1 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْحُجُرَاتِ​

حکم: صحیح

3600 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَقَ الْجَوْهَرِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو زَيْدٍ صَاحِبُ الْهَرَوِيِّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ قَال سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي جَبِيرَةَ بْنِ الضَّحَّاكِ قَالَ كَانَ الرَّجُلُ مِنَّا يَكُونَ لَهُ الِاسْمَانِ وَالثَّلَاثَةُ فَيُدْعَى بِبَعْضِهَا فَعَسَى أَنْ يَكْرَهَ قَالَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ أَبُو جَبِيرَةَ هُوَ أَخُو ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ بْنِ خَلِيفَةَ أَنْصَارِيٌّ وَأَبُو زَيْدٍ سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ صَاحِبُ الْهَرَوِيِّ بَصْرِيٌّ ثِقَةٌ....

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ حجرات سے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3600. ابوجبیرہ بن ضحاک کہتے ہیں: ہم میں سے بہت سے لوگوں کے دو دو تین تین نام ہوا کرتے تھے، ان میں سے بعض کو بعض نام سے پکارا جاتا تھا، اور بعض نام سے پکارنا اسے برا لگتا تھا، اس پر یہ آیت ﴿وَلاَ تَنَابَزُوا بِالأَلْقَابِ﴾۱؎ نازل ہوئی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ ابو جبیرہ، یہ ثابت بن ضحاک بن خلیفہ انصاری کے بھائی ہیں، اور ابوزید سعید بن الربیع صاحب الہروی بصرہ کے رہنے والے ثقہ (معتبر) شخص ہیں۔...


3 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْأَلْقَابِ

حکم: صحیح

3858 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي جَبِيرَةَ بْنِ الضَّحَّاكِ قَالَ فِينَا نَزَلَتْ مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ قَدِمَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالرَّجُلُ مِنَّا لَهُ الِاسْمَانِ وَالثَّلَاثَةُ فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُبَّمَا دَعَاهُمْ بِبَعْضِ تِلْكَ الْأَسْمَاءِ فَيُقَالُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ يَغْضَبُ مِنْ هَذَا فَنَزَلَتْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل

(باب: برےنام رکھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3858. حضرت ابو جبیرہ بن ضحاک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: یہ آیت ہم انصار کے بارے میں نازل ہوئی : ﴿وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ﴾ ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو۔ رسول اللہ ﷺ (ہجرت کرکے) ہمارے پاس تشریف لائے اور ہمارے ایک ایک آدمی کے دودوتین تین نام ہوتے تھے۔ نبی ﷺ بعض اوقات انہیں ان ناموں سے پکارتے تو عرض کیا جاتا: اے اللہ کےرسول ! وہ اس نام سے ناراض ہوتا ہے۔ تب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ﴾ ’’ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو...