1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ السَّاعَةِ الَّتِي فِي يَوْمِ الجُمُعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

935. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ فِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ تَعَالَى شَيْئًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جمعہ کے دن وہ گھڑی جس میں دعا قبول ہوتی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

935. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جمعہ کے دن دوران وعظ فرمایا: ’’اس میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اگر ٹھیک اس گھڑی میں بندہ مسلم کھڑا ہو کر نماز پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز مانگے تو اللہ تعالیٰ اس کو وہ چیز ضرور عطا کرتا ہے۔‘‘ اور آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے بتایا کہ وہ گھڑی تھوڑی دیر کے لیے آتی ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الإِشَارَةِ فِي الطَّلاَقِ وَالأُمُورِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5294. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو القَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فِي الجُمُعَةِ سَاعَةٌ، لاَ يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ قَائِمٌ يُصَلِّي، فَسَأَلَ اللَّهَ خَيْرًا إِلَّا أَعْطَاهُ» وَقَالَ بِيَدِهِ، وَوَضَعَ أُنْمُلَتَهُ عَلَى بَطْنِ الوُسْطَى وَالخِنْصِرِ، قُلْنَا: يُزَهِّدُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اگر طلاق وغیرہ اشارے سے دے مثلاً کوئی گونگا ہو تو کیا حکم ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5294. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدنا ابو القاسم ﷺ نے فرمایا: ”جمعہ کے دن ایک گھڑی ہے جس مسلمان کو اتفاق ہو کہ اس مین کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو اللہ تعالٰی اسے ہر وہ بھلائی دے گا جس کا اللہ تعالٰی سے سوال کرے گا۔“ آپ نے اشارہ کرتے ہوئے اپنے درمیانی اور چھوٹی انگلی پر رکھ دیے۔ ہم سمجھ گئے کہ آپ گھڑی کی قلت کو بیان کررہے ہیِں۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الإِشَارَةِ فِي الطَّلاَقِ وَالأُمُورِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5295. وَقَالَ الأُوَيْسِيُّ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ شُعْبَةَ بْنِ الحَجَّاجِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: عَدَا يَهُودِيٌّ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَارِيَةٍ، فَأَخَذَ أَوْضَاحًا كَانَتْ عَلَيْهَا، وَرَضَخَ رَأْسَهَا، فَأَتَى بِهَا أَهْلُهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ فِي آخِرِ رَمَقٍ وَقَدْ أُصْمِتَتْ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَتَلَكِ؟» فُلاَنٌ لِغَيْرِ الَّذِي قَتَلَهَا، فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا: أَنْ لاَ، قَالَ: فَقَالَ لِرَجُلٍ آخَرَ غَيْرِ الَّذِي قَتَلَهَا، فَأَش...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اگر طلاق وغیرہ اشارے سے دے مثلاً کوئی گونگا ہو تو کیا حکم ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5295. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک یہودی نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ایک لڑکی پر اس طرح زیادتی کی اس کے زیورات اتار لیے، پھر اس کا سر پتھر سے کچل دیا۔ لڑکی کے گھر والے اسے بایں حالت رسول اللہ ﷺ کے پاس لائے کہ وہ زندگی کے آخری سانس لے رہی تھی اور وہ بول نہیں سکتی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ”تجھے کس نے قتل کیا ہے؟ کیا فلاں شخص نے قتل کیا ہے؟“ آپ نے اصل قاتل کے علاوہ کسی دوسرے کا نام لیا تو اس نے سر سے اشارہ کیا : ”نہیں“ پھر آپ نے کسی دوسرے شخص کا نام لیا وہ بھی اصل قاتل کے علاوہ تھا تو اس نے پھر ”نہیں“ سے اش...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي دُعَاءِ الْحِفْظِ​)

