1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ ذِكْرِ العِلْمِ وَالفُتْيَا فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

133. حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعٌ، مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَجُلًا، قَامَ فِي المَسْجِدِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مِنْ أَيْنَ تَأْمُرُنَا أَنْ نُهِلَّ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُهِلُّ أَهْلُ المَدِينَةِ مِنْ ذِي الحُلَيْفَةِ، وَيُهِلُّ أَهْلُ الشَّأْمِ مِنَ الجُحْفَةِ، وَيُهِلُّ أَهْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ» وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ وَيَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «وَيُهِلُّ أَهْلُ اليَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ» وَكَان...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: مسجد میں علمی مذاکرہ کرنا اور فتویٰ دینا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

133. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، ایک شخص مسجد میں کھڑا ہوا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ! آپ ہمیں کس مقام سے احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’اہل مدینہ ذوالحلیفہ سے، شام کے لوگ جحفه سے اور نجد کے باشندے قرن سے احرام باندھیں۔‘‘ حضرت ابن عمر ؓ نے کہا: لوگ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا: ’’یمن والے یلملم سے احرام باندھیں۔‘‘ حضرت ابن عمر ؓ کہا کرتے تھے: میں رسول ال...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ الرِّجْلَيْنِ فِي النَّعْلَيْنِ، وَلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

166. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ قَالَ: لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا، قَالَ: وَمَا هِيَ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ: رَأَيْتُكَ لاَ تَمَسُّ مِنَ الأَرْكَانِ إِلَّا اليَمَانِيَّيْنِ، وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ، وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلاَلَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: أ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے اورجوتوں پر مسح نہ کرنا چاہیے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

166. حضرت عبید بن جریج سے روایت ہے، انہوں نے ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے دریافت کیا: اے ابو عبدالرحمٰن! میں آپ کو چار ایسی چیزیں کرتے دیکھتا ہوں جو آپ کے ساتھیوں میں سے کوئی نہیں کرتا۔ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: ابن جریج! وہ کیا؟ میں نے عرض کیا: میں دیکھتا ہوں کہ آپ حجراسود اور رکن یمانی کے علاوہ بیت اللہ کے کسی کونے کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ (دوسرے) آپ سبتی جوتے پہنتے ہیں اور (تیسرے) زرد خضاب استعمال کرتے ہیں۔ (چوتھے) مکے میں دوسرے لوگ تو ذوالحجہ کا چاند دیکھتے ہی احرام باندھ لیتے ہیں مگر آپ آٹھویں تاریخ تک احرام نہیں باندھتے۔ حضرت ابن عمر ؓ نے جواب دیا: بیت اللہ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَأْتُوكَ رِجَالًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1514. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْكَبُ رَاحِلَتَهُ بِذِي الْحُلَيْفَةِ ثُمَّ يُهِلُّ حَتَّى تَسْتَوِيَ بِهِ قَائِمَةً...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: اللہ پاک کا سورۃ الحج میں یہ ارشاد کہ لوگ پیدل چل کر تیرے پاس آئیں اور دبلے اونٹوں پر دور دراز راستوں سے اس لیے کہ دین اور دنیا کے فائدے حاصل کریں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1514. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کودیکھا کہ آپ ذوالحلیفہ میں اپنی سواری پر سوارہو جاتے اور جب وہ آپ کو لے کر سیدھی کھڑی ہو جاتی تولبیک کہا کرتےتھے۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَأْتُوكَ رِجَالًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1515. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا الوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، سَمِعَ عَطَاءً، يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا «أَنَّ إِهْلاَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذِيالحُلَيْفَةِ حِينَ اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ» رَوَاهُ أَنَسٌ، وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ يعنى حديث ابراهيم بن موسىٰ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: اللہ پاک کا سورۃ الحج میں یہ ارشاد کہ لوگ پیدل چل کر تیرے پاس آئیں اور دبلے اونٹوں پر دور دراز راستوں سے اس لیے کہ دین اور دنیا کے فائدے حاصل کریں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1515. حضرت جابربن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ذوالحلیفہ سے تلبیہ کہنا اس وقت ہوتا جب آپ کی سواری آپ کو لے کر سیدھی کھڑی ہو جاتی۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَرْضِ مَوَاقِيتِ الحَجِّ وَالعُمْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1522. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ جُبَيْرٍ أَنَّهُ أَتَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي مَنْزِلِهِ وَلَهُ فُسْطَاطٌ وَسُرَادِقٌ فَسَأَلْتُهُ مِنْ أَيْنَ يَجُوزُ أَنْ أَعْتَمِرَ قَالَ فَرَضَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا وَلِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّأْمِ الْجُحْفَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج اور عمرہ کی میقاتوں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1522. زید بن جبیر کہتے ہیں کہ وہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  کے پاس آئے۔ وہاں ان کی قیام گاہ پر خیمے اور قناتیں لگی ہوئیں تھیں، میں نے دریافت کیا: میں کہاں سے عمرے کے لیے احرام باندھوں؟انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اہل نجد کے لیے قرن منازل اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ اور اہل شام کے لیےحجفہ مقرر فرمایا ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مُهَلِّ أَهْلِ مَكَّةَ لِلْحَجِّ وَالعُمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1524. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّأْمِ الْجُحْفَةَ وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ هُنَّ لَهُنَّ وَلِمَنْ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِهِنَّ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ وَمَنْ كَانَ دُونَ ذَلِكَ فَمِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ مِنْ مَكَّةَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: مکہ والے حج اور عمرے کا احرام کہاں سے باندھیں )

