الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 9 1 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ ت...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4722. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ كَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَهُ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولا تجھر بصلاتک....الایۃ )) کی تفسیریعنی”اور آپ نماز میں نہ تو بہت پکار کر پڑھیں اور نہ (بالکل) چپکے ہی چپکے پڑھیں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4722. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا﴾ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہ ﷺ مکہ میں چھپے ہوئے تھے۔ آپ جب اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو نماز پڑھاتے تو بآواز بلند قرآن پڑھتے۔ مشرکین مکہ جب قرآن سنتے تو قرآن کو گالیاں دیتے، اس کے نازل کرنے والے اور قرآن لانے والے کو بھی (سب و شتم کرتے)۔ ایسے حالات میں اللہ تعالٰی نے اپنے نبی مکرم ﷺ سے فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ﴾، یعنی قرآن اس قدر بآواز بلند نہ پڑھیں کہ مشرک... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {أَنْزَلَهُ بِعِلْم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7490. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ أُنْزِلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا رَفَعَ صَوْتَهُ سَمِعَ الْمُشْرِكُونَ فَسَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا لَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ حَتَّى يَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِكَ فَلَا تُسْمِعُهُمْ وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا أَسْمِعْهُمْ وَلَا تَجْهَرْ حَتَّى ي... صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ نساء میں ) ارشاد اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کو جان کر اتارا ہے اور فرشتے بھی گواہ ہیں ) مترجم: BukhariWriterName 7490. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج زیل آیت: ”آپ اپنی نماز نہ زیادہ بلند آواز سے پڑھیں اور نہ بالکل پست آواز سے“ کے متعلق فرمایا: یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ میں چھپ کر عبادت کیا کرتے تھے۔ جب آپ بلند آواز سے قرآن پڑھتے اور مشرکین مکہ قرآن سنتے تو قرآن صاحب قرآن اور قرآن لانے والے سیدنا جبرئیل ؑ کو برا بھلا کہتے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیا: اپنی نماز میں قرآن کریم بآواز بلند اور بالکل پست نہ پڑھیں: یعنی آواز اتنی بلند بھی نہ کریں کہ مشرکین سن لیں اور اس قدر آہستہ... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَأَسِرُّوا قَوْلَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7525. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ عَنْ هُشَيْمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَهُ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَلَا تُخَافِتْ بِه... صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الملک میں ) ارشاد اپنی بات آہستہ سے کہو یا زور سے اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو جاننے والا ہے۔ کیا وہ اسے نہیں جانے گا جو اس نے پیدا کیا اور وہ بہت باریک دیکھنے والا اور خبردار ہے ) مترجم: BukhariWriterName 7525. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے درج زیل ارشاد باری تعالیٰ کے متعلق فرمایا: ”اور آپ اپنی نماز نہ زیادہ بلند آواز سے پڑھیں اور نہ بالکل پست آواز سے۔“ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہﷺ مکہ میں کافروں سے چھپے رہتے تھے۔ آپ ﷺ صحابہ کرام کو نماز پڑھاتے تو بلند آواز سے قرآن اور قرآن لانے والے (سیدنا جبریل ؑ) سب کو برا بھلا کہتے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیا کہ نماز میں بآواز بلند قرآن نہ پڑھیں کہ مشرکین قرآن کو برا بھلا کہیں اور نہ اس قدر آہستہ پڑھیں کہ آپ کے صحابہ بھی نہ سن سکیں بلکہ ان ک... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «المَاهِرُ بِالقُرْآنِ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7547. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارِيًا بِمَكَّةَ وَكَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ فَإِذَا سَمِعَ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا... صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (نبی کریم ﷺ کا ارشاد کہ قرآن کا ماہر ( جید حافظ ) ( قیامت کے دن ) لکھنے والے فرشتوں کے ساتھ ہو گا جو عزت والے اور اللہ کے تابعدار ہیں (اور یہ فرمانا) کہ قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو ) مترجم: BukhariWriterName 7547. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ مکہ مکرمہ میں چھپ کر تبلیغ کرتے تو قرآن کریم بآواز بلند پڑھتے تھے۔ اس جب مشرکین سنتے تو قرآن اور اس کے لانے والے کو برا بھلا کہتے۔ اس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ سے فرمایا: ”اپنی نماز میں نہ آواز بلند کرواور نہ بالکل پست ہی رکھو۔“ ... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ التَّوَسُّطِ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَاةِ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 446. حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ، قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا} [الإسراء: 110] قَالَ: نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارٍ بِمَكَّةَ، فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ، فَإِذَا سَمِعَ ذَلِكَ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ، فَقَالَ اللهُ تَعَالَى لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: {وَ... صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جہری نمازوں میں جب بلند قراءت کی وجہ سے کسی خرابی کا اندیشہ ہو تو جہر اور آہستہ کے مابین درمیانی آواز میں قراءت کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 446. سعید بن جبیر نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا﴾ ’’اور اپنی نماز نہ بلند آواز سے پڑھیں اور نہ اسے پست کریں‘‘ کے بارے میں روایت کیا، انہوں نے کہا: یہ آیت اس وقت اتری جب رسول اللہﷺ مکہ میں پوشیدہ (عبادت کرتے) تھے۔ جب آپﷺ اپنے ساتھیوں کو جماعت کراتے تو قراءت بلند آواز سے کرتے تھے، مشرک جب یہ قراءت سنتے تو قرآن کو، اس کے نازل کرنے والے کو اور اس کے لانے والے کو برا بھلا کہتے۔ اس پر اللہ تعا... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ) حکم: صحیح 3145. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَلَمْ يَذْكُرْ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهُشَيْمٍ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ قَالَ نَزَلَتْ بِمَكَّةَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ سَبَّهُ الْمُشْرِكُونَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِكَ بِأَنْ تُسْمِعَهُمْ حَتَّى يَأْخُذُوا عَنْكَ... جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بنی اسرائیل سے بعض آیات کی تفسیر ) مترجم: TrimziWriterName 3145. عبداللہ بن عباس ؓ آیت کریمہ: ﴿وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ﴾۱؎ کے بارے میں کہتے ہیں: یہ مکہ میں نازل ہوئی تھی، رسول اللہ ﷺ جب بلند آواز کے ساتھ قرآن پڑھتے تھے تو مشرکین اسے اور جس نے قرآن نازل کیا ہے اور جو قرآن لے کر آیا ہے سب کو گالیاں دیتے تھے، تو اللہ نے ﴿وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ﴾ نازل کر کے نماز میں قرآن بلندآوازسے پڑھنے سے منع فرما دیا تاکہ وہ قرآن، اللہ تعالیٰ اور جبرئیل ؑ کو گالیاں نہ دیں اور آگے ﴿وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا﴾ نازل فر... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ) حکم: صحیح 3146. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَكَانَ الْمُشْرِكُونَ إِذَا سَمِعُوهُ شَتَمُوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ لِنَبِيِّهِ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِكَ وَا... جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بنی اسرائیل سے بعض آیات کی تفسیر ) مترجم: TrimziWriterName 3146. عبداللہ بن عباس ؓ آیت کریمہ: ﴿وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلاً﴾۱؎ کے بارے میں کہتے ہیں: یہ آیت مکہ میں اس وقت نازل ہوئی جب آپﷺ مکہ میں چھپے چھپے رہتے تھے، جب آپﷺ اپنے صحابہ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے تو قرآن بلند آوازسے پڑھتے تھے، مشرکین جب سن لیتے تو قرآن، قرآن نازل کرنے والے اور قرآن لانے والے سب کو گالیاں دیتے تھے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺسے کہا: ﴿وَلاَتَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ﴾ بلند آواز سے نماز نہ پڑھو (یعنی بلند آواز سے قرأت نہ کرو) کہ جسے سن کر... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 8 سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ{ وَلَا تَجْهَرْ بِصَل...) حکم: صحیح 1011. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي وَحْشِيَّةَ وَهُوَ ابْنُ إِيَاسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ وَقَالَ ابْنُ مَنِيعٍ يَجْهَرُ بِالْقُرْآنِ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ إِذَا سَمِعُوا صَوْتَهُ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَ... سنن نسائی : کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل (باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان: (ولا تجھر بصلاتک ولا تخافت بھا) ’’قرآن مجید پڑھتے ہوئے آواز نہ زیادہ اونچی کریں اور نہ بالکل پست‘‘ کی تفسیر ) مترجم: NisaiWriterName 1011. حضرت ابن عباس ؓ نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان:(وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا) کی تفسیر میں فرمایا: یہ آیت اس وقت اتری جب آپ مکہ مکرمہ میں چھپ کر رہتے تھے۔آپ جب اپنے صحابہ کو نماز پڑھاتےتوقرآن مجید بلند آوازسے پڑھتے۔ مشرکین جب آپ کی آوازسنتے تو قرآن پاک، اس کے اتارنے والے اور اس کے لانے والے (سب) کو گالیاں دیتے۔ تو اللہ عزوجل نے اپنے نبی ﷺ سے فرمایا: ”اتنی بلند آواز سے نہ پڑھا کریں کہ مشرکین اسے سن کر قرآن کو گالیاں دیں اور اتنا آہستہ بھی نہ پڑھیں کہ آپ کے صحابہ بھی نہ سن سکیں بلکہ ان کی درمیانی راہ اختیار کریں۔“ ... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) 9 سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ{ وَلَا تَجْهَرْ بِصَل...) حکم: صحیح 1012. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ إِذَا سَمِعُوا صَوْتَهُ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْفِضُ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ مَا كَانَ يَسْمَعُهُ أَصْحَابُهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا(الاسرا:110)... سنن نسائی : کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل (باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان: (ولا تجھر بصلاتک ولا تخافت بھا) ’’قرآن مجید پڑھتے ہوئے آواز نہ زیادہ اونچی کریں اور نہ بالکل پست‘‘ کی تفسیر ) مترجم: NisaiWriterName 1012. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ بلند آواز سے قرآن پڑھتے تھے۔ مشرکین جب آپ کو آواز سنتے تو قرآن اور اس کے لانے والے کو برا بھلا کہتے۔ نبی ﷺ قرآن (کی تلاوت) کے ساتھ اپنی آواز اتنی پست اور آہستہ کر لیتے کہ آپ کے اصحاب رضوان اللہ علیھم اجمعین بھی نہ سن سکتے۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری (وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا) ”نماز میں آواز کو زیادہ بلند کیا کریں نہ انتہائی پست، بلکہ درمیانی راہ اختیار کریں۔“ ... الموضوع: نزول سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر110 کا نزول (قرآن) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 9