1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ طَوَافِ القَارِنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1639. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا دَخَلَ ابْنُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَظَهْرُهُ فِي الدَّارِ فَقَالَ إِنِّي لَا آمَنُ أَنْ يَكُونَ الْعَامَ بَيْنَ النَّاسِ قِتَالٌ فَيَصُدُّوكَ عَنْ الْبَيْتِ فَلَوْ أَقَمْتَ فَقَالَ قَدْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَإِنْ حِيلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ أَفْعَلُ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ ثُمَّ قَالَ أُشْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: قران کرنے والا ایک طواف کرے یا دو کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1639. حضرت رفع  سے روایت ہے کہ عبد اللہ بن عمر ؓ  کے پاس ان کے بیٹے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے جبکہ ان کی سواری ان کے گھر میں بالکل تیار تھی انھوں نے عرض کیا: مجھے اندیشہ ہے کہ اس سال لوگوں میں لڑائی ہو جائے گی اور وہ آپ کو بیت اللہ جانے سے روک دیں گے، بنا بریں آپ کا یہیں ٹھہرنا مناسب ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ بھی(عمرے کے لیے) تشریف لے گئے تھے تو کفار قریش آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان حائل ہوگئے، لہٰذا اگر کوئی میرے اور بیت اللہ کے درمیان حائل ہوا تو میں بھی وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا:


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ طَوَافِ القَارِنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1640. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَرَادَ الْحَجَّ عَامَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ كَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ حَجًّا مَعَ عُمْرَتِي وَأَهْدَى هَدْي...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: قران کرنے والا ایک طواف کرے یا دو کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1640. حضرت نافع ہی سے روایت ہے کہ جس سال حجاج بن یوسف حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ  سے جنگ کا ارادہ رکھتا تھا، اس سال حضرت ابن عمر ؓ  نے حج کا ارادہ کیا۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے عرض کیا گیا کہ لوگوں میں جنگ وقتال ہونے والا ہے، ہمیں خطرہ ہے کہ لوگ آپ کو روک دیں گے (لہٰذا آپ مکہ مکرمہ نہ جائیں ) اس پر انھوں نے فرمایا: ’’تمھارے لیے رسول اللہ( ﷺ )کی حیات طیبہ میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘ اس وقت میں بھی وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کو واجب کر...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنِ اشْتَرَى الهَدْيَ مِنَ الطَّرِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1693. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ لِأَبِيهِ أَقِمْ فَإِنِّي لَا آمَنُهَا أَنْ سَتُصَدُّ عَنْ الْبَيْتِ قَالَ إِذًا أَفْعَلُ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فَأَنَا أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عَلَى نَفْسِي الْعُمْرَةَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ مِنْ الدَّارِ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالْبَيْدَاءِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَقَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس شخص کے بارے میں جس نے قربانی کا جانور راستے میں خریدا )

مترجم: BukhariWriterName

1693. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، ان سے ان کے لخت جگر عبداللہ نے عرض کیا کہ آپ ٹھہریں (حج پر نہ جائیں) کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیاجائے گا۔ حضرت ابن عمر  ؓ نے فرمایا: اس وقت میں وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’تمہارے لیے رسول اللہ( ﷺ کی ذات گرامی) میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے آپ پر عمرہ واجب کرلیا ہے۔ پھر آپ نے عمرے کا احرام باندھا، پھر آپ روانہ ہوئے۔ جب مقام بیداء پر پہنچے تو حج اور عمرہ دو...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنِ اشْتَرَى هَدْيَهُ مِنَ الطَّرِيقِ وَقَل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1708. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَجَّ عَامَ حَجَّةِ الْحَرُورِيَّةِ فِي عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَنَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ كَمَا صَنَعَ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي أَوْجَبْتُ عُمْرَةً حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ جَمَعْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَةٍ وَأَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس شخص کے بارے میں جس نے اپنی ہدی راستہ میں خریدی او راسے ہار پہنایا )

مترجم: BukhariWriterName

1708. حضرت نافع سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت عبد اللہ بن زبیر  ؓ کے دور حکومت میں حروریہ کے حج کے سال حج کرنے کا ارادہ کیا تو ان سے عرض کیا گیا: لوگوں میں جنگ ہونے والی ہے۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ وہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیں گے۔ انھوں نے فرمایا: (ارشاد باری تعالیٰ ہے: ) ’’تمھارے لیے رسول اللہ ( ﷺ کی ذات گرامی میں) بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں اس وقت وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کو خود پر واجب کرلیاہے۔ جب وہ بیداء کے کھلے مید...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابٌ: كَمُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1778. حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ حَسَّانٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ سَأَلْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَمْ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ عُمْرَةُ الْحُدَيْبِيَةِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَدَّهُ الْمُشْرِكُونَ وَعُمْرَةٌ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَالَحَهُمْ وَعُمْرَةُ الْجِعِرَّانَةِ إِذْ قَسَمَ غَنِيمَةَ أُرَاهُ حُنَيْنٍ قُلْتُ كَمْ حَجَّ قَالَ وَاحِدَةً...

