2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ مَا مَنَّ النَّبِيُّ ﷺ عَلَى الأُسَارَى مِنْ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3160 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي أُسَارَى بَدْرٍ: «لَوْ كَانَ المُطْعِمُ بْنُ عَدِيٍّ حَيًّا، ثُمَّ كَلَّمَنِي فِي هَؤُلاَءِ النَّتْنَى لَتَرَكْتُهُمْ لَهُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب: آنحضرت ﷺ کا احسان رکھ کر قیدیوں کو مفت چھو...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3160. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اسیران بدر کے متعلق فرمایاتھا: ’’اگر مطعم بن عدی زندہ ہوتا اور وہ ان نجس اور گندے لوگوں کی سفارش کرتا تو میں اس کی سفارش سے انھیں چھوڑ دیتا۔‘‘


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4056 وَعَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي أُسَارَى بَدْرٍ لَوْ كَانَ الْمُطْعِمُ بْنُ عَدِيٍّ حَيًّا ثُمَّ كَلَّمَنِي فِي هَؤُلَاءِ النَّتْنَى لَتَرَكْتُهُمْ لَهُ وَقَالَ اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَقَعَتْ الْفِتْنَةُ الْأُولَى يَعْنِي مَقْتَلَ عُثْمَانَ فَلَمْ تُبْقِ مِنْ أَصْحَابِ بَدْرٍ أَحَدًا ثُمَّ وَقَعَتْ الْفِتْنَةُ الثَّانِيَةُ يَعْنِي الْحَرَّةَ فَلَمْ تُبْقِ مِنْ أَصْحَابِ الْحُدَيْبِيَةِ أَحَدًا ثُمَّ وَقَعَتْ الثَّالِثَةُ فَلَمْ تَرْتَفِعْ وَلِلنَّاسِ طَبَاخٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4056. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بدر کے قیدیوں کے متعلق فرمایا تھا: ’’اگر مطعم بن عدی زندہ ہوتے اور ان پلید لوگوں کی سفارش کرتے تو میں ان کے کہنے پر ضرور انہیں چھوڑ دیتا۔‘‘  حضرت سعید بن مسیب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت عثمان ؓ کی شہادت کے وقت پہلا فساد برپا ہوا تو اس نے اصحاب بدر میں سے کسی کو باقی نہیں چھوڑا۔ اور واقعہ حرہ کے وقت دوسرا فساد رون ہوا تو اس نے اصحابہ حدیبیہ میں سے کسی کو باقی نہیں چھوڑا۔ پھر تیسرا فتنہ برپا ہوا تو وہ اس وقت تک ختم نہیں ہوا جب تک ان میں کوئی خیروبرکت باقی تھی۔...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ رَبْطِ الْأَسِيرِ وَحَبْسِهِ، وَجَوَازِ الْم...

حکم: صحیح

4690 ح وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنِي أَبُو زُمَيْلٍ هُوَ سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ نَظَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمُشْرِكِينَ وَهُمْ أَلْفٌ، وَأَصْحَابُهُ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَتِسْعَةَ عَشَرَ رَجُلًا، فَاسْتَقْبَلَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَةَ، ثُمَّ مَدَّ يَدَيْهِ، فَجَعَلَ يَهْتِفُ بِرَبِّهِ: «اللهُمَّ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي، اللهُمَّ آتِ م...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: قیدی کو باندھنے ‘اس کو محبوس کرنے اور اس پر ا...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4690. رسول اللہ ﷺ نے مشرکین کی طرف دیکھا، وہ ایک ہزار تھے، اور آپ کے ساتھ تین سو انیس آدمی تھے، تو نبی ﷺ قبلہ رخ ہوئے، پھر اپنے ہاتھ پھیلائے اور بلند آواز سے اپنے رب کو پکارنے لگے: ’’اے اللہ! تو نے مجھ سے جو وعدہ کیا اسے میرے لیے پورا فرما۔ اے اللہ! تو نے جو مجھ سے وعدہ کیا مجھے عطا فرما۔ اے اللہ! اگر اہل اسلام کی یہ جماعت ہلاک ہو گئی تو زمین میں تیری بندگی نہیں ہو گی۔‘‘ آپ قبلہ رو ہو کر اپنے ہاتھوں کو پھیلائے مسلسل اپنے رب کو پکارتے رہے حتی کہ آپﷺ کی چادر آپ کے کندھوں سے گر گئی۔ اس پر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ آپﷺ کے پاس آئے، چادر اٹھائ...


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي فِدَاءِ الْأَسِيرِ بِالْمَالِ

حکم: حسن صحیح

2697 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا أَبُو نُوحٍ قَالَ، أَخْبَرَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ فَأَخَذَ –يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- الْفِدَاءَ, أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ- إِلَى قَوْلِهِ- لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ}[الأنفال: 67-68]، مِنَ الْفِدَاءِ، ثُمَّ أَحَلَّ لَهُمُ اللَّهُ الْغَنَائِمَ. قَالَ أَبو دَاود: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: مال لے کر قیدی کو رہا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2697. سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے بیان کیا کہ جب بدر کا دن تھا اور نبی کریم ﷺ نے قیدیوں سے فدیہ لیا تو اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ- إِلَى قَوْلِهِ- لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ} ”نبی کو مناسب نہیں کہ اس کے لیے قیدی ہوں یہاں تک کہ (دشمن کو) زمین میں اچھی طرح کچل لے، تم دنیا کا مال چاہتے ہو اور اﷲ آخرت چاہتا ہے، اور اﷲ غالب ہے حکمت والا ہے۔ اگر ﷲ کا فیصلہ پہلے سے لکھا ہوا نہ ہوتا تو جو کچھ تم نے (فدیہ) لیا ہے اس پر تمہیں بڑا عذاب پہنچتا۔“ پھر اللہ عز...


