1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الثَّمَرِ عَلَى رُءُوسِ النَّخْلِ بِا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2190. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ مَالِكًا وَسَأَلَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الرَّبِيعِ أَحَدَّثَكَ دَاوُدُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا فِي خَمْسَةِ أَوْسُقٍ أَوْ دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ قَالَ نَعَمْ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : درخت پر پھل، سونے اور چاندی کے بدلے بیچنا )

مترجم: BukhariWriterName

2190. عبیداللہ بن ربیع نے امام مالک  سے پوچھا: کیا آپ سے داود نے سفیان سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ  ؓ سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے بیع عرایا کی اجازت دی ہے بشرط یہ کہ وہ پانچ وسق یا پانچ وسق سے کم ہوں؟انھوں(امام مالک ؒ) نے کہا: ہاں۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي الصَّرْفِ وَالمِيزَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2302. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرَ فَجَاءَهُمْ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا فَقَالَ إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ وَالصَّاعَيْنِ بِالثَّلَاثَةِ فَقَالَ لَا تَفْعَلْ بِعْ الْجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا وَقَالَ فِي الْمِيزَانِ مِثْلَ ذَلِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : صرافی اور ماپ تول میں وکیل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2302. حضرت ابو سعید خدری  ؓ اور حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنایا تو وہ وہاں سے عمدہ کھجوریں لے کر حاضر خدمت ہوا۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ہی ہیں؟‘‘ اس نے کہا (نہیں بلکہ) ہم ان کھجوروں کا صاع، دو صاع کے عوض اوردو صاع تین صاع کے عوض لیتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا مت کرو، بلکہ اچھی اور ردی کھجوریں دراہم کے عوض فروخت کرو، پھر دراہم کے عوض عمدہ کھجوریں خریدو۔‘‘ نیز آپ نےوزن (سے فروخت ہونے والی اشیاء) کے متعلق بھی اسی طرح فرمایا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي الصَّرْفِ وَالمِيزَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2302.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَى خَيْبَرَ فَجَاءَهُمْ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا فَقَالَ إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ وَالصَّاعَيْنِ بِالثَّلَاثَةِ فَقَالَ لَا تَفْعَلْ بِعْ الْجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا وَقَالَ فِي الْمِيزَانِ مِثْلَ ذَلِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : صرافی اور ماپ تول میں وکیل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2302.01. حضرت ابو سعید خدری  ؓ اور حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنایا تو وہ وہاں سے عمدہ کھجوریں لے کر حاضر خدمت ہوا۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’ کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ہی ہیں؟‘‘ اس نے کہا (نہیں بلکہ)ہم ان کھجوروں کا صاع، دوصاع کے عوض اوردو صاع تین صاع کے عوض لیتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا مت کرو، بلکہ اچھی اور ردی کھجوریں دراہم کے عوض فروخت کرو، پھر دراہم کے عوض عمدہ کھجوریں خریدو۔‘‘ نیز آپ نےوزن (سے فروخت ہونے والی اشیاء)کے متعلق بھی اسی طرح فرمایا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ الرَّجُلِ يَكُونُ لَهُ مَمَرٌّ أَوْ شِرْبٌ ف...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2382. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ دَاوُدَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ مَوْلَى ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا مِنْ التَّمْرِ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ أَوْ فِي خَمْسَةِ أَوْسُقٍ شَكَّ دَاوُدُ فِي ذَلِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب : باغ میں سے گزرنے کا حق یا کھجور کے درختوں میں پانی پلانے کا حصہ )

مترجم: BukhariWriterName

2382. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہےکہ نبی ﷺ نے اندازے سے خشک کھجور کے عوض پانچ وسق یا پانچ وسق سے کم (مقدار)میں بیع عرایا کی اجازت دی۔ اس (مقدار ) میں راوی حدیث داود کو شک ہوا۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ كَفَّارَاتِ الأَيْمَانِ (بَابُ صَاعِ المَدِينَةِ، وَمُدِّ النَّبِيِّ ﷺوَبَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6712. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ الْمُزَنِيُّ حَدَّثَنَا الْجُعَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدًّا وَثُلُثًا بِمُدِّكُمْ الْيَوْمَ فَزِيدَ فِيهِ فِي زَمَنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں (باب : مدینہ منورہ کا صاع( ایک پیمانہ) اورنبی کریم ﷺکا مد( ایک پیمانہ) اور اس میں برکت، اور بعدمیں بھی اہل مدینہ کو نسلاً بعد نسل جو صاع اور مد ورثہ میں ملا اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6712. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے عہد مبارک میں ایک صاع تمہارے ہاں رائج الوقت 1/1/3 (ایک مد اور تہائی) مد کے برابر ہوتا تھا پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ کے دور حکومت میں اس کے اندر اضافہ کر دیا گیا۔


