2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: أَينَ تُصَدَّقُ الأَموَالُ)

حکم: حسن صحيح()(الألباني)

1592. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ فِي قَوْلِهِ لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ قَالَ أَنْ تُصَدَّقَ الْمَاشِيَةُ فِي مَوَاضِعِهَا وَلَا تُجْلَبَ إِلَى الْمُصَدِّقِ وَالْجَنَبُ عَنْ غَيْرِ هَذِهِ الْفَرِيضَةِ أَيْضًا لَا يُجْنَبُ أَصْحَابُهَا يَقُولُ وَلَا يَكُونُ الرَّجُلُ بِأَقْصَى مَوَاضِعِ أَصْحَابِ الصَّدَقَةِ فَتُجْنَبُ إِلَيْهِ وَلَكِنْ تُؤْخَذُ فِي مَوْضِعِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: مالوں کی زکوٰۃ کہاں وصول کی جائے )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1592. محمد بن اسحاق ؓ نے «لا جلبَ ولا جنبَ» کی توضیح میں بیان کیا ”چوپایوں کی زکوٰۃ ان کے اپنے ڈیروں پر وصول کی جائے (جلب یہ ہے کہ) انہیں تحصیلدار زکوٰۃ (عامل) کے پاس کھینچ کر نہ لایا جائے اور «جنب» اس فریضے میں یہ ہے کہ جانوروں والے انہیں دور نہ لے جائیں۔ (ابن اسحاق نے کہا) عامل کو روا نہیں کہ وہ زکوٰۃ والوں کے مقامات سے بہت دور جا بیٹھے اور جانوروں کو اس کی طرف لایا جائے بلکہ زکوٰۃ ان کی اپنی جگہ پر لی جائے۔“ ...