1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ إِذَا صَامَ أَيَّامًا مِنْ رَمَضَانَ ثُمَّ س...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1944. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيدَ أَفْطَرَ فَأَفْطَرَ النَّاسُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَالْكَدِيدُ مَاءٌ بَيْنَ عُسْفَانَ وَقُدَيْدٍ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : جب رمضان میں کچھ روزے رکھ کر کوئی سفر کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1944. حضرت عبداللہ بن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رمضان المبارک میں مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوئے۔ اس وقت آپ روزے سے تھے۔ جب مقام کدید پہنچے تو آپ نے وہاں روزہ چھوڑ دیا۔ تب لوگوں نے بھی روزہ افطار کردیا۔ ابو عبداللہ(امام بخاری)  نے فرمایا: کدید، عسفان اور قدید کے درمیان ایک چشمے کانام ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ أَفْطَرَ فِي السَّفَرِ لِيَرَاهُ النَّا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1948. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ عُسْفَانَ ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَرَفَعَهُ إِلَى يَدَيْهِ لِيُرِيَهُ النَّاسَ فَأَفْطَرَ حَتَّى قَدِمَ مَكَّةَ وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ فَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَدْ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَفْطَرَ فَمَنْ شَاءَ صَامَ وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : سفر میں لوگوں کو دکھا کر روزہ افطا کر ڈالنا )

مترجم: BukhariWriterName

1948. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نےفرمایا کہ رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ سے مکہ مکرمہ روانہ ہوئے آپ نے روزہ رکھا حتیٰ کہ جب مقام عسفان پہنچے تو پانی منگوایا اسے ا پنے ہاتھوں کی طرف اٹھایا تاکہ لوگوں کو دکھائیں۔ پھر آپ نے روزہ افطار کردیا تاآنکہ آپ مکہ مکرمہ تشریف لائے۔ یہ سفر دوران رمضان کا تھا۔ حضرت ابن عباس  ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سفر میں روزہ رکھا اور افطار بھی کیا اب جو چاہے (دوران سفر میں) روزہ رکھے اور جو چاہے افطار کرے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الخُرُوجِ فِي رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2953. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ، فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ الكَدِيدَ أَفْطَرَ»، قَالَ سُفْيَانُ: قَالَ الزُّهْرِيُّ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَسَاقَ الحَدِيثَ، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «هَذَا قَوْلُ الزُّهْرِيِّ وَإِنَّمَا يُقَالُ بِالْآخِرِ، مِنْ فِعْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : رمضان کے مہینے میں سفر کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2953. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے رمضان المبارک میں سفر کیا اور روزہ رکھا حتی کہ جب آپ مقام کدید پہنچے تو افطار کر دیا۔ سفیان نے کہا کہ زہری نے فرمایا: مجھے عبید اللہ نے بتایا: انھوں نے حضرت ابن عباس  ؓسے پوری حدیث بیان کی۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ التَّوْدِيعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2954. وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْثٍ وَقَالَ لَنَا: «إِنْ لَقِيتُمْ فُلاَنًا وَفُلاَنًا - لِرَجُلَيْنِ مِنْ قُرَيْشٍ سَمَّاهُمَا - فَحَرِّقُوهُمَا بِالنَّارِ» قَالَ: ثُمَّ أَتَيْنَاهُ نُوَدِّعُهُ حِينَ أَرَدْنَا الخُرُوجَ، فَقَالَ: «إِنِّي كُنْتُ أَمَرْتُكُمْ أَنْ تُحَرِّقُوا فُلاَنًا وَفُلاَنًا بِالنَّارِ، وَإِنَّ النَّارَ لاَ يُعَذِّبُ بِهَا إِلَّا اللَّهُ، فَإِنْ أَخَذْتُمُوهُمَا فَاقْتُلُوهُمَا»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سفر شروع کرتے وقت مسافر کو رخصت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2954. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں کسی لشکر کے ساتھ روانہ کیا اور ہم سے فرمایا: ’’اگر تم قریش کے فلاں فلاں دو آدمیوں کو پاؤ تو انھیں آگ میں جلا دینا۔‘‘ آپ نے ان کا نام بھی لیا تھا۔ حضرت ابو ہریرہ  ٍ کہتے ہیں۔ پھر جب ہم چلنے لگے تو ہم آپ کے پاس رخصت کے لیے آئے تو آپ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں حکم دیا تھا کہ فلاں، فلاں کو آگ میں جلا دینا مگر آگ سے عذاب تو اللہ ہی دیتا ہے، لہٰذا تم اگر انھیں گرفتار کرو تو قتل کردینا۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الفَتْحِ فِي رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4275. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا غَزْوَةَ الْفَتْحِ فِي رَمَضَانَ قَالَ وَسَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ مِثْلَ ذَلِكَ وَعَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا بَلَغَ الْكَدِيدَ الْمَاءَ الَّذِي بَيْنَ قُدَيْدٍ وَعُسْفَانَ أَفْطَرَ فَلَمْ يَزَلْ م...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ فتح مکہ کا بیان جو رمضان سنہ ۸ھ میں ہوا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

