلِ شَاةٌ، وَفِي عَشْرٍ شَاتَانِ، وَفِي خَمْسَ عَشْرَةَ ثَلَاثُ شِيَاهٍ، وَفِي عِشْرِينَ أَرْبَعُ شِيَاهٍ، وَفِي خَمْسٍ وَعِشْرِينَ ابْنَةُ مَخَاضٍ, إِلَى خَمْسٍ وَثَلَاثِينَ، ف...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1568. سالم اپنے والد (عبداللہ بن عمر) سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے زکوٰۃ کی تفصیل لکھی تھی مگر اسے اپنے عاملوں کی طرف بھیجنے نہ پائے تھے کہ آپ کی وفات ہو گئی جب کہ آپ نے اس کو اپنی تلوار کے ساتھ (نیام) میں رکھا ہوا تھا۔ چنانچہ سیدنا ابوبکر ؓ نے اس پر عمل کیا حتیٰ کہ ان کی وفات ہو گئی، پھر سیدنا عمر ؓ نے عمل کیا حتیٰ کہ ان کی وفات ہو گئی۔ اس میں یہ تحریر تھا ”پانچ اونٹوں میں ایک بکری، دس میں دو بکریاں، پندرہ میں تین بکریاں اور بیس میں چار بکریاں ہیں۔ پچیس اونٹوں میں ایک سالہ مادہ اونٹنی (بنت مخاض) ہے، پینتیس تک۔ اگر ایک بھی بڑھ جائے تو اس میں بنت لبون (دو ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1570. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: هَذِهِ نُسْخَةُ كِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، الَّذِي كَتَبَهُ فِي الصَّدَقَةِ, وَهِيَ عِنْدَ آلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ. قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: أَقْرَأَنِيهَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَوَعَيْتُهَا عَلَى وَجْهِهَا، وَهِيَ الَّتِي انْتَسَخَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ: فَإِذَا كَانَتْ إِحْدَى وَعِشْرِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا ثَلَاثُ بَنَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1570. جناب ابن شہاب نے کہا: یہ نقل ہے اس تحریر کی جو رسول اللہ ﷺ نے صدقہ (زکوٰۃ) کے بارے میں لکھی تھی اور یہ آل عمر بن خطاب کے پاس محفوظ تھی۔ ابن شہاب نے کہا: اسے مجھے سالم بن عبداللہ بن عمر نے پڑھوایا اور میں نے اس کو اسی طرح یاد کر لیا اور یہی وہ تحریر ہے جسے سیدنا عمر بن عبدالعزیز ؓ نے عبداللہ بن عبداللہ بن عمر اور سالم بن عبداللہ بن عمر سے نقل کروایا تھا اور حدیث بیان کی۔ کہا: ”جب (اونٹوں کی تعداد) ایک سو اکیس ہو جائے تو ان میں تین بنت لبون (دو دو سالہ مادہ) ہیں، ایک سو انتیس تک۔ جب ایک سو تیس ہو جائیں تو ان میں دو بنت لبون (دو دو سالہ مادہ) اور ایک حقہ (ت...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1572. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ وَعَنِ الْحَارِثِ الْأَعْوَرِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ زُهَيْرٌ –أَحْسَبُهُ- عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّه قَال:َ هَاتُوا رُبْعَ الْعُشُورِ, مِنْ كُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمٌ، وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ شَيْءٌ حَتَّى تَتِمَّ مِائَتَيْ دِرْهَمٍ، فَإِذَا كَانَتْ مِائَتَيْ دِرْهَمٍ، فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ، فَمَا زَادَ فَعَلَى حِسَابِ ذَلِكَ، وَفِي الْغَنَمِ, فِي أَرْبَعِينَ شَاةً شَاةٌ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ إِلَّا تِسْعٌ وَثَلَاثُونَ فَلَيْسَ عَل...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1572. سیدنا علی ؓ سے مروی ہے (راوی حدیث) زہیر کہتے ہیں کہ میرے خیال میں انہوں نے نبی کریم ﷺ سے بیان کیا، آپ ﷺ نے فرمایا: ”چالیسواں حصہ ادا کرو، ہر چالیس درہم میں سے ایک درہم۔ اور جب تک دو سو درہم پورے نہ ہو جائیں، تم پر کچھ لازم نہیں۔ جب دو سو درہم ہو جائیں تو ان میں پانچ درہم (زکوٰۃ) ہے۔ اور جو اس سے زیادہ ہو وہ اسی حساب سے ہے (اس کی چالیسواں حصہ زکوٰۃ دی جائے) اور بکریوں میں ہر چالیس میں ایک بکری ہے۔ یہ اگر انتالیس ہوں تو تم پر ان میں کچھ نہیں۔“ اور ان کی تفصیل اسی طرح بیان کی جیسے کہ زہری کی روایت میں بیان ہو چکی ہے۔ اور گایوں بیلوں کی زکوٰۃ میں فرمای...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: صحیح

