الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8 1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 928. حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا إِلَى جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ وَنَحْنُ نَنْتَظِرُ جَنَازَةَ أُمِّ أَبَانَ بِنْتِ عُثْمَانَ وَعِنْدَهُ عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ فَجَاءَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُودُهُ قَائِدٌ فَأُرَاهُ أَخْبَرَهُ بِمَكَانِ ابْنِ عُمَرَ فَجَاءَ حَتَّى جَلَسَ إِلَى جَنْبِي فَكُنْتُ بَيْنَهُمَا فَإِذَا صَوْتٌ مِنْ الدَّارِ ... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 928. ایوب نے عبد اللہ بن ابی ملیکہ سے روا یت کی، انھوں نے کہا: میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا۔ ہم حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی ام ابان کے جنازے کا انتظار کر رہے تھے جبکہ عمرو بن عثمان بھی ان کے پاس تھے اتنے میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما آئے انھیں لے کر آنے والا ایک آدمی لایا میرے خیال میں اس نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی بیٹھنے کی جگہ کے بارے میں بتایا تو وہ آ کر میرے پہلو میں بیٹھ گئے میں ان دونوں کے درمیان میں تھا اچانک گھر (کے اندر) سے (رونے کی) آواز آئی۔ الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 928.01. فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ كَأَنَّهُ يَعْرِضُ عَلَى عَمْرٍو أَنْ يَقُومَ فَيَنْهَاهُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ قَالَ فَأَرْسَلَهَا عَبْدُ اللَّهِ مُرْسَلَةً فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كُنَّا مَعَ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ إِذَا هُوَ بِرَجُلٍ نَازِلٍ فِي ظِلِّ شَجَرَةٍ فَقَالَ لِي اذْهَبْ فَاعْلَمْ لِي مَنْ ذَاكَ الرَّجُلُ فَذَهَبْتُ فَإِذَا هُوَ صُهَيْبٌ فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ إِنَّكَ أَمَرْتَنِي أَنْ أَعْلَمَ لَكَ مَنْ ذَاكَ وَإِنَّهُ صُهَيْبٌ قَالَ مُرْهُ فَلْيَلْحَقْ بِنَا فَقُل... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 928.01. تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ۔۔۔اور ایسا لگتا تھا وہ عمرو (بن عثمان) کو اشارہ کر رہے ہیں کہ وہ انھیں اور ان کو روکیں ۔۔۔ کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے بلا شبہ میت کو اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب دیا جاتا ہے: (عبد اللہ بن ابی ملیکہ نے) کہا: حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو بلا شرط و قید (یعنی ہر طرح کے رونے کے حوالے سے) بیان کیا۔ اس پر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: ہم امیر المو منین حضرت عمربن خطا ب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے حتیٰ کہ جب ہم بیداء کے مقام پر پہنچے تو انھوں نے ایک آدمی کو درخت کے سائے میں پڑ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 928.02. فَقُمْتُ فَدَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَحَدَّثْتُهَا بِمَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَقَالَتْ لَا وَاللَّهِ مَا قَالَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَحَدٍ وَلَكِنَّهُ قَالَ إِنَّ الْكَافِرَ يَزِيدُهُ اللَّهُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَذَابًا وَإِنَّ اللَّهَ لَهُوَ أَضْحَكَ وَأَبْكَى وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى قَالَ أَيُّوبُ قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ لَمَّا بَلَغَ عَائِشَةَ قَوْلُ عُمَرَ وَابْنِ عُمَرَ قَالَتْ إِنَّكُمْ لَتُحَدِّثُونِّي عَنْ غَيْرِ كَاذِبَيْنِ وَلَا مُكَذَّبَيْنِ وَلَكِنَّ السَّمْعَ يُخْطِئُ... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 928.02. میں (ابن ابی ملکہ) اٹھ کر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے جو کہا تھا ان کو بتایا انھوں نے کہا نہیں اللہ کی قسم !