5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي مَبْعَثِ النَّبِيِّ ﷺ وَابْنُ كَمْ كَانَ...)

حکم: صحیح

3621. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُنْزِلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعِينَ فَأَقَامَ بِمَكَّةَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرًا وَتُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: نبی اکرم ﷺ کی بعثت اور بعثت کے وقت آپ کی عمر کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3621. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ پر وحی نازل کی گئی تو آپﷺ چالیس سال کے تھے، پھر آپ5 مکہ میں تیرہ سال تک رہے اور مدینہ میں دس سال تک، اور آپﷺ کی وفات ہوئی تو آپﷺ ترسٹھ (۶۳) سال کے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ فِي سِنِّ النَّبِيِّ ﷺ وَابْنُ كَمْ كَانَ حِ...)

حکم: صحیح

3652. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَكَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ سَنَةً يَعْنِي يُوحَى إِلَيْهِ وَتُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ سَنَةً وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَنَسٍ وَدَغْفَلِ بْنِ حَنْظَلَةَ وَلَا يَصِحُّ لِدَغْفَلٍ سَمَاعٌ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا رُؤْيَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: وفات کے وقت نبی اکرم ﷺ کی عمر کتنی تھی؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

3652. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ مکہ میں تیرہ (۱۳) سال رہے یعنی آپﷺ پر تیرہ سال تک وحی کی جاتی رہی اور آپﷺ کی وفات ترسٹھ (۶۳) سال کی عمر میں ہوئی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابن عباس ؓ کی یہ حدیث عمر وبن دینار کی روایت سے حسن غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں عائشہ، انس اور دغفل بن حنظلہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳۔ اور دغفل کا نبی اکرم ﷺ سے نہ تو سماع صحیح ہے اور نہ ہی رؤیت۔ ...