1573. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ وَسَمَّى آخَرَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ وَالْحَارِثِ الْأَعْوَرِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -بِبَعْضِ أَوَّلِ هَذَا الْحَدِيثِ-، قَالَ: فَإِذَا كَانَتْ لَكَ مِائَتَا دِرْهَمٍ, وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ، وَلَيْسَ عَلَيْكَ شَيْءٌ -يَعْنِي: فِي الذَّهَبِ -حَتَّى يَكُونَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا، فَإِذَا كَانَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا, وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا نِصْفُ دِينَارٍ، فَمَا زَادَ فَبِحِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1573. سیدنا علی ؓ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں اس کا کچھ ابتدائی حصہ وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا کہا: ”جب تمہارے پاس دو سو درہم ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر پانچ درہم (زکوٰۃ) ہے۔ اور سونے میں تم پر کچھ نہیں حتیٰ کہ تمہارے پاس بیس دینار ہوں، پس جب تمہارے پاس بیس دینار ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر آدھا دینار (زکوٰۃ) ہے اور جو زیادہ ہو تو وہ اسی حساب سے ہو گا۔“ (ابواسحاق نے) کہا: مجھے نہیں معلوم کہ ”اسی حساب سے“ والی بات سیدنا علی ؓ نے خود کہی ہے یا نبی کریم ﷺ کی جانب سے۔“ اور کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي زَكَاةِ السَّائِمَةِ)

حکم: ضعیف

1582. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ النَّسَائِيُّ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مُسْلِمُ بْنُ شُعْبَةَ... قَالَ فِيهِ: وَالشَّافِعُ: الَّتِي فِي بَطْنِهَا الْوَلَدُ.قَالَ أَبو دَاود: وَقَرَأْتُ فِي كِتَابِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ بِحِمْصَ عِنْدَ آلِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ الْحِمْصِيِّ عَنِ الزُّبَيْدِيِّ. قَالَ وَأَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ جَابِرٍ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُعَاوِيَةَ الْغَاضِرِيِّ -مِنْ غَاضِرَةِ قَيْسٍ-، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:ثَلَاثٌ مَنْ فَعَلَهُنَّ فَقَدْ طَعِمَ طَعْمَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: جنگل میں چرنے والے جانوروں کی زکوٰۃ )

مترجم: DaudWriterName

1582. زکریا بن اسحٰق نے اپنی سند سے یہ حدیث بیان کی اور راوی کا نام مسلم بن شعبہ ذکر کیا (نہ کہ مسلم بن ثفنہ) اس میں ذکر کیا «شافع» وہ ہوتی ہے جس کے پیٹ میں بچہ ہو۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں میں نے حمص میں آل عمرو بن حارث حمصی کے ہاں عبداللہ بن سالم کی کتاب میں پڑھا، جسے انہوں نے زبیدی سے روایت کیا تھا، کہا «عبد الله بن معاوية الغاضري» جو غاضرہ قیس سے ہیں، کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے تین کام کیے اس نے ایمان کا ذائقہ چکھ لیا۔ جس نے ایک اللہ کی عبادت کی اور اقرار کیا...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي زَكَاةِ الإِبِلِ وَالْغَنَمِ​)