رسول اللہ ﷺ نے یہ کبھی نہیں فرمایا کہ میت کو کسی ایک کے رونے کی وجہ سے عذاب دیا جا تا ہے بلکہ آپﷺ نے فرمایا ہے: ’’اللہ تعا لیٰ کافر کے عذاب میں اس کے گھر والوں کے رو نے کی وجہ سے اضافہ کر دیتا ہے (کیونکہ کافروں نے اپنی اولاد کو بلند آواز سے رونا سکھایا ہوتا ہے رہا بغیر آواز کے رونا تو اس کی ذمہ داری رونے والے پر نہیں کیونکہ) بے شک اللہ ہی ہے جس نے ہنسایا اور رلایا۔ اور بوجھ اٹ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 929. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ تُوُفِّيَتْ ابْنَةٌ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ بِمَكَّةَ قَالَ فَجِئْنَا لِنَشْهَدَهَا قَالَ فَحَضَرَهَا ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ وَإِنِّي لَجَالِسٌ بَيْنَهُمَا قَالَ جَلَسْتُ إِلَى أَحَدِهِمَا ثُمَّ جَاءَ الْآخَرُ فَجَلَسَ إِلَى جَنْبِي فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لِعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ مُوَاجِهُهُ أَلَا تَنْهَى عَنْ الْبُكَاءِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَيِّتَ لَ... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 929. ابن جریج نے کہا: مجھے عبد اللہ بن ابی ملیکہ نے خبر دی انھوں نے کہا: حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی مکہ میں فو ت ہو گئی تو ہم ان کے جنازے میں شرکت کے لیے آئے حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہم بھی تشریف لائے۔ میں ان دونوں کے درمیان میں بیٹھا تھا میں ان میں سے ایک کے پاس بیٹھا تھا پھر دوسرا آ کر میرے پہلو میں بیٹھ گیا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے عمرو بن عثمان سے اور وہ ان کے رو برو بیٹھے ہوئے تھے کہا: تم رونے سے روکتے کیوں نہیں؟ بے شک رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا ’’میت کو اس کے گھروالوں کے اس پر رون... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 929.01. فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَدْ كَانَ عُمَرُ يَقُولُ بَعْضَ ذَلِكَ ثُمَّ حَدَّثَ فَقَالَ صَدَرْتُ مَعَ عُمَرَ مِنْ مَكَّةَ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ إِذَا هُوَ بِرَكْبٍ تَحْتَ ظِلِّ شَجَرَةٍ فَقَالَ اذْهَبْ فَانْظُرْ مَنْ هَؤُلَاءِ الرَّكْبُ فَنَظَرْتُ فَإِذَا هُوَ صُهَيْبٌ قَالَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ ادْعُهُ لِي قَالَ فَرَجَعْتُ إِلَى صُهَيْبٍ فَقُلْتُ ارْتَحِلْ فَالْحَقْ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ فَلَمَّا أَنْ أُصِيبَ عُمَرُ دَخَلَ صُهَيْبٌ يَبْكِي يَقُولُ وَا أَخَاهْ وَا صَاحِبَاهْ فَقَالَ عُمَرُ يَا صُهَيْبُ أَتَبْكِي عَلَيَّ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 929.01. ااس پر ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کے بعض طرح کے رونے سے) کہا کرتے تھے پھر انھوں نے (مکمل) حدیث بیان کی کہا: میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مکہ سے لوٹا حتیٰ کہ جب ہم مقام بیداء پر پہنچے تو اچانک انھیں درخت کے سائے تلے کچھ اونٹ سوار دکھائی دیے انھوں نے کہا: جا کر دیکھو یہ اونٹ سوار کون ہیں؟ میں نے دیکھا تو وہ صہیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے میں نے (آکر) انھیں بتایا تو انھوں نے کہا: انھیں میرے پاس بلاؤ۔ میں لوٹ کر صہیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا۔ میں نے کہا: چلیے امیر المومنین کے ساتھ ہو جائیے اس کے بعد جب حضرت عم... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 929.02. فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَلَمَّا مَاتَ عُمَرُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ يَرْحَمُ اللَّهُ عُمَرَ لَا وَاللَّهِ مَا حَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الْمُؤْمِنَ بِبُكَاءِ أَحَدٍ وَلَكِنْ قَالَ إِنَّ اللَّهَ يَزِيدُ الْكَافِرَ عَذَابًا بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ قَالَ وَقَالَتْ عَائِشَةُ حَسْبُكُمْ الْقُرْآنُ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ عِنْدَ ذَلِكَ وَاللَّهُ أَضْحَكَ وَأَبْكَى قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ فَوَاللَّهِ مَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ مِنْ شَيْءٍ... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 929.02. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وفات پا گئے تو میں نے یہ بات حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کی انھوں نے کہا: اللہ عمر پر رحم فرمائے! اللہ کی قسم! نہیں رسول اللہ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ مومن کو کسی کے رونے کی وجہ سے عذاب دیتا ہے بلکہ آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعا لیٰ کافرکے عذاب کو اس کے گھر والوں کے اس پر رونے کی وجہ سے بڑھا دیتا ہے۔‘‘ کہا اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: اور تمھا رے لیے قرآن کافی ہے (جس میں یہ ہے) اور بوجھ اٹھانے والی کوئی جا ن کسی دوسری جان کا بوجھ ن... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 929.03. و حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ كُنَّا فِي جَنَازَةِ أُمِّ أَبَانَ بِنْتِ عُثْمَانَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَلَمْ يَنُصَّ رَفْعَ الْحَدِيثِ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا نَصَّهُ أَيُّوبُ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَحَدِيثُهُمَا أَتَمُّ مِنْ حَدِيثِ عَمْرٍو... صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ہے ) مترجم: MuslimWriterName 929.03. عمرو (بن دینا ر) نے ابن ابی ملیکہ سے روا یت کی، انھوں نے کہا: ہم حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی اُم ابان کے جنازے میں (حاضر) تھے ۔۔۔اور مذکورہ حدیث بیان کی، انھوں (عمرو) نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (آگے) نبی ﷺ سے روا یت مرفوع ہونے کی صراحت نہیں کی جس طرح ایوب اور ابن جریج نے اس کی صراحت کی ہے اور ان دونوں کی حدیث سے زیادہ مکمل ہے۔ ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) 8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ لَا يُؤْخَذُ أَحَدٌ بِجَرِيرَةِ أَخِيهِ أَوْ...) حکم: صحیح 4495. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ إِيَادٍ حَدَّثَنَا إِيَادٌ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي نَحْوَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَبِي ابْنُكَ هَذَا قَالَ إِي وَرَبِّ الْكَعْبَةِ قَالَ حَقًّا قَالَ أَشْهَدُ بِهِ قَالَ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَاحِكًا مِنْ ثَبْتِ شَبَهِي فِي أَبِي وَمِنْ حَلِفِ أَبِي عَلَيَّ ثُمَّ قَالَ أَمَا إِنَّهُ لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ وَقَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَز... سنن ابو داؤد : کتاب: دیتوں کا بیان (باب: کوئی شخص اپنے باپ یا بھائی وغیرہ کے جرم میں نہیں پکڑا جا سکتا ) مترجم: DaudWriterName 4495. سیدنا ابورمثہ (رفاعہ بن یثربی) ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ نبی کریم ﷺ کے ہاں حاضر ہوا۔ آپ ﷺ نے میرے والد سے پوچھا: ”یہ تمہارا بیٹا ہے؟“ (والد نے) کہا: ہاں، رب کعبہ کی قسم! آپ نے فرمایا: ”سچ؟“ میرے باپ نے کہا: میں اس کی گواہی دیتا ہوں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے ہنستے ہوئے تبسم فرمایا، کیونکہ میری مشابہت میرے باپ میں نمایاں تھی اور باپ نے میرے بارے میں قسم کھائی تھی۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”خبردار! نہ یہ تیرے کسی قصور میں پکڑا جائے گا اور نہ تو اس کے بدلے میں۔“ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی: ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 15 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 15 کی تفسیر (قرآن) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8