1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ :خَوْفِ المُؤْمِنِ مِنْ أَنْ يَحْبَطَ عَمَلُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

49. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يُخْبِرُ بِلَيْلَةِ القَدْرِ، فَتَلاَحَى رَجُلاَنِ مِنَ المُسْلِمِينَ فَقَالَ: «إِنِّي خَرَجْتُ لِأُخْبِرَكُمْ بِلَيْلَةِ القَدْرِ، وَإِنَّهُ تَلاَحَى فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ، فَرُفِعَتْ، وَعَسَى أَنْ يَكُونَ خَيْرًا لَكُمْ، التَمِسُوهَا فِي السَّبْعِ وَالتِّسْعِ وَالخَمْسِ.»...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:مومن کو ڈرنا چاہئے کہ کہیں اس کے اعمال مٹ نہ جائیں اور اس کو خبر تک نہ ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

49. حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ ایک دفعہ شب قدر بتانے کے لیے (اپنے حجرے سے) نکلے۔ اتنے میں دو مسلمان آپس میں جھگڑ پڑے۔ آپ نے فرمایا: ’’میں تو اس لیے باہر نکلا تھا کہ تمہیں شب قدر بتاؤں، مگر فلاں فلاں آدمی جھگڑ پڑے، اس لیے وہ (میرے دل سے) اٹھا لی گئی اور شاید یہی تمہارے حق م...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ السُّجُودِ عَلَى الأَنْفِ، وَالسُّجُودِ عَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

813. حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: انْطَلَقْتُ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ فَقُلْتُ: أَلاَ تَخْرُجُ بِنَا إِلَى النَّخْلِ نَتَحَدَّثُ، فَخَرَجَ، فَقَالَ: قُلْتُ: حَدِّثْنِي مَا سَمِعْتَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لَيْلَةِ القَدْرِ، قَالَ: اعْتَكَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ الأُوَلِ مِنْ رَمَضَانَ وَاعْتَكَفْنَا مَعَهُ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ، فَقَالَ: إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَكَ، فَاعْتَكَفَ العَشْرَ الأَوْسَطَ، فَاعْتَكَفْنَا مَعَهُ فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ: إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَكَ، فَقَامَ النَّ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب:سجدہ کرتے ہوئے کیچڑ میں بھی ناک زمین سے لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

813. حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں حضرت ابوسعید خدری ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ ان کے پاس جا کر میں نے عرض کیا کہ تبادلہ خیالات کے لیے آپ اس نخلستان میں ہمارے ساتھ کیوں نہیں جاتے؟ چنانچہ آپ نکلے۔ میں نے عرض کیا کہ شب قدر کے متعلق آپ نے نبی ﷺ سے جو سنا ہے اسے بیان کریں۔ انہوں نے فرمایا: ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان کے پہلے عشرے میں اعتکاف کیا اور ہم بھی آپ کے ساتھ اعتکاف بیٹھ گئے لیکن حضرت جبریل ؑ آپ کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ جس چیز کے آپ متلاشی ہیں وہ آگے ہے، چنانچہ آپ نے دوسرے عشرے کا اعتکاف فرمایا اور ہم بھی آپ کے ساتھ اعتکاف بی...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1156. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّ بِيَدِي قِطْعَةَ إِسْتَبْرَقٍ، فَكَأَنِّي لاَ أُرِيدُ مَكَانًا مِنَ الجَنَّةِ إِلَّا طَارَتْ إِلَيْهِ، وَرَأَيْتُ كَأَنَّ اثْنَيْنِ أَتَيَانِي أَرَادَا أَنْ يَذْهَبَا بِي إِلَى النَّارِ، فَتَلَقَّاهُمَا مَلَكٌ، فَقَالَ: لَمْ تُرَعْ خَلِّيَا عَنْهُ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1156. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے عہد مبارک میں ایک خواب میں دیکھا جیسے میرے ہاتھ میں دبیز ریشم کا ایک ٹکڑا ہے۔ میں جنت میں جہاں جانا چاہتا ہوں وہ مجھے اڑا کر لے جاتا ہے۔ اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ جیسے دو شخص میرے پاس آئے، انہوں نے دوزخ کی طرف مجھے لے جانے کا ارادہ کیا تو انہیں ایک فرشتہ ملا اور اس نے (مجھے) کہا: خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ پھر اس نے دونوں کو کہا: تم اس سے الگ ہو جاؤ۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1158. وَكَانُوا لَا يَزَالُونَ يَقُصُّونَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا أَنَّهَا فِي اللَّيْلَةِ السَّابِعَةِ مِنْ الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَى رُؤْيَاكُمْ قَدْ تَوَاطَأَتْ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فَمَنْ كَانَ مُتَحَرِّيهَا فَلْيَتَحَرَّهَا مِنْ الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1158. اس کے بعد حضرت عبداللہ بن عمر ؓ رات کو نمازِ تہجد پڑھنے کا اہتمام کرتے تھے۔ نبی ﷺ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اپنے خواب بیان کیا کرتے تھے، انہوں نے بیان کیا کہ آخری عشرے کی ساتویں رات لیلۃ القدر ہے۔ نبی ﷺ نے اس کے متعلق فرمایا: ’’تمہارے خواب لیلۃ القدر کے متعلق اس پر متفق ہیں کہ وہ رمضان کے آخری عشرے میں ہے، لہذا اگر کوئی شب قدر کو تلاش کرنا چاہے تو وہ رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کرے۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ لَيْلَةِ القَدْرِ (بَابُ التِمَاسِ لَيْلَةِ القَدْرِ فِي السَّبْعِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2015. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رِجَالًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرُوا لَيْلَةَ الْقَدْرِ فِي الْمَنَامِ فِي السَّبْعِ الْأَوَاخِرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَى رُؤْيَاكُمْ قَدْ تَوَاطَأَتْ فِي السَّبْعِ الْأَوَاخِرِ فَمَنْ كَانَ مُتَحَرِّيهَا فَلْيَتَحَرَّهَا فِي السَّبْعِ الْأَوَاخِرِ...

