1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العَمَلِ فِي الصَّلاَةِ (بَابُ مَا يُنْهَى عَنْهُ مِنَ الكَلاَمِ فِي الصَّل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1200. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عِيسَى هُوَ ابْنُ يُونُسَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ قَالَ قَالَ لِي زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ إِنْ كُنَّا لَنَتَكَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَلِّمُ أَحَدُنَا صَاحِبَهُ بِحَاجَتِهِ حَتَّى نَزَلَتْ حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّكُوتِ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے کام کے بارے میں (باب: نماز میں بات کرنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1200. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ ہم نبی ﷺ کے عہد مبارک میں دوران نماز میں ایک دوسرے سے بات چیت کر لیتے تھے اور اپنی ضرورت و حاجت کو بھی ایک دوسرے سے بیان کر دیتے تھے حتی کہ یہ آیت نازل ہوئی: ﴿حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ﴾ ’’تمام نمازوں (بالخصوص درمیانی نماز) کی حفاظت کرو۔‘‘ اس کے بعد ہمیں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا (اور دوان نماز میں گفتگو کرنے سے بھی ہمیں منع کر دیا گیا)۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ} )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4534. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ كُنَّا نَتَكَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ يُكَلِّمُ أَحَدُنَا أَخَاهُ فِي حَاجَتِهِ حَتَّى نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّكُوتِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (وقوموا للہ قانتین ) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4534. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نماز میں بات چیت کر لیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کوئی بھی اپنے بھائی سے ضروری بات کر لیتا تھا حتی کہ یہ آیت نازل ہوئی: "تمام نمازوں کی حفاظت کرو خاص طور پر نماز وسطیٰ کا اہتمام کرو۔ اور اللہ کے حضور خاموشی سے کھڑے ہوا کرو۔ــــــ چنانچہ ہمیں اس آیت کے ذریعے سے دوران نماز میں چپ رہنے کا حکم دیا گیا۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ تَحْرِيمِ الْكَلَامِ فِي الصَّلَاةِ، وَنَسْخ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

539. دَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَ:: " كُنَّا نَتَكَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ يُكَلِّمُ الرَّجُلُ صَاحِبَهُ وَهُوَ إِلَى جَنْبِهِ فِي الصَّلَاةِ حَتَّى نَزَلَتْ {وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ} [البقرة: 238] فَأُمِرْنَا بِالسُّكُوتِ، وَنُهِينَا عَنِ الْكَلَامِ "...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: نماز کے دوران میں بات چیت کی حرمت اور پہلے جواز کا منسوخ ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

539. ہشیم نے اسماعیل بن ابی خالد سے، انھوں نے حارث بن شبیل سے، انھوں نے ابوعمر و شیبانی سے اور انھوں نے حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم نماز میں بات چیت کر لیا کرتے تھے، ایک آدمی نماز میں اپنے ساتھی سے گفتگو کر لیتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت اتری، ﴿وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ﴾ (بقرہ آیت: ۲۳۸) ’’اللہ کے حضور انتہائی خشوع و خضوع کے عالم میں کھٹرے ہو‘‘ تو ہمیں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا ہمی...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابٌ فِي وَقْتِ صَلَاةِ الْعَصْرِ)

حکم: صحیح

411. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي حَكِيمٍ قَالَ سَمِعْتُ الزِّبْرِقَانَ يُحَدِّثُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَلَمْ يَكُنْ يُصَلِّي صَلَاةً أَشَدَّ عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا فَنَزَلَتْ حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقَالَ إِنَّ قَبْلَهَا صَلَاتَيْنِ وَبَعْدَهَا صَلَاتَيْنِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز عصر کا وقت )

مترجم: DaudWriterName

411. جناب عروہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، وہ سیدنا زید بن ثابت ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز دوپہر کے وقت میں پڑھا کرتے تھے اور اصحاب رسول کے لیے اس نماز سے بڑھ کر اور کوئی نماز سخت نہ ہوتی تھی۔ چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی (حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى)  ”نمازوں کی پابندی کرو اور درمیانی نماز کی۔“ (زید بن ثابت نے) کہا: اس سے پہلے دو نمازیں ہیں (یعنی عشاء اور فجر، رات کی) اور اس کے بعد بھی دو نمازیں ہیں (یعنی عصر اور مغرب، دن کی)۔ ...


6 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ الرَّجُلِ يَعْتَمِدُ فِي الصَّلَاةِ عَلَى عَ...)