مترجم: BukhariWriterName

1524. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات بنایا، اہل شام کے لیے جحفہ، اہل نجد کے لیے قرن المنازل اور اہل یمن کے لیے یلملم کو میقات مقرر کیا۔ یہ میقات ان مقامات کے باشندوں کے لیے ہیں اور ان لوگوں کے لیے بھی جو حج و عمرہ کا ارادہ کرتے ہوئے وہاں سے گزریں۔ اور جو لوگ ان مقامات کے اندر کی جانب ہیں وہ جہاں سے چلیں وہیں سے احرام باندھیں، چنانچہ اہل مکہ، مکہ ہی سے احرام باندھ کر چلیں۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مِيقَاتِ أَهْلِ المَدِينَةِ، وَلاَ يُهِلُّوا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1525. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُهِلُّ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَيُهِلُّ أَهْلُ الشَّأْمِ مِنْ الْجُحْفَةِ وَأَهْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَبَلَغَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَيُهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: مدینہ والوں کا میقات اور انہیں ذوالحلیفہ سے پہلے احرام نہ باندھنا چاہئے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1525. حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اہل مدینہ ذوالحلیفہ سے تلبیہ کہیں اور اہل شام جحفہ سے، نیز اہل نجد قرن منازل سے احرام کی نیت کریں۔ ‘‘ حضرت ابن عمر ؓ  نے کہا: مجھے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اہل یمن یلملم سے تلبیہ کہیں۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مُهَلِّ أَهْلِ الشَّأْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1526. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّأْمِ الْجُحْفَةَ وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ فَهُنَّ لَهُنَّ وَلِمَنْ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ لِمَنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ كَانَ دُونَهُنَّ فَمُهَلُّهُ مِنْ أَهْلِهِ وَكَذَاكَ حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: شام کے لوگوں کے احرام باندھنےکی جگہ کہاں ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1526. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر فرمایا، شام والوں کے لیے جحفہ نجد والوں کے لیے قرن منازل اور یمن والوں کے لیے یلملم کو مقرر کیا۔ یہ میقات ان ملک والوں کے ہیں اور ان لوگوں کے لیے بھی جو ان علاقوں سے گزر کر حدود حرم میں داخل ہوں بشرطیکہ وہ حج یا عمرے کا ارادہ رکھتے ہوں۔ اور جو لوگ میقات کے اندر کی جانب ہیں وہ جہاں سے روانہ ہوں وہیں سے احرام باندھیں حتی کہ اہل مکہ، مکہ مکرمہ سے احرام باندھ لیں۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مُهَلِّ أَهْلِ نَجْدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1528. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مُهَلُّ أَهْلِ المَدِينَةِ ذُو الحُلَيْفَةِ، وَمُهَلُّ أَهْلِ الشَّأْمِ مَهْيَعَةُ - وَهِيَ الجُحْفَةُ - وَأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنٌ» قَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: زَعَمُوا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَلَمْ أَسْمَعْهُ: «وَمُهَلُّ أَهْلِ اليَمَنِ يَلَمْلَمُ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: نجد والوں کے لیے احرام باندھنے کی جگہ کون سی ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1528. حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "اہل مدینہ کا میقات ذوالحلیفہ، اہل شام کا مہیعہ، یعنی حجفہ اور نجد والوں کا قرن منازل ہے۔ " حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے خود نبی ﷺ سے نہیں سنا بلکہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "اہل یمن کے لیے احرام باندھنے کا مقام یلملم ہے۔ " ...