حکم: موضوع

3570. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ وَعِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَقَالَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي تَفَلَّتَ هَذَا الْقُرْآنُ مِنْ صَدْرِي فَمَا أَجِدُنِي أَقْدِرُ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا الْحَسَنِ أَفَلَا أُعَلِّمُكَ كَلِمَاتٍ يَنْفَعُكَ اللَّهُ بِهِنَّ وَيَنْفَعُ بِ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: (قرآن) حفظ کرنے کی دعا کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3570. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: اس دوران کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس تھے کہ اسی دوران علی ؓ آپﷺ کے پاس آئے اور آ کرعرض کیا: میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان، یہ قرآن تو میرے سینے سے نکلتا جا رہا ہے، میں اسے محفوظ نہیں رکھ پا رہا ہوں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ابوالحسن! کیا میں تمہیں ایسے کلمے نہ سکھا دوں کہ جن کے ذریعہ اللہ تمہیں بھی فائدہ دے اور انہیں بھی فائدہ پہنچے جنہیں تم یہ کلمے سکھاؤ؟ اور جو تم سیکھو وہ تمہارے سینے میں محفوظ رہے‘‘، انہوں نے کہا: ہاں، اے اللہ کے رسولﷺ! آپ ہمیں ضرور سکھائیے، آپﷺ نے فرمایا: ’’جب جمعہ کی رات ہو ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّاعَةِ الَّتِي تُرْجَى فِي...)

حکم: ضعیف جداً

1138. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ سَاعَةٌ مِنْ النَّهَارِ لَا يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا الْعَبْدُ شَيْئًا إِلَّا أُعْطِيَ سُؤْلَهُ قِيلَ أَيُّ سَاعَةٍ قَالَ حِينَ تُقَامُ الصَّلَاةُ إِلَى الِانْصِرَافِ مِنْهَا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جمعے کے دن وہ خاص وقت جس میں (دعا کی قبولیت کی) امید ہوتی ہے )

مترجم: MajahWriterName

1138. حضرت عمرو بن عوف مزنی ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے: ’’جمعے کے دن میں ایک گھڑی ہے اس میں بندہ اللہ سے جو کچھ مانگے، اللہ اسے اس کی مطلوبہ چیز دے دیتا ہے‘‘۔ عرض کیا گیا: وہ کون سی گھڑی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جب نماز کھڑی ہو جائے(اس وقت سے لیے کر) نماز سے فارغ ہونے تک۔‘‘ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّاعَةِ الَّتِي تُرْجَى فِي...)

حکم: حسن صحیح

1139. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ قُلْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ إِنَّا لَنَجِدُ فِي كِتَابِ اللَّهِ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ سَاعَةً لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُؤْمِنٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا شَيْئًا إِلَّا قَضَى لَهُ حَاجَتَهُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ بَعْضُ سَاعَةٍ فَقُلْتُ صَدَقْتَ أَوْ بَعْضُ سَاعَةٍ قُلْتُ أَيُّ سَاعَةٍ هِيَ قَالَ هِيَ آخ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جمعے کے دن وہ خاص وقت جس میں (دعا کی قبولیت کی) امید ہوتی ہے )

مترجم: MajahWriterName

1139. حضرت عبداللہ بن سلام ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ تشریف فرما تھے ۔ میں نے عرض کیا: ہم اللہ کی کتاب (تورات) میں پاتے ہیں کہ جمعے کے دن ایک ساعت ایسی ہے کہ اس وقت جو کوئی مومن بندہ نماز پڑھتا ہو اور اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگے اللہ اس کی حاجت پوری فرما دیتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن سلام ؓ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے اشارہ فرمایا: یا ساعت سے بھی کم۔ میں نے کہا: آپ نے سچ فرمایا یا ایک ساعت سے بھی کم۔ میں نے عرض کی: وہ گھڑی کون سی ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ دن کی آخری گھڑی ہے۔‘‘ میں نے عرض کی: وہ تو نماز کا وقت نہیں۔ رسول اللہ ﷺ ن...