1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ زَكَاةِ الْفِطْرِ

حکم: حسن

1610 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّمْرَقَنْدِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو يَزِيدَ الْخَوْلَانِيُّ وَكَانَ شَيْخَ صِدْقٍ وَكَانَ ابْنُ وَهْبٍ يَرْوِي عَنْهُ حَدَّثَنَا سَيَّارُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ مَحْمُودٌ الصَّدَفِيُّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَكَاةَ الْفِطْرِ طُهْرَةً لِلصَّائِمِ مِنْ اللَّغْوِ وَالرَّفَثِ وَطُعْمَةً لِلْمَسَاكِينِ مَنْ أَدَّاهَا قَبْلَ الصَّلَاةِ فَهِيَ زَكَاةٌ مَقْبُولَةٌ وَمَنْ أَدَّاهَا بَعْدَ الصَّلَاةِ فَهِيَ صَدَقَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: زکوٰۃ فطر کے احکام و مسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1610. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صدقہ فطر کو فرض قرار دیا تاکہ روزے کے لیے لغو اور بیہودہ اقوال و افعال سے پاکیزگی ہو جائے اور مسکینوں کو طعام حاصل ہو۔ چنانچہ جس نے اسے نماز (عید) سے پہلے پہلے ادا کر دیا تو یہ ایسی زکوٰۃ ہے جو قبول کر لی گئی اور جس نے اسے نماز کے بعد ادا کیا تو یہ عام صدقات میں سے ایک صدقہ ہے۔...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَتَى تُؤَدَّى

حکم: صحيح ق دون فعل ابن عمر ولـ خ نحوه

1611 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ قَالَ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُؤَدِّيهَا قَبْلَ ذَلِكَ بِالْيَوْمِ وَالْيَوْمَيْنِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: صدقہ فطر کب دیا جائے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1611. سیدنا ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں صدقہ فطر کے متعلق حکم فرمایا تھا کہ اسے لوگوں کے نماز عید کی طرف جانے سے پہلے پہلے ادا کر دیا جائے۔ (نافع نے) کہا: سیدنا ابن عمر ؓ اسے عید سے ایک دو دن پہلے ہی ادا کر دیا کرتے تھے۔


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

حکم: صحیح

1612 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ وَقَرَأَهُ عَلَيَّ مَالِكٌ أَيْضًا عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَكَاةَ الْفِطْرِ قَالَ فِيهِ فِيمَا قَرَأَهُ عَلَيَّ مَالِكٌ زَكَاةُ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ شَعِيرٍ عَلَى كُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى مِنْ الْمُسْلِمِينَ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: فطرانے کی مقدار)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1612. سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان میں صدقہ فطر فرض فرمایا، اس طرح کہ ہر مسلمان آزاد، غلام، مرد اور عورت کی طرف سے کھجور یا ”جَو“ کا ایک صاع دیا جائے۔


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

حکم: صحیح

1613 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَكَاةَ الْفِطْرِ صَاعًا فَذَكَرَ بِمَعْنَى مَالِكٍ زَادَ وَالصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ وَأَمَرَ بِهَا أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ الْعُمَرِيُّ عَنْ نَافِعٍ بِإِسْنَادِهِ قَالَ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ وَرَوَاهُ سَعِيدٌ الْجُمَحِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ قَالَ فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَالْمَشْهُور...

5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

حکم: صحیح

1614 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَنَّ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ وَبِشْرَ بْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَاهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَرَضَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ عَلَى الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوكِ زَادَ مُوسَى وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ فِيهِ أَيُّوبُ وَعَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي الْعُمَرِيَّ فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ نَافِعٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى أَيْضًا-...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: فطرانے کی مقدار)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1614. سیدنا عبداللہ (ابن عمر) ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے صدقہ فطر فرض فرمایا ایک صاع ”جَو“ یا کھجور کا جو ہر چھوٹے، بڑے، آزاد اور غلام پر واجب ہے۔ موسیٰ بن اسمٰعیل نے ”مرد اور عورت“ کے لفظ بھی کہے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت میں ایوب اور عبداللہ العمری بھی نافع سے «ذكر أو أنثى» ”مرد اور عورت“ کے الفاظ بیان کرتے ہیں۔...


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

حکم: صحیح

1617 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: كُنَّا نُخْرِجُ -إِذْ كَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- زَكَاةَ الْفِطْر عَنْ كُلِّ صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ، حُرٍّ أَوْ مَمْلُوكٍ، صَاعًا مِنْ طَعَامٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ زَبِيبٍ، فَلَمْ نَزَلْ نُخْرِجُهُ حَتَّى قَدِمَ مُعَاوِيَةُ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا، فَكَلَّمَ النَّاسَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَكَانَ فِيمَا كَلَّمَ بِهِ النَّاسَ، أَنْ قَالَ: إِنِّي أَرَى أَنَّ مُدَّيْنِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: فطرانے کی مقدار)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1617. سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ ہم میں موجود تھے تو ہم ہر چھوٹے، بڑے، آزاد اور غلام کی طرف سے صدقہ فطر میں طعام، پنیر، جو، کھجور یا کشمش (میں سے کسی ایک) کا ایک صاع دیا کرتے تھے۔ اور ہم یہ اسی طرح دیتے رہے حتیٰ کے سیدنا معاویہ ؓ حج یا عمرے کے لیے آئے اور برسر منبر لوگوں کو خطبہ دیا۔ منجملہ اور باتوں کے انہوں نے لوگوں سے یہ بھی کہا: میں سمجھتا ہوں کہ شام کی گندم کے دو مد (آدھا صاع) کھجور کے ایک صاع کے برابر ہے۔ چنانچہ لوگوں نے ان کی بات لے لی۔ اس پر سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے کہا: میں تو جب تک زندہ ہوں ایک صاع ہی دیتا رہوں گا۔ امام ابوداؤد ؓ...


