1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الإِذْخِرِ وَالحَشِيشِ فِي القَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1349. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حَرَّمَ اللَّهُ مَكَّةَ فَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا لِأَحَدٍ بَعْدِي أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُعَرِّفٍ فَقَالَ الْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَّا الْإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّب...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: اذخر اور سوکھی گھاس قبر میں بچھانا )

مترجم: BukhariWriterName

1349. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے۔ وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو حرام قراردیا ہے۔ مجھ سے پہلے بھی کسی کے لیے حلال نہیں ہوا اور نہ میرے بعد ہی کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی دن کے کچھ حصے میں حلال کیا گیا تھا ،اس بنا پر نہ تو اس کی تازہ گھاس کو اکھاڑاجائے اور نہ اس کے درخت ہی کاٹے جائیں، نیز اس کے شکار کو بھی خوفزدہ نہ کیا جائے اور نہ اس کی گری پڑی چیز ہی کو اٹھایا جائے، ہاں ! اس کے متعلق اعلان کرنے والا اٹھا سکتا ہے۔‘‘ اس پر حضرت عباس ؓ  نے عرض کیا کہ اذخر گھاس تو ہمارے زرگروں اور ہماری...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ الحَرَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1587. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ إِنَّ هَذَا الْبَلَدَ حَرَّمَهُ اللَّهُ لَا يُعْضَدُ شَوْكُهُ وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهُ وَلَا يَلْتَقِطُ لُقَطَتَهُ إِلَّا مَنْ عَرَّفَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حرم کی زمین کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

1587. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے اس شہر کو قابل احترام ٹھہرایا ہے۔ لہذا اس کے کانٹے نہ کاٹے جائیں اور نہ یہاں کے شکار ہی کو پریشان کیاجائے۔ نیز اس میں گری پڑی چیز بھی نہ اٹھائی جائے، ہاں! تشہیر واعلان کرانے والے کو وہ گری ہوئی چیز اٹھانے کی اجازت ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ مَا يَقْتُلُ المُحْرِمُ مِنَ الدَّوَابِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1826. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ لَيْسَ عَلَى الْمُحْرِمِ فِي قَتْلِهِنَّ جُنَاحٌ وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : احرام والا کون کون سے جانور مار سکتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1826. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پانچ جانور ایسے ہیں جنھیں مار دینے میں محرم پر کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ (دوسری سندسے)حضرت عبد اللہ بن دینار حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (آگے وہی الفاظ ہیں جو پہلے بیان ہوئے ہیں۔) ...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ مَا يَقْتُلُ المُحْرِمُ مِنَ الدَّوَابِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1828. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ حَفْصَةُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ لَا حَرَجَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ الْغُرَابُ وَالْحِدَأَةُ وَالْفَأْرَةُ وَالْعَقْرَبُ وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : احرام والا کون کون سے جانور مار سکتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1828. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، ان سے حضرت حفصہ  ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پانچ جانور ایسے ہیں جنھیں ماردینے میں کوئی گناہ نہیں ہے۔ کوا، چیل، چوہا، بچھو، اورباؤلاکتا جو کاٹ کھانے والا ہو۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ مَا يَقْتُلُ المُحْرِمُ مِنَ الدَّوَابِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1829. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ كُلُّهُنَّ فَاسِقٌ يَقْتُلُهُنَّ فِي الْحَرَمِ الْغُرَابُ وَالْحِدَأَةُ وَالْعَقْرَبُ وَالْفَأْرَةُ وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : احرام والا کون کون سے جانور مار سکتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1829. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پانچ جانورضرررساں ہیں۔ انھیں حرم میں بھی مارا جا سکتا ہے۔ کوا، چیل، چوہا، بچھو، اورباؤلاکتا جو کاٹنے والاہو۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابٌ: لاَ يُنَفَّرُ صَيْدُ الحَرَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1833. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ فَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا تَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدِي وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُعَرِّفٍ وَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا الْإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ وَعَنْ خَالِدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ هَلْ تَدْرِي م...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : حرم کے شکار ہانکے نہ جائیں )

