1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَنَبِّئْهُمْ عَنْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3372. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَسَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَحْنُ أَحَقُّ بِالشَّكِّ مِنْ إِبْرَاهِيمَ إِذْ قَالَ: {رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي المَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي} [البقرة: 260] وَيَرْحَمُ اللَّهُ لُوطًا، لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ، وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ طُولَ مَا لَبِثَ يُوسُفُ، لَأَجَبْتُ الدَّاعِيَ ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : اللہ تعالیٰ نے سورۃ حجر میں فرمایا‘ اے پیغمبر! ان لوگوں کو ابراہیم علیہ السلام کے مہمانوں کا قصہ سنائیے )

مترجم: BukhariWriterName

3372. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم حضرت ابراہیم ؑ سے شک کرنے کے زیادہ حق دار تھے جب انھوں نے کہا: اےمیرے رب! مجھے دکھا تو مردوں کو کس طرح زندہ کرتا ہے؟ االلہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’کیا تجھے یقین نہیں ہے؟ حضرت ابراہیم ؑ نے عرض کیا: کیوں نہیں، (یقین ہے) لیکن چاہتا ہوں کہ میرے دل کو قرارآجائے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ حضرت لوط ؑ پر رحم فرمائے! وہ ایک زبردست رکن کی پناہ لینا چاہتے تھے۔ اور اگر میں قید خانے میں اتنا عرصہ رہتا ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3387. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ هُوَ ابْنُ أَخِي جُوَيْرِيَةَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ المُسَيِّبِ، وَأَبَا عُبَيْدٍ، أَخْبَرَاهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ لُوطًا لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ، وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ مَا لَبِثَ يُوسُفُ، ثُمَّ أَتَانِي الدَّاعِي لَأَجَبْتُهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3387. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ حضرت لوط ؑ پر رحم فرمائے کہ وہ ایک مضبوط سہارے کی پناہ لینا چاہتے تھے۔ اور اگرمیں اتنی مدت تک قید خانے میں رہتا جتنی دیرحضرت یوسف ؑ رہے تھے، پھر میرے پاس (رہائی کےلیے)کوئی بلانے والا آتا تو میں میں فوراً اس کی دعوت پر لبیک کہتا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3389. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ: أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَرَأَيْتِ قَوْلَهُ: (حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِّبُوا) أَوْ كُذِبُوا؟ قَالَتْ: «بَلْ كَذَّبَهُمْ قَوْمُهُمْ» فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لَقَدِ اسْتَيْقَنُوا أَنَّ قَوْمَهُمْ كَذَّبُوهُمْ، وَمَا هُوَ بِالظَّنِّ، فَقَالَتْ: «يَا عُرَيَّةُ لَقَدِ اسْتَيْقَنُوا بِذَلِكَ»، قُلْتُ: فَلَعَلَّهَا أَوْ كُذِبُوا، قَالَتْ: مَعَاذَ اللَّهِ، لَمْ تَكُنِ الرُّسُلُ تَظُنُّ ذَلِكَ بِرَبِّه...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3389. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اس آیت کے متعلق سوال کیا: ﴿حَتَّىٰ إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ﴾ والی آیت میں كُذِبُوا تشدید کے ساتھ ہے یا بغیر تشدید کے؟ انھوں نے فرمایا : (تشدید کے ساتھ ہے اور مطلب یہ ہےکہ) ان کی قوم نے انھیں جھٹلایا تھا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کی قسم! انھیں تو یقین تھا کہ ان کی قوم انھیں جھٹلا رہی ہے پھر لفظ "ظن"کیوں استعمال ہوا؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: اے چھوٹے سے عروہ! بلاشبہ ان کو تو اس کا یقین تھا۔ م...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمَّا جَاءَهُ الرَّسُولُ قَالَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4694. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ بَكْرِ بْنِ مُضَرَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْحَمُ اللَّهُ لُوطًا لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ مَا لَبِثَ يُوسُفُ لَأَجَبْتُ الدَّاعِيَ وَنَحْنُ أَحَقُّ مِنْ إِبْرَاهِيمَ إِذْ قَالَ لَهُ أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فلما جاءہ الرسول قال ارجع....الایۃ )) کی تفسیر یعنی پھر جب قاصد ان کے پاس پہنچا تو حضرت یوسف ؑ نے کہا کہ اپنے آقا کے پاس واپس جا اور ان سے پوچھ کہ ان عورتوں کا کیا حال ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ چھری سے زخمی کر لئے تھے بے شک میرا رب عورتوں کے فریب سے خوب واقف ہے (بادشاہ نے)کہا -اے عورتو!)تمہارا کیا واقعہ ہے جب تم نے یوسفؑ سے اپنا مطلب نکالنے کی خواہش کی تھی وہ بولیں حاشااللہ!ہم نے یوسف میں کوئی عیب نہیں دیکھا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4694. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالٰی حضرت لوط ؑ پر اپنی رحمت نازل فرمائے بےشک وہ ایک زبردست اور محکم سہارے کی پناہ لیتے تھے۔ اور اگر میں اتنے دنوں تک قید خانے میں رہا ہوتا جتنے دن حضرت یوسف ؑ رہے تو بلانے والے کی بات رد نہ کرتا۔ اور ہمیں تو ابراہیم ؑ کی بہ نسبت شک ہونا زیادہ سزا وار ہے جب اللہ تعالٰی نے ان سے فرمایا: ’’کیا تجھے یقین نہیں؟ تو انہوں نے کہا تھا: کیوں نہیں؟ یقین تو ہے لیکن چاہتا ہوں کہ مزید اطمینان قلب حاصل ہو جائے۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4695. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَهُ وَهُوَ يَسْأَلُهَا عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ قَالَ قُلْتُ أَكُذِبُوا أَمْ كُذِّبُوا قَالَتْ عَائِشَةُ كُذِّبُوا قُلْتُ فَقَدْ اسْتَيْقَنُوا أَنَّ قَوْمَهُمْ كَذَّبُوهُمْ فَمَا هُوَ بِالظَّنِّ قَالَتْ أَجَلْ لَعَمْرِي لَقَدْ اسْتَيْقَنُوا بِذَلِكَ فَقُلْتُ لَهَا وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوا قَالَتْ مَعَاذَ اللَّهِ لَمْ تَكُنْ الرُّسُلُ تَظُنُّ ذَلِكَ بِرَبِّهَا قُلْتُ فَمَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت{حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ} کی تفسیر ”یہاں تک کہ جب پیغمبر مایوس ہو گئے کہ افسوس ہم لوگوں کی نگاہوں میں جھوٹے ہوئے“ آخر تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4695. حضرت عروہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، ان سے حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا جبکہ انہوں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے اس آیت کے متعلق پوچھا: ﴿حَتَّىٰٓ إِذَا ٱسْتَيْـَٔسَ ٱلرُّسُلُ﴾ عروہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا تھا کہ آیت میں كُذِّبُوا۟ (تخفیف کے ساتھ) ہے یا كُذِّبُوا۟ (تشدید کے ساتھ ہے؟) حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: كُذِّبُوا (تشدید کے ساتھ) ہے۔ اس پر میں نے کہا: انبیاء تو یقین کے ساتھ جانتے تھے کہ ان کی قوم انہیں جھٹلا رہی ہے، پھر


