1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4154. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: عَمْرٌو، سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الحُدَيْبِيَةِ: «أَنْتُمْ خَيْرُ أَهْلِ الأَرْضِ» وَكُنَّا أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ، وَلَوْ كُنْتُ أُبْصِرُ اليَوْمَ لَأَرَيْتُكُمْ مَكَانَ الشَّجَرَةِ تَابَعَهُ الأَعْمَشُ، سَمِعَ سَالِمًا، سَمِعَ جَابِرًا أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ،...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4154. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حدیبیہ کے دن رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’تم تمام اہل زمین سے افضل ہو۔‘‘ ہم اس وقت چودہ سو (1400) افراد تھے۔ اگر میں آج بینا ہوتا تو تمہیں اس درخت کی جگہ دکھاتا (جس کے نیچے بیعت ہوئی تھی)۔ اعمش نے سفیان بن عیینہ کی متابعت کی ہے کہ واقعی ان کی تعداد چودہ سو (1400) تھی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4155. وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ: حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ أَصْحَابُ الشَّجَرَةِ أَلْفًا وَثَلاَثَ مِائَةٍ، وَكَانَتْ أَسْلَمُ، ثُمْنَ المُهَاجِرِينَ تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4155. حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ اصحاب شجرہ (بیعت رضوان والے) تیرہ سو (1300) تھے اور قبیلہ اسلم کے لوگ مہاجرین کا آٹھواں حصہ تھے۔ اس (عبیداللہ بن معاذ) کی متابعت محمد بن بشار نے کی، انہوں نے کہا: ہم سے ابو داود (طیالسی) نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے شعبہ نے بیان کیا ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4160. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَى السُّوقِ، فَلَحِقَتْ عُمَرَ امْرَأَةٌ شَابَّةٌ، فَقَالَتْ: يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ، هَلَكَ زَوْجِي وَتَرَكَ صِبْيَةً صِغَارًا، وَاللَّهِ مَا يُنْضِجُونَ كُرَاعًا، وَلاَ لَهُمْ زَرْعٌ وَلاَ ضَرْعٌ، وَخَشِيتُ أَنْ تَأْكُلَهُمُ الضَّبُعُ، وَأَنَا بِنْتُ خُفَافِ بْنِ إِيْمَاءَ الغِفَارِيِّ، «وَقَدْ شَهِدَ أَبِي الحُدَيْبِيَةَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ». فَوَقَفَ مَعَهَا عُمَرُ وَلَمْ يَمْضِ، ثُمَّ قَالَ: مَرْحَبًا بِنَسَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4160. حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے، وہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں حضرت عمر ؓ کے ہمراہ بازار گیا تو وہاں آپ سے ایک نوجوان عورت نے ملاقات کی۔ اس نے عرض کی: امیر المومنین! میرا شوہر فوت ہو گیا ہے اور اپنے پیچھے چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑ گیا ہے۔ اللہ کی قسم! ان کے پاس نہ تو بکری کے پائے ہیں جنہیں پکا کر کھائیں، نہ کھیتی ہے اور نہ دودھ کے جانور ہی ہیں۔ مجھے اندیشہ ہے کہ وہ فقر و فاقہ کی وجہ سے ہلاک نہ ہو جائیں۔ اور میں خفاف بن ایماء غفاری کی بیٹی ہوں جو رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حدیبیہ میں موجود تھے۔ حضرت عمر ؓ یہ سن کر آگے بڑھنے کے بجائے اس کے پاس ٹھہر گئے، پھ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4160.01. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَى السُّوقِ، فَلَحِقَتْ عُمَرَ امْرَأَةٌ شَابَّةٌ، فَقَالَتْ: يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ، هَلَكَ زَوْجِي وَتَرَكَ صِبْيَةً صِغَارًا، وَاللَّهِ مَا يُنْضِجُونَ كُرَاعًا، وَلاَ لَهُمْ زَرْعٌ وَلاَ ضَرْعٌ، وَخَشِيتُ أَنْ تَأْكُلَهُمُ الضَّبُعُ، وَأَنَا بِنْتُ خُفَافِ بْنِ إِيْمَاءَ الغِفَارِيِّ، «وَقَدْ شَهِدَ أَبِي الحُدَيْبِيَةَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ». فَوَقَفَ مَعَهَا عُمَرُ وَلَمْ يَمْضِ، ثُمَّ قَالَ: مَرْحَبًا بِنَسَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4160.01. حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے، وہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں حضرت عمر ؓ  کے ہمراہ بازار گیا تو وہاں آپ سے ایک نوجوان عورت نے ملاقات کی۔ اس نے عرض کی: امیر المومنین! میرا شوہر فوت ہو گیا ہے اور اپنے پیچھے چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑ گیا ہے۔ اللہ کی قسم! ان کے پاس نہ تو بکری کے پائے ہیں جنہیں پکا کر کھائیں، نہ کھیتی ہے اور نہ دودھ کے جانور ہی ہیں۔ مجھے اندیشہ ہے کہ وہ فقر و فاقہ کی وجہ سے ہلاک نہ ہو جائیں۔ اور میں خفاف بن ایماء غفاری کی بیٹی ہوں جو رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حدیبیہ میں موجود تھے۔ حضرت عمر ؓ یہ سن کر آگے بڑھنے کے بجائے اس کے پاس ٹھہر گ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4166. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ قَوْمٌ بِصَدَقَةٍ قَالَ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِمْ فَأَتَاهُ أَبِي بِصَدَقَتِهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4166. حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت ہے، اور وہ اصحاب شجرہ میں سے ہیں، انہوں نے فرمایا: جب لوگ نبی ﷺ کے پاس صدقہ لے کر آتے تو آپ ان کے لیے دعا فرماتے: ’’اے اللہ! ان پر رحمت نازل فرما۔‘‘ چنانچہ میرے والد بھی آپ کے پاس صدقہ لے کر آئے تو آپ نے دعا فرمائی: ’’اے اللہ! ابی اوفی کی اولاد پر رحمت نازل فرما۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ مُبَايَعَةِ الْإِمَامِ الْجَيْش...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1856.04. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، وَاللَّفْظُ لِسَعِيدٍ، قَالَ سَعِيدٌ، وَإِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: كُنَّا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ، فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْتُمُ الْيَوْمَ خَيْرُ أَهْلِ الْأَرْضِ»، وقَالَ جَابِرٌ: «لَوْ كُنْتُ أُبْصِرُ لَأَرَيْتُكُمْ مَوْضِعَ الشَّجَرَةِ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جنگ سےقبل امام(سالار کا)فوج سے بیعت لینا مستحب ہے ‘اور درخت کے نیچے بیعت رضوان کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