مترجم: BukhariWriterName

1833. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے مکہ کو قابل احترام قراردیا ہے۔ یہ مجھے سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں تھا اور نہ میرے بعد ہی کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی صرف دن کی ایک گھڑی کے لیے حلال ہوا۔ اب نہ تو اس کی سبز گھاس کاٹی جائے، نہ اس کا کوئی درخت توڑا جائےاور نہ اس کا شکار ہی خوفزدہ کیا جائے، نیز اس کی گری پڑی چیز کو بھی نہ اٹھایا جائے ہاں، اس کے متعلق اعلان کرنے والا اسے اٹھا سکتا ہے۔‘‘ حضرت عباس  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اس کی خوشبو دار گھاس کو مستثنیٰ کر دیجئے کیونکہ وہ سناروں کے...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابٌ: لاَ يَحِلُّ القِتَالُ بِمَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1834. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ افْتَتَحَ مَكَّةَ لَا هِجْرَةَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا فَإِنَّ هَذَا بَلَدٌ حَرَّمَ اللَّهُ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ وَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَإِنَّهُ لَمْ يَحِلَّ الْقِتَالُ فِيهِ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَمْ يَحِلَّ لِي إِلَّا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ فَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُعْضَدُ شَوْكُهُ و...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : مکہ میں لڑنا جائز نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1834. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے روز فرمایا: ’’اب ہجرت باقی نہیں رہی، البتہ جہاد قائم اور خلوص نیت باقی رہے گا اور جب تمھیں جہاد کے لیے نکلنے کو کہا جائے تو فوراً نکل پڑو۔ بے شک یہ (مکہ) ایک ایسا شہر ہے کہ جس دن سے اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کو پیدا کیا اسے قابل احترام ٹھہرایاہے اور وہ قیامت تک اللہ تعالیٰ کے حرام کرنے سے قابل احترام ہے۔ اس میں جنگ کرنا مجھ سے قبل کسی کے لیے حلال نہ ہوا، میرےلیے بھی دن کے کچھ حصے میں حلال ہوا، اب وہ اللہ کی حرمت سے قیامت تک کے لیے حرام ہے، اس لیے اس کا کانٹا نہ توڑاجائے اور نہ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الصَّوَّاغِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2090. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا لِأَحَدٍ بَعْدِي وَإِنَّمَا حَلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا يُلْتَقَطُ لُقْطَتُهَا إِلَّا لِمُعَرِّفٍ وَقَالَ عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ إِلَّا الْإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَلِسُقُفِ بُيُوتِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَقَالَ عِكْرِمَةُ هَلْ تَدْرِي مَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا هُو...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : سناروں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2090. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو حرمت والا قراردیا۔ مجھ سے پہلے کسی کے لیے یہ حلال نہ ہوااور نہ میرے بعد ہی کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی صرف(دن کی)ایک گھڑی حلال ہوا، لہٰذا اس کی گھاس کو نہ اکھاڑاجائے اور نہ اس کا درخت ہی کاٹا جائے۔ اس کا شکاربھی نہ بھگایا جائے اور نہ وہاں کی گری پڑی کسی چیز ہی کو اٹھایا جائے۔ ہاں وہ اٹھاسکتا ہے جو اس کی تشہیر کرے۔ " حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا: ہمارے سناروں اور گھروں کی چھتوں کے لیے اذخر کی اجازت دیجیے۔ آپ نے فرمایا: "ہاں اذخر ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي اللُّقَطَةِ (بَابُ كَيْفَ تُعَرَّفُ لُقَطَةُ أَهْلِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2433. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زكَرِيَّاءُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ يُعْضَدُ عِضَاهُهَا، وَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهَا، وَلاَ تَحِلُّ لُقَطَتُهَا، إِلَّا لِمُنْشِدٍ، وَلاَ يُخْتَلَى خَلاَهَا» فَقَالَ عَبَّاسٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِلَّا الإِذْخِرَ، فَقَالَ: «إِلَّا الإِذْخِرَ» ...

صحیح بخاری : کتاب: لقطہ یعنی گری پڑی چیزوں کے بارے (باب : اہل مکہ کے لقطہ کا کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2433. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ مکہ کی جھاڑیاں نہ کاٹی جائیں اور نہ اس کے شکار ہی کو بھگایاجائے، نیز اس کالقطہ صرف اس شخص کے لیے اٹھانا جائز ہے جو اس کی تشہیر کرنے والا ہو اور اس کی گھاس کو بھی نہ کاٹا جائے۔‘‘ حضرت عباس  ؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! اذخر کی اجازت دیجئے۔ آپ نے فرمایا: ’’اذخر گھاس کی اجازت ہے۔‘‘ ...