1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2831. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: لَمَّا نَزَلَتْ: {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ} [النساء: 95] مِنَ المُؤْمِنِينَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا، فَجَاءَ بِكَتِفٍ فَكَتَبَهَا، وَشَكَا ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ ضَرَارَتَهُ، فَنَزَلَتْ: {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ مِنَ المُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ} [النساء: 95] ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب۔۔۔۔۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2831. حضرت براء  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’اہل ایمان میں سے جو لوگ جہاد سے بیٹھ رہیں۔ ۔ ۔ آخر آیت تک‘‘ تو آپ نے حضرت زید بن ثابت ؓ کو بلایاتو وہ کندھے کی ہڈی لائے جس پر اس آیت کو لکھا اتنے میں ابن اُ م مکتوم  ؓ آئے اور شکوہ کیا کہ میں تو اندھا ہوں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾ یعنی  ’’بغیر کسی معذوری کے‘‘ الفاظ نازل فرمائے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ مِنَ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4593. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا فَكَتَبَهَا فَجَاءَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَشَكَا ضَرَارَتَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ غَيْرَ أُولِي الضَّرَرِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( لا یستوی القاعدون من المومنین )) الخ کی تفسیر یعنی ”ایمان والوں میں سے (بلا عذر گھروں میں) بیٹھ رہنے والے اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کرنے والے برابر نہیں ہو سکتے“۔ہر دو میں بہت بڑا فرق ہے جتنا فرق آسمان اور زمین میں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

4593. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿لَّا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾ تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت زید بن ثابت ؓ کو کتابت کے لیے بلایا اور انہوں نے یہ آیت لکھ دی۔ پھر حضرت عبداللہ بن ام مکتوم ؓ  آئے اور اپنے نابینا ہونے کا عذر پیش کیا تو اللہ تعالٰی نے ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَر﴾ کے الفاظ نازل فرما دیے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ مِنَ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4594. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْعُوا فُلَانًا فَجَاءَهُ وَمَعَهُ الدَّوَاةُ وَاللَّوْحُ أَوْ الْكَتِفُ فَقَالَ اكْتُبْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَخَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا ضَرِيرٌ فَنَزَلَتْ مَكَانَهَا لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرَ أُولِي الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ ا...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( لا یستوی القاعدون من المومنین )) الخ کی تفسیر یعنی ”ایمان والوں میں سے (بلا عذر گھروں میں) بیٹھ رہنے والے اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کرنے والے برابر نہیں ہو سکتے“۔ہر دو میں بہت بڑا فرق ہے جتنا فرق آسمان اور زمین میں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

4594. حضرت براء بن عازب ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿لَّا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾ تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’فلاں کاتب کو بلاؤ۔‘‘ چنانچہ وہ اپنے ساتھ دوات اور تختی یا شانے کی ہڈی لے کر حاضر ہوئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: لکھو ﴿لَّا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ﴾ اس وقت نبی ﷺ کے پیچھے حضرت ابن ام مکتوم ؓ تھے۔ انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں تو نابینا ہوں، چنانچہ وہیں بیٹھے بیٹھے یہ آیت نازل ہوئی:


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ كَاتِبِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4990. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْعُ لِي زَيْدًا وَلْيَجِئْ بِاللَّوْحِ وَالدَّوَاةِ وَالْكَتِفِ أَوْ الْكَتِفِ وَالدَّوَاةِ ثُمَّ قَالَ اكْتُبْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ وَخَلْفَ ظَهْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمْرُو بْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ الْأَعْمَى قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا تَأْمُرُنِي فَإِنِّي رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ فَنَزَلَتْ مَكَانَهَا لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کے کاتب کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4990. سیدنا براء ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ﴾  تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’سیدنا زید کو میرے پاس بلاو اور ان سے کہو کہ تختی، دوات اور شانے کی ہڈی لے کر آئے۔‘‘ جب وہ آئے تو آپ نے فرمایا: اس نبی ﷺ کو لکھو: ﴿لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ﴾  اس وقت نبی ﷺ کے پیچھے ایک نابینا صحابی سیدنا عمرو بن ام مکتوم ؓ بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ سُقُوطِ فَرْضِ الْجِهَادِ عَنِ الْمَعْذُورِي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1898. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، أَنَّهُ سَمِعَ الْبَرَاءَ، يَقُولُ: فِي هَذِهِ الْآيَةِ {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللهِ}، " فَأَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا، فَجَاءَ بِكَتِفٍ يَكْتُبُهَا، فَشَكَا إِلَيْهِ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ ضَرَارَتَهُ، فَنَزَلَتْ: {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ} [النساء: 95] "....

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: معذوروں سے جہاد کی فرضیت ساقط ہو جانا )

مترجم: MuslimWriterName

1898. محمد بن مثنیٰ اور محمد بن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔۔ دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحٰق سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت براء (بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ) سے سنا، وہ قرآن مجید کی آیت: ’’مومنوں میں سے گھر بیٹھنے والے، جو معذور نہیں اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے برابر نہیں‘‘ کے بارے میں کہہ رہے تھے (آیت، درمیان والے حصے ’’جو معذور نہیں‘‘ کے بغیر نازل ہوئی)...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ سُقُوطِ فَرْضِ الْجِهَادِ عَنِ الْمَعْذُورِي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1898.01. قَالَ شُعْبَةُ: وَأَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، فِي هَذِهِ الْآيَةِ {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ} [النساء: 95] بِمِثْلِ حَدِيثِ الْبَرَاءِ، وقَالَ ابْنُ بَشَّارٍ فِي رِوَايَتِهِ: سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ....

