1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ هَلْ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِأَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5113. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ مِنْ اللَّائِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلرَّجُلِ فَلَمَّا نَزَلَتْ تُرْجِئُ مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَرَى رَبَّكَ إِلَّا يُسَارِعُ فِي هَوَاكَ رَوَاهُ أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَعَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: کیا کوئی عورت کسی سے نکاح کے لیے اپنے آپ کو ہبہ کر سکتی ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5113. سیدنا ہشام بن عروہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سیدہ خولہ بنت حکیم‬ ؓ ا‬ن عورتوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے آپ کی نبی ﷺ کے لیے ہبہ کیا تھا۔ اس پر سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا کہ عورت کو شرم نہیں آتی وہ اپنے آپ کو کسی مرد کے لیے ہبہ کرتی ہے؟ پھر جب آیت نازل ہوئی: ”(اے پیغمبر) تو اپنی جس بیوی کو چاہے پیچھے ڈال دے۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے اب پتہ چلا ہے کہ آپ کا رب آپ کی خواہش پوری کرنے میں کس قدر جلدی کرتا ہے۔ اس حدیث کو ابو سعید مؤدب محمد بن بشر اور عبدہ نے ہشام سے انہوں نے اپنے والد عروہ سے، انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے بیان کیا وہ ایک د...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ جَوَازِ هِبَتِهَا نَوْبَتَهَا لِضُرَّتِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1464.01. وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ: " أَمَا تَسْتَحِي امْرَأَةٌ تَهَبُ نَفْسَهَا لِرَجُلٍ، حَتَّى أَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} [الأحزاب: 51] "، فَقُلْتُ: «إِنَّ رَبَّكَ لَيُسَارِعُ لَكَ فِي هَوَاكَ»...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: اپنی باری اپنی سوکن کو ہبہ کرنا جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1464.01. عبدہ بن سلیمان نے ہشام سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (عروہ) سے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کی، وہ کہا کرتی تھیں: کیا اس عورت کو حیا محسوس نہیں ہوتی جو خود کو کسی مرد کے لیے ہبہ کرتی ہے۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے یہ نازل فرمایا: (آپ ان عورتوں میں سے جسے چاہیں پیچھے کریں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں۔) تو میں نے کہا: بلاشبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش (کو پورا کرنے) میں جلدی کرتا ہے۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ تَخْيِيرَ امْرَأَتِهِ لَا يَكُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1476. حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُعَاذَةَ الْعَدَوِيَّةِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُنَا، إِذَا كَانَ فِي يَوْمٍ لِلْمَرْأَةِ مِنَّا، بَعْدَ مَا نَزَلَتْ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} [الأحزاب: 51] " فَقَالَتْ لَهَا مُعَاذَةُ: فَمَا كُنْتِ تَقُولِينَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَأْذَنَكِ؟ قَالَتْ: «كُنْتُ أَقُولُ إِنْ كَانَ ذَاكَ إِلَيَّ لَمْ أُوثِرْ أَحَدًا عَلَى نَفْسِي...

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: طلاق دینے کی نیت کیے بغیر محض بیوی کو اختیار دے دینے سے طلاق واقع نہیں ہو تی )

مترجم: MuslimWriterName

1476. عباد بن عباد نے ہمیں عاصم سے حدیث بیان کی، انہوں نے معاذ عدویہ سے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: جب ہم میں سے کسی بیوی کی باری کا دن ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کسی اور بیوی کے ہاں جانے کے لیے) ہم سے اجازت لیتے تھے، حالانکہ یہ آیت نازل ہو چکی تھی: (آپ ان میں سے جسے چاہیں (خود سے) الگ رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں۔) تو معاذہ نے ان سے پوچھا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ سے اجازت لیتے تو آپ ان سے کیا کہتی تھیں؟ انہوں نے جواب دیا: میں کہتی تھی: اگر یہ (اختیار) میرے سپرد ہے تو میں اپنے آپ پر کسی کو ترجی...


5 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْحَثِّ عَلَى النِّكَاحِ)

حکم: صحیح الإسناد

3206. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ كُنْتُ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ عِنْدَ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ عُثْمَانُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فِتْيَةٍ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ فَلَمْ أَفْهَمْ فِتْيَةً كَمَا أَرَدْتُ فَقَالَ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ ذَا طَوْلٍ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَا فَالصَّوْمُ لَهُ وِجَاءٌ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: نکاح کی ترغیب کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3206. حضرت علقمہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن مسعود ؓ کے ساتھ تھا اور وہ حضرت عثمان ؓ کے پاس تھے۔ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا: رسول اللہﷺ کچھ جوانوں کے پاس تشریف لائے … امام نسائی نے کہا: جس طرح میں چاہتا ہوں اس طرح میں (اپنے استاد سے) لفظ فِتْيَةً (جوانوں) نہیں سمجھ سکا… اور فرمایا: ”تم میں سے جو شخص وسعت رکھتا ہو، وہ ضرور نکاح کرے کیونکہ نکاح نظر کو نیچا اور شرم گاہ کو محفوظ کردیتا ہے۔ اور جس شخص کے پاس نکاح کی وسعت نہ ہو (وہ روزے رکھا کرے کیونکہ) روزہ رکھنا اس کی شہوت کو کچل دے گا۔“ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الَّتِي وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

2000. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قال: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ: أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} [الأحزاب: 51] ، قَالَتْ: فَقُلْتُ إِنَّ رَبَّكَ لَيُسَارِعُ فِي هَوَاكَ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: اس خاتون کا ذکر جس نے خود کو نبی ﷺ کی خدمت کے لیے پیش کیا )

مترجم: MajahWriterName

2000. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ کہا کرتی تھیں: کیا عورتوں کو شرم نہیں آتی کہ وہ اپنا آپ نبی ﷺ کو ہبہ کرتی ہیں؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی: ﴿تُرْ‌جِى مَن تَشَآءُ مِنْهُنَّ وَتُـْٔوِىٓ إِلَيْكَ مَن تَشَآءُ﴾ ’’ان میں سے جسے آپ چاہیں (اس سے ملاقات کو) مؤخر کر دیں اور جسے چاہیں اپنے قریب کر لیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تب میں نے کہا: ( اللہ کے رسول) آپ کا رب آپ کی خواہش فورا پوری فرما دیتا ہے۔ ...