الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 3 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 3 1 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ الحِجْرِقَوْلِهِ: {إِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ ا...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4701. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَضَى اللَّهُ الْأَمْرَ فِي السَّمَاءِ ضَرَبَتْ الْمَلَائِكَةُ بِأَجْنِحَتِهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ كَالسِّلْسِلَةِ عَلَى صَفْوَانٍ قَالَ عَلِيٌّ وَقَالَ غَيْرُهُ صَفْوَانٍ يَنْفُذُهُمْ ذَلِكَ فَإِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا لِلَّذِي قَالَ الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ فَيَسْمَعُهَا مُسْتَرِقُو السَّمْعِ وَمُسْتَرِقُو السَّمْعِ هَكَذَا وَاحِدٌ فَوْقَ آخَرَ وَوَصَفَ سُفْيَانُ بِيَدِهِ وَفَرَّجَ ب... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ الحجر کی تفسیر آیت (( الا من استرق السمع....الایۃ )) کی تفسیریعنی”ہاں مگر کوئی بات چوری چھپے سن بھاگے تو اس کے پیچھے ایک جلتا ہوا انگارہ لگ جاتا ہے“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4701. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالٰی کسی حکم کا فیصلہ کرتا ہے تو فرشتے اس کا حکم بجا لانے کے لیے نہایت عاجزی کے ساتھ اپنے پر پھڑ پھڑاتے ہیں اور ایسی آواز پیدا ہوتی ہے جیسے کسی صاف پتھر پر زنجیر کھینچی جا رہی ہو۔ (سفیان بن عیینہ کے علاوہ) دوسرے راویوں نے صفوان کے بعد ينفذهم ذلك الفاظ ذکر کیے ہیں، اس طرح اللہ تعالٰی فرشتوں تک اپنا پیغام پہنچا دیتا ہے۔ پھر جب ان کے دلوں سے خوف زائل ہو جاتا ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نے کیا فرمایا ہے؟ تو ایک ... الموضوع: تفسير سورة الحجر آية رقم 18 (القرآن) موضوع: سورۃ الحجر کی آیت نمبر 18 کی تفسیر (قرآن) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ الحِجْرِقَوْلِهِ: {إِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ ا...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4701.01. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ إِذَا قَضَى اللَّهُ الْأَمْرَ وَزَادَ وَالْكَاهِنِ و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ فَقَالَ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا قَضَى اللَّهُ الْأَمْرَ وَقَالَ عَلَى فَمْ السَّاحِرِ قُلْتُ لِسُفْيَانَ آنْتَ سَمِعْتَ عَمْرًا قَالَ سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ لِسُفْيَانَ إِنَّ إِنْسَانًا رَوَى عَنْكَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَيَرْفَعُهُ أَنَّهُ قَرَأَ فُرِّغَ قَالَ سُفْيَان... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ الحجر کی تفسیر آیت (( الا من استرق السمع....الایۃ )) کی تفسیریعنی”ہاں مگر کوئی بات چوری چھپے سن بھاگے تو اس کے پیچھے ایک جلتا ہوا انگارہ لگ جاتا ہے“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4701.01. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں ہے: ’’جب اللہ تعالٰی کسی معاملے کا فیصلہ کرتا ہے۔‘‘ اس میں جادوگر کے ساتھ کاہن کا اضافہ ہے۔ انہی کی ایک اور روایت کے الفاظ یہ ہیں: ’’جب اللہ تعالٰی کسی امر کا فیصلہ کرتا ہے۔‘‘ اور اس میں ہے: ’’وہ بات جادوگر کے منہ میں ڈال دی جاتی ہے۔‘‘ علی بن عبداللہ نے کہا: میں نے سفیان بن عیینہ سے پوچھا: تم نے عمرو بن دینار سے خود سنا ہے کہ وہ کہتے تھے: میں نے عکرمہ سے سنا، وہ کہتے تھے: میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے سنا؟ انہوں نے ہاں میں جواب دیا۔ میں نے سفیان سے کہا... الموضوع: تفسير سورة الحجر آية رقم 18 (القرآن) موضوع: سورۃ الحجر کی آیت نمبر 18 کی تفسیر (قرآن) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَولِهِ {حَتَّى إِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4800. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو قَالَ سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَضَى اللَّهُ الْأَمْرَ فِي السَّمَاءِ ضَرَبَتْ الْمَلَائِكَةُ بِأَجْنِحَتِهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ كَأَنَّهُ سِلْسِلَةٌ عَلَى صَفْوَانٍ فَإِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا لِلَّذِي قَالَ الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ فَيَسْمَعُهَا مُسْتَرِقُ السَّمْعِ وَمُسْتَرِقُ السَّمْعِ هَكَذَا بَعْضُهُ فَوْقَ بَعْضٍ وَوَصَفَ سُفْيَانُ بِكَفِّهِ فَحَرَفَهَا وَبَدَّدَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ فَيَس... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( حتی اذا فزع عن قلوبھم.... الایۃ: )) کی تفسیریعنی”یہاں تک کہ جب ان فرشتوں کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے تو وہ آپس میں پوچھنے لگتے ہیں کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا ہے وہ کہتے ہیں کہ حق اور (واقعی) بات کا حکم فرمایا ہے اور وہ عالیشان ہے سب سے بڑا ہے“ ) مترجم: BukhariWriterName 4800. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالٰی آسمان میں کسی معاملے کا فیصلہ فرماتا ہے تو فرشتے اللہ تعالٰی کے فرمان کے سامنے جھکاؤ کے لیے عاجزی کے طور پر اپنے پروں کو اس طرح مارتے ہیں گویا صاف پتھر پر لوہے کی زنجیر کھینچی جا رہی ہو۔ پھر جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہوتی ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں: تمہارے رب نے کیا فرمایا ہے؟ جو کچھ اللہ نے فرمایا ہوتا ہے اس کے متعلق کہتے ہیں کہ وہ بالکل برحق ہے اور وہی سب سے بلند و برتر ہے، تو سنی ہوئی بات چوری کرنے والے شیاطین بھی اسے سن لیتے ہیں۔ اور چوری کرنے والے شیاطین... الموضوع: تفسير سورة الحجر آية رقم 18 (القرآن) موضوع: سورۃ الحجر کی آیت نمبر 18 کی تفسیر (قرآن) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 3 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 3