1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَدِيثِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4418. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ قِصَّةِ تَبُوكَ قَالَ كَعْبٌ لَمْ أَتَخَلَّفْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا إِلَّا فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ غَيْرَ أَنِّي كُنْتُ تَخَلَّفْتُ فِي غَزْوَةِ بَدْرٍ وَلَمْ يُعَاتِبْ أَحَدًا تَخَلَّفَ عَنْهَا إِنَّمَا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: کعب بن مالک کے واقعہ کا بیا ن )

مترجم: BukhariWriterName

4418. حضرت عبداللہ بن کعب بن مالک سے روایت ہے۔۔ جب حضرت کعب ؓ نابینا ہو گئے تو ان کے بیٹوں میں سے حضرت عبداللہ ہی انہیں جدھر انہوں نے آنا جانا ہوتا لے جاتے۔۔ انہوں نے کہا: میں نے حضرت کعب بن مالک ؓ سے غزوہ تبوک میں شریک نہ ہونے کا واقعہ سنا، حضرت کعب ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے جتنے غزوات کیے ہیں میں ان میں سے کسی غزوے میں بھی آپ ﷺ سے پیچھے نہیں رہا۔ میں صرف غزوہ تبوک میں پیچھے رہ گیا تھا۔ البتہ میں غزوہ بدر میں بھی شریک نہیں تھا لیکن جنگ بدر سے پیچھے رہ جانے پر اللہ تعالٰی نے کسی پر عتاب نہیں فرمایا کیونکہ رسول اللہ ﷺ قریش کے ایک قافلے کا ارادہ کر کے باہر نکلے تھے ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، ات...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4678. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ قِصَّةِ تَبُوكَ فَوَاللَّهِ مَا أَعْلَمُ أَحَدًا أَبْلَاهُ اللَّهُ فِي صِدْقِ الْحَدِيثِ أَحْسَنَ مِمَّا أَبْلَانِي مَا تَعَمَّدْتُ مُنْذُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى يَوْمِي هَذَا كَذِبًا وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ ت...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( یا ایھا الذین آمنوا اتقوا اللہ.... )) کی تفسیر”اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچے لوگوں کے ساتھ رہا کرو“ )

مترجم: BukhariWriterName

4678. حضرت عبداللہ بن کعب سے روایت ہے، جو حضرت کعب ؓ کا ہاتھ پکڑ کر انہیں چلایا کرتے تھے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت کعب بن مالک ؓ سے سنا، جب آپ غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تھے تو اپنا قصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے تھے: ’’اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا کہ اللہ تعالٰی نے کسی شخص کو سچ کہنے کی توفیق دے کر اس پر اتنا بڑا احسان کیا ہو جتنا کہ مجھ پر کیا۔ میں نے اس وقت سے لے کر آج تک قصدا کبھی جھوٹ نہیں بولا اور اللہ تعالٰی نے اسی باب میں یہ آیات نازل فرمائیں: ﴿لَّقَد تَّابَ ٱللَّـهُ عَلَى ٱلنَّبِىِّ وَٱلْمُهَـٰجِرِينَ ۔۔۔ وَكُونُوا۟ مَعَ ٱل...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابُ حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2769. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ مَوْلَى بَنِي أُمَيَّةَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ ثُمَّ غَزَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوكَ وَهُوَ يُرِيدُ الرُّومَ وَنَصَارَى الْعَرَبِ بِالشَّامِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ كَانَ قَائِدَ كَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حَدِيثَهُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ف...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: حضرت کعب بن مالکؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ )

مترجم: MuslimWriterName

2769. یونس نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، کہا: پھر رسول اللہ ﷺ غزوہ تبوک لڑنے گئے اور آپ کا ارادہ روم اور شام کے عرب نصرانیوں کا مقابلہ کرنے کا تھا۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن کعب بن مالک نے خبر دی کہ عبداللہ بن کعب حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ کے نابینا ہونے کے بعد حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ کے بیٹوں میں سے وہی حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ کا ہاتھ پکڑنے اور انہیں (ہر ضرورت کے لیے) لانے لے جانے والے تھے۔ کہا: میں نے حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے ان کی وہ حدیث سنی تھی جب وہ غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ سے پیچھے رہ گئے تھے۔ کعب بن مالک رضی اللہ ت...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابُ حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2769.02. و حَدَّثَنِي عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمِّهِ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حَدِيثَهُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَزَادَ فِيهِ عَلَى يُونُسَ فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَ...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: حضرت کعب بن مالکؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ )

مترجم: MuslimWriterName

2769.02. زہری کے بھتیجے محمد بن عبداللہ بن مسلم نے ہمیں اپنے چچا محمد بن مسلم زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے عبدالرحمان بن عبداللہ بن کعب بن مالک نے خبر دی کہ عبداللہ بن کعب بن مالک نے، اور وہ حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ کے نابینا ہونے کے بعد ان کا ہاتھ پکڑ کر ان کی رہنمائی کرتے تھے، کہا: میں نے کعب بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ اپنی حدیث (اپنا واقعہ) بیان کرتے تھے جب وہ غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ سے پیچھے رہ گئے تھے، پھر انہوں نے (سابقہ حدیث کی طرح) حدیث بیان کی اور اس میں یونس کی روایت پر مزید یہ کہا: رسول اللہ ﷺ کم ہی کسی غزوے کا ارادہ فرماتے تھے مگ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابُ حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2769.03. و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ وَهُوَ ابْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَمِّهِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ حِينَ أُصِيبَ بَصَرُهُ وَكَانَ أَعْلَمَ قَوْمِهِ وَأَوْعَاهُمْ لِأَحَادِيثِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ وَهُوَ أَحَدُ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تِيبَ عَلَيْهِمْ يُحَدِّثُ أَنَّهُ لَمْ يَتَخَلَّفْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا قَطُّ غ...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: حضرت کعب بن مالکؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ )

مترجم: MuslimWriterName

2769.03. معقل بن عبیداللہ نے زہری سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن کعب بن مالک نے اپنے چچا عبیداللہ بن کعب سے روایت کی اور جب حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ کی آنکھیں جاتی رہیں تو وہی ان کا ہاتھ پکڑ کر ان کی رہنمائی کرتے تھے۔ وہ اپنی قوم میں سب سے بڑے عالم اور رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کی احادیث کے سب سے بڑے حافظ تھے، انہوں نے کہا: میں نے اپنے والد حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ ان تین لوگوں میں سے ایک تھے جن کی توبہ قبول کی گئی، وہ حدیث بیان کرتے تھے کہ وہ دو غزووں کو چھوڑ کر کبھی کسی غزوے میں جو رسول اللہ ﷺ سے لڑا، آپ سے پیچھے نہیں رہے...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ التَّوْبَةِ​)

حکم: صحیح

3102. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمْ أَتَخَلَّفْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا حَتَّى كَانَتْ غَزْوَةُ تَبُوكَ إِلَّا بَدْرًا وَلَمْ يُعَاتِبْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدًا تَخَلَّفَ عَنْ بَدْرٍ إِنَّمَا خَرَجَ يُرِيدُ الْعِيرَ فَخَرَجَتْ قُرَيْشٌ مُغِيثِينَ لِعِيرِهِمْ فَالْتَقَوْا عَنْ غَيْرِ مَوْعِدٍ كَمَا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَعَمْرِي إِنَّ أَشْرَفَ مَشَاهِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَل...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ توبہ سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3102. کعب بن مالک کہتے ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے جتنے بھی غزوے کیے ان میں سے غزوہ  تبوک کو چھوڑ کر کوئی بھی غزوہ ایسا نہیں ہے کہ جس میں آپﷺ کے ساتھ میں نہ رہا ہوں۔ رہا بدر کا معاملہ سو بدر میں جو لوگ  پیچھے رہ گئے تھے ان میں سے کسی کی بھی آپﷺ نے سرزنش نہیں کی تھی۔  کیوں کہ آپﷺ کا ارادہ (شام سے آ رہے)  قافلے کو گھیرنے کا تھا، اور قریش اپنے قافلے کو بچانے کے لیے نکلے تھے،  پھر دونوں قافلے بغیر پہلے سے طے کئے ہوئے جگہ میں جا  ٹکڑائے۔  جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے آیت: ﴿إِذْ أَنتُم بِالْعُدْوَةِ ال...