1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابٌ: لِيُبَلِّغِ العِلْمَ الشَّاهِدُ الغَائِبَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

104. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدٌ هُوَ ابْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ، أَنَّهُ قَالَ لِعَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ: - وَهُوَ يَبْعَثُ البُعُوثَ إِلَى مَكَّةَ - ائْذَنْ لِي أَيُّهَا الأَمِيرُ، أُحَدِّثْكَ قَوْلًا قَامَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الغَدَ مِنْ يَوْمِ الفَتْحِ، سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي، وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنَايَ حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ: حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ مَكَّةَ حَرَّمَهَا اللَّهُ، وَلَمْ يُحَرِّمْهَا النَّاسُ، فَلاَ يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ أَنْ يَ...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ جو لوگ موجود ہیں وہ غائب شخص علم پہنچائیں ‘ )

مترجم: BukhariWriterName

104. حضرت ابوشریح ؓ سے روایت ہے، انہوں نے (گورنر مدینہ) عمرو بن سعید سے کہا جب کہ وہ مکے کی طرف فوج بھیج رہا تھا: امیر (گورنر) صاحب! مجھے اجازت دے کہ میں تجھے وہ حدیث سناؤں جو نبی ﷺ نے فتح مکہ کے دوسرے دن بیان فرمائی تھی۔ جسے میرے کانوں نے سنا، دل نے یاد رکھا اور میری دونوں آنکھوں نے آپ کو دیکھا جب آپ نے یہ حدیث بیان فرمائی۔ آپ نے اللہ کی حمد وثنا بیان کرنے کے بعد فرمایا: ’’مکے (میں جنگ و جدال کرنے) کو اللہ نے حرام کیا ہے لوگوں نے اسے حرام نہیں کیا، لہٰذا اگر کوئی شخص اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے تو اس کے لیے جائز نہیں کہ مکے میں خون ریزی کرے، یا وہا...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ كِتَابَةِ العِلْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

112. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ الفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ خُزَاعَةَ قَتَلُوا رَجُلًا مِنْ بَنِي لَيْثٍ - عَامَ فَتْحِ مَكَّةَ - بِقَتِيلٍ مِنْهُمْ قَتَلُوهُ، فَأُخْبِرَ بِذَلِكَ النَّبِيُّ صلّى الله عليه وسلم، فَرَكِبَ رَاحِلَتَهُ فَخَطَبَ، فَقَالَ: «إِنَّ اللَّهَ حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ القَتْلَ، أَوِ الفِيلَ» - قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ كَذَا، قَالَ أَبُو نُعَيْمٍ وَاجْعَلُوهُ عَلَى الشَّكِّ الفِيلَ أَوِ القَتْلَ وَغَيْرُهُ يَقُولُ الفِيلَ - وَسَلَّطَ عَلَيْهِمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالمُؤْمِنِينَ، أَلاَ وَإِنَّ...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:(دینی)علم کوقلم بند کرنے کے جوازمیں )

مترجم: BukhariWriterName

112. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے سال خزاعہ نے بنولیث کے ایک شخص کو اپنے اس مقتول کے بدلے میں قتل کر دیا جسے بنو لیث نے قتل کیا تھا۔ نبی ﷺ کو اس کی اطلاع دی گئی، آپ اپنی اونٹنی پر سوار ہوئے اور ایک خطبہ دیا: ’’اللہ تعالیٰ نے مکے سے قتل یا فیل (ہاتھی) کو روک دیا۔ امام بخاری نے کہا: ابو نعیم نے ایسے ہی (شک کے ساتھ) کہا ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ اور اہل ایمان کو ان (کافروں) پر غالب کر دیا گیا۔ خبردار! مکہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں ہوا اور نہ میرے بعد کسی کے لیے حلال ہو گا۔ آگاہ رہو! یہ میرے لیے بھی دن میں ایک گھڑی کے لیے حلال ہوا تھا۔ خبردار!...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الإِذْخِرِ وَالحَشِيشِ فِي القَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1349. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حَرَّمَ اللَّهُ مَكَّةَ فَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا لِأَحَدٍ بَعْدِي أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُعَرِّفٍ فَقَالَ الْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَّا الْإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّب...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: اذخر اور سوکھی گھاس قبر میں بچھانا )