صحیح بخاری : کتاب: لیلۃ القدر کا بیان (باب : شب قدر کو رمضان کی آخری طاق راتوں میں تلاش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2015. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے چند صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو دوران خواب میں رمضان کی آخری سات راتوں میں شب قدر دکھائی گئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں دیکھ رہا ہوں کہ تمھارےسب کے خواب آخری سات راتوں پر متفق ہوگئے ہیں۔ اس لیے جو اس کو تلاش کرنا چاہے وہ آخری ساتھ راتوں میں تلاش کرے۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ لَيْلَةِ القَدْرِ (بَابُ التِمَاسِ لَيْلَةِ القَدْرِ فِي السَّبْعِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2016. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ وَكَانَ لِي صَدِيقًا فَقَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ فَخَرَجَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ فَخَطَبَنَا وَقَالَ إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا أَوْ نُسِّيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي الْوَتْرِ وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ فَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ فَرَجَعْنَا وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً فَجَاءَتْ سَحَابَة...

صحیح بخاری : کتاب: لیلۃ القدر کا بیان (باب : شب قدر کو رمضان کی آخری طاق راتوں میں تلاش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2016. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم نے نبی ﷺ کے ہمراہ رمضان کے درمیانی عشرے کا اعتکاف کیا تو آپ بیسویں تاریخ کی صبح (اعتکاف گاہ سے) باہر تشریف لائے اور ہم سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا: ’’مجھے خواب میں شب قدر دکھائی گئی تھی۔ مگر مجھے بھلادی گئی۔‘‘ یا فرمایا: ’’میں ازخود بھول گیا۔ لہٰذا اب تم اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ میں نے خواب میں ایسا دیکھا گویا کیچڑمیں سجدہ کر رہا ہوں۔ لہٰذا جس شخص نے میرے ساتھ اعتکاف کیا تھا وہ واپس لوٹ آئے (اور اعتکاف کرے)۔‘‘ چنانچہ ہم واپس آگئے اور اس و...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ لَيْلَةِ القَدْرِ (بَابُ تَحَرِّي لَيْلَةِ القَدْرِ فِي الوِتْرِ مِنَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2018. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاوِرُ فِي رَمَضَانَ الْعَشْرَ الَّتِي فِي وَسَطِ الشَّهْرِ فَإِذَا كَانَ حِينَ يُمْسِي مِنْ عِشْرِينَ لَيْلَةً تَمْضِي وَيَسْتَقْبِلُ إِحْدَى وَعِشْرِينَ رَجَعَ إِلَى مَسْكَنِهِ وَرَجَعَ مَنْ كَانَ يُجَاوِرُ مَعَهُ وَأَنَّهُ أَقَامَ فِي شَهْرٍ جَاوَرَ فِيهِ اللَّيْلَةَ الَّتِي كَانَ يَرْجِعُ فِيهَا فَخَطَبَ النَّاسَ فَأَمَرَهُمْ مَا شَاءَ...

صحیح بخاری : کتاب: لیلۃ القدر کا بیان (باب : شب قدر کا رمضان کی آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2018. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کرتے تھے۔ جب بیسویں رات گزرجاتی اور اکیسویں رات کی آمد ہوتی تو اپنے گھر واپس آجاتے اور وہ لوگ بھی اپنے گھروں کو واپس چلے جاتے جو آپ کےساتھ اعتکاف کرتے تھے۔ پھر ایک رمضان میں جب آپ اعتکاف سے تھے تو اس رات بھی مسجد میں مقیم رہے جس میں آپ کی عادت گھر واپس آنے کی تھی۔ آپ نے وہاں لوگوں کو خطبہ دیا اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق انھیں کچھ احکام بتائے، پھر فرمایا: ’’میں اس دوسرے عشرے میں اعتکاف کرتا تھا لیکن اب مجھ پر واضح ہوا ہے کہ میں آخری عشرے میں اعت...