1856.04. عمرو نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: حدیبیہ کے دن ہم ایک ہزار چار سو تھے، نبی ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’آج تم روئے زمین کے بہترین افراد ہو۔‘‘ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: اگر میں دیکھ سکتا تو میں تم کو اس درخت کی جگہ دکھاتا۔


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ مُبَايَعَةِ الْإِمَامِ الْجَيْش...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1858. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ الشَّجَرَةِ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَايِعُ النَّاسَ، وَأَنَا رَافِعٌ غُصْنًا مِنْ أَغْصَانِهَا عَنْ رَأْسِهِ، وَنَحْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً، قَالَ: «لَمْ نُبَايِعْهُ عَلَى الْمَوْتِ، وَلَكِنْ بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لَا نَفِرَّ»،...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: جنگ سےقبل امام(سالار کا)فوج سے بیعت لینا مستحب ہے ‘اور درخت کے نیچے بیعت رضوان کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

1858. خالد (حذاء) نے حکم بن عبداللہ بن اعرج سے، انہوں نے حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے بیعت رضوان کے دن اپنے آپ کو اس حالت میں دیکھا کہ نبی ﷺ لوگوں سے بیعت لے رہے تھے اور میں نے اس درخت کی شاخوں میں سے ایک شاخ کو آپﷺ کے سر انور سے اوپر اٹھا رکھا تھا، ہم اس وقت چودہ سو تھے۔ انہوں نے کہا: ہم نے (اس موقع پر) آپﷺ سے موت پر بیعت نہیں کی تھی، ہم نے یہ بیعت کی تھی کہ ہم فرار نہیں ہوں گے۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ أَهْلِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2496. حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ مُبَشِّرٍ، أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ عِنْدَ حَفْصَةَ: «لَا يَدْخُلُ النَّارَ، إِنْ شَاءَ اللهُ، مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ أَحَدٌ، الَّذِينَ بَايَعُوا تَحْتَهَا» قَالَتْ: بَلَى، يَا رَسُولَ اللهِ فَانْتَهَرَهَا، فَقَالَتْ حَفْصَةُ: {وَإِنْ مِنْكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا} [مريم: 71] فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَدْ قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {ثُمَّ نُنَجِّي ...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: اصحاب شجرہ یعنی بیعت رضوان کرنے والوں ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2496. ابو زبیر نے خبر دی کہا: انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے۔ مجھے ام مبشر رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے خبر دی کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں یہ فرماتے ہوئے سنا، ’’ان شاء اللہ اصحاب شجرہ (درخت والوں) میں سے کوئی ایک بھی جس نے اس کے نیچے بیعت کی تھی جہنم میں داخل نہ ہو گا۔ وہ (حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کہنے لگیں۔ اللہ کے رسول اللہ ﷺ! کیوں نہیں! (داخل تو ہوں گے۔) آپ ﷺ نے انھیں جھڑک دیا تو حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آیت پڑھی: ’’تم می...