7 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَمْ يُؤَدَّى فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ

حکم: ضعیف

1618 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ لَيْسَ فِيهِ ذِكْرُ الْحِنْطَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدْ ذَكَرَ مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ الثَّوْرِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ هِشَامٍ أَوْ مِمَّنْ رَوَاهُ عَنْهُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: فطرانے کی مقدار)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1618. مسدد بواسطہ اسمٰعیل کی روایت میں ”گندم“ کا ذکر نہیں ہے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ معاویہ بن ہشام نے ثوری سے مروی اس حدیث میں ابوسعید سے ”گندم کا آدھا صاع“ ذکر کیا ہے مگر یہ معاویہ بن ہشام کا یا ان سے روایت کرنے والوں میں سے کسی کا وہم ہے۔


8 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَنْ رَوَى نِصْفَ صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ

حکم: ضعیف

1620 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ مُسَدَّدٌ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صُعَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ أَوْ ثَعْلَبَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صُعَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعٌ مِنْ بُرٍّ أَوْ قَمْحٍ عَلَى كُلِّ اثْنَيْنِ صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى أَمَّا غَنِيُّكُمْ فَيُزَكِّيهِ اللَّهُ وَأَمَّا فَقِيرُكُمْ فَيَرُدُّ اللَّهُ تَعَال...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: ان حضرات کی دلیل جو گندم کا آدھا صاع بیان کرت...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1620. جناب عبداللہ بن ثعلبہ یا ثعلبہ بن عبداللہ ابی صعیر اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر دو افراد چھوٹے، بڑے، آزاد، غلام، مرد اور عورت کی طرف سے ایک صاع گندم ہے۔ چنانچہ جو تم میں سے غنی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے پاک کر دے گا اور جو فقیر ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اس سے زیادہ عطا فرمائے گا جو اس نے دیا۔“ سلیمان نے اپنی روایت میں ”غنی اور فقیر“ کا اضافہ کیا ہے۔ (یوں کہا: آزاد غلام، مرد عورت ”غنی اور فقیر“ کی طرف سے)۔...


9 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَنْ رَوَى نِصْفَ صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ

حکم: صحیح

1621 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ الدَّرَابِجِرْدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا بَكْرٌ هُوَ ابْنُ وَائِلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَوْ قَالَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ بَكْرٍ الْكُوفِيِّ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى هُوَ بَكْرُ بْنُ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ أَنَّ الزُّهْرِيَّ حَدَّثَهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ بْنِ صُعَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى ا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: ان حضرات کی دلیل جو گندم کا آدھا صاع بیان کرت...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1621. جناب عبداللہ بن ثعلبہ بن ابی صعیر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ خطبے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ ﷺ نے صدقہ فطر کا حکم ارشاد فرمایا کہ ہر فرد کی طرف سے ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو دیا جائے۔ علی کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ یا دو افراد کی طرف سے ایک صاع گندم کا دیا جائے اس حصے سے بعد کی روایت میں (علی بن حسن اور محمد بن یحییٰ نیشاپوری) دونوں متفق ہیں کہ چھوٹے، بڑے، آزاد اور غلام کی طرف سے دیا جائے۔...


10 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَنْ رَوَى نِصْفَ صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ

حکم: صحیح

1622 ِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ وَقَالَ ابْنُ شِهَابٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ثَعْلَبَةَ قَالَ ابْنُ صَالِحٍ قَالَ الْعَدَوِيُّ وَإِنَّمَا هُوَ الْعُذْرِيُّ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ قَبْلَ الْفِطْرِ بِيَوْمَيْنِ بِمَعْنَى حَدِيثِ الْمُقْرِئِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: ان حضرات کی دلیل جو گندم کا آدھا صاع بیان کرت...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1622. ابن جریج کا بیان ہے کہ ابن شہاب نے (راوی کا نام) ”عبداللہ بن ثعلبہ“ ہی روایت کیا ہے۔ اور احمد بن صالح نے اس کو العدوی کہا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ وہ درحقیقت العذری ہے۔ (روایت یہ ہے کہ) رسول اللہ ﷺ نے عید الفطر سے دو دن پہلے لوگوں کو خطبہ دیا، اور (عبداللہ بن یزید مکی) المقری کی (مذکورہ بالا) روایت کی مانند بیان کیا۔...