حکم: صحیح

621. حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ الْبَغْدَادِيُّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَرَوِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ كَامِلٍ الْمَرْوَزِيُّ الْمَعْنَى وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ كِتَابَ الصَّدَقَةِ فَلَمْ يُخْرِجْهُ إِلَى عُمَّالِهِ حَتَّى قُبِضَ فَقَرَنَهُ بِسَيْفِهِ فَلَمَّا قُبِضَ عَمِلَ بِهِ أَبُو بَكْرٍ حَتَّى قُبِضَ وَعُمَرُ حَتَّى قُبِضَ وَكَانَ فِيهِ فِي خَمْسٍ مِنْ الْإِبِلِ شَاةٌ وَفِي عَشْرٍ شَاتَانِ وَفِي خَمْسَ عَشَرَةَ ثَلَاثُ شِيَاهٍ وَفِي عِشْرِينَ أ...

جامع ترمذی : كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: اونٹ اور بکری کی زکاۃ کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

621. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے زکاۃ کی دستاویز تحریر کرائی، ابھی اسے عمال کے پاس روانہ بھی نہیں کر سکے تھے کہ آپ کی وفات ہو گئی، اور اسے آپ نے اپنی تلوار کے پاس رکھ دیا۱؎، آپ وفات فرما گئے تو ابو بکر ؓ اس پر عمل پیرا رہے یہاں تک کہ وہ بھی فوت ہو گئے، ان کے بعد عمر ؓ بھی اسی پر عمل پیرا رہے، یہاں تک کہ وہ بھی فوت ہو گئے، اس کتاب میں تحریر تھا:'’’پانچ اونٹوں میں، ایک بکری زکاۃ ہے۔ دس میں دو بکریاں، پندرہ میں تین بکریاں اور بیس میں چار بکریاں ہیں۔ پچیس سے لے کر پینتیس تک میں ایک سال کی اونٹنی کی زکاۃ ہے، جب اس سے زیادہ ہو جائیں تو پینت...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ زَكَاةِ الْإِبِلِ)

حکم: صحیح

2447. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُظَفَّرُ بْنُ مُدْرِكٍ أَبُو كَامِلٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَخَذْتُ هَذَا الْكِتَابَ مِنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَتَبَ لَهُمْ إِنَّ هَذِهِ فَرَائِضُ الصَّدَقَةِ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ سُئِلَهَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَى وَجْهِهَا فَلْيُعْطِ وَمَنْ سُئِلَ فَوْقَ ذَلِكَ فَلَا يُعْطِ فِيمَا د...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: اونٹوں کی زکاۃ )

مترجم: NisaiWriterName

2447. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ (خلیفہ رسول ﷺ) نے ان (عاملین زکاۃ) کو یہ تحریر لکھ بھیجی: یہ وہ مقرر شدہ صدقات ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں پر مقرر فرمائے اور اللہ تعالیٰ نے ان کا اپنے رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا۔ جس مسلمان سے یہ صدقات مقررہ طریق کار کے مطابق طلب کیے جائیں تو وہ لازماً ادا کرے اور جس سے مقررہ مقدار سے زائد مانگے جائیں، وہ نہ دے۔ (ان کی تفصیل یہ ہے: اونٹ پچیس سے کم ہوں تو ہر پانچ اونٹوں میں ایک بکری (زکاۃ) ہے۔ جب اونٹ پچیس ہو جائیں تو ان میں ایک بنت مخاض (ایک برس کی اونٹنی) ہے۔ پینتیس تک یہی زکاۃ ہوگی۔ اگر ایک برس کی (مادہ اونٹنی ن...