الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 13 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 13 1 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ ت...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4722. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ كَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَهُ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولا تجھر بصلاتک....الایۃ )) کی تفسیریعنی”اور آپ نماز میں نہ تو بہت پکار کر پڑھیں اور نہ (بالکل) چپکے ہی چپکے پڑھیں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4722. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا﴾ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہ ﷺ مکہ میں چھپے ہوئے تھے۔ آپ جب اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو نماز پڑھاتے تو بآواز بلند قرآن پڑھتے۔ مشرکین مکہ جب قرآن سنتے تو قرآن کو گالیاں دیتے، اس کے نازل کرنے والے اور قرآن لانے والے کو بھی (سب و شتم کرتے)۔ ایسے حالات میں اللہ تعالٰی نے اپنے نبی مکرم ﷺ سے فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ﴾، یعنی قرآن اس قدر بآواز بلند نہ پڑھیں کہ مشرک... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ ت...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4723. حَدَّثَنِي طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أُنْزِلَ ذَلِكَ فِي الدُّعَاءِ صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولا تجھر بصلاتک....الایۃ )) کی تفسیریعنی”اور آپ نماز میں نہ تو بہت پکار کر پڑھیں اور نہ (بالکل) چپکے ہی چپکے پڑھیں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4723. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا﴾ یہ آیت دعا کے متعلق نازل ہوئی ہے۔ الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ فِي الصَّلاَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6327. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ: {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا} [الإسراء: 110] «أُنْزِلَتْ فِي الدُّعَاءِ» صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: نماز میں کون سی دعاء پڑھے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 6327. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے درج زیل آیت: ”اپنی نماز نہ بہت زور زور سے پڑھیں نہ بالکل آہستہ آواز سے۔ ۔ ۔ ۔“ کے متعلق فرمایا کہ یہ دعا کے بارے میں نازل ہوئی۔ الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {أَنْزَلَهُ بِعِلْم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7490. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ أُنْزِلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا رَفَعَ صَوْتَهُ سَمِعَ الْمُشْرِكُونَ فَسَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا لَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ حَتَّى يَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِكَ فَلَا تُسْمِعُهُمْ وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا أَسْمِعْهُمْ وَلَا تَجْهَرْ حَتَّى ي... صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ نساء میں ) ارشاد اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کو جان کر اتارا ہے اور فرشتے بھی گواہ ہیں ) مترجم: BukhariWriterName 7490. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج زیل آیت: ”آپ اپنی نماز نہ زیادہ بلند آواز سے پڑھیں اور نہ بالکل پست آواز سے“ کے متعلق فرمایا: یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ میں چھپ کر عبادت کیا کرتے تھے۔ جب آپ بلند آواز سے قرآن پڑھتے اور مشرکین مکہ قرآن سنتے تو قرآن صاحب قرآن اور قرآن لانے والے سیدنا جبرئیل ؑ کو برا بھلا کہتے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیا: اپنی نماز میں قرآن کریم بآواز بلند اور بالکل پست نہ پڑھیں: یعنی آواز اتنی بلند بھی نہ کریں کہ مشرکین سن لیں اور اس قدر آہستہ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَأَسِرُّوا قَوْلَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7525. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ عَنْ هُشَيْمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَهُ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ أَيْ بِقِرَاءَتِكَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَلَا تُخَافِتْ بِه... صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الملک میں ) ارشاد اپنی بات آہستہ سے کہو یا زور سے اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو جاننے والا ہے۔ کیا وہ اسے نہیں جانے گا جو اس نے پیدا کیا اور وہ بہت باریک دیکھنے والا اور خبردار ہے ) مترجم: BukhariWriterName 7525. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے درج زیل ارشاد باری تعالیٰ کے متعلق فرمایا: ”اور آپ اپنی نماز نہ زیادہ بلند آواز سے پڑھیں اور نہ بالکل پست آواز سے۔“ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اللہﷺ مکہ میں کافروں سے چھپے رہتے تھے۔ آپ ﷺ صحابہ کرام کو نماز پڑھاتے تو بلند آواز سے قرآن اور قرآن لانے والے (سیدنا جبریل ؑ) سب کو برا بھلا کہتے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیا کہ نماز میں بآواز بلند قرآن نہ پڑھیں کہ مشرکین قرآن کو برا بھلا کہیں اور نہ اس قدر آہستہ پڑھیں کہ آپ کے صحابہ بھی نہ سن سکیں بلکہ ان ک... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَأَسِرُّوا قَوْلَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7526. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا فِي الدُّعَاءِ صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الملک میں ) ارشاد اپنی بات آہستہ سے کہو یا زور سے اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو جاننے والا ہے۔ کیا وہ اسے نہیں جانے گا جو اس نے پیدا کیا اور وہ بہت باریک دیکھنے والا اور خبردار ہے ) مترجم: BukhariWriterName 7526. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: درج ذیل آیت: ”اور آپ اپنی نماز نہ زیادہ بلند آواز سے پڑھیں اور نہ بالکل پست آواز سے۔“ دعا کے متعلق نازل ہوئی۔ یعنی دعا نہ تو چلا کر مانگی جائے اور نہ بالکل پست آواز میں۔ الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «المَاهِرُ بِالقُرْآنِ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7547. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارِيًا بِمَكَّةَ وَكَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ فَإِذَا سَمِعَ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا... صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (نبی کریم ﷺ کا ارشاد کہ قرآن کا ماہر ( جید حافظ ) ( قیامت کے دن ) لکھنے والے فرشتوں کے ساتھ ہو گا جو عزت والے اور اللہ کے تابعدار ہیں (اور یہ فرمانا) کہ قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو ) مترجم: BukhariWriterName 7547. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ مکہ مکرمہ میں چھپ کر تبلیغ کرتے تو قرآن کریم بآواز بلند پڑھتے تھے۔ اس جب مشرکین سنتے تو قرآن اور اس کے لانے والے کو برا بھلا کہتے۔ اس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ سے فرمایا: ”اپنی نماز میں نہ آواز بلند کرواور نہ بالکل پست ہی رکھو۔“ ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ التَّوَسُّطِ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَاةِ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 447. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا} [الإسراء: 110] قَالَتْ: أُنْزِلَ هَذَا فِي الدُّعَاءِ صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جہری نمازوں میں جب بلند قراءت کی وجہ سے کسی خرابی کا اندیشہ ہو تو جہر اور آہستہ کے مابین درمیانی آواز میں قراءت کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 447. یحییٰ بن زکریا نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے اللہ تعالیٰ کے اسی فرمان: ’’نہ اپنی نماز میں (قراءت) بلند کریں اور نہ آہستہ‘‘ کے بارے میں روایت کیا کہ انہوں نے (عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا) نے کہا کہ یہ آیت دعا کے بارے میں اتری ہے۔ ... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ التَّوَسُّطِ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَاةِ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 447.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، ح قَالَ: وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، وَوَكِيعٌ، ح قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، كُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جہری نمازوں میں جب بلند قراءت کی وجہ سے کسی خرابی کا اندیشہ ہو تو جہر اور آہستہ کے مابین درمیانی آواز میں قراءت کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 447.01. حماد بن زید، ابو اسامہ ، وکیع اور ابو معاویہ نے اپنی اپنی سند کے ساتھ ہشام سے اسی سابقہ سند کے ساتھ یہی حدیث روایت کی ہے۔ الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ) حکم: صحیح 3145. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَلَمْ يَذْكُرْ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهُشَيْمٍ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ قَالَ نَزَلَتْ بِمَكَّةَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ سَبَّهُ الْمُشْرِكُونَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِكَ بِأَنْ تُسْمِعَهُمْ حَتَّى يَأْخُذُوا عَنْكَ... جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بنی اسرائیل سے بعض آیات کی تفسیر ) مترجم: TrimziWriterName 3145. عبداللہ بن عباس ؓ آیت کریمہ: ﴿وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ﴾۱؎ کے بارے میں کہتے ہیں: یہ مکہ میں نازل ہوئی تھی، رسول اللہ ﷺ جب بلند آواز کے ساتھ قرآن پڑھتے تھے تو مشرکین اسے اور جس نے قرآن نازل کیا ہے اور جو قرآن لے کر آیا ہے سب کو گالیاں دیتے تھے، تو اللہ نے ﴿وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ﴾ نازل کر کے نماز میں قرآن بلندآوازسے پڑھنے سے منع فرما دیا تاکہ وہ قرآن، اللہ تعالیٰ اور جبرئیل ؑ کو گالیاں نہ دیں اور آگے ﴿وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا﴾ نازل فر... الموضوع: تفسير سورة الإسراء آية رقم 110 (القرآن) موضوع: سورۃ الاسراء کی آیت نمبر 110 کی تفسیر (قرآن) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 13 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 13