1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3253 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى. فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى} [النجم: 10] قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ مَسْعُودٍ: أَنَّهُ «رَأَى جِبْرِيلَ، لَهُ سِتُّمِائَةِ جَنَاحٍ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

(

باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3253. حضرت ابو اسحاق شیبانی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے زر بن جیش سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد گرامی: ’’وہ دو کمانوں کے فاصلے پر بلکہ اس سے بھی قریب تر ہوگیا۔ پھر اس نے وحی کی اس (اللہ کے) بندے کی طرف جو وحی کی۔‘‘ کی تفسیر پوچھی تو انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان فرمایا کہ آپ ﷺ نے حضرت جبرئیل ؑ کو (ان کی اصلی صورت میں) دیکھا تھا ان کے چھ سو پر تھے۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَد...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4892 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ زِرًّا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ مَسْعُودٍ أَنَّهُ رَأَى جِبْرِيلَ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( فکان قاب )) الخ کی تفسیر

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4892. حضرت زر بن حبیش سے روایت ہے، وہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے درج ذیل آیات کی تفسیر بیان کرتے ہیں: ’’صرف دو کمانوں کا فاصلہ رہ گیا تھا بلکہ اس سے بھی کم، پھر اس نے وحی پہنچائی اس (اللہ) کے بندے کی طرف جو وحی پہنچائی۔‘‘ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: بےشک آپ ﷺ نے حضرت جبریل ؑ کو (ان کی اصل شکل میں) دیکھا، ان کے چھ سو پَر تھے۔...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4893 حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ قَالَ سَأَلْتُ زِرًّا عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى جِبْرِيلَ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( قولہ فاوحٰی الی عبدہ ما اوحٰی )) کی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4893. حضرت سلیمان شیبانی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے زر بن حبیش سے ان آیات کے متعلق پوچھا: ’’صرف دو کمانوں کا فاصلہ رہ گیا یا اس سے بھی کم، پھر اس نے اس (اللہ) کے بندے کی طرف وحی کی جو وحی کی۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں خبر دی تھی کہ حضرت محمد ﷺ نے حضرت جبریل کو دیکھا تھا جن کے چھ سو پر تھے۔...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِهِ: {وَكَلَّمَ اللَّهُ مُوسَى تَكْلِيم...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7586 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَسْجِدِ الْكَعْبَةِ أَنَّهُ جَاءَهُ ثَلَاثَةُ نَفَرٍ قَبْلَ أَنْ يُوحَى إِلَيْهِ وَهُوَ نَائِمٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَقَالَ أَوَّلُهُمْ أَيُّهُمْ هُوَ فَقَالَ أَوْسَطُهُمْ هُوَ خَيْرُهُمْ فَقَالَ آخِرُهُمْ خُذُوا خَيْرَهُمْ فَكَانَتْ تِلْكَ اللَّيْلَةَ فَلَمْ يَرَهُمْ حَتَّى أَتَوْهُ لَيْلَةً أُخْرَى فِيمَا يَرَى قَلْبُهُ وَتَنَامُ عَيْنُهُ وَلَا يَنَامُ قَلْبُهُ وَكَذَلِكَ الْأَنْبِيَاء...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: سورۂ نساء میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ک...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7586. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے وہ واقعہ بیان کیا جس رات رسول اللہ ﷺ کو مسجد کعبہ سے اسراء کے لیے لے جایا گیا تھا۔ وحی آنے سے پہلے آپ ﷺ کے پاس تین فرشتے آئے جبکہ آپ مسجد حرام میں سوئے ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک نے پوچھا: وہ کون ہیں؟ دوسرے نے جواب دیا: ان میں جو سب سے بہتر ہیں۔ تیسرے نے کہا: ان میں جو بہتر ہے اسے لے لو۔ اس رات تو اتنا ہی واقعہ پیش آیا۔ آپﷺ نے اس کے بعد انہیں نہیں دیکھا حتیٰ کہ وہ دوسری رات آئے جبکہ آپ کا دل دیکھ رہا تھا اور آپ کی آنکھیں سو رہی تھیں لیکن دل نہیں سو رہا تھا۔ حضرات انبیاء ؑ کا یہی حال ہوتا ہے کہ ان کی آنکھیں سوتی ہیں لیکن ان کے دل ب...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَ...

حکم: صحیح

422 حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُتِيتُ بِالْبُرَاقِ، وَهُوَ دَابَّةٌ أَبْيَضُ طَوِيلٌ فَوْقَ الْحِمَارِ، وَدُونَ الْبَغْلِ، يَضَعُ حَافِرَهُ عِنْدَ مُنْتَهَى طَرْفِهِ»، قَالَ: «فَرَكِبْتُهُ حَتَّى أَتَيْتُ بَيْتَ الْمَقْدِسِ»، قَالَ: «فَرَبَطْتُهُ بِالْحَلْقَةِ الَّتِي يَرْبِطُ بِهِ الْأَنْبِيَاءُ»، قَالَ " ثُمَّ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ، فَصَلَّيْتُ فِيهِ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجْتُ فَجَاءَنِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ بِإِنَاءٍ مِنْ خَمْرٍ، وَإِنَاءٍ مِنْ لَبَنٍ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: رسو ل اللہﷺ کو رات کے وقت آسمانوں پر لے جانا ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

422. شیبان بن فروخؒ نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: ہمیں حماد بن سلمہؒ نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ثابت بنانیؒ نے حضرت انس بن مالکؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ’’میرے پاس براق لایا گیا۔ وہ ایک سفید رنگ کا لمبا چوپایہ ہے، گدھے سے بڑا اور خچر سے چھوٹا، اپنا سم وہاں رکھتا ہے جہاں اس کی نظر کی آخری حد ہے۔ فرمایا: میں اس پر سوار ہوا حتی کہ بیت المقدس آیا۔ فرمایا: میں نے اس کو اسی حلقے (کنڈے) سے باندھ لیا، جس کے ساتھ انبیاء علیہم السلام اپنی سواریاں باندھتے تھے۔ فرمایا: پھر میں مسجد میں داخل ہوا اور اس میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر (وہاں سے) نکلا تو جبریل علیہ السل...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...

حکم: صحیح

453 وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنِ ابْنِ أَشْوَعَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ: فَأَيْنَ قَوْلُهُ؟ {ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى} [النجم: 9] قَالَتْ: " إِنَّمَا ذَاكَ جِبْرِيلُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْتِيهِ فِي صُورَةِ الرِّجَالِ، وَإِنَّهُ أَتَاهُ فِي هَذِهِ الْمَرَّةِ فِي صُورَتِهِ الَّتِي هِيَ صُورَتُهُ فَسَدَّ أُفُقَ السَّمَاءِ"....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے د...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

453. (سعید بن عمرو) ابن اشوعؒ نے عامر(شعبیؒ) سے، انہوں نے مسروقؒ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نےحضرت عائشہ ؓ سے عرض کی: اللہ تعالیٰ کے اس قول کا کیا مطلب ہو گا: ’’پھر وہ قریب ہوا اور اتر آیا اور دو کمانوں کے برابر یا اس سے کم فاصلے پر تھا، پھر اس نے اس کے بندے کی طرف وحی کی جو وحی کی۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: ’’وہ تو جبریلؑ تھے، وہ ہمیشہ آپ ﷺ کے پاس انسانوں کی شکل میں آتے تھے، اور اس دفعہ وہ آپ کے پاس اپنی اصل شکل میں آئے، اور انہوں نے آسمان کے افق کو بھر دیا۔‘‘...