1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ تَرَكَ بَعْضَ الِاخْتِيَارِ، مَخَافَةَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

126. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: قَالَ لِي ابْنُ الزُّبَيْرِ، كَانَتْ عَائِشَةُ تُسِرُّ إِلَيْكَ كَثِيرًا فَمَا حَدَّثَتْكَ فِي الكَعْبَةِ؟ قُلْتُ: قَالَتْ لِي: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا عَائِشَةُ لَوْلاَ قَوْمُكِ حَدِيثٌ عَهْدُهُمْ - قَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ - بِكُفْرٍ، لَنَقَضْتُ الكَعْبَةَ فَجَعَلْتُ لَهَا بَابَيْنِ: بَابٌ يَدْخُلُ النَّاسُ وَبَابٌ يَخْرُجُونَ فَفَعَلَهُ ابْنُ الزُّبَيْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص بعض باتوں کو اس خوف سے چھوڑ دے کہ کہیں لوگ اپنی کم فہمی کی وجہ سے زیادہ سخت(یعنی ناجائز)باتوں میں مبتلا نہ ہوجائیں )

مترجم: BukhariWriterName

126. حضرت اسود سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھ سے حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ نے فرمایا: حضرت عائشہ‬ ؓ ت‬جھ سے بہت راز کی باتیں فرمایا کرتی تھیں تو کعبے کے متعلق انہوں نے تجھ سے کیا حدیث بیان کی ہے؟ میں نے کہا: مجھ سے انہوں نے یہ کہا تھا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اے عائشہ! اگر تیری قوم کے لوگوں کا زمانہ قریب نہ ہوتا ۔۔ ابن زبیر نے کہا: یعنی کفر (جاہلیت) کے قریب نہ ہوتا (نئے نئے اسلام میں داخل نہ ہوئے ہوتے) ۔۔ تو میں کعبے کی اس تعمیر کو منہدم کر دیتا اور اس کے دو دروازے بنا دیتا: ایک سے لوگ داخل ہوتے اور دوسرے دروازے سے نکل جاتے۔‘‘ چنانچہ حضرت عبداللہ بن...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّعَرِّي فِي الصَّلاَةِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

364. حَدَّثَنَا مَطَرُ بْنُ الفَضْلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يُحَدِّثُ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْقُلُ مَعَهُمُ الحِجَارَةَ لِلْكَعْبَةِ وَعَلَيْهِ إِزَارُهُ»، فَقَالَ لَهُ العَبَّاسُ عَمُّهُ: يَا ابْنَ أَخِي، لَوْ حَلَلْتَ إِزَارَكَ فَجَعَلْتَ عَلَى مَنْكِبَيْكَ دُونَ الحِجَارَةِ، قَالَ: «فَحَلَّهُ فَجَعَلَهُ عَلَى مَنْكِبَيْهِ، فَسَقَطَ مَغْشِيًّا عَلَيْهِ، فَمَا رُئِيَ بَعْدَ ذَلِكَ عُرْيَانًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: (بلا ضرورت) ننگا ہونے کی کراہیت نماز میں (ہو یا اور کسی حال میں)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

364. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ قریش کے ہمراہ تعمیرِ کعبہ کے لیے پتھر اٹھاتے تھے۔ آپ نے صرف تہ بند باندھا ہوا تھا۔ آپ کے چچا حضرت عباس ؓ نے کہا: اے میرے بھتیجے! اگر تم اپنا تہ بند اتار کر اسے اپنے کندھوں پر پتھر کے نیچے رکھ لو (تو تمہارے لئے آسانی ہو گی) ۔ حضرت جابر ؓ  کہتے ہیں کہ آپ نے اپنا تہ بند اتار کر اپنے کندھوں پر رکھ لیا، چنانچہ آپ اسی وقت بےہوش ہو کر گر پڑے۔ اس کے بعد آپ ﷺ کبھی برہنہ نہیں دیکھے گئے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1582. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا بُنِيَتْ الْكَعْبَةُ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَبَّاسٌ يَنْقُلَانِ الْحِجَارَةَ فَقَالَ الْعَبَّاسُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْ إِزَارَكَ عَلَى رَقَبَتِكَ فَخَرَّ إِلَى الْأَرْضِ وَطَمَحَتْ عَيْنَاهُ إِلَى السَّمَاءِ فَقَالَ أَرِنِي إِزَارِي فَشَدَّهُ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناءکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1582. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ خانہ کعبہ کی تعمیر شروع کی گئی تو نبی کریم ﷺ اور حضرت عباس ؓ  پتھر اٹھا کر لارہے تھے۔ حضرت عباس ؓ  نے نبی کریم ﷺ سے کہا کہ آپ اپنا تہبند اُتار کرکندھے پر رکھ لیں۔ جب آپ نے ایسا کیا تو بے ہوش ہوکر زمین پر گر پڑے اور آپ کی نگاہیں آسمان کی طرف اٹھ گئیں۔ آپ نےفرمایا: ’’میراتہبند مجھے دے دو۔‘‘ اس کے بعد آپ نے اپنا تہبند اپنے اوپر باندھ لیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1583. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ قَوْمَكِ لَمَّا بَنَوْا الْكَعْبَةَ اقْتَصَرُوا عَنْ قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَرُدُّهَا عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ لَوْلَا حِدْثَانُ قَوْمِكِ بِالْكُفْرِ لَفَعَلْتُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ل...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناءکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1583. نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’آیاتو نہیں جانتی کہ تیری قوم نے جب بیت اللہ تعمیر کیا توحضرت ابراہیم ؑ کی بنیادوں پر اسے استوار کرنے سے قاصر رہی؟‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! کیا آپ بیت اللہ کو حضرت ابراہیم ؑ کی بنیادوں پر نہیں جاسکتے؟آپ نے فرمایا: ’’اگر تیری قوم کا زمانہ کفر کے قریب نہ ہوتا تو میں ضرور کردیتا۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  نےفرمایا: اگر حضرت عائشہ ؓ  نے یہ بات ر سول اللہ ﷺ سے سنی ہے تو میرے خیال کے مطابق رسول اللہ ﷺ کاحطیم سے ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1584. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْجَدْرِ أَمِنَ الْبَيْتِ هُوَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَمَا لَهُمْ لَمْ يُدْخِلُوهُ فِي الْبَيْتِ قَالَ إِنَّ قَوْمَكِ قَصَّرَتْ بِهِمْ النَّفَقَةُ قُلْتُ فَمَا شَأْنُ بَابِهِ مُرْتَفِعًا قَالَ فَعَلَ ذَلِكَ قَوْمُكِ لِيُدْخِلُوا مَنْ شَاءُوا وَيَمْنَعُوا مَنْ شَاءُوا وَلَوْلَا أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثٌ عَهْدُهُمْ بِالْجَاهِلِيَّةِ فَأَخَافُ أَنْ تُنْكِرَ قُلُوبُهُمْ أَنْ أُدْخِلَ الْجَدْرَ فِي الْبَيْتِ وَأَنْ أُلْصِقَ بَابَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناءکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1584. حضرت عائشہ ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے نبی کریم ﷺ سے حطیم کے متعلق دریافت کیا کہ وہ بھی بیت اللہ کا حصہ ہے؟آپ نےفرمایا: ’’ہاں۔‘‘ میں نے عرض کیا: پھر ان لوگوں نے اسے بیت اللہ میں داخل کیوں نہ کیا؟آپ نےفرمایا: ’’تیری قوم کے پاس مال کم تھا (اس سے تعمیر کے اخراجات پورے نہیں ہوسکتے تھے)۔‘‘ میں نے عرض کیا: دروازہ اتنا اونچا کیوں رکھا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’یہ کام تیری قوم نے اس لیے کیا تاکہ جسے چاہیں کعبہ میں داخل ہونے دیں اور جسے چاہیں روک دیں۔ اگر تیری قوم کازمانہ جاہلیت کے قریب نہ ہوتا او...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1585. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا حَدَاثَةُ قَوْمِكِ بِالْكُفْرِ لَنَقَضْتُ الْبَيْتَ ثُمَّ لَبَنَيْتُهُ عَلَى أَسَاسِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام فَإِنَّ قُرَيْشًا اسْتَقْصَرَتْ بِنَاءَهُ وَجَعَلْتُ لَهُ خَلْفًا قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ خَلْفًا يَعْنِي بَابًا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناءکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1585. حضرت عائشہ ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’اگر تمہاری قوم کا زمانہ ابھی کفر سے تازہ نہ ہوتاتو میں بیت اللہ کو مسمار کرکے اسے حضرت ابراہیم ؑ کی بنیادوں پر تعمیر کرتا کیونکہ قریش نے اس کی عمارت کو چھوٹا کردیا ہے۔ نیز میں اس کا ایک اور دروازہ پہلے دروازے کے بالمقابل بنادیتا۔ ‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1586. حَدَّثَنَا بَيَانُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا يَزِيدُ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا يَا عَائِشَةُ لَوْلَا أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لَأَمَرْتُ بِالْبَيْتِ فَهُدِمَ فَأَدْخَلْتُ فِيهِ مَا أُخْرِجَ مِنْهُ وَأَلْزَقْتُهُ بِالْأَرْضِ وَجَعَلْتُ لَهُ بَابَيْنِ بَابًا شَرْقِيًّا وَبَابًا غَرْبِيًّا فَبَلَغْتُ بِهِ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ فَذَلِكَ الَّذِي حَمَلَ ابْنَ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَلَى هَدْمِهِ قَالَ يَزِيدُ وَشَهِدْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ حِينَ ه...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناءکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1586. حضرت عائشہ ؓ  ہی سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’اگر تیری قوم کا زمانہ جاہلیت ابھی تازہ نہ ہوتا تو میں کعبہ کو منہدم کرکے جو حصہ ا س سے خارج کردیا گیاتھا اس کو پھر اس میں شامل کردیتا اور اس کا دروازہ زمین سے متصل کردیتا۔ نیز اس میں ایک شرقی اور ایک غربی دو دروازے بنادیتا۔ الغرض میں اسے حضرت ابراہیم ؑ کی بنیادوں کے مطابق استوار کرتا۔‘‘ (راوی حدیث کہتا ہے کہ) یہ وہ حدیث ہے جس نے حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ  کو بیت اللہ کے گرانے پر آمادہ کیا تھا۔ یزید کہتے ہیں کہ میری موجودگی میں حضرت ابن زبیر ؓ  نے اسے گرایا اور بنا...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3368. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ أَبِي بَكْرٍ، أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ قَوْمَكِ لَمَّا بَنَوْا الكَعْبَةَ اقْتَصَرُوا عَنْ قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ»، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ تَرُدُّهَا عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ؟ فَقَالَ: «لَوْلاَ حِدْثَانُ قَوْمِكِ بِالكُفْرِ»، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: لَئِنْ كَانَتْ عَائِشَةُ سَمِعَتْ هَذ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3368. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے عائشہ ؓ! تم نے دیکھا نہیں کہ تمھاری قوم نے جب کعبہ کی تعمیر کی تو حضرت ابراہیم ؑ کی بنیادوں پر تعمیرکرنے سے قاصر ہو گئے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! آپ بیت اللہ کو حضرت ابراہیم ؑ کی بنیادوں پر کیوں نہیں تعمیر کردیتے؟ آپ نے فرمایا: ’’اگر تمھاری قوم کا زمانہ کفر کے قریب نہ ہوتا (تو میں ایسا کردیتا۔‘‘)حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓنے فرمایا: چونکہ حضرت عائشہ ؓ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے سنی تھی، اس لیے میرا گمان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حط...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ بُنْيَانِ الكَعْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3829. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا بُنِيَتْ الْكَعْبَةُ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَبَّاسٌ يَنْقُلَانِ الْحِجَارَةَ فَقَالَ عَبَّاسٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْ إِزَارَكَ عَلَى رَقَبَتِكَ يَقِيكَ مِنْ الْحِجَارَةِ فَخَرَّ إِلَى الْأَرْضِ وَطَمَحَتْ عَيْنَاهُ إِلَى السَّمَاءِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ إِزَارِي إِزَارِي فَشَدَّ عَلَيْهِ إِزَارَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: قریش نے جو کعبہ کی مرمت کی تھی اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3829. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب کعبہ کی تعمیر ہو رہی تھی تو نبی ﷺ اور حضرت عباس ؓ پتھر اٹھا کر لا رہے تھے۔ حضرت عباس ؓ نے نبی ﷺ سے کہا: آپ اپنا تہبند اتار کر کندھے پر رکھ لیں جو آپ کو پتھروں کی رگڑ سے محفوظ رکھے گا۔ جب آپ نے ایسا کیا تو زمین پر گر پڑے اور آپ کی آنکھیں آسمان سے لگ گئیں۔ پھر جب ہوش آیا تو (اپنے چچا عباس سے) فرمایا: ’’میرا تہبند دو، میرا تہبند دو‘‘ چنانچہ انہوں نے وہ تہبند آپ کو مضبوط باندھ دیا۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ بُنْيَانِ الكَعْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3830. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ قَالَا لَمْ يَكُنْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَوْلَ الْبَيْتِ حَائِطٌ كَانُوا يُصَلُّونَ حَوْلَ الْبَيْتِ حَتَّى كَانَ عُمَرُ فَبَنَى حَوْلَهُ حَائِطًا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ جَدْرُهُ قَصِيرٌ فَبَنَاهُ ابْنُ الزُّبَيْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: قریش نے جو کعبہ کی مرمت کی تھی اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3830. حضرت عمرو بن دینار اور عبیداللہ بن ابوزید سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے عہد مبارک میں بیت اللہ کے اردگرد کوئی دیوار نہیں تھی۔ لوگ بیت اللہ کے اردگرد نماز پڑھتے تھے۔ جب حضرت عمر ؓ کا دور آیا تو انہوں نے اس کے اردگرد دیوار تعمیر کرادی۔ عبیداللہ (راوی) نے کہا کہ اس کی چار دیواری چھوٹی تھی تو عبداللہ بن زبیر ؓ نے اسے بنا کر اونچا کر دیا۔ ...