1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْخَمْرِ، وَبَيَانِ أَنَّهَا تَكُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1982. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي الْحَنَفِيَّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ لَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ الْآيَةَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ فِيهَا الْخَمْرَ وَمَا بِالْمَدِينَةِ شَرَابٌ يُشْرَبُ إِلَّا مِنْ تَمْرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: شراب کی حرمت اور اس بات کا بیان کہ شراب انگور،خشک کھجور ،ادھ کچی اور کشمش وغیرہ کے رس سے بنتی ہے جو نشہ آور ہو تی ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1982. عبدالحمید بن جعفر نے ہمیں اپنے والد سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے میرے والد نے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: جب اللہ تعالیٰ نے وہ آیت نازل فرمائی جس میں اس نے شراب کو حرام کیا تو اس وقت مدینہ میں کھجور کے علاوہ اور (کسی چیز کی بنی ہوئی) شراب نہیں پی جاتی تھی۔ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2412.03. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ نَزَلَتْ فِيهِ آيَاتٌ مِنَ الْقُرْآنِ قَالَ: حَلَفَتْ أُمُّ سَعْدٍ أَنْ لَا تُكَلِّمَهُ أَبَدًا حَتَّى يَكْفُرَ بِدِينِهِ، وَلَا تَأْكُلَ وَلَا تَشْرَبَ، قَالَتْ: زَعَمْتَ أَنَّ اللهَ وَصَّاكَ بِوَالِدَيْكَ، وَأَنَا أُمُّكَ، وَأَنَا آمُرُكَ بِهَذَا. قَالَ: مَكَثَتْ ثَلَاثًا حَتَّى غُشِيَ عَلَيْهَا مِنَ الْجَهْدِ، فَقَامَ ابْنٌ لَهَا يُقَالُ لَهُ عُمَارَةُ، فَسَقَاهَا، فَجَعَلَتْ تَدْعُو عَلَى سَعْدٍ، فَأَنْ...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2412.03. ابو بکر بن ابی شیبہ اور زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں حسن بن موسیٰ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں زہیر نےسماک بن حرب سے حدیث بیان کی کہا مجھے مصعب بن سعد نے اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ قرآن مجید میں ان کے حوالے سے کئی آیات نازل ہوئیں، کہا: ان کی والدہ نے قسم کھائی کہ وہ اس وقت تک ان سے بات نہیں کریں گی یہاں تک کہ وہ اپنے دین (اسلام) سے کفر کریں اور نہ ہی کچھ کھائیں گی اور نہ پئیں گی ان کا خیال یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمھیں حکم دیا ہے کہ اپنے والدین کی بات مانو اور میں تمھا ری ماں ہوں لہٰذا میں تمھیں اس دین کو چھوڑ دینے کا حکم دیتی ہوں۔ کہا: وہ تین دن اسی حالت میں رہی...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2412.04. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ: أُنْزِلَتْ فِيَّ أَرْبَعُ آيَاتٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ زُهَيْرٍ، عَنْ سِمَاكٍ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ شُعْبَةَ: قَالَ فَكَانُوا إِذَا أَرَادُوا أَنْ يُطْعِمُوهَا شَجَرُوا فَاهَا بِعَصًا، ثُمَّ أَوْجَرُوهَا، وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا: فَضَرَبَ بِهِ أَنْفَ سَعْدٍ، فَفَزَرَهُ وَكَانَ أَنْفُ سَعْدٍ مَفْزُورًا...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2412.04. محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک بن حرب سے حدیث بیان کی، انھوں نے مصعب بن سعد سے، انھوں نے اپنے والد (حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ )سے روایت کی، انھوں نے کہا: میرے بارے میں چار آیات نازل ہوئیں، پھر زبیر سے سماک کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور شعبہ کی حدیث میں (محمد بن جعفر نے) مزید یہ بیان کیا کہ لوگ جب میری ماں کو کھانا کھلا نا چاہتے تو لکڑی سے اس کا منہ کھولتے، پھر اس میں کھا نا ڈالتے، اور انھی کی حدیث میں یہ بھی ہے کہ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ناک پر ہڈی ماری اور ان کی ناک پھاڑ دی، حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ناک پھٹی ہوئی تھی۔


