1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّدَقَةِ​)

حکم: ضعیف

663. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ مُوسَى عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الصَّوْمِ أَفْضَلُ بَعْدَ رَمَضَانَ فَقَالَ شَعْبَانُ لِتَعْظِيمِ رَمَضَانَ قِيلَ فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ صَدَقَةٌ فِي رَمَضَانَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَصَدَقَةُ بْنُ مُوسَى لَيْسَ عِنْدَهُمْ بِذَاكَ الْقَوِيِّ...

جامع ترمذی : كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: صدقہ کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

663. انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سے پوچھا گیا: رمضان کے بعد کون سا روزہ افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’شعبان کے روزے جو رمضان کی تعظیم کے لیے ہوں‘‘، پوچھا گیا: کون سا صدقہ افضل ہے؟ فرمایا: ’’رمضان میں صدقہ کرنا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے۔ ۲- صدقہ بن موسیٰ محدثین کے نزدیک زیادہ قوی راوی نہیں ہیں۔ ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى مَعْمَرٍ فِيهِ)

حکم: صحیح

2107. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَرْفَجَةَ قَالَ عُدْنَا عُتْبَةَ بْنَ فَرْقَدٍ فَتَذَاكَرْنَا شَهْرَ رَمَضَانَ فَقَالَ مَا تَذْكُرُونَ قُلْنَا شَهْرَ رَمَضَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تُفْتَحُ فِيهِ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَتُغْلَقُ فِيهِ أَبْوَابُ النَّارِ وَتُغَلُّ فِيهِ الشَّيَاطِينُ وَيُنَادِي مُنَادٍ كُلَّ لَيْلَةٍ يَا بَاغِيَ الْخَيْرِ هَلُمَّ وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ...

سنن نسائی : کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل (باب: اس روایت میں معمر کے شاگردوں کے اختلاف کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

2107. حضرت عرفجہ سے منقول ہے کہ ہم حضرت عتبہ بن فرقد ؓ کی بیمار پرسی کے لیے گئے۔ وہاں ہم رمضان المبارک کا تذکرہ کرنے لگے۔ انہوں نے کہا: تم کیا ذکر کر رہے ہو؟ ہم نے عرض کیا: ماہ رمضان کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”اس ماہ مبارک میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور آگ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں اور ہر رات ایک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے: اے نیکی کے طلب گار! ادھر آ۔ اور اے گناہ کے طلب گار! رک جا۔“ ابوعبدالرحمن (امام نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں: یہ حدیث غلط ہے۔ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى مَعْمَرٍ فِيهِ)

حکم: صحیح الإسناد

2108. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَرْفَجَةَ قَالَ كُنْتُ فِي بَيْتٍ فِيهِ عُتْبَةُ بْنُ فَرْقَدٍ فَأَرَدْتُ أَنْ أُحَدِّثَ بِحَدِيثٍ وَكَانَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّهُ أَوْلَى بِالْحَدِيثِ مِنِّي فَحَدَّثَ الرَّجُلُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي رَمَضَانَ تُفْتَحُ فِيهِ أَبْوَابُ السَّمَاءِ وَتُغْلَقُ فِيهِ أَبْوَابُ النَّارِ وَيُصَفَّدُ فِيهِ كُلُّ شَيْطَانٍ مَرِيدٍ وَيُنَادِي مُنَادٍ كُلَّ لَيْلَةٍ يَا طَالِبَ الْخَيْرِ هَلُمَّ وَيَا طَالِبَ الشَّرِّ أَ...

سنن نسائی : کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل (باب: اس روایت میں معمر کے شاگردوں کے اختلاف کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

2108. حضرت عرفجہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک گھر میں تھا جس میں حضرت عتبہ بن فرقد ؓ بھی تھے۔ تو میں نے ایک حدیث بیان کرنے کا ارادہ کیا۔ (وہاں) نبیﷺ کے صحابہ میں سے ایک صاحب تھے، لہٰذا وہ میری بجائے حدیث بیان کرنے کا زیادہ حق دار تھے۔ انہوں نے نبیﷺ سے حدیث بیان فرمائی کہ آپ نے رمضان المبارک کے بارے میں بیان فرمایا: ”اس میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، آگ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، ہر سرکش شیطان کو بیڑیوں میں جکڑ دیا جاتا ہے اور ہر رات ایک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے: اے نیکی کے طلب گار! آگے اور اے شر کے طلب گار! رک جا۔“ ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ (بَابٌ شُهُودُ الْجَنَائِزِ)

حکم: صحیح

5032. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ يُوسُفَ بْنِ الْأَزْرَقِ عَنْ عَوْفٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّبَعَ جَنَازَةَ مُسْلِمٍ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا فَصَلَّى عَلَيْهِ ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّى يُوضَعَ فِي قَبْرِهِ كَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ أَحَدُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ وَمَنْ صَلَّى عَلَيْهِ ثُمَّ رَجَعَ كَانَ لَهُ قِيرَاطٌ...