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: معذوروں سے جہاد کی فرضیت ساقط ہو جانا )

مترجم: MuslimWriterName

1898.01. شعبہ نے کہا: مجھے ایک شخص نے سعد بن ابراہیم سے، انہوں نے زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے آیت: ’’بیٹھنے والے برابر نہیں‘‘ حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث کے مانند بیان کی، ابن بشار نے اپنی روایت میں کہا: سعد بن ابراہیم نے اپنے والد سے، انہوں نے ایک آدمی سے، اس نے زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، (پہلی حدیث کی سند مکمل اور صحیح ہے۔ یہ دونوں سندیں ضبط و تائید کے لیے ہیں۔) ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ سُقُوطِ فَرْضِ الْجِهَادِ عَنِ الْمَعْذُورِي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1898.02. وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ، عَنْ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ: " لَمَّا نَزَلَتْ {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ} [النساء: 95] كَلَّمَهُ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، فَنَزَلَتْ {غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ} [النساء: 95] "

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: معذوروں سے جہاد کی فرضیت ساقط ہو جانا )

مترجم: MuslimWriterName

1898.02. مسعر نے ابواسحاق سے، انہوں نے حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: جب آیت: ’’مومنوں میں سے گھر بیٹھنے والے مجاہدوں کے برابر نہیں‘‘ نازل ہوئی تو (عبداللہ) ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ ﷺ سے گفتگو کی، تب ﴿غَيْرُ أُو۟لِى ٱلضَّرَرِ﴾ (جو معذور نہیں) کے الفاظ نازل ہوئے۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فِي الرُّخْصَةِ فِي الْقُعُودِ مِنْ الْعُذْر...)

حکم: حسن صحیح

2507. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: كُنْتُ إِلَى جَنْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَغَشِيَتْهُ السَّكِينَةُ، فَوَقَعَتْ فَخِذُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَخِذِي، فَمَا وَجَدْتُ ثِقْلَ شَيْءٍ أَثْقَلَ مِنْ فَخِذِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ، فَقَالَ: >اكْتُبْ<، فَكَتَبْتُ فِي كَتِفٍ: {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ...}[النساء: 95]، {وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ...}[النساء: 95...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: کسی ( معقول ) عذر کے باعث جہاد کے لیے نہ جانا درست ہے )

مترجم: DaudWriterName

2507. سیدنا زید بن ثابت ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا کہ آپ ﷺ کو سکینت نے ڈھانپ لیا (وحی کا نزول شروع ہو گیا) اور رسول اللہ ﷺ کی ران میری ران پر آ گئی، مجھے آپ ﷺ کی ران سے جو بوجھ محسوس ہوا کسی اور چیز سے محسوس نہیں ہوا۔ جب آپ ﷺ سے یہ کیفیت دور ہوئی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ” لکھو۔“ چنانچہ میں نے شانے کی ہڈی پر لکھا: «لا يستوي القاعدون ***» (آخر آیت تک) ”اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومنین اور بیٹھ رہنے والے برابر نہیں ہو سکتے۔ ۔ ۔“ ابن ام مکتوم جو نابینا صحابی تھے، انہوں نے...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ لأَهْلِ الْعُذْرِ ...)

حکم: صحیح

1670. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ائْتُونِي بِالْكَتِفِ أَوْ اللَّوْحِ فَكَتَبَ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَعَمْرُو بْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ خَلْفَ ظَهْرِهِ فَقَالَ هَلْ لِي مِنْ رُخْصَةٍ فَنَزَلَتْ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ وَقَدْ رَوَى شُعْبَةُ وَالثَّوْر...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: معذورلوگوں کے لیے جہا دنہ کرنے کی رخصت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1670. براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’میرے پاس شانہ (کی ہڈی) یاتختی لاؤ، پھرآپﷺ نے لکھوایا ۱؎: ﴿لاَ يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾ (یعنی جہاد سے بیٹھے رہنے والے مومن (مجاہدین کے) برابرنہیں ہوسکتے ہیں (نابیناصحابی)، عمرو ابن ام مکتوم ؓ آپﷺ کے پیچھے تھے، انہوں نے پوچھا: کیا میرے لیے اجازت ہے؟ چنانچہ (آیت کا) یہ ٹکڑا نازل ہوا: ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾، (سوائے معذورین...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ)

حکم: صحیح

3031. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ الْآيَةَ جَاءَ عَمْرُو ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَكَانَ ضَرِيرَ الْبَصَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا تَأْمُرُنِي إِنِّي ضَرِيرُ الْبَصَرِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى هَذِهِ الْآيَةَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ الْآيَةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيْتُونِي بِالْكَتِفِ وَالدَّوَاةِ أَوْ اللَّوْحِ وَالدَّوَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَح...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نساء کی تفسیر )

مترجم: TrimziWriterName

3031. براء بن عازب رضی الله عنہ کہتے ہیں: جب آیت ﴿لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾۱؎ نازل ہوئی تو عمرو بن ام مکتوم نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس آئے، وہ نابینا تھے، انہوں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں، میں تو اندھا ہوں؟ تو اللہ تعالیٰ نے آیت: ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾ نازل فرمائی، یعنی مریض اور معذور لوگوں کو چھوڑ کر، نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے پاس شانہ کی ہڈی اور دوات لے آؤ (یا یہ کہا) تختی اور دوات لے آؤ کہ میں لکھا کر دے دوں ...