1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4526. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا قَرَأَ الْقُرْآنَ لَمْ يَتَكَلَّمْ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهُ فَأَخَذْتُ عَلَيْهِ يَوْمًا فَقَرَأَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ حَتَّى انْتَهَى إِلَى مَكَانٍ قَالَ تَدْرِي فِيمَ أُنْزِلَتْ قُلْتُ لَا قَالَ أُنْزِلَتْ فِي كَذَا وَكَذَا ثُمَّ مَضَى ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: نساءکم حرث لکم فاتواحرثکم انی شئتم )الخ کی تفیسر )

مترجم: BukhariWriterName

4526. حضرت نافع سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت ابن عمر ؓ جب قرآن پڑھتے تو اس سے فارغ ہونے تک کوئی بات نہ کرتے تھے۔ ایک دن میں نے ان کے قرآن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا تو انہوں نے سورہ بقرہ کی تلاوت شروع کی یہاں تک کہ وہ ایک مقام پر پہنچے۔ انہوں نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ یہ آیت کس چیز کے متعلق نازل ہوئی تھی؟میں نے کہا: نہیں۔ انہوں نے فرمایا: یہ آیت فلاں فلاں چیز کے متعلق نازل ہوئی تھی۔ پھر انہوں نے پڑھنا شروع کر دیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4527. وَعَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَالَ يَأْتِيهَا فِي رَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: نساءکم حرث لکم فاتواحرثکم انی شئتم )الخ کی تفیسر )

مترجم: BukhariWriterName

4527. حضرت نافع ہی سے ایک دوسری روایت ہے، وہ حضرت ابن عمر ؓ سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے ’’تم اپنی کھیتی کو جہاں سے چاہو جا سکتے ہو‘‘ کے متعلق فرمایا: مرد، بیوی کی۔ میں جماع کر سکتا ہے۔ اس روایت کو محمد بن یحییٰ نے اپنے باپ یحییٰ بن سعید سے، انہوں نے عبیداللہ سے، انہوں نے حضرت نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ (بَابٌ فِي الْقَصَصِ)

حکم: ضعيف إلا جملة دخول الجنة فصحيحة

3666. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ الْمُعَلَّى بْنِ زِيَادٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ بَشِيرٍ الْمُزَنِيِّ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَلَسْتُ فِي عِصَابَةٍ مِنْ ضُعَفَاءِ الْمُهَاجِرِينَ وَإِنَّ بَعْضَهُمْ لَيَسْتَتِرُ بِبَعْضٍ مِنْ الْعُرْيِ وَقَارِئٌ يَقْرَأُ عَلَيْنَا إِذْ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ عَلَيْنَا فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَكَتَ الْقَارِئُ فَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ مَا كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ كَانَ قَارِئٌ لَنَا يَقْرَأُ عَلَيْنَا فَك...

سنن ابو داؤد : کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت (باب: وعظ کہنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3666. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ میں غریب مہاجرین کی مجلس میں جا بیٹھا۔ وہ لوگ لباس میں تنگی کی بنا پر عریاں ہو جانے کے ڈر سے ایک دوسرے کی اوٹ میں بیٹھے ہوئے تھے اور ایک قاری ہم پر پڑھ رہا تھا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے اور برسر مجلس کھڑے ہو گئے۔ جب رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے تو قاری خاموش ہو گیا، تو آپ ﷺ نے سلام کیا اور پوچھا: ”تم کیا کر رہے تھے۔“ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! قاری پڑھ رہا تھا اور ہم اللہ تعالیٰ کی کتاب سن رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”حمد ہے اس اللہ کی جس نے میری امت میں ایسے لوگ پیدا کیے جب کے بارے میں مجھے حکم دیا گیا ہے...