1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابٌ: المَدِينَةُ تَنْفِي الخَبَثَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1884. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ لَمَّا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُحُدٍ رَجَعَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَتْ فِرْقَةٌ نَقْتُلُهُمْ وَقَالَتْ فِرْقَةٌ لَا نَقْتُلُهُمْ فَنَزَلَتْ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا تَنْفِي الرِّجَالَ كَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْحَدِيدِ...

صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ برے آدمی کو نکال دیتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1884. حضرت زید بن ثابت  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺ غزوہ اُحد کے لیے مدینہ طیبہ سے نکلے اس دوران آپ کے بعض ساتھی واپس چلے گئے تو کچھ کہنے لگے: ہم انھیں قتل کردیں گے اور اس کے برعکس چند لوگوں نے کہا: ہم انھیں قتل نہیں کریں گے۔ اس پر آیت کریمہ نازل ہوئی: ’’تمہارا کیا حال ہے کہ تم منافقین کے بارے میں دو گروہ بن گئے ہو۔‘‘ ان حالات میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’مدینہ طیبہ(منافق) آدمیوں کو اس طرح دور کردیتا ہے جس طرح آگ لوہے سے زنگار دور کرتی ہے۔‘‘...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4050. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُحُدٍ رَجَعَ نَاسٌ مِمَّنْ خَرَجَ مَعَهُ وَكَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِرْقَتَيْنِ فِرْقَةً تَقُولُ نُقَاتِلُهُمْ وَفِرْقَةً تَقُولُ لَا نُقَاتِلُهُمْ فَنَزَلَتْ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَاللَّهُ أَرْكَسَهُمْ بِمَا كَسَبُوا وَقَالَ إِنَّهَا طَيْبَةُ تَنْفِي الذُّنُوبَ كَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْفِضَّةِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوۂ احد کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4050. حضرت زید بن ثابت انصاری ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ غزوہ اُحد کے لیے روانہ ہوئے تو کچھ لوگ جو آپ کے ساتھ نکلے تھے واپس لوٹ آئے۔ (ان واپس آنے والوں کے متعلق) نبی ﷺ کے صحابہ کرام ؓ  کے دو گروہ بن گئے: ایک گروہ کہتا تھا کہ ہم ان سے جنگ کریں گے اور دوسرا گروہ کہتا کہ ہم ان سے نہیں لڑیں گے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ’’تمہیں کیا ہو گیا کہ منافقین کے بارے میں تم دو گروہ بن گئے ہو، حالانکہ اللہ تعالٰی نے ان کی بدعملی کی وجہ سے انہیں سابقہ حالت (کفر) کی طرف لوٹا دیا ہے۔‘‘  ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ {الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّهِ وَالرَّسُولِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4077. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّهِ وَالرَّسُولِ مِنْ بَعْدِ مَا أَصَابَهُمْ الْقَرْحُ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا مِنْهُمْ وَاتَّقَوْا أَجْرٌ عَظِيمٌ قَالَتْ لِعُرْوَةَ يَا ابْنَ أُخْتِي كَانَ أَبَوَاكَ مِنْهُمْ الزُّبَيْرُ وَأَبُو بَكْرٍ لَمَّا أَصَابَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَصَابَ يَوْمَ أُحُدٍ وَانْصَرَفَ عَنْهُ الْمُشْرِكُونَ خَافَ أَنْ يَرْجِعُوا قَالَ مَنْ يَذْهَبُ فِي إِثْرِهِمْ فَانْتَدَبَ مِنْهُمْ سَبْعُونَ رَجُلًا قَالَ كَانَ فِيهِمْ أَبُو بَكْرٍ وَالزُّبَيْرُ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: وہ لوگ جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی آواز کو عملاً قبول کیا ( یعنی ارشاد نبوی ﷺکی تعمیل کے لیے فوراً تیار ہو گئے ) )

مترجم: BukhariWriterName

4077. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے آیت کریمہ: ’’جن لوگوں نے زخمی ہو جانے کے بعد اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانا، ان میں سے جو نیک اور مخلص ہیں ان کے لیے اجر عظیم ہے۔‘‘ تلاوت کی، تو عروہ سے فرمایا: اے میرے بھانجے! ان میں تیرے دونوں گرامی قدر والد حضرت زبیر اور حضرت ابوبکر ؓ تھے۔ جب رسول اللہ ﷺ کو غزوہ اُحد میں جو صدمہ پہنچا تھا وہ پہنچ چکا اور مشرکین واپس چلے گئے تو آپ کو خطرہ لاحق ہوا کہ مبادا وہ واپس آ جائیں، اس لیے آپ نے اعلان فرمایا: ’’کون ہے جو ان کفار کے تعاقب میں جائے...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَمَا لَكُمْ فِي المُنَافِقِينَ فِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4589. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ رَجَعَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أُحُدٍ وَكَانَ النَّاسُ فِيهِمْ فِرْقَتَيْنِ فَرِيقٌ يَقُولُ اقْتُلْهُمْ وَفَرِيقٌ يَقُولُ لَا فَنَزَلَتْ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَقَالَ إِنَّهَا طَيْبَةُ تَنْفِي الْخَبَثَ كَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْفِضَّةِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فما لکم فی المنافقین فئتین )) کی تفسیر یعنی اور ”تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم منافقین کے بارے میں دو گروہ ہو گئے ہو حالانکہ اللہ نے ان کے کرتوتوں کے باعث انہیں الٹا پھیر دیا“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4589. حضرت زید بن ثابت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کی تفسیر میں فرمایا: ’’تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم منافقین کے بارے میں دو گروہ بن گئے ہو۔‘‘ کچھ منافقین جو بظاہر نبی ﷺ کے ساتھ تھے جنگ اُحد میں (آپ کو چھوڑ کر) مدینہ طیبہ واپس آ گئے تو ان کے متعلق مسلمانوں میں دو گروہ بن گئے: ایک گروہ کہتا تھا کہ ہم ان سے بھی لڑائی کریں گے جبکہ دوسرا گروہ ان سے لڑنے پر آمادہ نہ تھا تو اس وقت یہ آیت کریمہ نازل ہوئی: (مسلمانو) تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم منافقین کے بارے میں د...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2776. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى أُحُدٍ فَرَجَعَ نَاسٌ مِمَّنْ كَانَ مَعَهُ فَكَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ فِرْقَتَيْنِ قَالَ بَعْضُهُمْ نَقْتُلُهُمْ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا فَنَزَلَتْ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام )

مترجم: MuslimWriterName

2776. معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے عدی بن ثابت سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن یزید کو حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی ﷺ (جنگ کے لئے) اُحد کی جانب روانہ ہوئے۔ جو لوگ آپ کے ساتھ تھے ان میں سے کچھ واپس آ گئے۔ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ ان کے بارے میں دو حصوں میں تقسیم ہو گئے۔ بعض نے کہا: ہم انہیں قتل کر دیں اور بعض نے کہا: نہیں۔ تو (یہ آیت) نازل ہوئی: ’’تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقین کے بارے میں تم وہ دو گروہ بن گئے ہو۔‘‘ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ)

حکم: صحیح

3028. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ فِي هَذِهِ الْآيَةِ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ قَالَ رَجَعَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ فَكَانَ النَّاسُ فِيهِمْ فَرِيقَيْنِ فَرِيقٌ يَقُولُ اقْتُلْهُمْ وَفَرِيقٌ يَقُولُ لَا فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَقَالَ إِنَّهَا طِيبَةُ وَقَالَ إِنَّهَا تَنْفِي الْخَبَثَ كَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْحَدِيدِ قَالَ أَبُو عِي...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نساء کی تفسیر )

مترجم: TrimziWriterName

3028. عبداللہ بن یزید رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ زید بن ثابت رضی الله عنہ آیت: ﴿فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ﴾ کی تفسیر کے سلسلے میں کہتے ہیں احد کی لڑائی کے دن رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے کچھ (ساتھی یعنی منافق میدان جنگ سے) لوٹ آئے۱؎ تو لوگ ان کے سلسلے میں دو گروہوں میں بٹ گئے۔ ایک گروہ نے کہا: انہیں قتل کر دو، اور دوسرے فریق نے کہا: نہیں، قتل نہ کرو تو یہ آیت ﴿فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ﴾۱؎ نازل ہوئی، اور آپﷺ نے فرمایا: ’’مدینہ پاکیزہ شہر ہے، یہ ناپاکی وگ...