4275. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ فتح مکہ رمضان المبارک میں کیا۔ راوی حدیث کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن مسیب کو اسی طرح کہتے سنا ہے۔ ایک دوسری روایت کے مطابق حضرت ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ اس سفر میں نبی ﷺ بحالت روزہ تھے لیکن جب قدید اور عسفان کے درمیان کدید نامی چشمے پرپہنچے تو روزہ توڑ دیا۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے روزہ نہیں رکھا حتی کہ رمضان کا مہینہ ختم ہو گیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الفَتْحِ فِي رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4276. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي رَمَضَانَ مِنْ الْمَدِينَةِ وَمَعَهُ عَشَرَةُ آلَافٍ وَذَلِكَ عَلَى رَأْسِ ثَمَانِ سِنِينَ وَنِصْفٍ مِنْ مَقْدَمِهِ الْمَدِينَةَ فَسَارَ هُوَ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ إِلَى مَكَّةَ يَصُومُ وَيَصُومُونَ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيدَ وَهُوَ مَاءٌ بَيْنَ عُسْفَانَ وَقُدَيْدٍ أَفْطَرَ وَأَفْطَرُوا قَالَ الزُّهْرِيُّ وَإِنَّمَا يُؤْخَذُ مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى الل...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ فتح مکہ کا بیان جو رمضان سنہ ۸ھ میں ہوا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

4276. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ماہ رمضان میں دس ہزار صحابہ ؓ کے ہمراہ مدینہ طیبہ سے مکہ مکرمہ کی جانب روانہ ہوئے۔ اس وقت آپ کو مدینہ طیبہ میں تشریف لائے ساڑھے آٹھ سال پورے ہونے والے تھے۔ اس سفر میں آپ اور آپ کے ساتھ آنے والے مسلمان روزے سے تھے۔ پھر جب آپ مقام کدید پر پہنچے جو عسفان اور قدید کے درمیان ایک چشمہ ہے تو وہاں آپ نے روزہ توڑ دیا اور آپ کے ساتھ مسلمانوں نے بھی روزہ توڑ دیا۔ امام زہری فرماتے ہیں کہ شرعی احکام میں رسول اللہ ﷺ کے سب سے آخری عمل کو ہی لیا جائے گا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الفَتْحِ فِي رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4279. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَافَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ عُسْفَانَ ثُمَّ دَعَا بِإِنَاءٍ مِنْ مَاءٍ فَشَرِبَ نَهَارًا لِيُرِيَهُ النَّاسَ فَأَفْطَرَ حَتَّى قَدِمَ مَكَّةَ قَالَ وَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ وَأَفْطَرَ فَمَنْ شَاءَ صَامَ وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ فتح مکہ کا بیان جو رمضان سنہ ۸ھ میں ہوا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