صحیح بخاری : کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺنے کتنے عمرے کئے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1778. حضرت قتادہ  سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس  ؓ سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ نے کتنے عمرے کیے تھے؟ انھوں نےفرمایا: چار۔ ایک عمرہ حدیبیہ جو ذوالقعدہ کے مہینے میں کیا جبکہ مشرکین نے آپ کو واپس کردیا تھا۔ دوسرا عمرہ آئندہ سال ذوالقعدہ میں کیا جبکہ مشرکین سے آپ ﷺ نے صلح کا معاہدہ فرمایا۔ تیسرا عمرہ جعرانہ جب مال غنیمت تقسیم کیا۔ میر اخیال ہے کہ وہ مال غنیمت غزوہ حنین کا تھا۔ میں نے عرض کیا: آپ ﷺ نے کتنے حج کیے تھے؟ انھوں نےفرمایا: صرف ایک حج کیا تھا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابٌ: كَمُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1779. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ رَدُّوهُ وَمِنْ الْقَابِلِ عُمْرَةَ الْحُدَيْبِيَةِ وَعُمْرَةً فِي ذِي الْقَعْدَةِ وَعُمْرَةً مَعَ حَجَّتِهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺنے کتنے عمرے کئے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1779. حضرت قتادہ   ہی سے روایت ہے۔ انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے اس وقت عمرہ کیا جب مشرکین نے آپ کو بیت اللہ جانے سے روک دیا تھا، پھر آئندہ سال عمرہ حدیبیہ، تیسرا ذوالقعدہ میں اور چوتھا عمرہ اپنے حج کے ساتھ ادا فرمایا۔


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابٌ: كَمُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1780. حَدَّثَنَا هُدْبَةُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ وَقَالَ اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ فِي ذِي الْقَعْدَةِ إِلَّا الَّتِي اعْتَمَرَ مَعَ حَجَّتِهِ عُمْرَتَهُ مِنْ الْحُدَيْبِيَةِ وَمِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ وَمِنْ الْجِعْرَانَةِ حَيْثُ قَسَمَ غَنَائِمَ حُنَيْنٍ وَعُمْرَةً مَعَ حَجَّتِهِ

صحیح بخاری : کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺنے کتنے عمرے کئے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1780. حضرت ہمام سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے چاروں عمرے ذوالقعدہ میں کیے تھے سوائے اس عمرے کے جو حج کے ساتھ ادا کیا تھا، ایک عمرہ حدیبیہ ایک عمرہ قضا آئندہ سال، تیسرا عمرہ جعرانہ جبکہ حنین کا مال غنیمت تقسیم کیا اور چوتھا عمرہ اپنے حج کے ساتھ ادا فرمایا۔


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ (بَابُ إِذَا أُحْصِرَ المُعْتَمِرُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1806. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حِينَ خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ مُعْتَمِرًا فِي الْفِتْنَةِ قَالَ إِنْ صُدِدْتُ عَنْ الْبَيْتِ صَنَعْتُ كَمَا صَنَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِعُمْرَةٍ مِنْ أَجْلِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں (باب: اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گیا تو وہ کیا کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1806. حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ فتنہ ابن زبیر کے زمانے میں عمرہ کرنے کی نیت سے مکہ روانہ ہوئے تو کہا: اگر مجھے بیت اللہ کا طواف کرنے سے روکا گیا تو میں وہی کچھ کروں گا جو ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ کیا تھا، چنانچہ انھوں نے اس بناپر احرام باندھ لیا جیسا رسول اللہ ﷺ نے حدیبیہ کے سال احرام باندھا تھا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ (بَابُ إِذَا أُحْصِرَ المُعْتَمِرُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1807. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَسَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا كَلَّمَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَيَالِيَ نَزَلَ الْجَيْشُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقَالَا لَا يَضُرُّكَ أَنْ لَا تَحُجَّ الْعَامَ وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يُحَالَ بَيْنَكَ وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَقَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ دُونَ الْبَيْتِ فَنَحَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدْيَهُ وَحَلَقَ رَأْسَهُ وَأُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَ...

صحیح بخاری : کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں (باب: اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گیا تو وہ کیا کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1807. حضرت عبید اللہ بن عبداللہ اور حضرت سالم بن عبداللہ  سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے ان دنوں گفتگوکی جب (حجاج کا) لشکر حضرت عبد اللہ بن زبیر  ؓ کے خلاف مکہ پہنچ چکا تھا۔ ان دونوں نے عرض کیا: اگر آپ اس سال حج نہ کریں تو آپ کا کوئی نقصان نہیں ہے۔ ہمیں خطرہ ہے کہ مبادا آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان کوئی رکاوٹ کھڑی کردی جائے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ نے فرمایا:ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ نکلے تو کفار قریش بیت اللہ کے سامنے رکاوٹ بن گئے۔ نبی ﷺ نے ایسے حالات میں اپنی قربانی ذبح کردی اور سر مبارک منڈوادیا۔ لہٰذا میں تمھیں گواہ بناتا ہوں ک...