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ كَفَّارَاتِ الأَيْمَانِ (بَابُ صَاعِ المَدِينَةِ، وَمُدِّ النَّبِيِّ ﷺوَبَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6713. حَدَّثَنَا مُنْذِرُ بْنُ الْوَلِيدِ الْجَارُودِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ وَهْوَ سَلْمٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُعْطِي زَكَاةَ رَمَضَانَ بِمُدِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُدِّ الْأَوَّلِ وَفِي كَفَّارَةِ الْيَمِينِ بِمُدِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو قُتَيْبَةَ قَالَ لَنَا مَالِكٌ مُدُّنَا أَعْظَمُ مِنْ مُدِّكُمْ وَلَا نَرَى الْفَضْلَ إِلَّا فِي مُدِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لِي مَالِكٌ لَوْ جَاءَكُمْ أَمِيرٌ فَضَرَبَ مُدًّا أَصْغَرَ مِنْ مُدِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَيِّ شَيْءٍ ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں (باب : مدینہ منورہ کا صاع( ایک پیمانہ) اورنبی کریم ﷺکا مد( ایک پیمانہ) اور اس میں برکت، اور بعدمیں بھی اہل مدینہ کو نسلاً بعد نسل جو صاع اور مد ورثہ میں ملا اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6713. حضرت نافع سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت ابن عمر ؓ رمضان المبارک کا فطرانہ نبی ﷺ ہی کے پہلے مد سے دیتے تھے اور قسم کا کفارہ بھی نبی ﷺ ہی کے مد سے دیا کرتے تھے۔ ابو قتیبہ کا بیان ہے کہ امام مالک نے ہم سے کہا: ہمارا اہل مدینہ کا مد تمہارے مد سے زیادہ باعظمت ہے اور ہم تو اسی مد کو افضل جانتے ہیں جو نبی ﷺ کا مد ہے۔ امام مالک نے مجھ سے (دوبارہ) کہا: (فرض کرو) اگر ایک حاکم آ جائے اور نبی ﷺ کے مد سے چھوٹا مد رائچ کر دے تو تم فطرانہ وغیرہ کس مد سے ادا کرو گے؟ میں نے کہا: ایسے حالات میں تو ہم نبی ﷺ کے مد ہی سے ادا کریں گے تو انہوں نے فرمایا: آخر کار نبی ﷺ ہی کے مد کا ا...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ ﷺوَحَضَّ عَلَى اتِّفَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7330. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ الْجُعَيْدِ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدًّا وَثُلُثًا بِمُدِّكُمْ الْيَوْمَ وَقَدْ زِيدَ فِيهِ سَمِعَ الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ الْجُعَيْدَ

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : آنحضرت ﷺنے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7330. سیدنا سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے وہ کہا کرتے تھے: نبی ﷺ کے زمانے میں ایک صاع تمہارے رائج کردہ ایک مد اور تہائی مد کے برابر تھا جبکہ اب اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ (امام بخاری فرماتے ہیں:) قاسم بن مالک نے جعید سے سنا ہے۔


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ ((بَابُ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَق...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

979. و حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بُكَيْرٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَمْرَو بْنَ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ فَأَخْبَرَنِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ وَلَا فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ وَلَا فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ...

صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب :۔ پانچ وسق سے کم میں صدقہ نہیں )

مترجم: MuslimWriterName

979. سفیان بن عینیہ نے کہا: میں نے عمرو بن یحییٰ بن عمارہ سے پوچھا تو انھوں نے مجھے اپنے والد سے خبر دی، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پانچ وسق سے کم (غلے یا کھجور) میں صدقہ (زکاۃ) نہیں اور نہ پانچ سے کم اونٹوں میں صدقہ ہے اور نہ ہی پانچ اوقیہ سے کم (چاندی) میں صدقہ ہے۔‘‘ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ ((بَابُ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَق...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

979.02. و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ عَنْ أَبِيهِ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَأَشَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَفِّهِ بِخَمْسِ أَصَابِعِهِ ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ...

صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب :۔ پانچ وسق سے کم میں صدقہ نہیں )

مترجم: MuslimWriterName

979.02. ابن جریج نے کہا: مجھے عمرو بن یحییٰ بن عمارہ نے اپنے والد یحییٰ بن عمارہ سے خبر دی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: میں نے ر سول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا اور نبی کریم ﷺ نے اپنی ہتھیلی سے اپنی پانچوں انگلیوں سے اشارہ کیا۔ پھر(ابن جریج نے سفیان) بن عینیہ کی حدیث کی طرح بیان کیا۔ ...