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْخَمْرِ)

حکم: صحیح

3670. حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى الْخُتَّلِيُّ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْر،ِ قَالَ عُمَرُ: اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شِفَاءً! فَنَزَلَتِ الْآيَةُ الَّتِي فِي الْبَقَرَةِ: [البقرة: 219], الْآيَةَ، قَالَ: فَدُعِيَ عُمَرُ، فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ، قَالَ: اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شِفَاءً! فَنَزَلَتِ الْآيَةُ الَّتِي فِي النِّسَاءِ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى}[النساء: 43]، فَكَانَ مُنَادِي رَس...

سنن ابو داؤد : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (باب: شراب کی حرمت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3670. سیدنا عمر بن خطاب ؓ کے متعلق آتا ہے کہ جب شراب کی حرمت نازل ہوئی تو سیدنا عمر ؓ نے کہا: اے اللہ! شراب کے بارے میں ہمیں صاف صاف حکم بیان فرما دے۔ چنانچہ سورۃ البقرہ کی یہ آیت نازل ہوئی: {يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ...} ”(اے نبی!) لوگ آپ سے خمر (شراب) اور جوئے کے متعلق دریافت کرتے ہیں، تو کہہ دیجئیے کہ ان دونوں میں بہت بڑا گناہ ہے (اور لوگوں کے لیے (کچھ) فائدہ بھی ہے، لیکن ان دونوں کا گناہ ان کے فائدے سے بہت زیادہ ہے)۔“ پھر سیدنا عمر ؓ کو بلایا گیا اور انہیں یہ آیت سنائی گئی۔ ا...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ لِلْمُسْلِمِ أَنْ يَ...)

حکم: صحیح

1263. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ كَانَ عِنْدَنَا خَمْرٌ لِيَتِيمٍ فَلَمَّا نَزَلَتْ الْمَائِدَةُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهُ وَقُلْتُ إِنَّهُ لِيَتِيمٍ فَقَالَ أَهْرِيقُوهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا و قَالَ بِهَذَا بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ وَكَرِهُوا أَنْ تُتَّخَذَ الْخَمْرُ خَلَّا وَإِنَّمَا كُرِهَ مِنْ ذَلِكَ وَالل...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: مسلمان ذمی کوشراب بیچنے کے لیے دے یہ منع ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1263. ابوسعیدخدری ؓ کہتے ہیں: ہمارے پاس ایک یتیم کی شراب تھی، جب سورہ مائدہ نازل ہوئی (جس میں شراب کی حرمت مذکور ہے) تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا اورعرض کیا کہ وہ ایک یتیم کی ہے؟ تو آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے بہا دو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوسعیدخدری ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اوربھی سندوں سے یہ نبی اکرم ﷺ سے اسی طرح مروی ہے۔ ۳۔ اس باب میں انس بن مالک ؓ سے روایت ہے۔ ۴۔ بعض اہل علم اسی کے قائل ہیں، یہ لوگ شراب کا سرکہ بنانے کو مکروہ سمجھتے ہیں، اس وجہ سے اسے مکروہ قراردیا گیا ہے کہ مسلمان کے گھر میں شرا...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابٌ خَلِيطُ الْبَلَحِ وَالزَّهْوِ)

حکم: صحیح

5548. أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ وَالنَّقِيرِ وَأَنْ يُخْلَطَ الْبَلَحُ وَالزَّهْوُ

سنن نسائی : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (باب: بلح (کچی) اور زہو (پکنے کے قریب ) کھجور کی مشتر کہ نبیذ )

مترجم: NisaiWriterName

5548. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کدو کے برتن، مٹکے، تارکول لگے ہوئے برتن اور کھجور کی جڑ سے بنائے گئے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع فرمایا ہے۔ اسی طرح بلح اور زہو کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے۔