4279. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان المبارک میں سفر کیا۔ آپ اس وقت بحالت روزہ تھے لیکن جب مقام عسفان پر پہنچے تو آپ نے پانی کا برتن طلب فرمایا۔ آپ نے دن کے وقت پانی نوش فرمایا تاکہ لوگ آپ کو دیکھ لیں (اور وہ بھی روزہ توڑ دیں)، پھر آپ نے روزہ نہیں رکھا حتی کہ مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے۔ حضرت ابن عباس ؓ کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے دوران سفر میں روزہ رکھا اور ترک بھی کیا، اس لیے دوران سفر میں جس کا جی چاہے روزہ رکھ لے اور جو کوئی چاہے افطار کرے، یعنی مسافر کے لیے اجازت ہے۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي شَهْرِ رَم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1113. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَامَ الْفَتْحِ فِي رَمَضَانَ، فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيدَ، ثُمَّ أَفْطَرَ» قَالَ: وَكَانَ صَحَابَةُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَّبِعُونَ الْأَحْدَثَ فَالْأَحْدَثَ مِنْ أَمْرِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: اگر سفر گناہ کے لیے نہیں تو رمضان میں مسافر کے لیے جبکہ اس کا سفر دو یادو سے زائد منزلوں کا ہے روزہ رکھنا اور روزہ چھوڑنا دونوں جائز ہیں اور جو آدمی نقصان اٹھائے بغیر روزہ رکھ سکتا ہے ‘ )

مترجم: MuslimWriterName

1113. لیث نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے اورانھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ انھوں (ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما) نے اِن کو خبر دی کہ فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ رمضان میں (سفر پر) نکلے تو روزے رکھتے رہے یہاں تک کہ کدید (کے مقام پر) پہنچ گئے۔ پھر آپ ﷺ نے افطار کر لیا، کہا: اور رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین آپ ﷺ کے نئے پھراس سے بھی  نئے (آخری)حکم کی پیروی کیاکرتے تھے۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي شَهْرِ رَم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1113.01. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، قَالَ يَحْيَى: قَالَ سُفْيَانُ: لَا أَدْرِي مِنْ قَوْلِ مَنْ هُوَ؟ يَعْنِي: وَكَانَ يُؤْخَذُ بِالْآخِرِ مِنْ قَوْلِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: اگر سفر گناہ کے لیے نہیں تو رمضان میں مسافر کے لیے جبکہ اس کا سفر دو یادو سے زائد منزلوں کا ہے روزہ رکھنا اور روزہ چھوڑنا دونوں جائز ہیں اور جو آدمی نقصان اٹھائے بغیر روزہ رکھ سکتا ہے ‘ )

مترجم: MuslimWriterName

1113.01. سفیان ثوری نے زہری سے اسی سندکے ساتھ (سابقہ حدیث)، کے مانند روایت کی۔ یحی نے کہا: سفیان بن عیینہ نے کہا: میں نہیں جانتا کہ یہ بات کس کے قول سے ہے؟ یعنی رسول اللہ ﷺ کے فرمان میں سے آخری لیا جاتا تھا۔


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي شَهْرِ رَم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1113.02. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَكَانَ الْفِطْرُ آخِرَ الْأَمْرَيْنِ، وَإِنَّمَا يُؤْخَذُ مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْآخِرِ فَالْآخِرِ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: فَصَبَّحَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ لِثَلَاثَ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ، مِنْ رَمَضَانَ....

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: اگر سفر گناہ کے لیے نہیں تو رمضان میں مسافر کے لیے جبکہ اس کا سفر دو یادو سے زائد منزلوں کا ہے روزہ رکھنا اور روزہ چھوڑنا دونوں جائز ہیں اور جو آدمی نقصان اٹھائے بغیر روزہ رکھ سکتا ہے ‘ )

مترجم: MuslimWriterName

1113.02. معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ (سابقہ حدیث کے مانند)  روایت کی، زہری نے کہا: آپﷺکا دونوں میں آخری عمل افطار کرنا تھا۔ اور رسول اللہ ﷺ کے حکم میں سے آخری، پھر اس سے بھی آخری کو لیا جاتا تھا۔ زہری نے کہا: رسول اللہ ﷺ  جب رمضان کی تیرہ راتیں گزر چکی تھیں، صبح کو مکہ پہنچے۔ ...