1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ أَوْقَافِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺوَأَرْضِ الخ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2334. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَوْلَا آخِرُ الْمُسْلِمِينَ مَا فَتَحْتُ قَرْيَةً إِلَّا قَسَمْتُهَا بَيْنَ أَهْلِهَا كَمَا قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ

صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب : صحابہ کرام کے اوقاف اور خراجی زمین اور اس کی بٹائی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2334. حضرت عمر  ؓ نے فرمایا: اگر مجھے بعد میں آنے والے مسلمانوں کا خیال نہ ہوتا تو میں جو بھی بستی فتح کرتا اسے وہاں کے مجاہدین میں تقسیم کردیتا جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے خیبر (فتح کرنے کے بعد اسے) کیا تھا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ فِي الوَقْفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2737. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، قَالَ: أَنْبَأَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنْ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ أَصَابَ أَرْضًا بِخَيْبَرَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْمِرُهُ فِيهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَصَبْتُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهُ، فَمَا تَأْمُرُ بِهِ؟ قَالَ: «إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَهَا، وَتَصَدَّقْتَ بِهَا» قَالَ: فَتَصَدَّقَ بِهَا عُمَرُ، أَنَّهُ لاَ يُبَاعُ وَلاَ يُوهَبُ وَلاَ يُورَثُ، وَتَصَدَّقَ بِهَا فِي الفُقَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : وقف میں شرطیں لگانے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2737. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب  ؓ کو خیبر میں ایک قطعہ زمین ملا تو وہ اس کے متعلق مشورہ کرنے کے لیے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! مجھے خیبر میں ایک زمین کا ٹکڑا ملا ہے۔ میرے نزدیک اس سے نفیس ترمال میں نے کبھی نہیں پایا۔ آپ مجھے اس کے متعلق کیا حکم فرماتے ہیں؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر چاہو تو اصل زمین اپنی ملکیت میں رکھو اور اس کی پیداوار کو صدقہ کردو۔‘‘ پھر حضرت عمر  ؓ نے اس شرط کے ساتھ، اس زمین کو صدقہ کردیا کہ نہ اسے فروخت کیا جائے گا اور نہ اسےہبہ ہی کیا جائے گا، نیز اس میں ور...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا تَصَدَّقَ، أَوْ أَوْقَفَ بَعْضَ مَالِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2757. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنْ أَنْخَلِعَ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَى اللَّهِ، وَإِلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «أَمْسِكْ عَلَيْكَ بَعْضَ مَالِكَ، فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ»، قُلْتُ: فَإِنِّي أُمْسِكُ سَهْمِي الَّذِي بِخَيْبَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (کسی نے اپنی کوئی چیز یا لونڈی ، غلام یا جانور صدقہ یا وقف کیا تو جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2757. حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! میری توبہ کا اتمام یہ ہے کہ میں اپنا سارا مال اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر قربان کرکے اس سے دستبردار ہوجاؤں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کچھ اپنے پاس بھی رکھو، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اپنا وہ حصہ اپنے پاس رکھ لیتا ہوں جو خیبر میں ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ مَنْ تَصَدَّقَ إِلَى وَكِيلِهِ ثُمَّ رَدَّ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2758. وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ لاَ أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} [آل عمران: 92] جَاءَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى فِي كِتَابِهِ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} [آل عمران: 92] وَإِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَيَّ بَيْرُحَاءَ، قَالَ: - وَكَانَتْ حَدِيقَةً كَانَ رَسُولُ الل...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر صدقہ کے لئے کسی کو وکیل کرے اور وکیل اس کا صدقہ پھیردے )

مترجم: BukhariWriterName

2758. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’تم اس وقت تک ہرگز نیکی نہیں حاصل کرسکتے جب تک اپنی پسندیدہ چیز اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرو۔‘‘ توحضرت ابو طلحہ  ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتا ہے: ’’تم اس وقت تک ہرگز نیکی حاصل نہیں کرسکتے جب تک تم اپنی پسندیدہ چیزکو اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرو۔‘‘ میری جائیداد میں مجھے بیرحاء کابا...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ وَمَا لِلوَصِيِّ أَن يَّعمَلَ فِي مَالِ اليَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2764. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ الأَشْعَثِ، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عُمَرَ تَصَدَّقَ بِمَالٍ لَهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يُقَالُ لَهُ ثَمْغٌ وَكَانَ نَخْلًا، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي اسْتَفَدْتُ مَالًا وَهُوَ عِنْدِي نَفِيسٌ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَصَدَّقْ بِأَصْلِهِ، لاَ يُبَاعُ وَلاَ يُوهَبُ وَلاَ يُورَثُ، وَلَكِنْ يُنْفَقُ ثَمَرُهُ»، فَتَصَدَّقَ بِهِ عُمَرُ، فَصَدَقَتُهُ تِل...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : وصی کے لئے یتیم کے مال میں تجارت اور محنت کرنا درست ہے اور پھر محنت کے مطابق اس میں سے کھالینا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2764. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، کہ حضرت عمر  ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اپنا مال صدقہ کیا۔ وہ کھجوروں کا باغ تھا جسے ثمغ کہا جاتا تھا۔ حضرت عمر  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !مجھے ایک جائیداد ملی ہے اور میرے نزدیک یہ نہایت ہی عمدہ مال ہے۔ میں اسے صدقہ کرنا چاہتا ہوں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اصل مال کو اس طرح صدقہ کرو کہ اسے نہ فروخت کیا جائے اور نہ کسی کو ہبہ دیا جائے، نیزاسے بطور وراثت تقسیم نہ کیا جائے لیکن اس کی پیداوار اور پھل وغیرہ استعمال کیا جاتا رہے۔‘‘ تو حضرت عمر  ؓ نے اسے صدقہ کردیا۔ ان کا یہ صدقہ فی سب...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ الوَقْفِ كَيْفَ يُكْتَبُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2772. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَصَابَ عُمَرُ بِخَيْبَرَ أَرْضًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَصَبْتُ أَرْضًا لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ مِنْهُ، فَكَيْفَ تَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: «إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا»، فَتَصَدَّقَ عُمَرُ أَنَّهُ لاَ يُبَاعُ أَصْلُهَا وَلاَ يُوهَبُ وَلاَ يُورَثُ فِي الفُقَرَاءِ، وَالقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالضَّيْفِ وَابْنِ السَّبِيلِ، لاَ جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُ...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : وقف کی سند کیوں کر لکھی جائے )

