1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ: {وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3798. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ إِلَى نِسَائِهِ فَقُلْنَ مَا مَعَنَا إِلَّا الْمَاءُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَضُمُّ أَوْ يُضِيفُ هَذَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ أَنَا فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى امْرَأَتِهِ فَقَالَ أَكْرِمِي ضَيْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ مَا عِنْدَنَا إِلَّا قُوتُ صِبْيَانِي فَقَالَ هَيِّئِي طَعَامَكِ وَأَصْبِحِي سِرَاجَكِ وَنَوِّمِي صِب...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: س آیت کی تفسیر میں ’’اور اپنے نفسوں پر وہ دوسروں کو مقدم رکھتے ہیں ، اگر چہ خود وہ فاقہ ہی میں مبتلاہوں “ )

مترجم: BukhariWriterName

3798. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی ﷺ کے پاس آیا تو آپ نے اپنی بیویوں کی طرف پیغام بھیجا۔ انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے پاس تو پانی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کون ہے جو اس کو اپنے ساتھ لے جائے یا (فرمایا کہ کون ہے جو) اس کی ضیافت کرے؟‘‘  ایک انصاری شخص نے کہا: میں (اس کی مہمانی کروں گا)، چنانچہ وہ شخص اسے اپنے ساتھ لے کر اپنی بیوی کے پاس گیا اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے مہمان کی خوب خاطر مدارت کرو۔ وہ کہنے لگی: ہمارے پاس تو اپنے بچوں کے کھانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ انصاری نے کہا: تم کھانا تیار کر کے چراغ جلا...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4889. حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَصَابَنِي الْجَهْدُ فَأَرْسَلَ إِلَى نِسَائِهِ فَلَمْ يَجِدْ عِنْدَهُنَّ شَيْئًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا رَجُلٌ يُضَيِّفُهُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ يَرْحَمُهُ اللَّهُ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَهَبَ إِلَى أَهْلِهِ فَقَالَ لِامْرَأَتِهِ ضَيْفُ رَسُولِ الل...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ویوثرون علی انفسھم... الایۃ )) کی تفسیر”اور اپنے سے مقدم رکھتے ہیں“ آخرت آیت تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4889. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! میں فاقہ زدہ ہوں۔ آپ ﷺ نے اسے ازواج مطہرات کے پاس بھیج دیا لیکن ان کے پاس کھانے کی کوئی چیز نہ تھی۔ تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا کوئی شخص ایسا ہے جو آج رات اس مہمان کی میزبانی کرے، اللہ اس پر رحم کرے گا؟‘‘  یہ سن کر ایک انصاری صحابی کھڑے ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! یہ آج میرے مہمان ہیں۔ پھر وہ انہیں اپنے ساتھ گھر لے گئے اور اپنی بیوی سے کہا: یہ رسول اللہ ﷺ کے مہمان ہیں۔ ان سے کوئی چیز بچا اور چھپا کر نہ رکھنا۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَفَضْلِ إِيثَارِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2054.01. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ بَاتَ بِهِ ضَيْفٌ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ إِلَّا قُوتُهُ وَقُوتُ صِبْيَانِهِ فَقَالَ لِامْرَأَتِهِ نَوِّمِي الصِّبْيَةَ وَأَطْفِئْ السِّرَاجَ وَقَرِّبِي لِلضَّيْفِ مَا عِنْدَكِ قَالَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ(الحشر:الایۃۃہ 9 )...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: مہمان کی عزت افزائی اور اسے اپنی ذات پر ترجیح دینا )

مترجم: MuslimWriterName

2054.01. وکیع نے فضیل بن غزوان سے، انھوں نے ابوحازم سے، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ انصار میں سے ایک آدمی کے پاس ایک مہمان نے رات گزاری، ان کے پاس صرف اپنا اور بچوں کا کھانا تھا، اس نے اپنی بیوی سے کہا: بچوں کو سلا دو اور چراغ بجھا دو اورجو کھانا تمہارے پاس ہے وہ مہمان کے قریب کردو، تب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿وَيُؤْثِرُونَ عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ﴾ ’’وہ (دوسروں کو) خود پرترجیح دیتے ہیں چاہے انھیں سخت احتیاج لاحق ہو۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَفَضْلِ إِيثَارِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2054.02. و حَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُضِيفَهُ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مَا يُضِيفُهُ فَقَالَ أَلَا رَجُلٌ يُضِيفُ هَذَا رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو طَلْحَةَ فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى رَحْلِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ وَذَكَرَ فِيهِ نُزُولَ الْآيَةِ كَمَا ذَكَرَهُ وَكِيعٌ...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: مہمان کی عزت افزائی اور اسے اپنی ذات پر ترجیح دینا )

مترجم: MuslimWriterName

2054.02. ابن فضیل نے اپنے والد سے، انھوں نے ابوحازم سے، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تاکہ آپ ﷺ اسے مہمان بنالیں، اور آپ ﷺ کے پاس اس کی میزبانی کے لیے کچھ بھی نہ تھا، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کوئی ایسا شخص ہے جواس کو مہمان بنائے؟ اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے!‘‘ انصار میں سے ایک شخص کھڑے ہوگئے، انھیں ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا جاتا تھا، وہ اس (مہمان) کواپنے گھر لے گئے، اس کے بعد جریر کی حدیث کے مطابق حدیث بیان کی، انھوں نے بھی وکیع کی طرح آیت نازل ہونے کا ذکر کیا۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْحَشْرِ​)

حکم: صحیح

3304. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ بَاتَ بِهِ ضَيْفٌ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ إِلَّا قُوتُهُ وَقُوتُ صِبْيَانِهِ فَقَالَ لِامْرَأَتِهِ نَوِّمِي الصِّبْيَةَ وَأَطْفِئِي السِّرَاجَ وَقَرِّبِي لِلضَّيْفِ مَا عِنْدَكِ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ حشر سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3304. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: ایک انصاری شخص کے پاس رات میں ایک مہمان آیا، اس انصاری کے پاس (اس وقت) صرف اس کے اور اس کے بچوں بھر کا ہی کھانا تھا، اس نے اپنی بیوی سے کہا (ایسا کرو) بچوں کو (کسی طرح) سلا دو اور (کھانا کھلانے چلو تو) چراغ بجھا دو، اور جو کچھ تمہارے پاس ہو وہ مہمان کے قریب رکھ دو، اس پر آیت ﴿وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ﴾۱؎ نازل ہوئی۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...