مترجم: BukhariWriterName

1349. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے۔ وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو حرام قراردیا ہے۔ مجھ سے پہلے بھی کسی کے لیے حلال نہیں ہوا اور نہ میرے بعد ہی کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی دن کے کچھ حصے میں حلال کیا گیا تھا ،اس بنا پر نہ تو اس کی تازہ گھاس کو اکھاڑاجائے اور نہ اس کے درخت ہی کاٹے جائیں، نیز اس کے شکار کو بھی خوفزدہ نہ کیا جائے اور نہ اس کی گری پڑی چیز ہی کو اٹھایا جائے، ہاں ! اس کے متعلق اعلان کرنے والا اٹھا سکتا ہے۔‘‘ اس پر حضرت عباس ؓ  نے عرض کیا کہ اذخر گھاس تو ہمارے زرگروں اور ہماری...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ الحَرَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1587. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ إِنَّ هَذَا الْبَلَدَ حَرَّمَهُ اللَّهُ لَا يُعْضَدُ شَوْكُهُ وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهُ وَلَا يَلْتَقِطُ لُقَطَتَهُ إِلَّا مَنْ عَرَّفَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حرم کی زمین کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

1587. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے اس شہر کو قابل احترام ٹھہرایا ہے۔ لہذا اس کے کانٹے نہ کاٹے جائیں اور نہ یہاں کے شکار ہی کو پریشان کیاجائے۔ نیز اس میں گری پڑی چیز بھی نہ اٹھائی جائے، ہاں! تشہیر واعلان کرانے والے کو وہ گری ہوئی چیز اٹھانے کی اجازت ہے۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابٌ: لاَ يُعْضَدُ شَجَرُ الحَرَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1832. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْعَدَوِيِّ أَنَّهُ قَالَ لِعَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ وَهُوَ يَبْعَثُ الْبُعُوثَ إِلَى مَكَّةَ ائْذَنْ لِي أَيُّهَا الْأَمِيرُ أُحَدِّثْكَ قَوْلًا قَامَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْغَدِ مِنْ يَوْمِ الْفَتْحِ فَسَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنَايَ حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ إِنَّهُ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ مَكَّةَ حَرَّمَهَا اللَّهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهَا النَّاسُ فَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَسْفِكَ بِه...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : اس بیان میں کہ حرم شریف کے درخت نہ کاٹے جائیں )

مترجم: BukhariWriterName

1832. حضرت ابو شریح عدوی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے عمرو بن سعید سے کہا جبکہ وہ مکہ مکرمہ کی طرف لشکر بھیج رہا تھا، اے امیر!اگر مجھے اجازت ہوتو میں تمھیں ایک بات کی خبردوں جسے رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے اگلے دن بیان فرمایا۔ اس بات کو میرے کانوں نے سنا، میرے دل نے یاد کیا اور میری آنکھوں نے دیکھا جب آپ وہ بات کہہ رہے تھے۔ آپ نے پہلے اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنابیان کی پھر فرمایا: ’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو حرام قراردیا ہے، لوگوں نے اسے قابل احترام قرارنہیں دیا۔ کوئی انسان جس کا اللہ پر ایمان اور قیامت پر یقین ہے۔ اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ مکہ مکرمہ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابٌ: لاَ يُنَفَّرُ صَيْدُ الحَرَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1833. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ فَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا تَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدِي وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُعَرِّفٍ وَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا الْإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ وَعَنْ خَالِدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ هَلْ تَدْرِي م...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : حرم کے شکار ہانکے نہ جائیں )