سنن نسائی : کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان (باب: جنازے میں حاضر ہونا(بھی ایمان میں داخل ہے ) )

مترجم: NisaiWriterName

5032. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: ”جوشخص جذبہ ایمان اور ثواب کی نیت رکھتے ہوئے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے اور نماز جنازہ پڑھے، پھر انتظار کرے حتیٰ کہ اسے قبر میں دفن کردیا جائے تو اسے دو قیراط ثواب ملے گا جن میں سے ہر ایک قیراط حد پہاڑ کے برابر ہوگا۔ اور جو صرف جنازہ پڑھ کر واپس آ جائے، اس کو ایک قیراط ثواب ملے گا۔“ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ (بَابٌ الدِّينُ يُسْرٌ)

حکم: صحیح

5034. أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ مَعْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا الدِّينَ يُسْرٌ وَلَنْ يُشَادَّ الدِّينَ أَحَدٌ إِلَّا غَلَبَهُ فَسَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا وَيَسِّرُوا وَاسْتَعِينُوا بِالْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ وَشَيْءٍ مِنْ الدَّلْجَةِ...

سنن نسائی : کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان (باب: دین (پر عمل کرنا )آسان ہے )

مترجم: NisaiWriterName

5034. حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”دین آسان ہے۔ جو شخص دین کو سخت بنائے گا، دین اس پر غالب آجائے گا، لہٰذا تم اپنے اعمال درست رکھو، میا نہ روی اختیار کرو، خوش رہو۔ لوگوں پر آسانی کرو، کچھ سفر پہلے پہر کر لیا کر، کچھ پچھلے پہر اور کچھ آخررات کو۔“


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ (بَابٌ أَحَبُّ الدِّينِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم: صحیح

5035. أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا امْرَأَةٌ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ فُلَانَةُ لَا تَنَامُ تَذْكُرُ مِنْ صَلَاتِهَا فَقَالَ مَهْ عَلَيْكُمْ مِنْ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ فَوَاللَّهِ لَا يَمَلُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى تَمَلُّوا وَكَانَ أَحَبَّ الدِّينِ إِلَيْهِ مَا دَامَ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ...

سنن نسائی : کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان (باب: اللہ عزوجل کےنزدیک سب سےپیارا دین(طریقہ عبادت) )

مترجم: NisaiWriterName

5035. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ انکے پاس تشریف لائے توان (حضرت عائشہ) پاس ایک عورت بیٹھی تھی۔آپ نےفرمایا: ”یہ کو ن ہے؟“ انھوں نے کہا: فلاں عورت ہے۔یہ (رات کو) بالکل نہیں سوتی اور اس کی (نفل) نماز کا ذکر کرنے لگیں۔ آپ نے فرمایا: ”بس کرو۔ اتنا کام کیا کر و جس کی تم طاقت رکھتے ہو۔ اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں اکتائے گا حتیٰ کہ تم اکتا جاؤ گے۔ دین کے کاموں میں سے اللہ تعالی کو سب سے زیادہ پسندیدہ ہے جس عمل کرنے والا ہمیشگی کرسکے۔“ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَاب الصِّيَامِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ شَهْرِ رَمَضَانَ)

حکم: صحیح

1642. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا كَانَتْ أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ صُفِّدَتْ الشَّيَاطِينُ وَمَرَدَةُ الْجِنِّ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ فَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ وَفُتِحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ وَنَادَى مُنَادٍ يَا بَاغِيَ الْخَيْرِ أَقْبِلْ وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ وَلِلَّهِ عُتَقَاءُ مِنْ النَّارِ وَذَلِكَ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت (باب: ماہ رمضان کی فضلیت )

مترجم: MajahWriterName

1642. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو شیطانوں اور سرکش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے۔ جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں ان میں سے کوئی دروازہ کھلا نہیں رہتا اور جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی دروازہ بند نہیں رہتا۔ اور ایک اعلان کرنے والا منادی کرتا ہے: اے نیکی کے طلب گار، آگے بڑھ اور اے برائی کے طلب گار رک جا۔ اور اللہ تعالیٰ جہنم سے (بعض) لوگوں کو آزاد کرتا ہے۔ (رمضان میں) ہر رات اسی طرح ہوتا ہے۔‘‘ ...