8 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي فِدَاءِ الْأَسِيرِ بِالْمَالِ

حکم: حسن

2699 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِيهِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا بَعَثَ أَهْلُ مَكَّةَ فِي فِدَاءِ أَسْرَاهُمْ، بَعَثَتْ زَيْنَبُ فِي فِدَاءِ أَبِي الْعَاصِ بِمَالٍ، وَبَعَثَتْ فِيهِ بِقِلَادَةٍ لَهَا، كَانَتْ عِنْدَ خَدِيجَةَ، أَدْخَلَتْهَا بِهَا عَلَى أَبِي الْعَاصِ، قَالَتْ: فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقَّ لَهَا رِقَّةً شَدِيدَةً، وَقَالَ: >إِنْ رَأَيْتُمْ أَنْ تُطْلِقُوا لَهَا أَسِيرَهَا وَتَرُدُّوا عَل...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: مال لے کر قیدی کو رہا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2699. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ا بیان ہے کہ جب اہل مکہ نے اپنے قیدیوں کے فدیے بھیجے تو سیدہ زینب ؓ (نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی) نے (اپنے شوہر) ابوالعاص کے فدیہ میں مال بھیجا، اور وہ ہار پیش کیا جو ام المؤمنین سیدہ خدیجہ‬ ؓ ن‬ے ان کو ابوالعاص سے شادی کے وقت دیا تھا۔ اسے دیکھ کر رسول اللہ ﷺ پر شدید رقت طاری ہوئی اور فرمایا: ”اگر تم مناسب سمجھو تو اس کے قیدی کو اس کے لیے ویسے ہی رہا کر دو اور اس کا ہار اسے واپس کر دو۔“ صحابہ نے اسے بخوشی قبول کیا۔ چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے ابوالعاص سے یہ عہد لیا کہ زینب ؓ کو آپ کی طرف بھیج دے گا۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے سیدنا زید بن ...


9 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الأُسَارَى وَالْفِدَاءِ...

حکم: صحیح

1676 حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ وَاسْمُهُ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيُّ الْكُوفِيُّ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ جِبْرَائِيلَ هَبَطَ عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ خَيِّرْهُمْ يَعْنِي أَصْحَابَكَ فِي أُسَارَى بَدْرٍ الْقَتْلَ أَوْ الْفِدَاءَ عَلَى أَنْ يُقْتَلَ مِنْهُمْ قَابِلًا مِثْلُهُمْ قَالُوا الْفِدَاءَ وَيُقْتَلُ مِنَّا وَفِي الْبَاب عَنْ ا...

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: قیدیوں کے قتل کرنے اور فدیہ لے کر انہیں چھوڑن...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1676. علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جبرئیل نے میرے پاس آکرکہا: اپنے ساتھیوں کو بدرکے قیدیوں کے سلسلے میں اختیاردیں، وہ چاہیں توانہیں قتل کریں، چاہیں توفدیہ لیں، فدیہ کی صورت میں ان میں سے آئندہ سال اتنے ہی آدمی قتل کئے جائیں گے، ان لوگوں نے کہا: فدیہ لیں گے اور ہم میں سے قتل کئے جائیں۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ثوری کی روایت سے حسن غریب ہے، ہم اس کو صرف ابن ابی زائدہ ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔۲۔ ابواسامہ نے بسند ہشام عن ابن سیرین عن عبیدہ عن علی عن النبی ﷺ اسی جیسی حدیث روایت کی ہے۔۳۔ ابن عون نے بسند


10 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَنْفَالِ​

حکم: ضعیف

3385 حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ وَجِيءَ بِالْأَسَارَى قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَقُولُونَ فِي هَؤُلَاءِ الْأَسَارَى فَذَكَرَ فِي الْحَدِيثِ قِصَّةً طَوِيلَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْفَلِتَنَّ مِنْهُمْ أَحَدٌ إِلَّا بِفِدَاءٍ أَوْ ضَرْبِ عُنُقٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا سُهَيْلَ ابْنَ بَيْضَاءَ فَإِنِّي قَدْ سَمِعْتُهُ يَذْكُرُ الْإِسْ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ انفال سے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3385. عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: جب بدر کی لڑائی ہوئی اور قیدی پکڑ کر لائے گئے تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیدیوں کے بارے میں تم لوگ کیا کہتے ہو؟‘‘ پھر راوی نے حدیث میں اصحاب رسول صلی الله علیہ وسلم کے مشوروں کا طویل قصہ بیان کیا، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بغیر فدیہ کے کسی کو نہ چھوڑا جائے، یا اس کی گردن اڑا دی جائے‘‘۔ عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں: میں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! سہیل بن بیضاء کو چھوڑ کر، اس لیے کہ میں نے انہیں اسلام کی باتیں کرتے ہوئے سنا ہے۔ (مجھے توقع ہے کہ وہ ا...