1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ مَنَعَ ابْنَ السَّبِيلِ مِنَ الم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2358. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ كَانَ لَهُ فَضْلُ مَاءٍ بِالطَّرِيقِ فَمَنَعَهُ مِنْ ابْنِ السَّبِيلِ وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِدُنْيَا فَإِنْ أَعْطَاهُ مِنْهَا رَضِيَ وَإِنْ لَمْ يُعْطِهِ مِنْهَا سَخِطَ وَرَجُلٌ أَقَامَ سِلْعَتَهُ بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَ وَاللَّهِ الَّذِي لَا ...

صحیح بخاری : کتاب: مساقات کے بیان میں (باب: اس شخص کا گناہ جس نے کسی مسافر کو پانی سے روک دیا )

مترجم: BukhariWriterName

2358. ہمارے معاشرے میں فریقین کے جھگڑے کا فیصلہ پنچائیت میں اکثر وبیشتر اس طرح کیا جانا ہے کہ کوئی تیسرا فرد مدعا علیہ کی طرف سے قسم دیتاہے۔ یہ طریقہ اس حدیث کے مخالف ہونے کی وجہ سے سراسر غلط ہے۔ قسم مدعا علیہ ہی دے گا اور مدعی کو اس کی قسم کااعتبار کرنا چاہیے۔ اگر وہ جھوٹی قسم اٹھاتا ہے تو اللہ کے ہاں سزا پائے گا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ بَايَعَ رَجُلًا لاَ يُبَايِعُهُ إِلَّا ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7212. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِالطَّرِيقِ يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِدُنْيَاهُ إِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَى لَهُ وَإِلَّا لَمْ يَفِ لَهُ وَرَجُلٌ يُبَايِعُ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أُعْطِيَ بِهَا كَذَا وَكَذَا فَصَدَّقَهُ فَأَخَذَهَا وَلَمْ يُعْطَ بِهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : جس نے کسی سے بیعت کی اور مقصد خالص دنیا کمانا ہو اس کی برائی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7212. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تین آدمی ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا بلکہ ان کے لیے درد ناک عذاب ہو گا۔ ایک وہ شخص جس کے پاس راستے میں زیادہ پانی ہو، اس سے مسافروں کو منع کرتا ہے۔ دوسرا وہ جو امام سے صرف دنیا کے لیے بیعت کرتا ہے، اگر وہ جو امام سے صرف دنیا کے لیے بیعت کرتا ہے، اگر وہ اسے کچھ دے تو وفاداری کرتا ہے اگر نہ دے تو بیعت توڑ دیتا ہے۔ تیسرا وہ شخص جو عصر کے بعد سامان فروخت کرتا ہے اور اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہے کہ اسے اس سامان کی اتنی اتنی رقم مل رہی تھی خریدار اس...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ فِيمَنْ حَلَفَ يَمِينًا لِيَقْتَطِعَ بِهَا م...)

حکم: صحیح

3243. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ هُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَقَالَ الْأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ كَانَ ذَلِكَ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ لِلْي...

سنن ابو داؤد : کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل (باب: جو شخص کسی کا مال مار لینے کے لیے قسم کھائے )

مترجم: DaudWriterName

3243. سیدنا عبداللہ ( عبداللہ بن مسعود ) ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے قسم کھائی اور وہ اس میں جھوٹا ہو تاکہ اس کے ذریعے سے کسی مسلمان کا مال مار لے ، تو وہ اللہ سے ملے گا جب کہ وہ اس پر غضبناک ہو گا ۔ “ اشعث ؓ نے کہا : اللہ کی قسم ! یہ حدیث میرے ہی بارے میں ہے ۔ میری اور ایک یہودی کی زمین مشترک تھی ، وہ میرے حصے سے انکاری ہو گیا تو میں نے یہ معاملہ نبی کریم ﷺ کے حضور پیش کیا ۔ آپ ﷺ نے مجھ سے پوچھا ” کیا تمہارے گواہ ہیں ؟ “ میں نے کہا : نہیں ۔ تو آپ ﷺ نے یہودی سے فرمایا ” قسم اٹھاؤ ۔ “ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! وہ تو قسم اٹھا لے گا اور میرا مال م...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سُورَتَيِ المُعَوَّذَتَينِ)

حکم: صحیح الإسناد

5433. أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنَا بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَغْلَةٌ شَهْبَاءُ فَرَكِبَهَا وَأَخَذَ عُقْبَةُ يَقُودُهَا بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُقْبَةَ اقْرَأْ قَالَ وَمَا أَقْرَأُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اقْرَأْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ فَأَعَادَهَا عَلَيَّ حَتَّى قَرَأْتُهَا فَعَرَفَ أَنِّي لَمْ أَفْرَحْ بِهَا جِدًّا قَالَ لَعَلَّكَ تَهَاوَنْتَ بِهَا فَمَا قُمْتُ يَعْ...

سنن نسائی : کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان (باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے )

مترجم: NisaiWriterName

5433. حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبئ اکرم ﷺ کو ایک سفید خچر بطورتحفہ پیش کیا گیا۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور عقبہ اس کی لگام پکڑکر آگے آگے چلنے لگا۔ رسول اللہ ﷺ نے عقبہ سے فرمایا: ”پڑھ۔“ اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”پڑھ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ﴾“ آپ نے مجھ پر پوری سورت پڑھی حتٰی کہ میں نے بھی پڑھی۔ آپ نے محسوس فرمایا کہ میں اس کے ساتھ زیادہ خوش نہیں ہوا۔ آپ نے فرمایا: ”شاید تو نے اس کو معمولی سمجھا ہے۔ میں نے کبھی نماز میں اس جیسی سورت نہیں پڑھی۔“ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْأَيْمَانِ فِي ا...)

حکم: صحیح

2207. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ، وَلَا يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ: رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِالْفَلَاةِ يَمْنَعُهُ ابْنَ السَّبِيلِ، وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا سِلْعَةً بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَأَخَذَهَا بِكَذَا وَكَذَا فَصَدَّقَهُ، وَهُوَ عَلَى غَيْرِ ذَلِكَ، وَرَجُلٌ بَايَعَ إ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: خرید و فروخت کے وقت قسمیں کھانا مکروہ ہے )

مترجم: MajahWriterName

2207. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تین آدمی ایسے ہیں جن سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کلام نہیں فرمائے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔ ایک وہ آدمی جس کے پاس صحرا میں (چشمے وغیرہ کا) پانی، اس کی ضرورت سے زائد ہے اور وہ مسافر کو اس کے استعمال سے منع کرتا ہے۔ (دوسرا) وہ آدمی جس نے عصر کے بعد کسی کے ساہتھ سودا بیچا اور اللہ کی قسم کھا کر کہا کہ اس نے اتنی قیمت میں اسے خریدا ہے۔ خریدار نے اسے سچ سمجھ لیا، حالانکہ حقیقت اس کے خلاف تھی۔ اور (تیسرا) وہ آدمی جو کسی امام (اسلامی حکمران) کی بیعت کرتا ہے اور وہ ...