حکم: صحیح

948. حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْوَابِصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ شَيْبَانَ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ، قَالَ: قَدِمْتُ الرَّقَّةَ، فَقَالَ لِي بَعْضُ أَصْحَابِي: هَلْ لَكَ فِي رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: قُلْتُ: غَنِيمَةٌ، فَدَفَعْنَا إِلَى وَابِصَةَ، قُلْتُ لِصَاحِبِي: نَبْدَأُ فَنَنْظُرُ إِلَى دَلِّهِ، فَإِذَا عَلَيْهِ قَلَنْسُوَةٌ لَاطِئَةٌ ذَاتُ أُذُنَيْنِ، وَبُرْنُسُ خَزٍّ أَغْبَرُ، وَإِذَا هُوَ مُعْتَمِدٌ عَلَى عَصًا فِي صَلَاتِهِ، فَقُلْنَا -بَعْدَ أَنْ سَلَّمْنَا- فَقَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ قَيْسٍ بِنْت...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: نماز میں لاٹھی کا سہارا لینا )

مترجم: DaudWriterName

948. جناب ہلال بن یساف کہتے ہیں کہ میں (شام کے علاقہ) رقہ میں آیا تو میرے دوستوں نے مجھے کہا: کیا تم کسی صحابی رسول سے ملنا چاہتے ہو؟ میں نے کہا: (کیوں نہیں) یہ تو غنیمت ہے۔ چنانچہ ہم سیدنا وابصہ ؓ کی خدمت میں پہنچے۔ میں نے اپنے ساتھی سے کہا: پہلے تو ہم ان کی ظاہری وضع قطع دیکھتے ہیں۔ تو ہم نے دیکھا کہ آپ کے سر پر ٹوپی ہے سر سے چپکی ہوئی اور کانوں والی، اور خز (ریشم) کا جبہ تھا مٹیالے رنگ کا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے اور اپنی لاٹھی کا سہارا لیے ہوئے تھے۔ سلام کے بعد ہم نے (یہ مسئلہ) دریافت کیا تو فرمایا: مجھ سے ام قیس بنت محصن‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب بڑی عم...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ الْوُسْطَى أَنَّهَا ال...)

حکم: صحیح

182. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ صَلَاةُ الْوُسْطَى صَلَاةُ الْعَصْرِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَعَائِشَةَ وَحَفْصَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي هَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى قَالَ مُحَمَّدٌ قَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثُ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَقَدْ سَمِعَ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ سَمُرَةَ فِي صَلَاةِ الْوُسْطَى حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ قَوْلُ أَكْثَرِ الْعُلَمَ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صلاۃِ وسطیٰ ہی نمازِ عصر ہے )

مترجم: TrimziWriterName

182. سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’صلاۃِ وسطیٰ عصر کی نماز ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- صلاۃِ وسطیٰ کے سلسلہ میں سمرہ کی حدیث حسن ہے۔ ۲- اس باب میں علی، عبداللہ بن مسعود، زید بن ثابت، عائشہ، حفصہ، ابو ہریرہ اور ابو ہاشم بن عقبہ رضی اللہ عنھم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ علی بن عبداللہ (ابن المدینی) کا کہنا ہے: حسن بصری کی حدیث جسے انہوں نے سمرہ بن جندب سے روایت کیا ہے، صحیح حدیث ہے، جسے انہوں نے سمرۃ سے سنا ہے۔ ۴- صحابہ کرام اور ان کے علاوہ دیگر لوگوں میں سے ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي نَسْخِ الْكَلاَمِ فِي الصَّلاَ...)

حکم: صحیح

405. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ كُنَّا نَتَكَلَّمُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ يُكَلِّمُ الرَّجُلُ مِنَّا صَاحِبَهُ إِلَى جَنْبِهِ حَتَّى نَزَلَتْ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّكُوتِ وَنُهِينَا عَنْ الْكَلَامِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَمُعَاوِيَةَ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ ق...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں بات چیت کے منسوخ ہونے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

405. زید بن ارقم ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز میں بات چیت کر لیا کرتے تھے، آدمی اپنے ساتھ والے سے بات کر لیا کرتا تھا، یہاں تک کہ آیت کریمہ: ’’وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ‘‘ (اللہ کے لیے با ادب کھڑے رہا کرو) نازل ہوئی تو ہمیں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا اور بات کرنے سے روک دیا گیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- زید بن ارقم ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ابن مسعود اور معاویہ بن حکم ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اکثر اہل علم کا عمل اسی پر ہے کہ آدمی نماز میں قصداً یا بھول کر گفتگو کر لے تو نماز دہرائے۔ سفیان ث...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ البَقَرَةِ)

حکم: صحیح

2982. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَى عَائِشَةَ قَالَ أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنْ أَكْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا فَقَالَتْ إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا فَأَمْلَتْ عَلَيَّ حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ وَقَالَتْ سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بقرہ کی تفیسر )

مترجم: TrimziWriterName

2982. ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کے غلام ابویونس کہتے ہیں کہ مجھے عائشہ رضی الله عنہا نے حکم دیا کہ میں ان کے لیے ایک مصحف لکھ کر تیار کر دوں۔ اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تم آیت: ﴿حَافِظُواْ عَلَى الصَّلَوَاتِ والصَّلاَةِ الْوُسْطَى﴾۱؎ پر پہنچو تو مجھے خبر دو، چنانچہ جب میں اس آیت پرپہنچا اور میں نے انہیں خبر دی، تو انہوں نے مجھے بول کر لکھایا ﴿حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلاَةِ الْوُسْطَى وَصَلاَةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ﴾۱؎ (نماز...