مترجم: BukhariWriterName

2772. حضرت ابن عمر   ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت عمر  ؓ کو خیبر میں کچھ زمین ملی تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ مجھے ایسی زمین ملی ہے، میں نے قبل ازیں اس سے عمدہ مال کبھی نہیں پایا۔ اس کے متعلق آپ کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو اصل زمین روک لو اور اس کی پیداوار صدقہ کرتے رہو۔‘‘ تو حضرت عمر  ؓ نے اس طرح صدقہ کیا کہ اصل زمین کو نہ فروخت کیا جائے نہ کسی کو ہبہ کی جائے اور نہ اس کو ورثہ ہی بنایا جائے۔ یہ فقراء قرابت داروں، غلام آزاد کرنے، جہاد فی سبیل اللہ، مہمانوں اور مسافروں کے...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابٌ: الغَنِيمَةُ لِمَنْ شَهِدَ الوَقْعَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3125. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «لَوْلاَ آخِرُ المُسْلِمِينَ، مَا فَتَحْتُ قَرْيَةً إِلَّا قَسَمْتُهَا بَيْنَ أَهْلِهَا، كَمَا قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ»

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : مال غنیمت ان لوگوں کو ملے گا جو جنگ میں حاضر ہوں )

مترجم: BukhariWriterName

3125. حضرت اسلم ؓ سے روایت ہے،  انھوں نے کہا کہ حضرت عمر   ؓ نے فرمایا: اگر بعد میں آنے والے مسلمانوں کا مجھے خیال نہ ہوتا تو میں جو علاقہ فتح کرتا اس مجاہدین میں تقسیم کردیتا جس طرح نبی کریم ﷺ نے خیبر کو تقسیم کیا تھا۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4235. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أَمَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلَا أَنْ أَتْرُكَ آخِرَ النَّاسِ بَبَّانًا لَيْسَ لَهُمْ شَيْءٌ مَا فُتِحَتْ عَلَيَّ قَرْيَةٌ إِلَّا قَسَمْتُهَا كَمَا قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ وَلَكِنِّي أَتْرُكُهَا خِزَانَةً لَهُمْ يَقْتَسِمُونَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خیبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4235. حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر مجھے آنے والی نسلوں کے مفلس ہونے کا ڈر نہ ہوتا کہ ان کے لیے کچھ نہیں بچے گا تو میں جو علاقہ فتح کرتا اسے مجاہدین میں تقسیم کر دیتا جیسا کہ نبی ﷺ نے اراضی خیبر کو تقسیم کر دیا تھا۔ لیکن میں ان اراضی کو آنے والے مسلمانوں کے لیے خزانے کے طور پر چھوڑ رہا ہوں تاکہ وہ آئندہ خود تقسیم کرتے رہیں۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ مَا يَلْحَقُ الْإِنْسَانَ مِنَ الثَّوَابِ بَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1632. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمُ بْنُ أَخْضَرَ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: أَصَابَ عُمَرُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْمِرُهُ فِيهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي أَصَبْتُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ، لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ هُوَ أَنْفَسُ عِنْدِي مِنْهُ، فَمَا تَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: «إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَهَا، وَتَصَدَّقْتَ بِهَا»، قَالَ: فَتَصَدَّقَ بِهَا عُمَرُ، أَنَّهُ لَا يُبَاعُ أَصْلُهَا، وَلَا يُبْتَاعُ، وَلَا يُورَثُ، وَلَا يُوهَبُ، قَالَ: فَتَصَدَّقَ عُمَرُ فِي الْفُقَرَاءِ، وَفِي الْقُرْبَى، ...

صحیح مسلم : کتاب: وصیت کے احکام ومسائل (باب: انسان کو اس کی وفات کے بعد جو ثواب بہنچتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1632. سُلیم بن اخضر نے ہمیں ابن عون سے خبر دی، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو خیبر میں زمین ملی، وہ اس کے بارے میں مشورہ کرنے کے لیے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اے اللہ کے رسول! مجھے خیبر میں زمین ملی ہے، مجھے کبھی کوئی ایسا مال نہیں ملا جو میرے نزدیک اس سے زیادہ عمدہ ہو، تو آپﷺ مجھے اس کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو اس کی اصل وقف کر دو اور اس (کی آمدنی) سے صدقہ کرو۔‘‘ کہا: حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اسے (ا...