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ رُؤْيَا أَهْلِ السُّجُونِ وَالفَسَادِ وَالشّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6992. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ وَأَبَا عُبَيْدٍ أَخْبَرَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ مَا لَبِثَ يُوسُفُ ثُمَّ أَتَانِي الدَّاعِي لَأَجَبْتُهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : قیدیوں اور اہل شرک وفساد کے خواب کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6992. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے ورایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر میں اتنے دن قید میں رہتا جتنے دن حضرت یوسف ؑ ٹھہرے رہے، پھر میرے پاس بلانے والا آتا تو میں اس کی دعوت کو فوراً قبول کر لیتا۔“


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ زِيَادَةِ طُمَأْنِينَةِ الْقَلْبِ بِتَظَاهُر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

151. وَحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " نَحْنُ أَحَقُّ بِالشَّكِّ مِنْ إِبْرَاهِيمَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ: {رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَى قَالَ: أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي} [البقرة: 260] "، قَالَ: «وَيَرْحَمُ اللهُ لُوطًا لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ، وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ طُولَ لَبْثِ يُوسُفَ لَأَجَبْتُ الدَّاعِيَ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: دلائل کا سامنے آنا اطمینان قلب میں (جو ایمان کا بلند ترین مرتبہ ہے)اضافے کا باعث ہے )

مترجم: MuslimWriterName

151. یونسؒ نے ابن شہاب زہریؒ سے خبر دی، انہوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمنؒ اور سعید بن مسیبؒ سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کی کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ابراہیم ﷺ سے زیادہ شک کرنے کا حق رکھتے ہیں، جب انہوں نے کہا تھا: ’’اے میرے رب! مجھے دکھا تو مُردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: کیا تمہیں یقین نہیں؟ کہا : کیوں نہیں! لیکن (میں اس لیے جاننا چاہتا ہوں) تا کہ میرا دل مطمئن ہو جائے۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’اور اللہ لوط علیہ السلام  پر رحم فرمائ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ زِيَادَةِ طُمَأْنِينَةِ الْقَلْبِ بِتَظَاهُر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

151.01. وَحَدَّثَنِي بِهِ إِنْ شَاءَ اللهُ عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، وَأَبَا عُبَيْدٍ، أَخْبَرَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ِ وَفِي حَدِيثِ مَالِكٍ: " {وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي} [البقرة: 260] " قَالَ: ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّى جَازَهَا....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: دلائل کا سامنے آنا اطمینان قلب میں (جو ایمان کا بلند ترین مرتبہ ہے)اضافے کا باعث ہے )

مترجم: MuslimWriterName

151.01. مالکؒ نے زہریؒ سے روایت کی کہ سعید بن مسیبؒ اور ابوعبیدؒ نے انہیں حضرت ابوہریرہؓ سے خبر دی، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی جو زہریؒ سے یونسؒ کی (روایت کردہ) حدیث کے مانند ہے۔ اورمالکؒ کی حدیث میں (یوں) ہے: ’’تاکہ میرا دل مطمئن ہو جائے۔‘‘ کہا: پھر آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی حتی کہ اس سے آگے نکل گئے۔ ...