مترجم: BukhariWriterName

1833. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے مکہ کو قابل احترام قراردیا ہے۔ یہ مجھے سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں تھا اور نہ میرے بعد ہی کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی صرف دن کی ایک گھڑی کے لیے حلال ہوا۔ اب نہ تو اس کی سبز گھاس کاٹی جائے، نہ اس کا کوئی درخت توڑا جائےاور نہ اس کا شکار ہی خوفزدہ کیا جائے، نیز اس کی گری پڑی چیز کو بھی نہ اٹھایا جائے ہاں، اس کے متعلق اعلان کرنے والا اسے اٹھا سکتا ہے۔‘‘ حضرت عباس  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اس کی خوشبو دار گھاس کو مستثنیٰ کر دیجئے کیونکہ وہ سناروں کے...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابٌ: لاَ يَحِلُّ القِتَالُ بِمَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1834. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ افْتَتَحَ مَكَّةَ لَا هِجْرَةَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا فَإِنَّ هَذَا بَلَدٌ حَرَّمَ اللَّهُ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ وَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَإِنَّهُ لَمْ يَحِلَّ الْقِتَالُ فِيهِ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَمْ يَحِلَّ لِي إِلَّا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ فَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُعْضَدُ شَوْكُهُ و...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : مکہ میں لڑنا جائز نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1834. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے روز فرمایا: ’’اب ہجرت باقی نہیں رہی، البتہ جہاد قائم اور خلوص نیت باقی رہے گا اور جب تمھیں جہاد کے لیے نکلنے کو کہا جائے تو فوراً نکل پڑو۔ بے شک یہ (مکہ) ایک ایسا شہر ہے کہ جس دن سے اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کو پیدا کیا اسے قابل احترام ٹھہرایاہے اور وہ قیامت تک اللہ تعالیٰ کے حرام کرنے سے قابل احترام ہے۔ اس میں جنگ کرنا مجھ سے قبل کسی کے لیے حلال نہ ہوا، میرےلیے بھی دن کے کچھ حصے میں حلال ہوا، اب وہ اللہ کی حرمت سے قیامت تک کے لیے حرام ہے، اس لیے اس کا کانٹا نہ توڑاجائے اور نہ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الصَّوَّاغِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2090. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا لِأَحَدٍ بَعْدِي وَإِنَّمَا حَلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا يُلْتَقَطُ لُقْطَتُهَا إِلَّا لِمُعَرِّفٍ وَقَالَ عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ إِلَّا الْإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَلِسُقُفِ بُيُوتِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَقَالَ عِكْرِمَةُ هَلْ تَدْرِي مَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا هُو...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : سناروں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2090. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو حرمت والا قراردیا۔ مجھ سے پہلے کسی کے لیے یہ حلال نہ ہوااور نہ میرے بعد ہی کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی صرف(دن کی)ایک گھڑی حلال ہوا، لہٰذا اس کی گھاس کو نہ اکھاڑاجائے اور نہ اس کا درخت ہی کاٹا جائے۔ اس کا شکاربھی نہ بھگایا جائے اور نہ وہاں کی گری پڑی کسی چیز ہی کو اٹھایا جائے۔ ہاں وہ اٹھاسکتا ہے جو اس کی تشہیر کرے۔ " حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا: ہمارے سناروں اور گھروں کی چھتوں کے لیے اذخر کی اجازت دیجیے۔ آپ نے فرمایا: "ہاں اذخر ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي اللُّقَطَةِ (بَابُ كَيْفَ تُعَرَّفُ لُقَطَةُ أَهْلِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2433. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زكَرِيَّاءُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ يُعْضَدُ عِضَاهُهَا، وَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهَا، وَلاَ تَحِلُّ لُقَطَتُهَا، إِلَّا لِمُنْشِدٍ، وَلاَ يُخْتَلَى خَلاَهَا» فَقَالَ عَبَّاسٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِلَّا الإِذْخِرَ، فَقَالَ: «إِلَّا الإِذْخِرَ» ...

صحیح بخاری : کتاب: لقطہ یعنی گری پڑی چیزوں کے بارے (باب : اہل مکہ کے لقطہ کا کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2433. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ مکہ کی جھاڑیاں نہ کاٹی جائیں اور نہ اس کے شکار ہی کو بھگایاجائے، نیز اس کالقطہ صرف اس شخص کے لیے اٹھانا جائز ہے جو اس کی تشہیر کرنے والا ہو اور اس کی گھاس کو بھی نہ کاٹا جائے۔‘‘ حضرت عباس  ؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! اذخر کی اجازت دیجئے۔ آپ نے فرمایا: ’’اذخر گھاس کی اجازت ہے۔‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي اللُّقَطَةِ (بَابُ كَيْفَ تُعَرَّفُ لُقَطَةُ أَهْلِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2434. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ قَامَ فِي النَّاسِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ الْفِيلَ وَسَلَّطَ عَلَيْهَا رَسُولَهُ وَالْمُؤْمِنِينَ فَإِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِأَحَدٍ كَانَ قَبْلِي وَإِنَّهَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ وَإِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدِي فَلَ...

صحیح بخاری : کتاب: لقطہ یعنی گری پڑی چیزوں کے بارے (باب : اہل مکہ کے لقطہ کا کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2434. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے ر سول ﷺ کے لیے مکہ فتح کردیا تو آپ لوگوں میں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کرنے کے بعد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے مکہ سے قتل وغارت کو روک دیا اور اس پر اپنے رسول اور اہل ایمان کومسلط کردیا۔ آگاہ رہو کہ یہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں ہوا اور میرے لیے بھی دن کی ایک گھڑی میں حلال ہوا اور میرے بعد کسی کے لیے بھی حلال نہیں ہوگا۔ خبردار!اس کے شکار کو نہ چھیڑا جائے اور نہ اس کی جھاڑیاں ہی کاٹی جائیں۔ اور یہاں کی گری پڑی چیز صرف اس کے لیے جائز ہے جو اس کا اع...